Tag: لاش

  • بھارت میں کرونا سے متاثرہ لاش ندی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل

    بھارت میں کرونا سے متاثرہ لاش ندی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے ریاست اتر پردیش میں کرونا مریض کی لاش دریائے راپتی میں پھینکنے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا۔

    بھارت میں کرونا وائرس اور بلیک فنگس سے مرنے والے افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا ہوجاتا جارہا ہے جس کے باعث شمشمان گھاٹ اور قبرستانوں میں جگہ ختم ہوچکی ہے، شہریوں نے کرونا متاثرہ افراد کی لاشوں کو دریاؤں اور ندیوں میں بہانا شروع کردیا ہے۔

    اب تک سیکڑوں لاشیں بھارت کے مختلف شہروں میں بہنے والی ندیوں و دریاؤں میں دیکھی گئی ہیں،  جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

    پولیس نے ریاست اترپردیش میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے جن کی ویڈیو کرونا وائرس سے مرنے والے شخص کی لاش کو ندی پھینکتے ہوئے وائرل ہوئی تھی۔

    ویڈیو 29 مئی کو کار سوار نے بنائی تھی جو انٹرنیٹ پر شیئر ہوتے ہی وائرل ہوگئی، ویڈیو میں دو افراد کو کرونا وائرس کی مہلک وبا سے ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو راپتی دریا میں پھینکتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    لاش کی آخری رسومات ادا کرنے کےلیے بجائے اسے دریا میں بہانے کا المناک واقعہ کوتوالی نگر کے علاقے میں پیش آیا۔

    پولیس نے ویڈیو وائرل ہونے پر تحقیق کی تو پتہ چلا کہ مرنے والا سدھارتھ نگر کا رہائشی پریم ناتھ مشرا تھا، جو اپنے والدین اور اہلیہ کی موت کے بعد سے بھتیجے کے گھر زندگی گزار رہے تھے۔

    مذکورہ شخص کچھ روز قبل ہی کرونا وائرس کا شکار ہوا جس کے بعد تین دن اسپتال میں زیر علاج رہا اور 28 مئی کو ہلاک ہوگیا۔

    چچا کی ہلاکت کے بعد بھتیجے سنجے شکلا نے یا تو کرونا کے ڈر سے یا پیسے بچانے کی غرض سے اپنے چچا کی آخری رسومات ادا نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور لاش کو ندی میں پھینک دیا۔

    سنجے شکلا نے نجی صفائی والے کو 1500 روپے اور شمشان گھاٹ پر کام کرے والے چندر پرکاش نامی شخص کو 1000 روپے میں اپنے چچا کی لاش ندی میں پھینکنے پر راضی کیا، جنہوں نے 29 مئی کو لاش کو بھاری پتھر سے باندھ کر ندی میں پھینک دیا۔

  • پیسوں کی خاطر لاش کو ’زندہ‘ رکھنے والی عورت

    پیسوں کی خاطر لاش کو ’زندہ‘ رکھنے والی عورت

    امریکا میں ایک عورت نے پیسوں کے لیے ایک لاش کو کئی ہفتے تک چھپائے رکھا، کچھ عرصے بعد وہ گھر چھوڑ گئی اور جاتے ہوئے لاش کو ایک ڈبے میں بند کر کے پڑوسی کے ہاں رکھوا گئی۔

    امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک کاؤنٹی کی مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ایک شخص کی کال موصول ہوئی جس کا کہنا تھا کہ اس کے گھر میں موجود ٹریش کین (کچرے کے ڈبے) میں انسانی باقیات موجود ہیں۔

    پولیس موقع پر پہنچی تو اس شخص نے بتایا کہ کچھ عرصے قبل ان کی پڑوسی خاتون اس سیل شدہ ڈبے کو امانتاً رکھوا کر گئی تھیں، خاتون کا کہنا تھا کہ اس میں ان کا ذاتی سامان ہے اور وہ کچھ عرصے بعد واپس آ کر اسے اپنے ساتھ لے جائیں گی۔

