Tag: لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس

  • لاہور پولیس نے یاسمین راشد، شفقت محمود سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو بے قصور قرار دے دیا

    لاہور پولیس نے یاسمین راشد، شفقت محمود سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو بے قصور قرار دے دیا

    لاہور: لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں لاہور پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور شفقت محمود سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو بے قصور قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس کی سماعت آج سیشن عدالت لاہور میں ہوئی، لاہور پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو بے قصور قرار دے دیا۔

    پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرا دی گئی۔

    عدالت میں تحریک انصاف کے 13 رہنماؤں نے ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ پولیس نے تفتیش میں بے گناہ قرار دے دیا ہے اس لیے عدالت سے ضمانت کی درخواستیں واپس لینا چاہتے ہیں، جس پر عدالت نے بھی کیس نمٹا دیا۔

    جن رہنماؤں نے درخواستیں واپس لیں ان میں حماد اظہر، یاسر گیلانی، یاسمین راشد، عندلیب عباس، جمشید چیمہ، مسرت جمشید، اعجاز چوہدری، ندیم عباس بارا، میاں اسلم، اور محمود الرشید و دیگر شامل ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف اسلام پورہ، شفیق آباد، شاہدرہ، گلبرگ اور بھاٹی گیٹ تھانے میں مقدمات درج تھے۔

    پی ٹی آئی رہنما مراد راس نے کہا آج ہم سب پر دہشت گردی کی دفعات ختم ہو گئی ہیں، ہمارا فوکس عوام کو ریلیف دینے میں ہے، ہم جو بھی پنجاب کے عوام کے لیے کر سکیں گے، وہ نظر آئے گا۔

  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع

    لانگ مارچ توڑ پھوڑ، پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع

    لاہور: لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں اے ٹی سی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع کر دی، اور کئی دیگر رہنماؤں کو شامل تفتیش نہ کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 25 مئی کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر تشدد کے کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر سمیت دیگر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے زبیر نیازی، شیخ امتیاز، میاں اکرم عثمان اور اعظیم افضال کے شامل تفتیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ ملزمان کو فوری شامل تفتیش کیے جانے کا حکم دیا، جس پر زبیر خان نیازی اور دیگر کے بیانات فوری ریکارڈ کیے گئے۔

    سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کو عدالت کے باہر ملزمان کے بیانات قلم بندکرنے کی ہدایت کی، اور ملزمان کے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کی۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں میں حماد اظہر، یاسمین راشد، اسلم اقبال، جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، شفقت محمود، محمود الرشید، عندلیب عباس، مراد راس، یاسر گیلانی اور زبیر نیازی و دیگر پیش ہوئے۔

    ملزمان کی جانب سے برہان معظم ایڈووکیٹ نے دلائل کے لیے مہلت مانگی، اے ٹی سی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 5 اگست تک توسیع کر دی۔

    عدالت نے اعجاز چوہدری کی عبوری ضمانت کی درخواست ان کے پیش نہ ہونے پر خارج کر دی، پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔

  • عمران خان کو 10 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع مل گئی

    عمران خان کو 10 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع مل گئی

    اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 10 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے عمران خان کی دس مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 21 جولائی تک توسیع کر دی، اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی۔

    سابق وزیر اعظم کے خلاف درج مقدمات کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ عبدالغفور کاکڑ نے کی، عدالت نے دس مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانتیں پانچ پانچ ہزار روپے مچلکوں پر منظور کیں۔

    عمران خان آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیر اعظم کو 14 مقدمات میں 18 جولائی تک عبوری ضمانت دے رکھی ہے، گزشتہ سماعت پر بھی سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

    عمران خان کے خلاف تھانہ بہارہ کہو میں مقدمہ نمبر 501،500، لوہی بھیر میں مقدمہ نمبر 593، تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر 1078 اور تھانہ سہالہ میں 462 نمبر مقدمہ درج ہے۔