Tag: لانگ مارچ

  • ن لیگی حکومت کا لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ

    ن لیگی حکومت کا لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ

    اسلام آباد : ن لیگی حکومت نے لانگ مارچ سے قبل تحریک انصاف کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے 70ْ0 رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرست تیار کرلی، جنہیں سابق وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ لانگ مارچ سے قبل ملک بھر سے گرفتار کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست میں زیادہ پی ٹی آئی کے کچھ سرکردہ رہنما اور کارکنان بھی شامل ہیں

    ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 700 افراد میں تین سو پچاس پنجاب، دو سو خیبر پختونخوا اور ڈیڑھ سو سندھ سے ہیں۔
    .

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے افراد کی فہرست پولیس کے حوالے کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے حال ہی میں پی ٹی آئی قیادت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں چاہوں تو عمران خان اسلام آباد میں 20 ہزار کیا 20 افراد کو بھی اکٹھا نہیں کر سکیں گے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مارچ کے حوالے سے نرمی یا سختی کرنا میرا اختیار نہیں ، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے پالیسی کابینہ بنائے گی۔

  • لانگ مارچ : حمزہ شہباز نے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا

    لانگ مارچ : حمزہ شہباز نے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے لانگ مارچ کیلئے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا اور آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کارکردگی پرمشروط کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے زیر صدارت مختلف ن لیگ کے ونگز کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے ، حمزہ شہباز نے لانگ مارچ میں زیادہ سے زیادہ افراد لانے کی ہدایت کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے لاہور کے ایم پی ایز کو اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لانے کا ہدف دے دیا اور بلدیاتی نمائندوں کو آئندہ الیکشن میں پارٹی ٹکٹ کارکردگی پرمشروط کردیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مخصوص نشستوں پر خواتین ایم پی ایز کو اپنے ساتھ 25 خواتین لانے کی ہدایت کی گئی۔

    یاد رہے 2 روز قبل لیگی قائد نوازشریف اور صدرشہبازشریف کی منظوری سے لانگ مارچ کا شیڈول جاری کیا تھا، لانگ مارچ کے حوالے سے صوبائی، ڈویژنل، ضلعی،وارڈ کی سطح پرعہدیداران،کارکنان کو ہدایا ت جاری کردی گئیں۔

    شیڈول کے مطابق 24مارچ کو حمزہ شہباز اور مریم نواز کی قیادت میں کارواں لاہور سے روانہ ہوگا، کارواں رات گوجرانوالہ میں قیام کے بعد 25مارچ کو گوجرانوالہ سے جہلم پہنچے گا اور جہلم میں قیام کےبعد26مارچ کوروالپنڈی پہنچے گا۔

    جس کے بعد 27 مارچ کوحمزہ شہباز،مریم نوازکی قیادت میں کارواں اسلام آباد روانہ ہوگا اور ن لیگ کے کارواں کا 2 یا اس سے زیادہ دن اسلام آباد میں قیام کا امکان ہے۔

  • حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    حکومت پر ’جمہوری حملہ‘ کرنے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر جمہوری حملہ کرنے کا اعلان کر دیا، ان کہنا تھا کہ اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا کراچی تا اسلام آباد لانگ مارچ رواں دواں ہے، مختلف مقامات پر شان دار استقبال کیا جا رہا ہے، بلاول نے سجاول میں شرکا سے خطاب میں کہا کہ اگر عمران نے استعفیٰ نہیں دیا تو جیالے اسلام آباد پہنچ کر ‘جمہوری حملہ’ کریں گے۔

    انھوں نے کہا وقت آگیا ہے، اب عوام نہیں وزیر اعظم گھبرائیں گے، ہم کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائیں گے، بلکہ عوامی طاقت سے وزیر اعظم کا بندوبست کریں گے۔

    بلاول نے کہا ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا، عمران خان سے بھی لڑیں گے، اب مرکز میں پیپلز پارٹی کو باری ملنی چاہیے۔ قبل ازیں، لانگ مارچ کے لیے روانگی کے وقت آصفہ بھٹو نے اپنے بھائی بلاول کو امام ضامن باندھا، کنٹینر میں بھی ہمراہ رہیں۔