    تاہم 2 ماہ بعد بھی جب وہ خاتون واپس نہیں آئیں تو پڑوسی نے کچرے کو ڈبے کو کھولنے کا فیصلہ کیا، ڈبے کو کھولتے ہی اندر سے شدید بدبو کا بھبھکا آیا، اندر ایک انسانی لاش موجود تھی جو گلنا سڑنا شروع ہوچکی تھی۔

    پولیس نے پڑوسی خاتون کی تلاش شروع کردی اور جلد ہی اسے حراست میں لے لیا، ملزمہ نے بتایا کہ مذکورہ شخص (لاش) ان کا پارٹنر تھا جو ایک روز گھر میں مردہ پایا گیا تھا۔

    خاتون نے پولیس کو اطلاع دینے کے بجائے لاش کو الماری میں چھپا دیا، 3 ہفتے بعد انہوں نے گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور جاتے ہوئے لاش کو کچرے کے ڈبے میں سیل کر کے پڑوسی کا ہاں رکھوا گئیں۔

    ملزمہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا اپنے پارٹنر کی سوشل سیکیورٹی کی رقم حاصل کرنے کے لیے کیا۔

    پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا جبکہ خاتون کو لاش کی بے حرمتی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

  • تیز رفتاری سے گاڑی بھگانے والے شخص کی کار سے لاش برآمد

    تیز رفتاری سے گاڑی بھگانے والے شخص کی کار سے لاش برآمد

    امریکا میں تیز رفتاری سے ڈرائیونگ کرنے والے ایک شخص کی گاڑی کی ڈگی سے لاش برآمد ہوگئی، پولیس نے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست ٹیکسس میں پیش آیا، مقامی پولیس کو کالز موصول ہوئیں کہ چیمبرز کاؤنٹی میں ایک ڈرائیور نہایت تیز رفتاری سے غیر محتاط ڈرائیونگ کر رہا ہے۔

    پولیس نے ایک مقام پر مذکورہ گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا لیکن ڈرائیور نے رکنے کے بجائے رفتار مزید بڑھا دی جس کے بعد پولیس کی گاڑیوں نے پیچھا شروع کردیا۔

    گاڑی تیز رفتاری سے جاتی ہوئی ایک کنکریٹ بیرئیر سے ٹکرائی اور ایک اسٹور کے پارکنگ لاٹ میں جا گھسی۔

    پولیس نے وہاں پہنچ کر ڈرائیور کو حراست میں لے کر اسپتال منتقل کیا جو معمولی زخمی تھا، اس کی گاڑی کی تلاشی کے دوران ڈگی سے 28 سالہ خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔

    پولیس نے دیگر متعلقہ حکام کو بھی وہاں طلب کرلیا، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    مقامی پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے جبکہ ڈرائیور کو صحت یابی کے بعد جیل منتقل کردیا جائے گا۔

  • مردہ خانے میں لائی گئی ’لاش‘ زندہ ہوگئی، ویڈیو دیکھیں

    مردہ خانے میں لائی گئی ’لاش‘ زندہ ہوگئی، ویڈیو دیکھیں

    افریقی ملک کینیا میں مردہ قرار دیا گیا ایک شخص 3 گھنٹے بعد اس وقت زندہ ہوگیا جب اسے مردہ خانے لے جایا جارہا تھا۔

    کینیا کا 32 سالہ شہری پیٹر ایک روز قبل اپنے گھر میں اچانک بے ہوش ہو کر گر گیا تھا جس کے بعد اس کے اہلخانہ اسے فوراً اسپتال لے کر پہنچے۔

    مذکورہ شخص کے بھائی کے مطابق اسپتال پہنچنے پر اسے نہایت معمولی انداز سے چیک کیا گیا اور ایک نرس نے کہا کہ وہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ چکا تھا۔

