Tag: لال مسجد

  • لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عزیز کی 25فروری تک ضمانت منظور

    لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عزیز کی 25فروری تک ضمانت منظور

    اسلام آباد: عدالت نے لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کی دو مقدمات میں پچیس فروری تک ضمانت منظور کرلی ہے۔

    مولانا عبدالعزیز کہتے ہیں کہ وہ پرویز مشرف سمیت لال مسجد کے تمام کردار معاف کرنے کو تیار ہیں، پرویز مشرف کو بھی معاف کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس عام معافی کا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کریں گے ،خاندان کے چند افراد ابھی مان نہیں رہے لیکن میں انہیں جلد منا لوں گا ۔

    مولانا کے بیان پران کے وکیل کاکہنا ہے کہ اگر مولانا عبدالعزیز نے ایسا کیا تو ان کے خلاف مقدمہ دائر کردوں گا۔

  • مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا

    مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا

    اسلام آباد: لال مسجد کےخطیب مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا،انہوں نے کہا کہ جہاں جائیں گے پولیس کو اطلاع دے کر جائیں گے ۔

    دہشت گردوں کی مذمت نہ کرنے والے لال مسجد کی خطیب مولانا عبد العزیز نے آئی جی اسلام آباد کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

     آئی جی اسلام آباد کے نام خط مین مولانا عبد العزیز نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد کے ایک پُرامن شہری ہیں ، انکا کسی انتہا پسند تنظیم یا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔

     مولانا نے اپنے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ پچاس سال سے اسلام آباد میں پُرا من طور پر رہ رہے ہیں اورآئندہ بھی پولیس کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے۔

     مولانا عبد العزیز نے یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ وہ اپنی رہائش کی تبدیلی اور نقل و حرکت سے متعلق پولیس کو بروقت آگاہ رکھیں گے۔

  • وزارت داخلہ نےساڑھے چارہزار مشتبہ افراد کی فہرست صوبوں کو دیدی

    وزارت داخلہ نےساڑھے چارہزار مشتبہ افراد کی فہرست صوبوں کو دیدی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ملک بھر میں چار ہزارپانچ سو اٹھاون مشتبہ افراد کی فہرست تیارکرکے صوبوں کے حوالے کردی ہے مولانا عبدالعزیز بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

     وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز بھی مشتبہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل سلیم باجوہ کا کہناہے مولانا عبدالعزیز کے وارنٹس جاری ہوچکےہیں،ان وارنٹس پر عمل درآمد باقی ہے۔

    وزرارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں چار ہزارپانچ سو اٹھاون مشتبہ افراد کی فہرست تیارکرکے صوبوں کے حوالے کردی گئی۔

    فہرست کے مطابق دوہزاردوسو پچپن خیبر پختونخوامیں ،ایک ہزار چھیانوے مشتبہ افراد پنجاب میں چارسو اناسی سندھ میں دس مشتبہ افراد گلگت بلتستان،اور بیس مشتبہ افراد اسلام آباد میں موجودہیں۔

     وزرات داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے تمام مشتبہ افراد سے حلف نامے لیے جائیں گے وہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا انتہا پسندی میں ملوث نہیں ہیں ۔

     وزرات داخلہ نے صوبائی حکومتوں کو مشتبہ افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • مولاناعبدالعزیزکو ایف آئی آر کی روشنی میں گرفتارکیا جائے، الطاف حسین

    مولاناعبدالعزیزکو ایف آئی آر کی روشنی میں گرفتارکیا جائے، الطاف حسین

    کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے ہم اپنے اتحاد اور دہشت گردوں کے خلاف ہمت وجرات کا مظاہرہ کرکے ملک کومضبوط اورمستحکم بنا سکتے ہیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سیاسی وعسکری قیادت پر زور دیا ہے کہ ملکی و بین الاقوامی تناظر کی روشنی میں مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کے خاتمہ کیلئے ہرقسم کی مصلحت کو بالائے طاق رکھ کرجرات مندانہ فیصلے کیے جائیں ۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا پاکستان کو مضبوط ومستحکم بنانے کیلئے آسمان سےفرشتے نہیں اتریں گے ہمیں ہی اپنے اتحاد اور ہمت سے دہشت گردوں کو شکست دینی ہے،حکومت کا فرض ہے کہ ان مسلح حملہ آوروں کو فی الفور گرفتارکرکے ان کے مکمل کوائف کے ساتھ میڈیا کے سامنے پیش کیاجائے۔

