Tag: لانگ مارچ

  • پی ٹی آئی نے حکومت کو دوٹوک پیغام دے دیا

    پی ٹی آئی نے حکومت کو دوٹوک پیغام دے دیا

    تحریک انصاف کے مرکزی رہنما پرویز خٹک نے حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت ڈائیلاگ کرنا چاہتی ہے تو ہمیں دعوت دے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارا حکومت کے کسی فرد سے رابطہ نہیں ہوا سردار ایاز صادق سمیت کسی حکومتی رہنما سے ملاقات نہیں ہوئی اگر حکومت بات چیت کرنا چاہتی ہے تو ہمیں دعوت دے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی لوگوں کو جو بتایا اس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے جلد ازجلد الیکشن کی تاریخ دیں کوئی حتمی بات ہوگی تو بات کرینگے ٹرک کی بتی کے پیچھے نہیں لگیں گے الیکشن کی تاریخ کےعلاوہ نہ کوئی بات سنیں گے نہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے پولیس کی بھاری نفری موجود ہے سڑکوں پر لگائی گئیں رکاوٹیں لوگوں نے خود ہٹائی ہیں راناثنااللہ راستہ کھولے تو یہ دیکھ لیں گے کتنے لوگ ہیں ابھی اسلام آباد کے علاقے ایف نائن جارہےہیں آج رات اسلام آباد میں ہی قیام کریں گے۔

  • حکومت سے کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان کا دو ٹوک اعلان

    حکومت سے کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان کا دو ٹوک اعلان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کے ساتھ معاہدے کی خبروں پر دو ٹوک اعلان کیا کہ کسی ڈیل کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا، اسمبلیوں کی تحلیل اور الیکشن کےاعلان تک اسلام آبادمیں رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدے کی خبروں سے متعلق کہا کہ افواہیں اور غلط معلومات کہ ڈیل ہو گئی ایسا بالکل نہیں، اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں ،کسی ڈیل کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی تحلیل اور الیکشن کےاعلان تک اسلام آبادمیں رہیں گے، اسلام آباد اور پنڈی کے تمام لوگوں کو جوائن کرنےکیلئےکال کی جاتی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے بھی اپنے ٹوئٹ میں معاہدے اور مذاکرات سےمتعلق اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی افوا سازکارخانوں کی اختراع ہیں، سمبلیاں تحلیل کرکےفوری انتخابات کےانعقاد کی تاریخ کا اعلان کریں ، قوم واپس لوٹ جائےگی۔ وگرنہ حقیقی آزادی مارچ جاری ہے، مطالبات کی منظوری تک کہیں نہیں جائیں گے۔

    اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ہر قسم کی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ڈی چوک پہنچنے کا اعلان کرتے ہوئے شرکا سے سوال کیا تھا کہ راستےمیں رکاوٹیں ہیں، کیا آپ ان کنٹینرز کو ہٹانے کیلئےتیار ہیں۔

    عمران خان نے شہباز حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ چوروں کا ٹولہ ہےجس میں امریکا کے نوکر اور کرپٹ ترین لوگ ہیں، یہ ٹولہ خوف زدہ ہے جس نے پورے پاکستان میں کنٹینرز لگادیئے، ہمیں عوام سے کوئی ڈر نہیں بلکہ ان کو عوام سے خوف ہے، انہوں نے ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا، رات کو گھروں میں چھاپے مارے، پولیس نےدیواریں پھلانگ کر ہمارے لوگوں کو پکڑا اور تنگ کیا۔

  • حقیقی آزادی مارچ :  ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو حراست میں لے لیا گیا

    حقیقی آزادی مارچ : ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو حراست میں لے لیا گیا

    لاہور: پولیس نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کے موقع پر پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کی رہنماؤں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ، پولیس نے ٹمبر مارکیٹ سے یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو حراست میں لے لیا۔

    لیڈی پولیس اہلکاروں نے دونوں رہنماؤں کو حراست میں لیا ، پولیس نے یاسمین راشد اور عندلیب عباس کو گھیرے میں لے رکھا ، دونوں رہنماؤں کو حراست میں لینے سے قبل شیلنگ سےکارکنوں کو ہٹایا گیا تھا۔

