Tag: لاش

  • موت کے 44 سال بعد سابق آمر کی لاش کے ساتھ کیا ہوا؟

    موت کے 44 سال بعد سابق آمر کی لاش کے ساتھ کیا ہوا؟

    میڈرڈ: اسپین کے سابق ڈکٹیٹر فرانسسکوفرینکو کو موت کے 44 سال بعد انوکھی سزا دی گئی، ان کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین کے سابق ڈکٹیٹر فرانسسکوفرینکو کی وفات کے چالیس برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد ان کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال کر عام قبرستان میں منتقل کر دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لاش کی منتقلی پر ستر ہزار ڈالر کا خرچہ ہوا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد فرانسسکو فرینکو کی باقیات کو سرکاری مقبرے سے نکال کر عام قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔

    اڈولف ہٹلر اور مسولینی کے ساتھی سمجھے جانے والے سابق آمر کی نعش کی دوبارہ تدفین کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق انہیں عام قبرستان میں دفنانے پر 70 ہزار ڈالر خرچہ آیا۔

    فرانسسکو فرینکو 1939ء میں ہسپانوی خانہ جنگی کے بعد اقتدار پر قابض ہو گئے تھے اور 1975ء میں اپنی موت تک حکمران رہے۔ 36 برس تک اسپین کے مطلق العنان حکمران رہنے والے فرانسسکو فرینکو 1975ء میں انتقال کر گئے تھے۔

    اس سے قبل برطانیہ کے متنازع ہیڈ آف سٹیٹ اور جنرل اولیور کرامویل کو مرنے کے تین سال بعد ان کی باقیات کو پھانسی دی گئی تھی۔

  • منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: زندہ شخص کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا

    منڈی بہاؤالدین: وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤ الدین میں ایک زندہ شخص کو ڈاکٹر کی غفلت کی وجہ سے مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منڈی بہاؤ الدین میں مردہ شخص زندہ نکلا، چکوال کے علی رضا کو ایمرجنسی میں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ڈاکٹر نے زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانے منتقل کر دیا۔

    تاہم میڈیا کی بروقت نشان دہی پر پولیس نے ایکشن لیا اور اسپتال کے عملے نے مردہ خانے سے مریض کو ایمرجنسی میں شفٹ کر دیا۔

    واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم نے 3 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، جو اس بات کی تحقیق کرے گی کہ زندہ شخص کو کیسے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد، پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی معذور ہوگئی

    واضح رہے کہ ملک بھر کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریضوں کے مرنے اور معذور ہونے کی خبریں تواتر کے ساتھ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

    اپریل میں کراچی میں ڈاکٹر کی مبینہ غلفت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے ایک اور بچی زندگی کی بازی ہار گئی تھی، جس پر پولیس نے اتائی ڈاکٹر عدنان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    ادھر جولائی میں اسلام آباد کے پمز اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے چھ سال کی بچی معذور ہوگئی تھی، دوران علاج ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے بچی کا ہاتھ خراب ہوا، بچی کو بازو میں فریکچر پر اسپتال لایا گیا تھا۔

  • سکھر:‌ ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کر فرار

    سکھر:‌ ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کر فرار

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں ملزمان لاش سمیت سرکاری ایمبولینس لے کرفرار ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں پیش آیا، خاتون کو کاری قراردے کر قتل کیا گیا تھا.

    [bs-quote quote=”واقعہ سکھر کی تحصیل پنوعاقل میں پیش آیا، خاتون کو کاری قراردے کر قتل کیا گیا تھا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    مقتولہ کو شوہر نے قتل کیا تھا،لاش مردہ خانے منتقل کی جارہی تھی، ملزمان نے راستے میں‌ حملہ کر دیا اور ایمبولینس چھین کرفرارہوگئے.

    ڈرائیور نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ایمبولینس چھیننے والا مقتولہ کا بھائی اورشوہر تھا، جنھوں نے اسلحے کے زور پر یہ واردات کی.

    ایس ایچ اوپنوعاقل کے مطابق ملزمان نے کیس خراب کرنے کے لئے ایسی واردات کی، شک ہے کہ ملزمان نے لاش کو غائب کرنے کے لیے چھینا ہے۔ 

    پولیس نے ناکا بندی کرکے ایمبولینس کی تلاش شروع کر دی ہے، مگر کوئی کامیابی نہیں ہوئی.

  • بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    بھارت کے سرکاری اسپتال کے مردہ خانے میں چوہے لاش کی آنکھیں کتر گئے

    نئی دہلی : بھارت کے شہر کلکتہ کے سرکاری اسپتال آرجےکھر کے مردہ خانے میں ہلاک ہونے والے شخص کی آنکھوں مبینہ طور پر چوہے کُتر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کلکتہ کے سرکاری ہسپتال آر جے کھر میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں حادثے کے باعث ہلاک ہونے والے 69 سالہ سموناتھ داس کی لاش رکھی گئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جب سموناتھ داس کی لاش ان کے بیٹے کے حوالے کی گئی تو آنکھیں غائب تھیں،اس حوالے سے بتایا گیا کہ رواں ماہ 18 اگست کو ٹریفک حادثے میں سموناتھ کی موت واقع ہوئی، جس کے بعد آر جے کھر میڈیکل کالج میں ان کا پوسٹ مارٹم ہوا اور پھر لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا۔

    سموناتھ کے بیٹے سشانت نے ہسپتال حکام کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے بتایا کہ ان کے والد کی آنکھیں چوہے کتر گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کی لاش کو پلاسٹک کی بڑی شیٹ اور ایک کپڑے میں اچھی طرح لپیٹ کر دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے پلاسٹک ہٹائی تو دیکھا کہ والد کی آنکھیں غائب تھیں۔

    مرنے والے شخص کے بیٹے نے بتایا کہ مردہ خانے کے ملازمین نے چوہوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے،علاوہ ازیں اس بارے میں بتایا گیا کہ کلکتہ حکام نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    میڈیکل کالج کے پرنسپل سدھابان بٹیال نے بتایا کہ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تشکیل دی گئی کمیٹی 72 گھنٹے میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر برائے صحت چندریما بھتاچاریہ نے واقعہ سے متعلق گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

  • مہاجرین کی لاش پر گالف کھیلنے کی تصویر وائرل، کارٹونسٹ ملازمت سے فارغ

    مہاجرین کی لاش پر گالف کھیلنے کی تصویر وائرل، کارٹونسٹ ملازمت سے فارغ

    اوٹاوا/واشنگٹن : کینیڈین پبلیشنگ کمپنی نے مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش پر گولف کھیلتے ٹرمپ کی ڈرائنگ بنانے والے کارٹونسٹ کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 26 جون کو امریکا اور میکسیکو کے بارڈر پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران دریائے ریو گرینڈے میں پانی کی لہروں میں چل بسنے والے ایل سلواڈور کے مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصاویر نے دنیا کو جھنجوڑ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ پانی کی لہروں میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے ایل سلواڈور کے 25 سالہ آسکر البرٹو اور ان کی 2 سالہ بیٹی کی پانی میں تیرتی لاش کی تصاویر سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں غم کی لہر چھاگئی تھی اور لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرنا شروع کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا اور میکسیکو کے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے وسطی اور شمالی امریکی ممالک کے سیکڑوں مہاجرین مشکلات کا شکار ہیں اور کئی لوگ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران یا تو گرفتار ہو جاتے ہیں یا پھر وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    ایل سلواڈور کے مہاجر والد اور ان کی بیٹی کی موت کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد کینیڈا کے ایک کارٹونسٹ نے باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ڈرائنگ تیار کی تھی۔

    کینیڈین کارٹونسٹ مائیکل ڈی آدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ڈرائنگ 26 جون کو ہی بنائی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، مائیکل ڈی آدر نے اپنی ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر پر گولف کھیلنے کے لیے تیار دکھایا گیا تھا۔

    ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ میں گولف ریکٹ دکھائی گئی تھی اور انہیں گولف گاڑی کے ساتھ مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش کے قریب پہنچ کر پریشان دکھایا گیا تھا،ساتھ ہی تصویر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مرنے والے باپ اور بیٹی کو تعجب سے دیکھتے ہوئے دکھایا گیا اور ڈرائنگ میں امریکی صدر کی جانب سے سوالیہ جملہ لکھا گیا تھا کہ ’اگر آپ برا نہ منائیں تو میں آپ کی لاشوں پر گولف کھیل لوں‘۔

    مائیکل ڈی آدر کی یہ ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد اب انہیں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے، مائیکل ڈی آردر نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا کہ ان کی بنائی گئی ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد ان کا کام کرنے کا فری لانس معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔

  • اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    ریاض : ترکی الفیصل نے اسامہ بن لادن سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے وقت اسامہ نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا،تدفین سے خدشہ تھا لوگ مزارنہ بنالیں اس لئے لاش سمندر برد کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے طالبان کے سابق امیر مُلا محمد عمر سے متعدد بار بن لادن کو ریاض کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا مگر انہوں نے سعودی عرب کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

    سعودی عرب نے ملا عمر کو خبردار کیا تھا کہ بن لادن کی حوالگی سے انکار پر افغانستان کو غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے انکار کے بعد ریاض نے طالبان حکومت سے تعلقات ختم کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اس راز سے بھی پردہ اٹھایا کہ اسامہ بن لادن کی نعش دفنانے کے بجائے سمندر بُرد کیوں کی؟ ان کا کہنا تھا کہ اسامہ کی لاش سمندر برد کرنے کا فیصلہ اس بنا پر کیا گیا کہ تدفین کی صورت میں لوگ ان کا مزار نہ بنا لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک سوال کے جواب میں شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ بن لادن حیران کن انداز میں اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے تھے تاکہ ان کے ٹھکانے کی نشاندہی نہ ہو۔ سعودی حکام اسامہ کے اہل خانہ کو صرف اور صرف انسانی بنیادوں پر ان سے ملنے کی اجازت دیتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کا بن لادن کے قتل کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، امریکی فوجیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی کے وقت بن لادن نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا جس کے باعث انہیں قتل کیا گیا۔

  • گوجرانولہ: 11 روز قبل اغوا ہونے والی 3 سالہ بچی کی لاش برآمد

    گوجرانولہ: 11 روز قبل اغوا ہونے والی 3 سالہ بچی کی لاش برآمد

    گوجرانولہ: تھانہ گرجا گھ سے 11 روز قبل اغوا ہونے والی بچی کی لاش پولیس کو مل گئی،  بچی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 3 سالہ بچی ضمیر فاطمہ  کی لاش ایمن آباد نہر سے ملی، بچی گیارہ روز قبل لاپتا ہوئی تھی.

    سٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر معین مسعود کا کہنا ہے کہ موبائل لیبارٹری کی مدد سے موقع سے شواہد اکٹھے کئے گئے، لاش کے ابتدائی معائنے سے معلوم ہوا کہ یہ کم از کم تین سے چار روز قبل پرانی ہے.

    تین سالہ ضمیر فاطمہ محلہ سید پاک سے  11 روز قبل اس وقت اغوا ہوئی، جب وہ چیز لینے قریبی دکان گئی۔

    ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ نہ تو زیادتی ہوئی ہے، نہ ہی اس پر تشدد کیا گیا، بہ ظاہر اسے گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے.

    مزید پڑھیں: گوجرانوالا، پلیٹ توڑنا جرم بن گیا، 10 سالہ کمسن گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد

    پولیس کے مطابق مزید حقائق جاننے کے لئے نمونے فرانزک لیب بجھوا دئیے گئے.

    پولیس کا کہنا ہے کہ رپورٹ موصول ہونے پر قاتلوں تک پہنچنے میں آسانی ہوگی. درندہ صفت قاتل کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سزا دلوائیں گے۔

  • بحرین : امریکی وائس ایڈمرل کی لاش رہائش گاہ سے برآمد

    بحرین : امریکی وائس ایڈمرل کی لاش رہائش گاہ سے برآمد

    منامہ : مشرق وسطیٰ میں امریکی بحریہ کے سربراہ وائس ایڈمرل اسکاٹ اسٹرنی گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین میں امریکی وائس ایڈمرل اسکاٹ اسٹرنی کی لاش رہائش گاہ سے برآمد ہوئی ہے، وہ گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔

    وائس ایڈمرل اسکاٹ اسٹرنی مشرق وسطیٰ میں امریکی بحریہ کے سربراہ تھے۔

    امریکی نیوی کے مطابق وائس ایڈمرل اسکاٹ اسٹرنی کی موت سے متعلق تحقیقات جاری ہے، تاحال کوئی مشتبہ چیزسامنے نہیں آئی۔

    وائس ایڈمرل اسکاٹ اسٹرنی کا تعلق امریکی ریاست شکاکو سے تھا اور وہ بحرین میں امریکی پانچویں فلیٹ کے کمانڈر تھے۔

