Tag: لائٹر

  • خاندانی جھگڑے پر برطانوی شہری پیٹرول لے کر رشتے داروں کے گھر پہنچ گیا

    خاندانی جھگڑے پر برطانوی شہری پیٹرول لے کر رشتے داروں کے گھر پہنچ گیا

    برطانیہ میں ایک شخص نے خاندانی جھگڑے پر اپنے کزنز پر پیٹرول چھڑک دیا اور آگ جلانے کی کوشش کی تاہم اس کی یہ کوشش ناکام کردی گئی۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے علاقے گرمزبی میں پیش آنے والے اس واقعے نے علاقہ مکینوں کو پریشان کردیا ہے۔

    ایشلے چیسٹر نامی شخص نے ایک خاندانی جھگڑے کے بعد اپنے کزنز کو فون پر دھمکی دی کہ وہ ان کا گھر نذر آتش کردے گا، گھر میں ایک خاتون اپنی بچی کے ساتھ مقیم تھیں جو اس کال کے بعد فوراً اپنے گھر پہنچیں اور گاڑی کا کیمرا آن کردیا۔

    بعد ازاں ایشلے وہاں پہنچا اور اس نے اپنی کزن کی کار پر پیٹرول چھڑک دیا، اس دوران اس کے ہاتھ میں لائٹر بھی موجود تھا، تاہم اسی دوران ایک اور کزن وہاں پہنچ گیا جس کے بعد دونوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔

    یہ معاملہ عدالت تک پہنچا جہاں اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز جج کو دکھائی گئیں۔

    کزن کی والدہ نے اس حرکت پر سخت افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ایشلے سے بات کر کے خاندانی غلط فہمیاں دور کرنا چاہتی ہیں۔

    عدالت نے ایشلے کے کیس کا فیصلہ 6 ماہ کے لیے مؤخر کیا ہے جبکہ اس عرصے کے دوران اسے اپنے خاندان کے دیگر افراد سے دور رہنے کا کہا ہے۔

  • فیول اور شعلے کے بغیر آگ لگانے والا لائٹر

    فیول اور شعلے کے بغیر آگ لگانے والا لائٹر

    سگریٹ نوشی کی عادت بد میں مبتلا افراد جانتے ہیں کہ لائٹر ان کے لیے نہایت ضروری شے ہے اور اس کے بغیر ان کی زندگی ادھوری ہے۔

    لائٹر کی ایک عمر ہوتی ہے جس کے بعد نیا لائٹر خریدنا ضروری ہوتا ہے اور ماہرین نے اسی زحمت سے بچنے کے لیے ایسا لائٹر ایجاد کرلیا ہے جسے ریچارج کیا جاسکتا ہے۔

    لیکن اس لائٹر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ شعلہ پیدا نہیں کرتا جس کی وجہ سے اسے فیول کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ یہ لائٹر دراصل سگریٹ اور دیگر اشیا کو جلانے کے لیے بجلی کے کرنٹ کا استعمال کرتا ہے۔

    اسے ایک یو ایس بی کی مدد سے چارج کیا جاسکتا ہے۔ یہی نہیں یہ لائٹر واٹر پروف بھی ہے۔

    توانائی کے کسی بھی ذریعے کو استعمال کیے بغیر کام کرنے والے اس لائٹر کو ماہرین نے ماحول دوست قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