کراچی (20 اگست 2025): گزشتہ روز شہر قائد میں موسلادھار بارش کے تین اسپیل برسنے کے بعد جہاں سڑکیں ڈوب گئی تھیں وہاں شہریوں کو نقل و حمل میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، اور بے شمار لوگوں کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں خراب ہو گئیں۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر درجنوں گاڑیاں لاوارث کھڑی ہیں، بالخصوص نیشنل اسٹیڈیم سے سوک سینٹر تک درجنوں گاڑیاں لاوارث کھڑی پائی گئی ہیں۔ شہری ایندھن کی کمی اور خرابی کے باعث گاڑیاں سڑک پر ہی چھوڑ کر گھر جانے پر مجبور ہوئے۔
کام اور دفاتر سے گھروں کو جانے والے ہزاروں شہری گزشتہ روز کئی کئی گھنٹے تک سڑکوں پر اپنی خراب بائیکوں اور کاروں کے ساتھ کھڑے دکھائی دیے، جگہ جگہ مکینکوں پر بھی رش لگا رہا جو من مانے پیسے وصول کرتے رہے۔
کراچی میں ایک دن بارش کے تین اسپیل، مزید دو روز تیز بارش کی پیشگوئی
جناح اسپتال کے قریب سے یہ اطلاع بھی ملی کہ قومی ادارہ امراض قلب سے ڈسچارج مریض گھروں کو نہیں جا سکے، شام 6 بجے ڈسچارج ہونے والے مریض بارش کی وجہ سے رات گئے تک اسپتال ہی میں پھنسے رہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں مختلف علاقوں سے تاحال بارش کے پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی ہے، گرومندر، ایم اے جناح روڈ سے بارش کا پانی نہیں نکل سکا، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے اطراف بھی بارش کا پانی موجود ہے، اور بارش کے پانی سے خراب متعدد گاڑیاں تاحال شارع فیصل پر بھی موجود ہیں۔
آئی آئی چندریگر روڈ پر اسٹیٹ بینک بلڈنگ اور اطراف میں پانی موجود ہے، ٹاور اور اطراف کی سڑکوں پر سے بارش کے پانی کی نکاسی نہیں ہو سکی ہے، شاہین کمپلیکس اور اطراف میں بھی بارش کا پانی کھڑا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت نے آج شہر میں تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے، محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بارش برسانے والاسسٹم آج بھی فعال ہے، اور آج ہونے والی بارش کی شدت بھی زیادہ ہونے کی پیشگوئی ہے۔ ادھر آج ڈی جی میٹ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں بتایا کہ کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران بہت زیادہ بارش ہوئی، ارلی وارننگ سسٹم سے پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ اس بار شدید بارش ہوگی، اگر نکاسی نہیں ہوئی تو تھوڑی بارش میں بھی اربن فلڈنگ صورت حال بنے گی۔