Tag: لانگ مارچ

  • عمران خان کے لانگ مارچ کیخلاف ایک اور درخواست دائر

    عمران خان کے لانگ مارچ کیخلاف ایک اور درخواست دائر

    اسلام آباد : عمران خان کے لانگ مارچ کیخلاف ایک اور درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ لانگ مارچ والوں کا جلسہ اسلام آباد کی آبادی سے باہر ہو۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان کے لانگ مارچ کیخلاف ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔

    سینیٹر کامران مرتضیٰ نے آئینی درخواست دائر کی ، جس میں وفاق،چاروں صوبوں، عمران خان اور تحریک انصاف کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ وفاق اور صوبوں کو حکم دیا جائے مارچ کے دوران عوام کے بنیادی حقوق متاثر نہ ہوں اور لانگ مارچ والوں کا جلسہ اسلام آباد کی آبادی سے باہر ہو۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاق اورصوبے یقینی بنائیں کہ تحریک انصاف کا دھرنا یا ریلی غیر معینہ مدت تک نہ ہو۔

    سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو احتجاج سے متعلق قوانین اور پیرامیٹرزپر عمل کا حکم دیا جائے۔

  • کل 2 لانگ مارچ ہوں گے: عمر سرفراز چیمہ

    کل 2 لانگ مارچ ہوں گے: عمر سرفراز چیمہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ کل 2 لانگ مارچ ہوں گے، ایک اسد عمر اور ایک شاہ محمود نکالیں گے، اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو حکومت ہی ذمہ دار ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ کل 2 لانگ مارچ ہوں گے، ایک اسد عمر اور ایک شاہ محمود نکالیں گے، ہمارا مقابلہ جن مافیاز کے ساتھ ہے وہ جرائم پیشہ افراد ہیں۔

    عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے ہر طرح کے ہتھکنڈوں سے واقف ہیں، عمران خان دلیری و بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ عمران خان کے خلاف منظم مہم چلائی گئی، مذہبی منافرت کا پروپیگنڈہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملے کے سلسلے میں مجرم سے تحقیقات ہو رہی ہیں، ضمنی انتخابات میں جواب آگیا عوام حکومت کو مسترد کرتی ہے فوری الیکشن کروائیں، اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو حکومت ہی ذمہ دار ہوگی۔

    عمر سرفراز چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سیاسی عدم استحکام معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر الیکشن نہ کروائے گئے تو ملکی حالات خراب ہو جائیں گے۔

  • عمران خان نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل کردی

    عمران خان نے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل کردی

    لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے لانگ مارچ منگل کے بجائے بدھ سے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل کردی گئی۔

    عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ منگل کے بجائے اب بدھ سےشروع ہو گا، شاہ محمود قریشی وزیرآباد سے لانگ مارچ کی قیادت کریں گے جبکہ اسد عمر فیصل آباد سے قافلے کی قیادت کریں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا فیصل آباد سے مارچ جھنگ سرگودھا میانوالی اورلیہ سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیر آباد سے لانگ مارچ اب کل کے بجائے پرسوں دوپہر 2 بجے سے شروع ہو گا۔

    گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سے منگل کو مارچ دوبارہ شروع ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا لانگ مارچ 10 سے 15 دن میں پنڈی پہنچے گا، میں خود پنڈی آؤں گا، پورے پاکستان سے لوگ آئیں گے، اور خود انھیں لیڈ کروں گا۔

  • ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظہر ہے، وفاقی حکومت

    ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظہر ہے، وفاقی حکومت

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عمران خان پر فائرنگ کے ہائی پروفائل کیس کی ایف آئی آر 36 گھنٹے سے زائد گزر جانے کے بعد بھی درج نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس ناکامی کو صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظہر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب حکومت کو پانچ نومبر کو ایک خط لکھا گیا تھا، یہ خط چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو بھیجا گیا۔

    خط میں وفاق نے لانگ مارچ پر فائرنگ اور ایف آئی آر نہ ہونے پر پنجاب حکومت کی کوتاہیوں، پنجاب کے اعلیٰ حکام کی بدانتظامی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، اور نشان دہی کی کہ ہائی پروفائل کیس کی ایف آئی آر 36 گھنٹے سے زائد گزر جانے کے بعد بھی درج نہ ہوئی۔