    حکومت مخالف’ عوامی مارچ ‘ کا آغاز

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف ’عوامی مارچ‘ کا آغاز آج مزار قائد سے کیا، عوامی لانگ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر ارکان اسمبلی کے ہمراہ مزارِ قائد پہنچے تھے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے عوامی مارچ کے آغاز ہی پر ’گو سلیکٹڈ گو‘ کا نعرہ لگایا۔

  • پیپلز پارٹی لانگ مارچ کہاں سے شروع کرے گی، اعلان ہو گیا

    پیپلز پارٹی لانگ مارچ کہاں سے شروع کرے گی، اعلان ہو گیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کراچی سے شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کراچی سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پی پی کا کہنا ہے کہ 26 مارچ کو کراچی سے لانگ مارچ شروع کر کے اسلام آباد پہنچیں گے، جس کی قیادت پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کریں گے۔

    دوسری طرف جماعت اسلامی نے بڑھتی مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسے کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 12 مارچ کو فیصل آباد اور 21 مارچ کو ملتان میں جلسہ کرے گی۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا ملک میں بڑھتی مہنگائی نے عوام کے اعصاب جھنجھوڑ کر رکھ دیے ہیں، وافر چینی کے باوجود 100 روپے کلو سے زیادہ میں فروخت ہو رہی ہے، یہ چینی مافیا کو نوازنا نہیں تو اور کیا ہے؟

    ادھر ملک میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں جوڑ توڑ عروج پر ہے، وزیر اعظم عمران خان خود متحرک ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کے چیمبر میں ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں ان کے گلے شکوے سن رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ ڈسکہ اور سینیٹ انتخابات کے بعد لانگ مارچ کی تیاری ہے لیکن ہو سکتا ہے کہ لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔

  • لانگ مارچ اسلام آباد آتا ہے تو اسے بطور وزیر داخلہ ڈیل کروں گا: شیخ رشید

    لانگ مارچ اسلام آباد آتا ہے تو اسے بطور وزیر داخلہ ڈیل کروں گا: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ اسلام آباد آتا ہے تو میں اسے بطور وزیر داخلہ ڈیل کروں گا، فضل الرحمان لانگ مارچ میں مدرسوں کے طلبہ کو لے کر آئیں گے، طلبہ کو کہیں گے کہ اسلام اور اسلام آباد میں فرق کریں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا فضل الرحمان ایسی باتیں کر رہے ہیں جو عالم دین کے شایان شان نہیں، یہ منہ اور مسور کی دال، یہ استعفوں کی باتیں کر رہے تھے، جیسے انھوں نے استعفے دیے ویسے یہ پنڈی بھی جائیں گے، پہلے اسلام آباد تو آئیں۔

    شیخ رشید نے کہا میں یہ نہیں کہوں گا کہ پی ڈی ایم کو بیرونی فنڈنگ ہو رہی ہے، لیکن پی ڈی ایم اور بھارت کا پاکستان کے خلاف مؤقف تقریباً ایک جیسا ہے، پاک افواج کے پیچھے پاکستان کی عوام سیسہ پلائی دیوار کی طرح ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا نواز شریف کا پاسپورٹ ری نیو نہیں ہوگا کیوں کہ مجھے ہدایت دی گئی ہے، عمران خان سے پوچھ کر ہی نواز شریف کے پاسپورٹ پر بیان دیا ہے، ان کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہو رہی ہے تو انھیں آنا چاہیے، وہ بیمار ہیں تو علاج کیوں نہیں کرا رہے۔

    شیخ رشید نے کہا عمران خان چاہتے ہیں یہ سینیٹ الیکشن میں حصہ نہ لیں، لیکن میں چاہتا ہوں یہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں، عمران خان کو سینیٹ میں اکثریت ملی تو 72 گھنٹے میں وہ ترامیم کر دیں گے، ن لیگ اور جے یو آئی کا بس چلے تو سینیٹ اور ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کر لیں لیکن لکھ کر رکھ لیں ن لیگ بھی سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں کسی بھی طرح چاہتی ہیں حکومت چلی جائے، لیکن اندر سے ایسی آوازیں اٹھیں گی کہ اپنے ہی فیصلوں پر عمل نہیں کر سکیں گے، دونوں پارٹیاں مجبوری میں سینیٹ اور ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گی، اپوزیشن میں لاہور جلسے کے بعد وہ دم خم نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس لانگ مارچ کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچا، اپوزیشن صرف لانگ مارچ کا فیصلہ کرےگی باقی فیصلے یہ نہیں کر سکتے۔