    پولیس نے مکمل حکمت عملی سےیاسمین راشداورعندلیب عباس کو حراست میں لیا ، جس کے بعد دونوں خواتین کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما قاسم خان سوری نے ٹوئٹ میں دونوں خواتین رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا بزرگ رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد،عندلیب عباس کو گرفتار کیا گیا ، فاشسٹ امپورٹڈ حکومت کے غنڈوں اور پنجاب پولیس نے گرفتار کیا، رہنماؤں کو شہباز شریف، مریم نواز،حمزہ شہباز کے حکم پر گرفتار کیا گیا۔

    اس سے قبل بھی تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹریاسمین راشد کے ساتھ پولیس نے شدید بد تمیزی کی اور ان کےڈرائیور کوحراست میں لے لیا تھا جبکہ نقاب پوش اہلکار یاسمین راشد کی گاڑی پر بھی پِل پڑے اور دیکھتے ہی ڈنڈے برسانا شروع کردیے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹریاسمین راشد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پولیس والوں نے بہت زیادتی کی، پہلے مرد اہلکاروں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹ کر باہر نکالنے کی کوشش کی، اس کے بعد گاڑی کی چابی چھیننے کی کوشش کی جبکہ میرے ہاتھوں کو مروڑا۔

  • پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو کن جیلوں میں رکھا جا رہا ہے؟

    ساہیوال: مختلف شہروں سے پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کو دیگر شہروں میں قائم جیلوں میں رکھا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے اب تک سیکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ساہیوال کے سینٹرل جیل میں مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو منتقل کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 121 کارکنان ساہیوال سینٹرل جیل منتقل کیے گئے ہیں، جب کہ فیصل آباد سے خاتون سمیت 48 کارکنان کو ڈی جی خان سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    چنیوٹ سے 37، اوکاڑہ سے 25 کارکنان کو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جب کہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے گرفتار ہونے والے 32 کارکنوں کو اوکاڑہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی کے خلاف کوئی مصدقہ رپورٹ ہے تو آگاہ کیا جائے۔

    تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ پر پولیس کی شیلنگ، کارکنان رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے لگے

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا مختلف شہروں سے آغاز ہو چکا ہے، لاہور کے بتی چوک ، مینار پاکستان پر پولیس کی جانب سے پُرامن پی ٹی آئی کارکنان پر شیلنگ کی گئی جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے، اسی دوران ایوان عدل میں بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا ہے۔

  • پی ٹی آئی کے ‘لانگ مارچ’ کے لئے این او سی دینے کی درخواست مسترد

    پی ٹی آئی کے ‘لانگ مارچ’ کے لئے این او سی دینے کی درخواست مسترد

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لئے این او سی دینے کی درخواست مسترد کردی گئی ، ضلعی انتظامیہ نے کہا لوگوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جوعوام کے مفاد میں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لئے این او سی دینے کی درخواست مسترد کردی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی رہنما کو وجوہات کے ساتھ جوابی خط لکھ دیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا کہ جی نائن اور ایچ نائن کے درمیان والی جگہ موزوں نہیں ، لوگوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جوعوام کے مفاد میں نہیں کیونکہ مارچ کے باعث راستے بند ہوں گے، ایئر پورٹ کا راستہ بھی بند ہوگا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ حکم پر ایسی جگہ اجازت نہیں دی جا سکتی، تمام وجوہات کے باعث درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

    یاد رہے تحریک انصاف نے حقیقی آزادی مارچ کی اجازت کے لیے ڈپٹی کمشنراسلام آباد کو خط لکھ دیا، جس میں اسلام آبادانتظامیہ کو 25مئی کی احتجاجی تحریک سے آگاہ کرتے ہوئے سیکیورٹی سمیت دیگرانتظامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

    علی اعوان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈحکومت کےخلاف احتجاج ہماراآئینی اورقانونی حق ہے، عوام کسی صورت مسلط شدہ حکومت کوتسلیم نہیں کریں گے۔

    پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کیلئے ضلعی انتظامیہ سے اجازت لینے کے معاملے پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ راناوقاص نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے رائے مانگی تھی۔

  • لانگ مارچ : راستوں کی بندش اور گرفتاریوں کیخلاف کیس، سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد 12 بجے سپریم کورٹ طلب

