Tag: لازمی قرار

  • کس عرب ملک کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تعلیم لازمی قرار؟

    کس عرب ملک کے اسکولوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تعلیم لازمی قرار؟

    موجودہ دور میں ہر طرف مصنوعی ذہانت کا چرچا ہے اور اب ایک عرب ملک نے اپنے اسکولز میں اے آئی کی تعلیم لازمی قرار دے دی ہے۔

    ٹیکنالوجی کی ترقی دنیا کو اب مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) اے آئی کی جانب لے آئی ہے اور دنیا کے کئی ممالک اب مختلف شعبوں میں اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ایسے میں ایک عرب ملک نے اپنے سرکاری اسکولوں میں اے آئی کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

    یہ اعلان یو اے ای کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کیا اور بتایا کہ اگلے تعلیمی سال سے ہر سرکاری اسکول میں مصنوعی ذہانت کو ایک مضمون کے طور پر پڑھایا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ نرسری سے بارھویں کلاس تک مصنوعی ذہانت کو بطور مضمون شامل کرنے کے لیے حتمی نصاب کی منظوری دے دی ہے۔

    شیخ محمدبن راشد آل مكتوم کے مطابق طلبہ کو نا صرف مصنوعی ذہانت کے تکنیکی پہلو سکھائے جائیں گے بلکہ اس کے اخلاقی پہلو، خطرات، ڈیٹا، الگورتھمز اور روزمرہ زندگی میں اس کے کردار سے بھی روشناس کرایا جائے گا۔

    یو اے ای کے اسکولز میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تعلیم لازمی قرار

    انہوں نے کہا کہ اے آئی سے جڑے خطرات اور معاشرے پر اثرات سے آگہی ضروری ہے، یہ اقدام ہماری آئندہ نسلوں کو مستقبل کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے کے وژن کا حصہ ہے۔

    اپنی پوسٹ میں یو اے ای کے وزیراعظم نے وزارت تعلیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت زندگی کے تمام پہلوؤں کو بدل رہی ہے، ہمیں اپنی نئی نسلوں کو ایسی مہارتیں دینی ہوں گی جو اس تبدیلی کی رفتار سے ہم آہنگ ہوں۔

  • بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری

    بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری

    پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے اور ماہرین آنے والے دنوں میں ملک میں پانی کا بدترین بحران کی نوید دے رہے ہیں۔

    اس وقت دنیا کے اکثر ممالک قلت آب کا شکار ہیں اور پاکستان کا شمار بھی ان ہی ممالک میں ہوتا ہے۔ ایسے میں پنجاب حکومت نے صوبے میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔

  • تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر لازمی قرار

    تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ہی چارجر لازمی قرار

    نئی دہلی : بھارت میں حکومت نے تمام اسمارٹ فونز کے لیے ایک ٹائپ سی چارجر کو آئندہ برس جون تک لازمی قرار دینے کے احکامات جاری کردیے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے پہلی بار دسمبر 2022 میں یہ عندیہ دیا تھا کہ تمام فونز کے لیے ایک ہی ٹائپ سی چارجر لازمی قرار دیا جائے گا۔

    اس حوالے سے اور اس وقت کی حکومت نے تمام موبائل کمپنیوں کو اس ضمن میں ایک مراسلہ بھی جاری کر دیا تھا۔

    حکومتی فیصلے کے مطابق تمام موبائل کمپنیاں جون 2025 تک بھارت میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے اپنے تمام فونز کو ٹائپ سی چارجر کے ساتھ پیش کریں گی اسی طرح بھارتی حکومت نے تمام لیپ ٹاپس کے لیے بھی ٹائپ سی چارجر لازمی قرار دیا ہے تاہم اس ضمن میں حکومت نے کمپنیز کو جون 2026 تک کا وقت دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت تیسرے مرحلے میں دیگر الیکٹرانک آلات جن میں ہیڈ فونز اور دوسرے آلات بھی شامل ہیں، ان کے لیے ایک ہی ٹائپ سی چارجر لازمی قرار دے گی، تاہم تیسرے مرحلے کا آغاز 2026 کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت سے قبل پہلی بار یورپین یونین نے تمام فونز اور لیپ ٹاپس کے لیے ایک ہی ٹائپ سی چارجر لازمی قرار دیا تھا اور تمام کمپنیاں اب یورپین یونین کے 27 ہی ممالک میں ٹائپ سی چارجر کے ساتھ فونز اور لیپ ٹاپ دسمبر 2024 تک فروخت کے لیے پیش کریں گی۔