    شیخ رشید نے کہا گرینڈ ڈائیلاگ ہو رہے ہیں یا نہیں اس کا مجھے علم نہیں، ہاں میں چاہتا ہوں کہ ڈائیلاگ ہوں، سیاست دان کبھی بھی مذاکرات کے راستے بند نہیں کرتا، اسٹیبلشمنٹ بھی کبھی بھی نہیں چاہے گی کہ ڈائیلاگ نہ ہوں، لیکن اپوزیشن کہتی ہے عمران خان سے مذاکرات نہیں کریں گے، تو وہ کس سے مذاکرات کرے گی؟

  • اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، پی ڈی ایم نے شیڈول تیار کر لیا

    اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، پی ڈی ایم نے شیڈول تیار کر لیا

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا شیڈول تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ذرائع نے کہا ہے کہ اسلام آباد لانگ مارچ کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے، قائدین اور کارکن 25 جنوری کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔

    شیڈول کے مطابق مولانا فضل الرحمان سکھر سے روانہ ہوں گے، کراچی سے بلاول بھٹو، لاہور سے مریم نواز روانہ ہوں گی، کوئٹہ سے اختر مینگل، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور محمود اچکزئی روانہ ہوں گے، جب کہ پشاور سے آفتاب شیر پاؤ اور ایمل ولی کارکنوں کی قیادت کریں گے۔

    ذرائع پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے جلسے میں اعلیٰ قیادت شریک ہوگی، لانگ مارچ سے قبل 21 دسمبر کو کوئٹہ، 23 دسمبر کو مردان میں جلسے ہوں گے۔

    26 دسمبر بہاولپور، 28 دسمبر سرگودھا میں اجتماعات ہوں گے، 2 جنوری خضدار، 4 جنوری کراچی میں جلسے ہوں گے، 6 جنوری کو بنوں، 9 جنوری گوجرانوالہ، 13 جنوری کو لورالائی میں جلسے ہوں گے۔

    کابینہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق لاہور جلسے میں مولانا فضل الرحمان اس شیڈول کا اعلان کریں گے۔

    ادھر لاہور جلسے کے سلسلے میں بھی پیپلز پارٹی شیڈول تیار کر لیا ہے، جس کے مطابق بلاول بھٹو گجومتہ فیروز روڈ سے ریلی کی قیادت کریں گے، اس ریلی کا چونگی امرسدھو اور چوک گلاب دیوی اسپتال میں استقبال کیا جائے گا۔

    بلاول بھٹو ریلی کی قیادت کرتے ہوئے کلمہ چوک تک آئیں گے، اور ریلی کے شرکا مینار پاکستان پہنچیں گے۔

    قبل ازیں، بلاول بھٹو، ایاز صادق کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم اجلاس اور ظہرانے میں شریک ہوں گے، وہ دیگر قائدین کے ہمراہ ایاز صادق کے گھر سے مینار پاکستان گراؤنڈ پہنچیں گے، پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما مختلف ریلیوں کی قیادت کرتے ہوئے پہنچیں گے۔

  • اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے

    اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے ایکشن پلان کے نکات سامنے آ گئے، کانفرنس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں اے پی سی کی قرارداد پیش کی، مشترکہ پریس کانفرنس میں شہباز شریف، بلاول بھٹو اور مریم نواز سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔

    مولانا فضل الرحمان نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا اے پی سی میں پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ تشکیل دی گئی ہے، یہ آئین اور وفاقی پارلیمانی نظام پر یقین رکھنے والی جماعتوں کا اتحاد ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کو الیکشن میں دھاندلی سے عوام پر مسلط کیا گیا، اس لیے اے پی سی وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کرتی ہے، متحدہ اپوزیشن ملک گیر احتجاج کا بھی اعلان کرتی ہے، اکتوبر، نومبر میں بڑے شہروں میں مشترکہ جلسے کیے جائیں گے، دسمبر میں دوسرے مرحلے میں صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی، جب کہ جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن لانگ مارچ ہوگا۔

