Tag: لالہ اسد پٹھان

  • راتوں رات کالے قوانین بنا کر زباں بندی شروع کردیں گے تو پورا میڈیا ہی بند کردیں ، لالہ اسد پٹھان

    راتوں رات کالے قوانین بنا کر زباں بندی شروع کردیں گے تو پورا میڈیا ہی بند کردیں ، لالہ اسد پٹھان

    اسلام آباد : پی ایف یو جے کے رہنما لالہ اسد پٹھان کا کہنا ہے کہ راتوں رات کالے قوانین بنا کر زباں بندی شروع کردیں گے تو پورا میڈیا ہی بند کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے کے رہنما لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کالا قانون ہے کسی صورت قبول نہیں کریں گے ، کہا گیا تھا کہ متنازع ایکٹ پر صحافی برادری سے مشاورت ہوگی لیکن صحافی برادری سے مشاورت کیے بغیر متنازع قانون پیش کردیا گیا۔

    لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ ہم کسی قانون کیخلاف نہیں لیکن مشاورت سے بننے چاہئیں، متنازع پیکا ایکٹ جیسے قوانین بنانے ہیں تو ایک ہی آ رڈر کرکے میڈیا بند کردیں ، متنازع ایکٹ کے ذریعے کل کسی بھی صحافی کو 3 سال کیلئے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمیں کچھ وقت تو دیں کہ متنازع ایکٹ پر بحث کریں، راتوں رات متنازع ایکٹ منظور کرنے کی منطق سمجھ نہیں آتی۔

    پیپلزپارٹی کے حوالے سے رہنما پی ایف یو جے کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی توہمیشہ سے آزادی اظہار رائے پر آواز اٹھاتی رہی ہے، پیپلزپارٹی کےرہنما اور کارکنان متنازع ایکٹ کی مخالفت کرتے ہیں، معلوم نہیں پیپلزپارٹی قیادت کو متنازع پیکا ایکٹ کالا قانون نہیں لگتا، صدر آصف زرداری اب بھی متنازع پیکا ایکٹ پر اعتراض لگا سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ اپوزیشن میں تھے تو ہمارے ساتھ آواز اٹھاتے تھے، معلوم نہیں اقتدار میں آکریہ لوگ خود ایسے کالے قوانین بناتے ہیں، اپوزیشن میں تو یہ ایسی باتیں کرتے تھے کہ آزادی صحافت کے یہ داعی ہیں، اقتدار میں آکر ان کے رویے ہی تبدیل ہو جاتے ہیں۔

  • اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل :  ‘پی ایف یو جے آج عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی’

    اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل : ‘پی ایف یو جے آج عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی’

    کراچی : پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے فنانس سیکریٹری لالہ اسد پٹھان کا کہنا ہے کہ ن لیگ اے آر وائی نیوز پر حملہ آور ہے، پی ایف یو جے آج عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے فنانس سیکریٹری لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی نیوز کی لائسنس معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت بننے کے بعد سے ن لیگ نے اےآروائی نیوز کو انڈر اٹیک کیا ہوا ہے ، ان کی خواہش ہے کہ اےآروائی نیوز کو جتنا نقصان پہنچایا جاسکتا ہے پہنچائیں۔

    لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 22 کروڑ لوگ اے آر وائی نیوز سے پیار کرتے ہیں، اسی پیار کی وجہ سے اے آر وائی نیوز عوام کے درمیان موجود ہے۔

    پی ایف یو جے کے رہنما نے کہا کہ آج پھر سے عدلیہ کا امتحان شروع ہوگیا ہے، اس سے پہلے بھی جو ہمیں ریلیف ملا وہ عدلیہ کی جانب سے ملا، اعلیٰ عدلیہ آزادی صحافت پر پابندی اور نیوز چینلز کی بندش کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے کل عدالت کا دروازہ کٹھکٹائے گی، پی ایف یوجے عدالت سے اپیل کرے گی کہ اے آر وائی نیوز کو ایک بار پھر انڈر اٹیک کیا گیا ہے۔

    لالہ اسد پٹھان نے مزید کہا کہ پی ایف یو جے اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، ہم کبھی بھی نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی جماعت کے رہنما پر پابندی لگائی جائے۔

    پی ایف یو جے کے فنانس سیکریٹری کا کہنا تھا کہ پاکستان کےہرشہری کواپنی بات عوام کے سامنے رکھنے کا حق ہونا چاہیے، حکومت اپنی غیر مقبولیت یا سیاسی اختلاف پر کسی رہنما کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کرے تو یہ غلط ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اےآروائی نیوز ن لیگ کی موجودہ حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھاتا، اس کی وجہ اےآروائی نیوزہمیشہ ملک میں کرپشن کیخلاف آواز اٹھاتا ہے، ہمیشہ عام عوام کے بات کرتا ہے۔