    بعد ازاں جب اسے مردہ خانے میں رکھنے کی تیاری کی جارہی تھی تو وہ اچانک ہوش میں آگیا اور درد سے چلانے لگا۔

    https://youtu.be/yicer5HmPWA

    مردہ خانے کا اسٹاف یہ سمجھ کر کہ ایک مردہ زندہ ہوگیا ہے، خوف سے بھاگ کھڑا ہوا، تاہم جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ مذکورہ شخص زندہ ہے جس کے بعد اسے فوری طور پر طبی امداد دی گئی، تب تک اسے بے ہوش ہوئے 3 گھنٹے گزر چکے تھے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص معدے میں تکلیف کا شکار تھا۔

    32 سالہ پیٹر کا کہنا ہے کہ وہ نئی زندگی ملنے پر بے حد خوش ہے، دوسری جانب اہلخانہ نے اسپتال انتظامیہ پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • بالکونی میں پڑی لاش کو پڑوسی ہیلووین کی سجاوٹ سمجھتے رہے

    بالکونی میں پڑی لاش کو پڑوسی ہیلووین کی سجاوٹ سمجھتے رہے

    امریکا میں ایک گھر میں ہونے والا خودکشی کا واقعہ پڑوسیوں نے نظر انداز کردیا، پڑوسی دکھائی دینے والی لاش کو ہیلووین کے تہوار کے لیے کی جانے والی سجاوٹ کا حصہ سمجھتے رہے۔

    امریکی شہر لاس اینجلس میں ایک مکان کی بالکونی میں ایک بوڑھے شخص کی لاش 4 دن تک پڑی رہی۔

    ایک پڑوسی کا کہنا تھا کہ پہلے دن جب اس نے اسے دیکھا تو وہ سمجھا کہ یہ ہیلووین تہوار کے لیے کی جانے والی سجاوٹ کا حصہ ہے جس میں انسانی جسم سے مشابہہ کوئی چیز کرسی پر رکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ہیلووین کے موقع پر گھروں اور سڑکوں کو خوفزدہ کردینے والی اشیا سے سجانا اس تہوار کا اہم حصہ ہے۔

    33 سالہ پڑوسی نے بتایا کہ یہ ’سجاوٹ‘ 4 دن تک یونہی رہی، تاہم اس دوران اسے احساس ہوا کہ گھر میں کوئی بھی سرگرمی نہیں ہے اور میز پر رکھا سامان بھی کئی دن سے جوں کا توں پڑا ہے۔

    مذکورہ پڑوسی کے علاوہ بھی کئی پڑوسیوں نے اپنی بالکونی سے اس لاش کو دیکھا اور وہ بھی اسے ہیلووین سجاوٹ کا حصہ ہی سمجھے۔

    تاہم کئی روز تک جب منظر نہ بدلا تو بالآخر ایک پڑوسی نے پولیس کو کال کی۔

    پولیس پہنچی تو پتہ چلا کہ مذکورہ جسم ایک 75 سالہ بزرگ کی لاش تھی جو اس گھر میں اکیلے رہتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ یہ خودکشی کا واقعہ معلوم ہوتا ہے، بوڑھے نے سر پر گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جو اس کی آنکھ میں گھس گئی۔

    ایک پڑوسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ بزرگ سے اس کا ہائی ہیلو کی حد تک رابطہ تھا، وہ بہت نرم مزاج اور خوش لباس انسان تھے۔

    پولیس بزرگ کے ورثا سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ واقعے کا دیگر پہلوؤں سے بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