    قرارداد کے مطابق حکومت کی تبدیلی کے لیے پارلیمان کے اندر اور باہر تمام آپشنز استعمال کیے جائیں گے، آپشنز میں عدم اعتماد کی تحریک سمیت مناسب وقت پر اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کا آپشن بھی شامل ہے، اے پی سی مطالبہ کرتی ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانب دارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔

    اے پی سی کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صوبائی خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا اس پر سمجھوتا نہیں کریں گے، ملک میں صدارتی نظام کو رائج کرنے کے ارادوں کو رد کرتے ہیں، پارلیمان کی بالادستی پر کوئی بھی آنچ نہیں آنے دی جائے گی، گلگت بلتستان میں مقررہ وقت پر صاف شفاف بغیر مداخلت انتخابات کرائیں جائیں، پاکستان بار کونسل کی اے پی سی میں منظور متفقہ قرارداد کے نکات پر عمل کیا جائے۔

    اے پی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی قائدین، رہنماؤں اور کارکنان پر جھوٹے مقدمات کی مذمت کرتے ہیں، حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ملک میں شفاف، آزادانہ انتخابات یقینی بنائے جائیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کرے، غیر آئینی، غیر جمہوری، غیر قانونی شہری آزادیوں کے منافی قوانین کالعدم کیے جائیں، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں احتساب کا نیا قانون بنایا جائے۔

    پنجاب میں تکمیل سے قبل ختم کیے گئے تحلیل کیے گئے بلدیاتی ادارے بحال کیے جائیں، ملک میں غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات مسترد کرتے ہیں، پاکستان میں جامعات کی مالی مدد کر کے فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے، آغاز حقوق بلوچستان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے، ٹرتھ کمیشن بنایا جائے جو 1947 سے اب تک پاکستان کی حقیقی تاریخ کو دستاویزی شکل دے، چارٹر آف پاکستان مرتب کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔

  • مولانا فضل الرحمان کو اس لانگ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، فیاض الحسن چوہان

    مولانا فضل الرحمان کو اس لانگ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، فیاض الحسن چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو اس لانگ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، مولانا جس کشتی میں سوارہوں گے وہ ڈوبے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا صاحب جس موٹر سائیکل پر سوار ہوں گے وہ پنکچر ہوگی۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اس لانگ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، مولانا جس کشتی میں سوارہوں گے وہ ڈوبے گی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ زرداری اور نوازشریف کرپشن کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب کی منافقت میں کئی سالوں سے بے نقاب کر رہا ہوں۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مولانا صاحب کے دھرنے کو روکنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مدارس اورمساجد اسلام کا قلعہ ہیں، والدین بچوں کو مدارس میں پڑھنے کے لیے بھیجتے ہیں، والدین اپنے بچوں کو مولاناصاحب کے لیے نہیں بھیجتے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ مولانا صاحب کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان مفاد پرست لیڈر ہیں۔

    یہ آزادی مارچ نہیں بلکہ مولانا فضل الرحمان کا ذاتی مفادات مارچ ہے، زرتاج گل

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر مملکت برائے ماحولیات زرتاج گل کا کہنا تھا کہ یہ آزادی مارچ نہیں بلکہ مولانا فضل الرحمان کا ذاتی مفادات مارچ ہے۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ جہاں سے الیکشن جیتے وہاں ٹھیک لیکن جہاں سے شکست ہوئی وہاں دھاندلی ہوئی، مولانافضل الرحمان کے بیٹے کیا دھاندلی کرکے پارلیمنٹ میں آئے؟۔

  • مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    اسکردو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا، ہم شروع سے خبردار کرتے آ رہے ہیں کہ وہ نہ منموہن ہیں نہ واجپائی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے آج پیپلز پارٹی بلتستان ڈویژن ضلع اسکردو کے عہدے داران سے ملاقات کی، انھوں نے گلگت بلتستان خواتین ونگ کے عہدے داروں اور علاقے کے علما و مشائخ سے بھی ملاقات کی۔