    لانگ مارچ : راستوں کی بندش اور گرفتاریوں کیخلاف کیس، سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد 12 بجے سپریم کورٹ طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران سڑکوں کی بندش اورگرفتاریوں کیخلاف کیس میں سیکرٹری داخلہ اورچیف کمشنراسلام آبادکوبارہ بجے طلب کرلیا اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران سڑکوں کی بندش اور گرفتاریوں کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    درخواست گزار شعیب شاہین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ سڑکوں کی بندش سے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، اسکولز اور ٹرانسپورٹ بندہے ، معاشی لحاظ سے ملک نازک دوراہے،دیوالیہ ہونے کے در پرہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کردیا جائےگا؟ امتحانات ملتوی، سڑکیں ،کاروبار بند کر دیئےگئے ، جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے تفصیلات کا علم نہیں، معلومات لینے کا وقت دیں۔

    جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا اٹارنی جنرل صاحب کیاآپ کو ملکی حالات کاعلم نہیں؟ سپریم کورٹ کاآدھاعملہ راستےبندہونےسےپہنچ نہیں سکا، اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسکولوں کی بندش پر شایدآپ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دےرہےہیں، میڈیا کی ہر رپورٹ درست نہیں ہوتی، جس پر جسٹس مظاہر نقوی کا کہنا تھا کہ اسکولزبندش اور امتحانات ملتوی کےسرکاری نوٹیفکیشن ہوتے ہیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ بنیادی طورپر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہتی ہے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ خونی مارچ کی دھمکی دی گئی ہے،بنیادی طور پر راستوں کی بندش کے خلاف ہوں، عوام کےجان و مال کےتحفظ کیلئے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں، راستوں کی بندش کو سیاق و سباق کے مطابق دیکھا جائے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی احتجاج کیلئےجگہ مختص کی گئی تھی، میڈیا کے مطابق تحریک انصاف نے احتجاج کیلئے درخواست دی تھی، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ انتظامیہ سے معلوم کرتا ہوں کہ درخواست پر کیا فیصلہ ہوا۔

    صدر اسلام آبادہائیکورٹ بار نے بتایا کہ پولیس وکلا کو بھی گھروں سے گرفتار کررہی ہے، وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ سابق جج ناصرہ جاویدکےگھربھی رات گئےپولیس نے چھاپہ مارا،مظاہرین اورحکومت دونوں آئین اور قانون کے پابند ہیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ قانون ہاتھ میں لینے کااختیار کسی کو نہیں، اٹارنی جنرل نے سوال کیا کہ مسلح افراد کو احتجاج کی اجازت کیسےدی جا سکتی؟ جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ابھی تواحتجاج شروع نہیں ہوا تومسلح افرادکہاں سے آ گئے؟

    صدر ہائیکورٹ بار نے کہا فضل الرحمان 2بارسرینگر ہائی وے پر دھرنا دےچکےہیں،بلاول بھٹو بھی اسلام آباد میں لانگ مارچ کر چکے ہیں، اب بھی مظاہرین کیلئے جگہ مختص کی جا سکتی ہے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا معیشت کے حوالے سے عدالت کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے، جس پرجسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ملک کی معاشی صورتحال توہر انسان کو معلوم ہے۔

    سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنراسلام آباد ، آئی جی اور ڈپٹی کمشنر اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو 12 بجے طلب کر لیا اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔

    سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرالتوا کیس میں جاری احکامات بھی طلب کرلئے۔

  • آزاد پاکستان یا غلام پاکستان؟ آج فیصلہ ہوگا: فواد چوہدری

    آزاد پاکستان یا غلام پاکستان؟ آج فیصلہ ہوگا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آج وہ دن ہے جب فیصلہ ہوگا کہ آزاد پاکستان یا غلام پاکستان؟ پاکستان کے عوام حقیقی آزادی کے لیے نکلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج پاکستان کے عوام حقیقی آزادی کے لیے نکلیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج وہ دن ہے جب خود مختاری کا فیصلہ ہوگا، آزاد پاکستان یا غلام پاکستان؟ اپنی آنے والی نسلوں کے لیے باہر نکلو۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی آواز عمران خان کی پکار میں شامل کرو، عوام کے لیے، انقلاب کے لیے اور پاکستان کے لیے نکلو۔

  • اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    اعجاز چوہدری، محمود الرشید سمیت 250 سے زائد گرفتار