  • بھارت: وائرل تصویر کی حقیقت جان کر لوگ تڑپ اٹھے

    بھارت: وائرل تصویر کی حقیقت جان کر لوگ تڑپ اٹھے

    کرناٹک: بھارت میں شوہر کی لاش کو ٹھیلے پر لاد کر شمشان گھاٹ لے جانے والی خاتون کی درد ناک تصویر نے انسانیت کو ایک بار پھر شرمسار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرناٹک کے بیلگام ضلع میں کرونا کے باعث خاتون کو اپنے شوہر کی لاش کو ٹھیلے میں لاد کر شمشان گھاٹ لے جانا پڑا، وبا کے خوف سے کوئی خاتون کی مدد کے لیے سامنے نہیں آیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ خاندان اور رشتے داروں میں سے کسی نے بھی مدد نہیں کی سب کو یہ لگ رہا تھا کہ اس کے شوہر کی موت کرونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے۔

    مقامی افراد نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون کا کنبہ معاشی پریشانیوں کا سامنا کر رہا ہے، پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اسے اپنے شوہر کو ٹھیلے پر لے جانے پر مجبور ہونا پڑا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ شوہر کی موت کے وقت وہ اور اس کے بچے گھر پر نہیں تھے، جب ہم واپس آئے اور دورازہ کٹھکٹھایا لیکن سدا شیو نے کوئی جواب نہیں دیا۔ گھر کا دروازہ توڑنے پر انکشاف ہوا کہ سدا شیو مر چکا ہے۔

  • بھارت: جھیل کنارے امریکی شہری کی لاش برآمد

    بھارت: جھیل کنارے امریکی شہری کی لاش برآمد

    حیدر آباد: بھارتی ریاست تلنگانہ میں جھیل کنارے امریکی شہری کی لاش برآمد ہوئی، ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں اعلیٰ عہدے پر فائز مذکورہ امریکی شہری حادثے کا شکار ہوا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدر آباد میں واقع عثمان ساگر جھیل کے قریب پہاڑیوں میں ایک 42 برس کا امریکی شہری مردہ پایا گیا۔ پولیس کے مطابق اس شخص کی شناخت پال رابرٹ لٹل جان کے طور پر کی گئی ہے۔

    بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ وہ سائیکل چلاتے ہوئے حادثاتی طور پر اونچائی سے گر پڑا اور موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    پال حیدر آباد کے گچی باؤلی علاقہ کے کیو اپارٹمنٹ میں اپنے 2 بچوں اور بیوی ایریکا کے ساتھ رہتا تھا اور ایک ملٹی نیشنل کمپنی کا نائب صدر تھا۔

    اس کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز صبح 6 بجے گھر سے روانہ ہوا تاہم گھر واپس نہیں پہنچا، انہوں نے شوہر کو فون کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

    بعد ازاں اہلیہ نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی، پولیس کی تلاش کے بعد پال کی لاش برآمد ہوئی۔

  • والدہ کے فریج سے 10 سال پرانی لاش برآمد ہونے پر بیٹا پریشان

    والدہ کے فریج سے 10 سال پرانی لاش برآمد ہونے پر بیٹا پریشان

    امریکا میں ایک شخص اپنی والدہ کی موت کے بعد ان کے گھر سے ان کا سامان سمیٹنے پہنچا تو فریزر میں سے ایک لاش برآمد ہوئی۔

    یہ واقعہ امریکی شہر نیویارک میں پیش آیا، پولیس نے مذکورہ شخص اور اس کی والدہ کا نام ظاہر نہیں کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص اپنی والدہ کی موت کے بعد ان کے گھر پہنچا تاکہ مالک مکان سے حساب کتاب کرسکے اور اپنی والدہ کا سامان سمیٹ سکے۔

    تاہم اس وقت وہ نہایت خوفزدہ ہوگیا جب اس نے فریزر میں ایک لاش دیکھی جس کے بعد اس نے پولیس کو کال کی، فریج کو ٹیپ سے سیل کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر لاش کم از کم 10 سال پرانی لگتی ہے، اور وہ اس قدر بوسیدہ حالت میں ہے کہ اس کی جنس شناخت کرنا بھی ممکن نہیں۔