    پی پی چیئرمین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے ملک میں اسلامی جمہوری نظام ہے، اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا پڑا تو پورا گلگت بلتستان میرے ساتھ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ میں بلتستان کے لوگوں کو سننے آیا ہوں، میں ان سے ملکی مسائل کے حل پر رائے لینا چاہتا ہوں، آج پیپلز پارٹی کی وجہ سے پاکستان ایٹمی طاقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو مسلم امہ کو ایک پیج پر لائے، پاکستان پیپلز پارٹی کشمیریوں کی حقیقی آواز ہے، شہید بھٹو کے کشمیر کے ساتھ وعدوں کو پورا کریں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا بھارت اخلاقی میدان میں بری طرح جنگ ہار چکا ہے۔

    مزید بر آں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کل استور کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ ورکرز کنونشن میں شرکت کریں گے، جب کہ 22 اگست کو اسکردو اور 24 اگست کو گھانچے میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری آج گلگت بلتستان کے دورے کی وجہ سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔

  • فاٹا اصلاحات نہ ہونے پر سراج الحق کی اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی

    فاٹا اصلاحات نہ ہونے پر سراج الحق کی اسلام آباد لانگ مارچ کی دھمکی

    پشاور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں سے کالا قانون ایف سی آر کو ختم کرکے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے، مطالبات منظور نہ ہوئے تو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے، باسٹھ تریسٹھ کی آئینی شقیں نکالنے پر بھی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں گورنر ہاؤس کے باہر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام اپنے حق کے لیے قربانی اور جنگ کے لیے تیار رہیں۔

    امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے لانگ مارچ کا اعلان کردیا

    انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ تک قبائلی اصلاحات پرعمل نہ ہوا تو اسلام آباد تک لانگ مارچ ہوگا، قبائلی عوام ایک گھنٹہ بھی ایف سی آر قبول کرنے کو تیار نہیں، جب تک ایف سی آر کو دفن نہ کردیں ہم اسلام آبا د سے واپس نہیں آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی عوام کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں اب تک نمائندگی نہیں دی گئی، حکومت قبائلی عوام کو اصلاحات کے نام پرتقسیم کر رہی ہے، ہم پشتونوں کی تقسیم کو نہیں مانتے، کچھ پولیٹیکل ایجنٹ اس پر کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ قبائلی علاقوں میں ایف سی آر کو ختم کرکے خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے، میں پوچھتا ہوں کہ کس قانون کی بنیاد پر قبائلی علاقوں اور پشاور کو تقسیم کیا گیا ہے؟

    ان کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا دیکھ لیں کہ یہ دھرنے میں بیٹھے عوام کی فریاد ہے، گورنر کے پی کے ہماری آواز اسلام آباد تک پہنچائیں۔

    شاہد خاقان کو یقین نہیں کہ وہ وزیراعظم  ہیں

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو یقین نہیں ہے کہ وہ وزیراعظم بن گئے ہیں، وہ ہربات کے لیے رائےونڈ کی طرف دیکھتے ہیں، حالانکہ نااہلی کے بعد نواز شریف کی کہانی مکمل ہو گئی ہے، صدر پاکستان نے صحیح کہا تھا کہ پاناما اللہ کی بےآواز لاٹھی ہے، نوازشریف نےعاجزی کی بجائے تکبر کا راستہ اختیار کیا۔

    آرٹیکل 62 63 کی شقیں نکالنے کی کوشش کی تو مزاحمت کریں گے

    پشاور میں جلسے سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 کو آئین سے نکالنے کی ہر کوشش کا مقابلہ کریں گے، آرٹیکل 62،63 تمام لوگوں پر لاگو ہونا ضروری سمجھتا ہوں جس میں ججز بیورو کریٹ، جنرل اور حکمران شامل ہیں، میں حکومت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر ان شقوں کو نکالنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔

    امریکی امداد کو اس کے منہ پر مار دیا جائے 

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ تقریر پر ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نےایک بار پھر پاکستان کو دھمکی دی ہے، ٹرمپ کہتا ہے کہ پاکستان کو بات نہ ماننے پر سزادی جائے گی، مرکزی حکومت کو کہتا ہوں کہ امریکی حکومت کی امداد کو ان کے منہ پر مارے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