    ایم کیوایم کے قائد نے اپنے بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ سلمان تاثیر کی برسی کے تقریب پرحملہ کرنے والوں کو گرفتار کرکے انھیں سزا دی جائے، لال مسجد کے خطیب کے خلاف ایف آئی آر کی روشنی میں انہیں فی الفورگرفتارکیا جائے، ذکی الرحمان لکھوی کے حوالہ سے ٹھوس لائحہ عمل تیارکیا جائے،  کالعدم تنظیموں کی نفرت انگیز تبلیغ اوران کے سربراہوں کی تقاریر پرفی الفور پابندی عائد کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جوکالعدم جماعتیں مذہبی منافرت پھیلانے، فرقہ وارانہ فسادات کرانے اورفرقہ واریت کی بنیاد پر قتل کرنے کا حکم دینے میں ملوث ہیں ان خلاف فلفور کاروائی کی جائے۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق حکومت نے لال مسجد کے خطیب مولانا عبد العزیز کے خلاف کاروائی نہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے،حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبد العزیز نے سانحہ پشاور بیان پر معذرت کر لی ہے اور وہ شامل تفتیش ہو نے کو تیار ہیں ذرائع نے بتایا کہ حکومت مولانا عبد العزیز سے متعلق کوئی نیامحاذ نہیں کھولنا چاہتی،

  • مولانا عبدالعزیزکے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    مولانا عبدالعزیزکے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد :سول جج ثا قب جواد نےلال مسجد کے خطیب کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جا ری کر دیئے۔تفصیلات کے مطابق لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیر کے خلاف تھا نہ آبپارہ میں سول سو سائٹی کو دھمکی دینے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اس مقدمے کی سماعت سینئئرسول جج ثاقب کی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نےعبدالعزیزکی گرفتاری کے احکامات کے جاری کرنے کی درخواست کی ۔

    اس درخواست پرعدالت نے لال مسجد کے خطیب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ وارنٹ گرفتاری ہنگا مہ آرائی کیس کے تحت جاری کئے گئے ہیں۔

  • ایم کیو ایم نے مولانا عبدالعزیز کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا

    ایم کیو ایم نے مولانا عبدالعزیز کیخلاف مقدمہ درج کرا دیا

    کراچی: ایم کیوایم نے لال مسجد اسلام آباد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف اشتعال انگیزی اور قتل کی دھمکیاں دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرا دی ہے۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان ، سینیٹرز اور ایم این ایز نے کراچی کے عزیزآباد تھانے میں مولانا عبدالعزیز کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی۔

    ایف آئی آر عارف خان کی مدعیت میں درج کرائی گئی۔ ایم کیو ایم کے قائدین کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ مولانا عبدالعزیز نے ان کے رہنمائوں کو قتل کی دھمکیاں دیں اور ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی ،

    ایف آئی آرمیں انسداد دہشت گردی ،مذہبی منافرت سمیت دیگردفعات شامل ہیں ۔ ایم کیوایم نے مولانا عبدالعزیز کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • غازی قتل کیس: پرویزمشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    غازی قتل کیس: پرویزمشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: ایڈیشنل سیشن جج نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے چھ دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے کی اور سماعت کے دوران کیس کے مدعی ہارون رشید غازی کی جانب سے عبدالحق ایڈوکیٹ جبکہ پرویز مشرف کی جانب سے اختر شاہ وکیل پیش ہوئے۔

    پرویز مشرف کے وکیل نے نئی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی اور عدالت میں حاضری سے استثنی کی درخواست بھی دائر کی جس میں موقف اختیارکیاگیاکہ پرویز مشرف کی طبیعت ناساز ہونے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی خدشات بھی ہیں۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ سابق صدر پرویز مشرف آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ اگرپرویز مشرف کی جانب سے سکیورٹی خدشات کے حوالے سے کوئی درخواست آئی ہے تو اس پر عدالت میں جواب جمع کروایا جائے۔

    کیس کی سماعت چھ دسمبر کو دوبارہ ہو گی۔