  • اسموگ کے باعث پنجاب میں ایک اور پابندی لگادی گئی

    اسموگ کے باعث پنجاب میں ایک اور پابندی لگادی گئی

    لاہور: لاہور سمیت پنجاب کے 10 اضلاع میں اسموگ کیے باعث ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے 10 اضلاع میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا، لاہور، گوجرانوالہ ڈویژن کے 10 اضلاع میں ماسک پہننے کی پابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ننکانہ صاحب، شیخوپورہ قصور، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین میں بھی فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

    نوٹیفکیش میں کہا گیا ہے کہ فیس ماسک پہننے کی پابندی اسموگ کی شدت میں اضافے کی وجہ سے لگائی گئی، ان متاثرہ اضلاع میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں کیلئے فیس ماسک پہننا لازمی ہوگا، فیس ماسک لازمی پہننے کا حکم 20 نومبر سے 26 نومبر تک رہے گا۔

    دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری ترجیح ہونی چاہیے، تمام عمر کے شہریوں کی صحت کو اسموگ سے شدید خطرات لاحق ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ وہ  ہدایات پر عمل کریں۔

  • پاکستان کے 11 بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ،  فیس ماسک پہننا لازمی قرار

    پاکستان کے 11 بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ، فیس ماسک پہننا لازمی قرار

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کوروناکیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا، جس میں وزیرداخلہ اعجازشاہ، سیکریٹری صحت عامر اشرف خواجہ ، سربراہ قومی ادارہ صحت میجرجنرل عامراکرام،سی ای اوڈریپ شریک ہوئے جبکہ صوبائی حکام نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں این سی اوسی نے گھر سے نکلتے وقت فیس ماسک پہننا لازمی قرار دیتے ہوئے کہا عوامی مقامات، رش والی جگہوں پرفیس ماسک لازمی پہنیں جبکہ سرکاری و نجی دفاتر میں ماسک لازمی پہننا ہو گا۔

    اس حوالے سے این سی او سی نے صوبوں کو ہدایات جاری کی ہے کہ صوبے فیس ماسک کا استعمال یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات کریں۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کے 11بڑے شہروں میں کوروناکیسزمیں 80فیصد اضافہ ہوا، جن میں کوئٹہ،لاہور،راولپنڈی ، کراچی، ملتان، پشاور، حیدرآباد، اسلام آباد،گلگت ،مظفرآباد شامل ہیں۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ کورونا کے پھیلاؤ،مثبت کیسزکی شرح میں اضافہ ہواہے، بازار،شاپنگ مالز،پبلک ٹرانسپورٹ،ریسٹورنٹ میں ماسک کااستعمال لازمی کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے ،کورونا وبا کی دوسری لہرمیں اموات بھی بڑھ رہی ہیں، کورونا وبا کی دوسری لہر سےنمٹنےکیلئےایس اوپیز پر سختی سےعمل کرناہوگا۔

    ڈاکٹرفیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں یومیہ کوروناکیسزکی تعداد400سےبڑھ کر700ہوگئی، حکومت کومجبوری میں سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔

  • عازمین حج کے لیے سامان کی پلاسٹک ریپنگ لازمی قرار

    عازمین حج کے لیے سامان کی پلاسٹک ریپنگ لازمی قرار

    کراچی : عازمین حج کے لیےسامان کی پلاسٹک ریپنگ لازمی قرار دے دی گئی ، بغیر پلاسٹک ریپنگ سامان پرمتعلقہ کنٹریکٹر کو ایک ہزار فی بیگ جرما نہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حجاز مقدس روانگی کے خواہشمند عازمین حج کے لئے سامان کی ریپنگ کرانا لازمی قرار دے دیا گیا، نئی پالیسی کے تحت عازمین کی سہولت کے لئے ریپنگ کے نرخ فی بیگ 100 روپے مقرر کردیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے عازمین حج کی ریپنگ کے اخراجات مختلف ائرپورٹس ہر متعلقہ ٹھیکیدار کی ذمہ داری ہوگی اور ریپنگ اخراجات کی ادائیگی کے لئے کنٹریکٹر کی جانب سے کلیم ڈائریکٹوریٹ آف حج اسلام آباد میں جمع ہو گا۔

    اخراجات کا کلیم ہر حج پرواز کی روانگی کے بعد پرواز ٹو پرواز کی بنیاد پر دائر ہو گا، بغیر ریپنگ سامان کی سعودیہ آ،د پرمتعلقہ کنٹریکٹر کو 1 ہزار روپے فی بیگ جرما نہ عائد کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق عازمین کے لئے سامان کی ریپنگ لازمی کرانے پر مبنی آگاہی کے لئے کنٹریکٹر اور سی اے اے ،ہم چلائی جائے گی، دانستہ ریپنگ نہ کرانے والے حاجی کے کوائف پر مبنی فارم متعلقہ حاجی سے دستخط کرانا کنٹریکٹر کی ذمہ داری قرار دیا ہے۔