    لالہ اسد پٹھان نے خبردار کیا کہ حکمران اچھی طرح سمجھ لیں ملک میں آزادعدلیہ موجودہے، پیمراکےکندھےپررکھ کرکوئی اوربندوق چلارہا ہے۔

  • ارشد شریف لاوارث نہیں تھا، پولیس کی مدعیت میں کیسے مقدمہ درج کرالیا گیا، رہنما  پی ایف یو جے

    ارشد شریف لاوارث نہیں تھا، پولیس کی مدعیت میں کیسے مقدمہ درج کرالیا گیا، رہنما پی ایف یو جے

    اسلام آباد : پی ایف یو جے کے رہنما اور سیکریٹری فنانس لالہ اسد پٹھان کا کہنا ہے کہ ارشدشریف لاوارث نہیں تھا،پولیس کی مدعیت میں کیسے مقدمہ درج کرالیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے کے رہنما اور سیکریٹری فنانس لالہ اسدپٹھان نے ارشد شریف قتل کیس کی ایف آئی آر کے حوالے سے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا حکومت نے اپنی مرضی سےایف آئی آرکاٹ دی دکھ ہوا۔

    لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ طارق وصی واقعے سے 15دن پہلےلندن چلے گئے تھے انہیں نامزد کر دیا گیا، پولیس مدعیت میں بغیر سوچے ایف آئی آردرج کرلی گئی۔

    پی ایف یو جے کے رہنما نے کہا کہ ارشدشریف لاوارث نہیں تھا،پولیس کی مدعیت میں کیسے مقدمہ درج کرالیا گیا، ارشدشریف کی فیملی ، دوست موجود ہیں،صحافی برادری موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی مدعیت میں مقدمے کا مطلب ہے چورکی داڑھی میں تنکاہے، ایسالگ رہا ہے حکومت خوفزدہ ہے اسی لیے جلد بازی میں قدم اٹھا رہی ہے۔

  • اے آر وائی نیوز کی بندش:  ورکرزپوچھ رہے ہیں ہمیں اگلے مہینے کی تنخواہ ملے گی یا نہیں؟

    اے آر وائی نیوز کی بندش: ورکرزپوچھ رہے ہیں ہمیں اگلے مہینے کی تنخواہ ملے گی یا نہیں؟

    کراچی : پی ایف یو جے کے رہنما لالہ اسد پٹھان کا کہنا ہے کہ ان کو احساس ہی نہیں کہ چینل کی بندش سے4ہزار لوگوں کے مستقبل کا کیا ہوگا، ورکرزپوچھ رہےہیں ہمیں اگلے مہینے کی تنخواہ ملےگی یا نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یوجے کے رہنما لالہ اسدپٹھان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ جب اقتدار میں آتی ہے ان کی کوشش ہوتی ہے میڈیا پر قدغن لگائی جائے اور میڈیا کو پی ٹی وی ٹو بنایا جائے۔

    لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سب سے مقبول چینل اےآروائی نیوز کو انہوں نے بندکردیا، ان کو احساس ہی نہیں کہ چینل کی بندش سے4ہزار لوگوں کے مستقبل کا کیاہوگا۔

    رہنما پی ایف یوجے نے کہا کہ ورکرزپوچھ رہےہیں ہمیں اگلے مہینے کی تنخواہ ملےگی یا نہیں، صحافی چینل کی بندش اور ہراساں کرنے کے خلاف متحد ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو سچ بولنے کی کوشش کرے گا اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہوگا، ہم کسی بھی صورت میں میڈیا کو پابند سلاسل کرنے کے حق میں نہیں۔

    لالہ اسد پٹھان نے مزید کہا کہ ان کا میں چینل پر کچھ بھی کہتا ہوں یہ میری ذاتی رائے ہوگی، بندے نے کچھ کہا تو اس کی سزا چینل کو کیوں دی جارہی ہے۔

  • حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے، صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے کے اندراج پر رد عمل میں لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو کوئی روکنے والا نہیں، وزیر اعظم کے احکامات کے باوجود مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا عدالت نے پیکا آرڈیننس کی تمام شقوں کو کالعدم قرار دیا تھا، پاکستان کی صحافتی تنظیمیں پیکا کو کالا قانون سمجھتی ہیں، اسی کالے قانون کے خلاف یہ لوگ ہمارے ساتھ مل کر احتجاج کرتے تھے۔

    حکومت کا صحافیوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز، مقدمہ درج

    انھوں نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا اقتدار میں آ کر پیکا قانون کو واپس لیں گے، بدقسمتی ہے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے آزاد صحافت کے نعرے لگاتے ہیں، لیکن حکومت میں آتے ہیں تو آزادئ صحافت پر قدغن لگاتے ہیں، حکمران اقتدار میں آ کر سب سے پہلے میڈیا کوٹارگٹ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی حکومت نے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاآغاز کر دیا ہے، ایف آئی اے نے صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کر کے 13 مئی کو طلب کر لیا۔

    ایف آئی اے نے سمیع ابراہیم کو پیکا قانون کے تحت طلب کیا ہے۔