    امریکہ کی پہلی مسلم خاتون جج کی لاش دریائے ہڈسن سے برآمد


    یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں امریکی حکام کے مطابق نیویارک کی اعلیٰ عدالت کی مسلمان خاتون جج شیلا عبدالسلام کی لاش مین ہٹن میں دریائے ہڈسن کے مغربی کنارے پر تیرتی ہوئی پائی گئی تھی۔

    شیلا عبدالسلام پہلی مسلمان خاتون جج ہونے کے ساتھ ساتھ کورٹ آف اپیل میں منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام خاتون جج بھی تھیں۔

  • گھر کے گیراج سے 140 سال قبل مدفون لاش برآمد

    گھر کے گیراج سے 140 سال قبل مدفون لاش برآمد

    امریکی شہر سان فرانسسکو کے علاقے سانتا کروز میں ایک گھر کے گیراج سے تعمیراتی کام کے دوران ایک 2 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی جسے 140 سال قبل نہایت مہارت سے محفوظ کیا گیا تھا۔

    یہ لاش گزشتہ برس مئی میں برآمد کی گئی تھی تاہم اب اس پر طویل تحقیق اور سائنسی تجزیوں کے بعد ماہرین نے معلوم کرلیا کہ یہ لاش 2 سالہ ایڈتھ ہاورڈ کک کی ہے جو 13 اکتوبر سنہ 1876 میں وفات پا گئی تھی۔

    body-2

    اس لاش کو شناخت کرنے کے لیے ماہرین کی ٹیم نے 30 ہزار تدفینوں اور اموات کا ریکارڈ چیک کیا۔

    ماہرین نے شناخت کے لیے کئی افراد کے ڈی این اے کا ٹیسٹ بھی کیا جن کا ممکنہ طور پر اس لاش سے کوئی تعلق ہوسکتا تھا۔

    بالآخر ماہرین اپنی کوشش میں کامیاب ہوگئے اور ایک  82 سالہ پیٹر کک نامی شخص کا ڈی این اے لاش کے ڈی این اے سے میچ کرگیا۔ پیٹر اس بچی کا پردادا تھا۔

    طویل تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ جس مقام سے بچی کی لاش دریافت ہوئی، وہ مقام سنہ 1800 میں ایک قبرستان کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔

    body-1

    ایڈتھ کو بھی 140 سال قبل اس کی موت کے بعد یہیں پر اس جگہ دفن کیا گیا تھا جہاں اس کے خاندان کے دیگر افراد بھی دفن تھے۔

    تاہم سنہ 1900 کے اوائل میں ان تمام مدفون اجسام کو یہاں سے نکال کر دوسرے قبرستان میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی خوبصورت ترین آخری آرام گاہیں

    ایڈتھ کی لاش ایک ہوا بند دھاتی تابوت میں رکھی گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کم سن بچی کی دوبارہ سے آخری رسومات ادا کی جائیں گی اور اسے پھر سے دفن کر دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    جدید دور میں حنوط کی جانے والی مشہور شخصیات کی لاشیں

    لاشوں کوحنوط کر کے رکھنے کا رواج ہزاروں سال قدیم ہے۔ قدیم مصر میں بادشاہوں اور فراعین کی لاش کو حنوط کر کے رکھ دیا جاتا ہے۔ مصریوں کا ماننا تھا کہ مرنے کے بعد انہیں دوبارہ زندگی ملے گی اور وہ دوبارہ جی اٹھیں گے۔ بڑے بڑے اہرام مصر جو دراصل فراعین کے مقبرے ہیں اسی عقیدے کی یادگار ہیں۔

    مصر میں فراعین کے مرنے کے بعد ان کی لاشوں کو حنوط کر کے ان کے ساتھ ڈھیر سارا سونا چاندی اور دولت بھی ان کے مقبرے میں رکھ دیا جاتا ہے، تاکہ جب یہ فراعین دوبارہ اٹھیں تو انہیں کسی چیز کی کمی نہ ہو۔