    عازم حج کے دستخط شدہ فارم کی موجودگی پر کنٹڑیکٹر جرمانے سے بری الذمہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں : بیرون ملک جانے والےمسافروں کے سامان کو پلاسٹک ریپنگ کرانا لازمی قرار

    یاد رہے چند روز قبل سول ایوی ایشن ڈویژن کے تمام ایئرپورٹس پر سیکیورٹی سے متعلق اہم اقدامات کرتے ہوئے بیرون ملک جانے والے مسافروں کے سامان کو پلاسٹک ریپنگ کرانا لازمی قرار دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا بغیر پلاسٹک ریپنگ کےسفری بیگ لےجانےکی اجازت نہیں ہوگی جبکہ ایئرپورٹس پر سامان کی ریپنگ کیلئے مزید مشینیں لگانے کی ہدایت کردی ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق انٹرنیشنل ایئر پورٹس پر ایک سے زائد ریپنگ مشینیں نصب کی جائیں ، ریپنگ مشین کیلئے ٹینڈر جاری کردیے ہیں، ریپنگ سےبیگوں میں سےچوری کےواقعات کی روک تھام ہوگی۔

    سی اے اے ذرائع کے مطابق اسلام آباد، کراچی، پشاور، لاہور، کوئٹہ ایئرپورٹس پرمشینیں نصب ہوں گی ، مشینوں کوایئرپورٹس پرایک ماہ کے اندر نصب کیا جائےگا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا مسافروں کوسامان کی ریپنگ پرعملدرآمدآئندہ ماہ سےشروع ہوگا، بغیر ریپنگ کے مسافروں کاسامان جہاز میں منتقل نہیں ہوگا۔

  • ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    لندن : برطانوی حکومت نے گیٹ وک ایئرپورٹ حادثے کے بعد ہوائی اڈوں کو محفوظ بنانے کےلیے ڈرونز کا سراغ لگانے والی جدید ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات ک مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے گیٹ وک انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب دو ڈرونز کی پرواز کے باعث 36 گھنٹے مسلسل پروازوں کی آمد و رفت منسوخ رہی تھی، جس کی وجہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسافروں کو پریشانی کا سامان کرنا پڑا۔

    برطانیہ کے وزیر برائے سیکیورٹی بین ویلز خبردار کیا ہے کہ آئندہ جو بھی شخص ’غیر ذمہ دارایہ‘ طریقے سے ڈرون اڑائے گا یا اس کا ’جرائم پیشہ مقاصد‘ کے لیےاستعمال کرے گا اسے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بین ویلز کا کہنا تھا کہ رن وے کے قریب پرواز کرتے ڈرونز کو عوامی مقام پر مار گرانا فوج کے لیے مشکل ہوگیا تھا، اس لیے ہم نے ایسی ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو باآسانی ڈرونز کو پکڑ سکے۔

    برطانوی وزیر برائے سیکیورٹی کا اعلان کیا کہ ہوائی اڈوں کی حفاظت کےلیے ڈرونز اڑانے والے افراد کو سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹرڈ ہونا پڑے جس کے لیے آن لائن ٹیسٹ بھی ہوگا۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز کی اطلاع، فلائٹ آپریشن معطل

    یاد رہے کہ بدھ کی رات سے گیٹ وک ایئرپورٹ پر پرواز کرنے والے ڈرونز کی وجہ سے 36 گھنٹوں میں 1 ہزار فلائٹ کینسل ہوئی تھیں اور ایک لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    یاد رہے کہ سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر جمعے کی شب 10 بجے گرفتار کیا تھا جنہیں ثبوت کی عدم موجودگی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • انڈونیشیا، ایئرہوسٹس کے لیے حجاب لازمی قرار

    انڈونیشیا، ایئرہوسٹس کے لیے حجاب لازمی قرار

    جکارتہ : انڈونیشیا کے صوبے آچے میں ایک سرکاری حکم کے تحت ملک کی تمام فضائی کمپنیوں میں خاتون ہوائی میزبانوں کے لیے حجاب کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے خلاف ورزی کرنے والی کمپنی پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ انڈونیشیا کے خود مختار صوبے آچے کی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا ہے جہاں شرعی قوانین کے نفاذ کے لیے پہلے ہی قانون سازی جاری ہے اور انڈونیشیا کے دیگر صوبوں کے برخلاف ایئر ہوسٹس پر حجاب لینے کی پابندی عائد کرنے میں بھی سبقت لے گیا۔


      یہ پڑھیں : انڈونیشیا میں اسلام کیسے پھیلا، مفصل رپورٹ 


    بین الااقوامی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں واقع صوبے آچے کی خود مختار حکومت نے ملک کی تمام فضائی کمپنیوں کی خاتون ہوائی میزبانوں کی بغیر حجاب کے طیارے میں موجودگی پر پابندی عائد کردی ہے جس کا اطلاق فوری طور پر کیا جائے گا اور اس حوالے سے سرکاری حکم نامہ تمام فضائی کمپنیوں کو بھیج دیا گیا ہے۔