    لاہور: پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر شہباز حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 250 سے زائد کارکنان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن جاری ہے، راتے گئے گھروں پر چھاپے مارے گئے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو ماڈل ٹاؤن جب کہ میاں محمود الرشید کو لاہور میں اقبال ٹاؤن سےگرفتار کر لیا گیا۔

    شفقت محمود، میاں عمر اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے گئے، کراچی میں اورنگی ٹاؤن سے اسلم بھاشانی 4 ساتھیوں کے ساتھ گرفتار ہوئے، آفتاب جہانگیر کے بھتیجے کو حراست میں لے لیا گیا، لیاری میں شکور شاد کے گھر پر بھی چھاپا مارا گیا۔

    پی ٹی آئی لاہور کی تمام سینئر قیادت کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے اور رہنماؤں سمیت ڈھائی سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔

    سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیٹے علی چوہدری نے کہا کہ ان کے والد ایک عزیز کے گھر مقیم تھے، پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، اہل کاروں نے گھر میں بزرگ خواتین سے بد تمیزی کی، والد کو چیئرمین سینیٹ کے احکامات کے باوجود بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ لاہور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، بابو صابو اور بتی چوک پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

  • لانگ مارچ روکنے کا حکومتی فیصلہ:  صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی کے 3 پلان تیار

    لانگ مارچ روکنے کا حکومتی فیصلہ: صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی کے 3 پلان تیار

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں آزادی مارچ ہوکر رہے گا، صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمارے پلان اے بی سی تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ روکنے کے فیصلے پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمارے پلان اے بی سی بنے ہوئے ہیں، عمران خان کی قیادت میں آزادی مارچ ہوکر رہے گا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کھلم کھلا آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، ہم سب نے آئین کی پاسداری کرنی ہے کسی حکومت کی نہیں، فضل الرحمان بھی بہت سارے لوگ ہمارے دورمیں لیکر آئے تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں حکومت گرانے کا کہہ کر دو بار لانگ مارچ کئےگئے، غیرفطری ، بیرونی مداخلت سے مسلط حکومت کا رویہ دیکھ لیں، بیرونی مداخلت سے مسلط حکومت آئین وقانون کی دھجیاں اڑارہی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ منتخب حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کے بعد معیشت کا پہیہ رکا ہے، طاقت کےاستعمال سے پاکستان بند کرسکتے ہیں مگر چلا نہیں سکتے۔

    اسد عمر نے سوال کیا کہ کیا اس وقت آپ کو پاکستان چلتا ہوا نظرآرہاہے ، ملک کی اہم شاہراہوں پر راستے بند کئےجارہےہیں ، میڈیا چینلز کو تو پیمرا کے قانون کو سامنے رکھ کر بات کرنا ہوتی ہے، کسی چینل کو بند کردینگے تو معاشرہ انتشار کی طرف جائے گا۔

    ان کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان کو ہر لحاظ سے انتشار کی طرف لے جانے کی کوشش ہورہی ہے ، اےآروائی نیوز کو بند کرنےسے سچ نہیں رکے گا۔

  • حکومت کا  ‘لانگ مارچ’ ناکام بنانے کا منصوبہ ، تحریک انصاف نے بڑا اعلان کردیا

    حکومت کا ‘لانگ مارچ’ ناکام بنانے کا منصوبہ ، تحریک انصاف نے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے اعلان کیا ہے کہ آزادی مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، یہ فاشسٹ حکومت ہے اپنا شوق پورا کرلے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے حکومت کی جانب سے لانگ مارچ ناکام بنانے کے فیصلے پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت خوفزہ ہے ان کا پاس کسی قسم کا مینڈیٹ نہیں‌۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کیخلاف اقدامات خوف کی علامت ہے، آزادی مارچ ہر صورت اسلام آباد پہنچے گا، یہ فاشسٹ حکومت ہے اپنا شوق پورا کرلے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کی کال پر25مئی کو پوراپاکستان اسلام آبادپہنچے گا، فوری انتخابات سیاسی اورمعاشی استحکام کیلئے ضروری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے، اس حکومت کے اقدامات سے ان کی بوکھلاہٹ نظرآرہی ہے، یہ حکومت ملک میں امن نہیں چاہتی ، خانہ جنگی کی طرف لیکر جارہی ہیں۔