    پولیس نے فی الحال گھر کو سیل کردیا ہے جبکہ لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کروایا جارہا ہے۔

    مکان کے مالک کا کہنا ہے کہ ان کی بزرگ کرایہ دار نہایت خوش مزاج خاتون تھیں تاہم انہوں نے کبھی کسی کو گھر کے اندر داخل ہونے نہیں دیا۔ وہ اس اچانک صورتحال سے نہایت پریشان ہیں۔

  • ریٹائرمنٹ کی رقم وصول کرنے کے لیے بیٹے نے باپ کی لاش 2 سال چھپائے رکھی

    ریٹائرمنٹ کی رقم وصول کرنے کے لیے بیٹے نے باپ کی لاش 2 سال چھپائے رکھی

    امریکا میں ایک شخص نے اپنے باپ کی ریٹائرمنٹ کی رقم حاصل کرنے کے لیے اس کی لاش کو 2 سال تک اپنے گھر میں چھپائے رکھا، پولیس نے لاش دریافت ہونے پر بیٹے کو گرفتار کرلیا۔

    یہ اندوہناک واقعہ امریکی ریاست انڈیانا میں پیش آیا جہاں 57 سالہ ارون نکولسن جونیئر نے اپنے باپ کی لاش کو گھر میں چھپائے رکھا تھا، پولیس نے فراڈ کے الزام میں نکولسن کو گرفتار کرلیا ہے۔

    بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ اس کے باپ کی موت مئی 2017 میں ہوئی تھی، موت سے ایک روز قبل باپ بیٹے کے درمیان ریٹائرمنٹ ہوم منتقل کرنے کے معاملے پر بحث ہوئی تھی۔

    نکولسن کا کہنا تھا کہ باپ کو موت کے بعد اس نے لاش کو ایک کمبل میں لپیٹا اور گھر میں ہی رکھ دیا، بعد ازاں اس نے لاش سمیت اپنا گھر بھی تبدیل کیا۔

    حکام نے آنجہانی کے سوشل سیکیورٹی ریکارڈز دیکھ کر بتایا کہ مئی 2017 سے اگست 2019 تک 27 ہزار ڈالرز سے زائد رقم بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی گئی اور بیٹا اپنے باپ کے کارڈ کے ذریعے اس میں سے کچھ رقم خرچ کرتا رہا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ الزامات ثابت ہوجانے پر نکولسن جونیئر کو ڈھائی سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • مردہ سمجھ کر دفنایا جانے والا شخص گھر واپس لوٹ آیا

    مردہ سمجھ کر دفنایا جانے والا شخص گھر واپس لوٹ آیا

    چیچہ وطنی: صوبہ پنجاب میں اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ سامنے آیا جہاں اہل خانہ نے مردہ سمجھ کر جسے دفنایا وہ اگلے ہی دن گھر واپس لوٹ آیا۔

    تفصیلات کے مطاق یہ واقعہ پنجاب کے شہر چیچہ وطنی میں پیش آیا۔ جس شخص کو محمد اسلم سمجھ کر دفنایا گیا وہ دراصل کوئی اور شہری تھا جس کی شناخت محمد خالد کے نام سے ہوئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ محمد اسلم منشیات کا عادی ہے اور اکثر و بیشتر گھر سے غائب رہتا ہے۔ گھر والوں نے اسے بہت روکنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہونے کے بعد اسے روکنا ٹوکنا ہی چھوڑ دیا۔

    گھر والوں کو اطلاع ملی تھی کہ محمد اسلم نامی شخص کی لاش میاں چنوں کے مقامی بس اسٹینڈ پر موجود ہے بعد ازاں گھر والوں نے شناخت کیے بغیر آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد گھرچلے گئے لیکن اگلے ہی دن محمد اسلم زندہ واپس گھر جا پہنچا جسے دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا، دراصل مذکورہ لاش محمد خالد کی تھی۔