    اگر کوئی خاتون حجاب پہننا چاہتی ہے، تو سر آنکھوں پر: سشمیتا سین 


    اس سے قبل خود مختار صوبے آچے کی انتظامیہ نے غیرمسلم خواتین کے لیے بھی لباس کا نیا ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا جس میں انہیں عوامی مقامات پر بازو اور پنڈلیاں ڈھانپ کر رکھنے کی تاکید کی گئی تھی البتہ سر ڈھانپنے پر پابندی نہیں عائد کی گئی تھی اور غیر مسلم ہونے کے سبب بال کھلے رکھنے پر بھی نرمی برتی گئی تھی۔

    یاد رہے طویل عرصے تک علیحدگی کی تحریک چلانے کے بعد انڈونیشیا نے 2001 میں آچے کو وفاق سے علیحدہ کر کے قانون سازی، شریعت کے اطلاق اور مالی طور خود مختار صوبے کی حیثیت دے دی تھی جس کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے اسلامی قوانین کے نفاذ کے لیے عملی طور پر کمر بستہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • این ڈی ای یونیورسٹی : طلبہ کے لئے چینی زبان سیکھنا لازمی قرار

    کراچی : این ڈی ای یونیورسٹی کی جانب سے نئے طلبہ کے لئے چینی زبان کا پروگرام لازمی قرار دے دیا گیا ہے، یونیورسٹی کے رجسٹرار نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔

    این ای ڈی یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سال2017 میں داخلہ لینے والے تمام طلباء کو چینی زبان لازمی مضمون کے طور پر سکھائی جائے گی۔

    یونیورسٹی کے رجسٹرار کی طرف سے جاری کردہ نوٹی فیکیشن کےمطابق یونی ورسٹی کی تازہ ترین بیچ کے تمام طالب علموں کو کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر2017 سے چینی زبان کے کورس کورجسٹر کروائیں۔

    این ای ڈی کی جانب سے شروع کیا جانے والا یہ پروگرام پاکستان میں سماجی اور اقتصادی تبدیلی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرےگا۔

    این ای ڈی یونیورسٹی نے اس کورس کو نان کریڈٹ کورس قرار دیا ہے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ فی الحال طلباء کو چینی زبان کا ماہر بنانے کے بجائے اس کے بنیادی نکات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ چینی زبان کے حوالے سے نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں بھی طلبا کے داخلوں میں کافی حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، نمل یونیورسٹی میں چینی زبان کا شعبہ سال1970سے موجود ہے، تاہم اس سال460طلبہ نے چینی کورس میں داخلہ لیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنا ہے۔

    پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے باقاعدہ اعلان کے بعد سے پاکستان میں چینی زبان سیکھنے میں کافی تیزی آئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال ماہ اکتوبر میں جامعہ این ای ڈی اور جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے مابین ایک ایم اویو پر دستخط کیے گئے تھے، معاہدے کے تحت 2017-2018 بیجزکے تمام طالب علموں کو ایک سال چینی زبان کا کورس لازمی پڑھایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب کے اسکولوں میں‌ قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار

    پنجاب کے اسکولوں میں‌ قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار

    لاہور: پنجاب حکومت نے سرکاری تعلیمی نصاب میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا، وزیر تعلیم رانا مشہود کہتے ہیں طلبہ کو اول تا ششم جماعت تک قرآن پاک کی ناظرہ تعلیم دی جائے گی۔

    اس بات کا اعلان صوبائی وزیرتعلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اسکولز میں قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے سرکاری تعلیم نصاب میں قرآن پاک کی تعلیم شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رانا مشہود نے کہا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ کی جبکہ چھٹی سے دسویں جماعت تک کے طلبہ کو ترجمے کے ساتھ قرآن مجید کی تعلیم دی جائے گی تاہم دس سے بارہویں جماعت تک قرآنی احکامات پر مبنی سورتیں پڑھائی جائیں گی۔

    پڑھیں: ’’ کے پی کے کا انقلابی اقدام، اسکول میں قرآنی تعلیم لازمی قرار ‘‘

    وزیر تعلیم پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ تمام سرکاری اسکولوں میں مرحلہ وار قرآن مجید کی تعلیم شروع کی جائے گی جبکہ غیر مسلم طلبہ کو  اختیار حاصل ہوگا کہ وہ اخلاقیات کی تعلیم حاصل کریں۔

    قبل ازیں خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام اسکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے اسے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسے صوبے کے عوم نے بہت سراہا ہے۔