    خط میں کہا گیا کہ ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی کا مظہر ہے، ابھی تک سابق وزیر اعظم کا میڈیکو لیگل معائنہ بھی نہیں کیا گیا، یہ بات تشویش ناک ہے کہ صوبائی حکومت کوئی بھی اپ ڈیٹ دینے میں ناکام رہی، جائے وقوع کو بھی کئی گھنٹوں تک محفوظ نہیں رکھا گیا، جو طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ متاثرین یا ان کے زخمی ہونے کی نوعیت پر کوئی سرکاری معلومات جاری نہیں کی گئیں، مبینہ مجرم کی اعترافی ویڈیوز کا اجرا تفتیشی عمل میں خامیوں کی طرف اشارہ ہے، واقعے کے بعد صوبے میں امن و امان کی صورت حال بہتر نہیں رہی، شرپسندوں کے گروہوں کی جانب سے شاہراہوں اور سڑکوں کی بندش سے نظام زندگی متاثر ہے۔

    خط کے مطابق صوبائی پولیس اور انتظامیہ قانون کے نظم و نسق کی صورت حال کو سنبھالنے میں ناکام ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت آزادانہ نقل و حرکت کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی، لاہور میں گورنر ہاؤس پر شرپسندوں کے ہجوم نے حملہ کیا، صوبائی حکومت اعلیٰ ترین منصب کے دفتر اور رہائش کو محفوظ بنانے میں ناکام رہی۔

    خط میں ہدایت کی گئی کہ صوبائی حکومت امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کوششیں تیز کرے، ایف آئی آر قیاس آرائیوں کی بجائے واقعے کے حقائق پر مبنی میرٹ پر درج کی جائے۔

  • عمران خان کا منگل کو وزیر آباد سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

    عمران خان کا منگل کو وزیر آباد سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے منگل کو وزیر آباد سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سے میرا مارچ دوبارہ شروع ہوگا۔

    انھوں نے کہا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ منگل سے وزیرآباد سے مارچ شروع ہوگا، ہمارا لانگ مارچ 10 سے 15 دن میں پنڈی پہنچے گا، میں خود پنڈی آؤں گا، پورے پاکستان سے لوگ آئیں گے، اور خود انھیں لیڈ کروں گا۔

    عمران خان نے کہا 3 دن ہو گئے پنجاب حکومت بھی ہماری ہے، اس کے باوجود ہم ابھی تک ایف آئی آر نہیں کٹوا پائے، سابق وزیراعظم کہہ رہا ہے کہ 3 لوگ ملوث ہیں، مجھے یقین ہے کہ ان 3 لوگوں نے یہ سب کچھ کیا ہے، یہ میرا حق ہے کہ تفتیش ہو، جس سے سب پتا چل جائے گا، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہماری اپنی پولیس منع کر رہی ہے، میں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ اور سابق وزیر اعظم ہوں، جب میں ایف آئی آر نہیں کٹوا پا رہا تو باقی قوم کیا کرے گی۔

    انھوں نے کہا شہباز شریف نے جوڈیشل کمیشن کی بات کی ہے، میں اسے ویلکم کرتا ہوں، مجھے اس ملک میں صاف اور شفاف تحقیقات چاہئیں، پہلے ایک ویڈیو نکلتی ہے جس میں کہا گیا میں مذہب کی توہین کرتا ہوں، وہ ویڈیو کہاں سے نکلتی ہے، کون نکالتا ہے یہ پتا چلنا چاہیے، مریم صفدر، مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف سے کون پریس کانفرنس کراتا ہے؟ اور مجھے پتا چل جاتا ہے کہ انھوں نے مجھے سلمان تاثیر کی طرح قتل کرانا ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب مجھ پر یہ واردات ہوتی ہے تو دیکھ لیں اس کے بعد ہوتا کیا ہے، وہ کون لوگ تھے جو فوری ری ایکٹ کرتے ہیں، ایک دم سے بیانات آنا شروع ہو گئے کہ عمران نے مذہب کی توہین کی ہے، مجھ پر حملے کے بعد 6 بجکر ایک منٹ پر پہلی ٹوئٹ آتی ہے، وقار ستی کی 6 بجکر 2 منٹ پر ٹوئٹ آتی ہے، حامد میر کی 6 بجکر 3 منٹ، جیو نیوز کی 6 بجکر 4 منٹ پر ٹوئٹ آتی ہے، سما نیوز کی بھی 6 بجکر 4 منٹ پر ٹوئٹ آتی ہے۔

    انھوں نے کہا گولی چلانے والے کاانٹرویو ایک دم سے لیک کر دیا جاتا ہے، آئی جی پنجاب سے پوچھا گیا تو وہ کہتا ہے کہ ویڈیو ہیک ہو گئی، مجھ پر قاتلانہ حملے کے بعدایک کے بعدایک جھوٹ بولا گیا، پہلے پتا چلنا چاہیے کہ یہ چیزیں کس نے شروع کیں اور پھر کور اپ کون کر رہا ہے؟

    عمران خان نے کہا پاکستان میں خوف پیدا کر دیا گیا ہے، ہم سب کو خوف ختم کر کے بتانا ہے کہ ہم انسان ہیں کوئی بھیڑ بکریاں نہیں۔