    دنیا میں موجود ہر مذہب میں لاشوں کو محفوظ طریقہ سے ٹھکانے لگادیا جاتا ہے۔ کہیں مردوں کو دفن کیا جاتا ہے، کہیں جلا دیا جاتا ہے۔ پارسی مذہب میں مردوں کو تابوت میں رکھ کر ایک کھلے ہوئے ٹاور یا کنویں یا ایک کھودے گئے گڑھے میں رکھا دیا جاتا ہے، تاکہ یہ مردار خور پرندوں کی خوراک بن سکیں۔ جس مقام پر ان مردوں کو رکھا جاتا ہے اسے مقام سکوت یا ٹاور آف سائلنس کہا جاتا ہے۔

    تاہم جدید دور میں لاشوں کو محفوظ کرنے کا رواج بھی جاری ہے۔ یہ رواج کہیں ثقافتی بنیادوں پر، اور کہیں صرف عقیدت کی بنیاد پر اپنایا جاتا ہے۔ مختلف ممالک نے نے اپنے ملک کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والے یا لیڈران کی لاشوں کو حنوط کر کے عجائب گھروں میں رکھ لیا ہے جنہیں دیکھنے کے لیے روزانہ سینکڑوں افراد آتے ہیں۔

    :لینن

    body_lenin

    روس کا انقلابی رہنما ولادیمیر لینن اپنی موت کے بعد اپنی والدہ کے پہلو میں دفن ہونا چاہتا تھا لیکن روسیوں نے اس کی لاش کو حنوط کر کے اسے ماسکو میوزیم میں رکھ چھوڑا جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ لینن کے مردہ جسم کو دیکھنے آتے ہیں۔

    کچھ روسی ایسے بھی ہیں جو اب لینن کو دفنانے پر زور دے رہے ہیں، دیکھیئے وہ کب کامیاب ہوتے ہیں۔

    :ایوا پیرون

    body_eva

    ارجنٹینا کے صدر جان پیرون کی دوسری بیوی اور ملک کی پہلی خاتون صدر ایوا پیرون ارجنٹینا میں پسے ہوئے طبقہ کی آواز بن کر ابھری۔ اس نے مزدور طبقہ کی بہبود کے لیے بے تحاشہ کام کیا۔ اس کی موت کے بعد اسے دفن کیا گیا لیکن ایک فوجی بغاوت کے دوران فوجیوں نے اس کی لاش کو قبر سے نکال کر چھپا دیا۔

    سنہ 1974 میں جان پیرون کی تیسری بیوی نے ایک معاہدے کے ذریعہ اس کا جسم واپس حاصل کیا ور اب یہ بیونس آئرس کے ایک میوزیم میں حنوط شدہ حالت میں موجود ہے۔

    :ہو تائی منگ

    body-3

    جدید ویتنام کا بانی ہو تائی منگ گو کہ چاہتا تھا کہ اس کے مرنے کے بعد اس کے جسم کو جلا دیا جائے اور اس کی راکھ کو فضاؤں میں اڑا دیا جائے، لیکن اس کی خواہش کے برخلاف اسے بھی حنوط کرکے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے میوزیم میں رکھا گیا ہے۔

    :ماؤزے تنگ

    body_maozedong

    چین کے انقلابی لیڈر ماؤزے تنگ کے جسم کو بھی چینیوں نے محفوظ کر رکھا ہے۔ بیجنگ کے تائینامن اسکوائر میں واقع ماؤزے تنگ میموریل ہال میں ان کا جسد خاکی محفوظ ہے جسے ہر روز کیمیائی محلول سے دھویا جاتا ہے۔

    :فرنینڈ مارکوس

    body-4

    فلپائن کے سابق صدر فرنینڈ مارکوس نے 20 سال فلپائن پر حکومت کی۔ اس کے بعد انہیں جلا وطنی اختیار کرنی پڑی۔ ان کے انتقال کے بعد جب فلپائن میں آمریت کا خاتمہ ہوا تو ان کا خاندان ان کے جسم سمیت واپس فلپائن آگیا۔

    ان کے جسم کو ان کے آبائی گاؤں کے ایک میوزیم میں رکھ دیا گیا۔

    :کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم

    body-5

    کوریا کے مسند صدارت پر یکے بعد دیگرے فائز رہنے والے باپ بیٹے کم سنگ دوئم اور کم جونگ دوئم کے مردہ جسموں کو بھی محفوظ کرلیا گیا ہے۔

    یہاں آنے والے افراد کے لیے مخصوص لباس پہننا لازم ہے اور ان افراد کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ان دونوں کی لاشوں کے سامنے پہنچ کر جھک کر انہیں تعظیم دیں۔