    عمران خان نے کہا میں چاہتا ہوں جوڈیشل کمیشن سب سے پہلے ارشد شریف کیس کی تحقیقات کرے، پتا چلنا چاہیے ارشد شریف ملک چھوڑنے پر کیوں مجبور ہوا، انھوں نے بہت لوگوں کو بتایا تھا کہ کون لوگ ملوث ہیں، ارشد شریف کی والدہ اور دیگر صحافیوں کو بھی پتا تھا کہ ارشد شریف کو کس سے خطرہ ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کی ویڈیو کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم کیس ہے، ملک کی تاریخ کی سب سے گھٹیا ترین حرکت ہے یہ، چیف جسٹس صاحب اس معاملے پر مکمل تحقیقات کریں۔ انھوں نے کہا جو میرا کیس کور اپ کر رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ جعلی ویڈیو ہے، لیکن ویڈیو فیک نہیں ہے، اعظم سواتی کے پاس موجود ویڈیو اصلی ہے۔

    انھوں نے کہا اعظم سواتی نے رات فون کر کے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دیں گے، وہ مطالبہ کریں گے کہ انھیں انصاف فراہم کیا جائے، پی ٹی آئی سینیٹرز اور وکلا اعظم سواتی کے ساتھ سپریم کورٹ کے باہر بیٹھیں گے۔

  • میں نے بہت آوازیں دیں لیکن پاپا نے جواب نہ دیا،  لانگ مارچ میں فائرنگ سے جاں بحق معظم کے بیٹے کے بیان نے سب کو رلا دیا

    میں نے بہت آوازیں دیں لیکن پاپا نے جواب نہ دیا، لانگ مارچ میں فائرنگ سے جاں بحق معظم کے بیٹے کے بیان نے سب کو رلا دیا

    وزیرآباد: لانگ مارچ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مقتول معظم کے بیٹے کے بیان نے سب کو رلادیا اور کہا میں نے آوازیں دیں لیکن پاپا نے جواب نہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لانگ مارچ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے مقتول معظم کے 8 سالہ بیٹے علی حسن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاپا نے ہم بھائیوں سے پوچھا لانگ مارچ میں جانا ہے، میرے حامی بھرنے پر پاپا ہمیں لانگ مارچ پر لے گئے۔

    علی حسن کا کہنا تھا کہ ہم لانگ مارچ میں پہنچے تو ایک آدمی عمران خان کو گولی مار رہا تھا، میرے پاپا نے پستول والے کو پکڑنے کی کوشش کی۔

    مقتول معظم کے بیٹے نے بتایا کہ پستول والے نے میرے پاپا کو گولی مار دی، گولی لگنے سے میرے پاپا زمین پر گر گئے، میں نے آوازیں دیں لیکن پاپا نے جواب نہ دیا۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ابتسام نامی نوجوان نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو پیچھے سے پکڑا، جس کے بعد ملزم بھاگا تو معظم گوندل نے اسے پکڑنےکی کوشش کی تو ملزم نے فائرنگ کردی۔

    گولی معظم کے سرمیں لگی وہ وہیں گر کر جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی، لوگ جان بچا کر بھاگنے لگے لیکن معظم کے تین معصوم بچے باپ کو اٹھانے کی کوشش کرتے رہے۔

  • لانگ مارچ : تمام اسپتالوں میں ہائی الرٹ ،عملے کے شہر چھوڑنے  پر پابندی

    لانگ مارچ : تمام اسپتالوں میں ہائی الرٹ ،عملے کے شہر چھوڑنے پر پابندی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام اسپتالوں کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے عملے کےشہر چھوڑنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام اسپتالوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے وفاقی انتظامیہ نےسرکاری اور نجی اسپتالوں کومراسلہ ارسال کردیا، جس میں کہا ہے کہ لانگ مارچ کے پیش نظراسپتالوں کو ہائی الرٹ رکھا جائے۔

    مراسلے میں اسپتالوں میں اضافی ادویات اور بیڈز کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پمز، پولی کلینک، کیپیٹل اسپتال کو مراسلہ لکھا ہے، مراسلہ نجی اسپتالوں، ڈی ایچ او کے نام لکھا گیا۔

    سرکاری اسپتالوں میں عملے کی چھٹیاں منسوخ کی جا چکی ہیں اور وفاقی اسپتالوں کےعملے کے شہر چھوڑنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد ہے۔

    سرکاری اسپتالوں کے سینئر ڈاکٹرز کو آن کال دستیاب رہنے کی ہدایات کی گئیں ہیں، شعبہ ایمرجنسی، ہڈی جوڑ، جنرل سرجری، میڈیسن ،۔ نیوروسرجری،برن سینٹر،ای این ٹی کے سینئر ڈاکٹرزآن کال دستیاب رہیں گے۔

  • لانگ مارچ کی کامیابی سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار، آدھا اسلام آباد ریڈ زون بنا دیا

    لانگ مارچ کی کامیابی سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار، آدھا اسلام آباد ریڈ زون بنا دیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی کامیابی سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور ابھی سے آدھا اسلام آباد ریڈ زون بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کا حقیقی آزادی مارچ گوجرانوالہ میں ، اتحادی حکومت نے ابھی سے آدھا اسلام آباد ریڈ زون بنا دیا۔

    ریڈ زون میں پولیس ،رینجرز اور فوج تعینات ہو گی اور لانگ مارچ کے شرکا کو ریڈ زون داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔

    شہباز حکومت نے ریڈ زون کی باقاعدہ طور پر توسیع کانقشہ بھی جاری کر دیا، جس میں ریڈ زون کا دائرہ زیرو پوائنٹ تک بڑھادیا گیا ہے۔

    بلیو ایریا، فیصل مسجد، سیکٹرز ایف سکس اور ایف سیون بھی ریڈ زون میں شامل کر لیے گئے جبکہ اسلام کی آبادی، کاروباری تجارتی مراکز اور کچھ سرکاری دفاتر بھی توسیع شدہ ریڈ زون کا حصہ بن گئے۔

  • لانگ مارچ کی کوریچ کرنے والے اے آر وائی نیوز اور دیگر میڈیا نمائندوں پر پولیس کا تشدد

    لانگ مارچ کی کوریچ کرنے والے اے آر وائی نیوز اور دیگر میڈیا نمائندوں پر پولیس کا تشدد

    لاہور : پولیس نے لانگ مارچ کی کوریچ کرنے والے اے آر وائی نیوز اور دیگرمیڈیا نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس پر متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارچ میں پولیس نے ایس ایچ او کی موجودگی میں اے آروائی نیوز کے سینیئر رپورٹر نذیر بھٹی اور کیمرہ مین ‏عثمان پر تشدد کیا۔

    کامونکی میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لیے بنائے استقبالیہ کیمپ کے پاس پولیس نے میڈیا کی ڈی ایس این جیز ‏ہٹانے پر اصرار کیا۔

    جس پر صحافیوں کا کہنا تھا کہ دور سے کوریج نہیں کی جاسکتی، استقبالیہ کیمپ کے پاس گاڑیاں لگانے ‏دی جائیں۔

    جس کے بعد ایس ایچ او منظر سعید نے زبردستی اے آروائی نیوز کی گاڑی ہٹانے کی کوشش کی، جب انھیں منع کیا گیا تو ‏ایس ایچ او نے اے آروائی نیوز کے رپورٹر نذیر بھٹی اور کیمرہ مین کے ساتھ دست درازی کی۔

    ‏جب دیگر میڈیا نمائندگان نے ‏فوٹیج بنانا شروع کی تو چار سے پانچ اہلکاروں نے ان پر بھی تشدد شروع کردیا۔

    پولیس اہلکاروں نے میڈیا کی گاڑپوں اور ‏کیمروں پر ڈنڈے برسائے، جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور دو نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ ٹوٹ گئے، جس کے بعد صحافیوں نے ‏پولیس کے رویے کے خلاف احتجاج کیا۔

    صحافی نے بتایا کہ پولیس نے دھکا دیا تو دیگرنمائندوں نے فوٹیج بنائی جس پر زدو کوب کیا گیا۔

    جس کے بعد کامونکی میں نجی چینل کے صحافیوں پر پولیس تشدد کے معاملے پر مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے بتایا کہ متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

    مشیر داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گاڑی ہٹانے کے معاملے پر تلخ کلامی ہوئی۔

  • لانگ مار‌چ کے دوسرے روز ہی عمران خان کو بڑی کامیابی مل گئی

    لانگ مار‌چ کے دوسرے روز ہی عمران خان کو بڑی کامیابی مل گئی

    لاہور : سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس نے لانگ مارچ میں شرکت کی عمران خان کی دعوت قبول کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

    عمران خان نے راجہ ناصرعباس کو حقیقی آزادی لانگ میں شرکت کی دعوت دی، جس پر راجہ ناصرعباس نے لانگ مارچ میں شرکت کی عمران خان کی دعوت قبول کرلی۔

    راجہ ناصرعباس کی لانگ مارچ میں شرکت کی یقین دہانی پر عمران خان نے اظہار تشکر کیا۔

    علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ بیرونی طاقتوں کی غلامی سےنجات کا حصول ہماری دیرینہ آرزو ہے،ایم ڈبلیو ایم غلامی سے نجات کی جدوجہد میں پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