Tag: لاٹھی چارج

  • بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ، با حجاب خواتین پر لاٹھی چارج (ویڈیو وائرل)

    بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ، با حجاب خواتین پر لاٹھی چارج (ویڈیو وائرل)

    اترپردیش: بھارت میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے، باحجاب مسلم خواتین پر پولیس نے بہیمانہ لاٹھی چارج کیا، جس کی (ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں غازی آباد کے علاقے کھوڑا کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں خواتین حجاب پہنے سڑک پر نظر آ رہی ہیں اور پولیس ان پر لاٹھی چارج کر رہی ہے۔

    پولیس اہل کاروں نے مسلمان خواتین پر لاٹھیاں کیوں برسائیں، غازی آباد کے پولیس سرکل آفیسر ابھے کمار مشرا نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کو یہ واقعہ پیش آیا، پولیس ایک پارٹی پیٹرولنگ کر رہی تھی، سڑک پر ایک جگہ دس پندرہ خواتین جمع ہو گئی تھیں، انھیں دیکھ کر اہل کاروں نے دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔

    سرکل آفیسر نے کہا کہ خواتین اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کر رہی تھیں، تاہم انھوں نے صحافیوں کے پوچھنے پر بھی یہ نہیں بتایا کہ ان کے مطالبات کیا تھے، پولیس افسر نے یہ تسلیم کیا کہ خواتین کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا اور ان پر لاٹھی چارج کیا گیا، جس کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    حجاب سے متعلق سوال پر بھی پولیس افسر ابھے کمار مشرا نے کنی کترائی، اور کوئی جواب نہیں دیا، جان چھڑاتے ہوئے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ایک ٹیم کو تفتیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس کیس میں کسی اہل کار کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، واقعے کی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور اس میں کسی شخص کا ذکر ہے تاہم ابھے مشرا نے اس کی شناخت ظاہر نہیں کی، اور کہا واقعے میں ملوث اہل کاروں سے متعلق معلومات حاصل کی جا رہی ہیں، شناخت کے بعد ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

  • ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی جاری، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج

    ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی جاری، پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج

    ہانگ کانگ سٹی :حکومت مخالف مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج کا مقابلہ اپنی چھتریو ں سے کرتے رہے،پولیس نے وارننگ دینے کے بعد 300 مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی کالونی ہانگ کانگ میں سیاسی کشیدگی کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع ہوگیا ہے جہاں مظاہرین کی ریلی کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے ضلع مونگ کوک میں 20 منٹ تک مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید کشیدگی کی صورت حال رہی جس کے بعدپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج شروع کردی جبکہ مظاہرین چھتریوں سے اپنا دفاع کررہے تھے۔

    پولیس نے 300 نوجوان کے ایک گروپ کو مظاہرہ ختم کرنے کے لیے وارننگ جاری کی لیکن انہوں نے پولیس کی ایک نہ سنی۔حکومت مخالف مظاہرین پر پولیس کی جانب سے تشدد کیوں شروع اس حوالے سے واضح طور پر رپورٹس سامنے نہیں آئیں تاہم اس سے قبل پرامن مظاہرے دیکھے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ہانگ کانگ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے مانگ لی تھی۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے غم و غصے اور شدید احتجاج کے بعد کیرم لام مجرمان کی حوالگی سے متعلق مجوزہ بل پر بحث منسوخ کرنے پر مجبور ہوگئی تھیں لیکن عوام نے احتجاج وقتی طور پر ختم کردیا تھا لیکن ملک میں جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کر دیا تھا۔

    ہانگ کانگ میں تازہ مظاہروں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا جس کے بعد مظاہرین نے گرفتار افراد کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی۔

    یاد رہے کہ ہانگ کانگ میں 2014 میں جمہوریت پسندوں نے دو ماہ تک طویل احتجاج کیا تھا اور اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوتی تھیں جس سے مونگ کوک سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع میں شامل تھا۔

  • کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

    کراچی: پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے

    کراچی: شہر قائد میں پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

    پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال بھی کیا گیا۔

    کراچی پولیس چیف

    ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا۔

    کراچی پولیس چیف نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    مظاہرین کا خرم شیرزمان کی گاڑی پرپتھراؤ

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان پاکستان کوارٹرز پہنچے تو مشتعل مظاہرین نے ان کی گاڑی پرپتھراؤ کیا۔

    پاکستان کوارٹرز کے مکینوں نے رکاوٹیں لگا کر داخلی راستے بلاک کردیے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے دوران زخمی ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سپاہی رضوان، منیر، تنویر اور زمان شامل ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا۔

    مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے، یہ کیا ہورہا ہے؟ ختم کریں، یہ عوام کی پریشانی کا باعث ہے۔

    فیصل واوڈا

    وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ صوبائی حکومت معاملے پرکنفیوزنہ کرے، شہریوں سے مذاکرات ہوتے اور معاملہ حل کیا جاتا۔

    وفاقی وزیربرائے آبی وسائل نے کہا کہ وفاق کا اس معاملے پرکیا تعلق بنتا ہے، صوبائی حکومت کو دیکھنا چاہیے تھا، وفاقی وزیرکے طورپرپولیس سے معاملے پربات کروں گا۔

    مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا رویہ غلط تھا، وزیراعلیٰ سندھ لاٹھی چارج کا نوٹس لیا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جس طرح پولیس نے کارروائی کی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، پولیس نے معاملے کوغلط اندازمیں ہینڈل کیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پولیس علاقے میں موجود ہے ابھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، اگر پولیس کارروائی کر بھی رہی ہے تو انہیں روکنے کے احکامات دیں گے۔

    فاروق ستار

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ناجائز قابضین نہیں، سابقہ حکومتوں نے انہیں یقین دہانی کرائی۔

    فاروق ستار نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نےعدالت سے حقائق چھپائے، اب حکومت کی ذمےداری ہے ان سے متعلق پالیسی بنائے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ گھروں سے بے دخلی کی سازش حکومت کے خلاف ہے۔

  • سیاسی رہنماؤں کی پشاور یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کے تشدد کی شدید مذمت

    سیاسی رہنماؤں کی پشاور یونیورسٹی کے طلبہ پر پولیس کے تشدد کی شدید مذمت

    پشاور: خیبر پختونخوا میں جامعہ پشاور کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی جانب سے تشدد پر سیاسی رہنماؤں نے سخت ردِ ظاہر کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔

    دوسری طرف ترجمان صوبائی حکومت شوکت یوسف زئی کہتے ہیں کہ معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، کسی کو من مانی اور ایڈمنسٹریشن پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی کا طلبہ پر تشدد کا مقدمہ گورنر کے خلاف درج کرانے کا اعلان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے طلبہ پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، فیسوں میں اضافے کے نوٹس کے بجائے طلبہ پر لاٹھی چارج قابلِ مذمت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ طلبہ کے مطالبات فی الفورتسلیم کیے جائیں، طلبہ پر تشدد کی اجازت دینے والوں کے خلاف بھی فوری کارروائی کی جائے۔

    [bs-quote quote=”جماعت اسلامی طلبہ پر لاٹھی چارج کا معاملہ اسمبلی میں اٹھائے گی” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پشاور یونی ورسٹی کے طلبہ پر پولیس لاٹھی چارج کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی آواز اٹھائی، پی پی رہنما نگہت اورکزئی نے طلبہ پر تشدد کا مقدمہ گورنر کے خلاف درج کرانے کا اعلان کر دیا۔


    تفصیلی خبر یہاں  پڑھیں:  جامعہ پشاور کے طلبہ کا احتجاج، لاٹھی چارج اور پتھراؤ


    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفندیار ولی خان نے بھی طلبہ پر پولیس تشدد کی مذمت کی، کہا واقعہ قابلِ مذمت ہے، پولیس نے نہتے طلبہ پر لاٹھی چارج کیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے طلبہ پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا طلبہ جمہوری حقوق کے لیے قانونی دائرے میں احتجاج کر رہے تھے، فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کوئی جرم نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یونی ورسٹی انتظامیہ کا فرض تھا طلبہ قیادت سے مذاکرات کرتی، جماعت اسلامی طلبہ پر لاٹھی چارج کا معاملہ اسمبلی میں اٹھائے گی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے۔

  • پیرس میں مہاجرین پرلاٹھی چارج اورشیلنگ

    پیرس میں مہاجرین پرلاٹھی چارج اورشیلنگ

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں تارکین وطن کے کیمپوں کوختم کرنے کےلیےپولیس نےپتھروں کے بلاکس کا استعمال کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق پیرس میں پولیس نےمہاجرین کےغیر قانونی کیمپوں کےخاتمے کے لیے لاٹھی چارج اورآنسو گیس کا استعمال کیااور ان کے بیگز اور دیگر اشیاء بھی ضبط کرلیں۔

    post-1

    پیرس میں ٹریفک جزیرے کےنام سے مشہور جگہ ہےجہاں مہاجرین کوسونےکے لیے کمیپس لگانے سے روکنے کےلیے پولیس نےپتھروں کے بڑے بلاکس رکھ دیے۔

    post-2

    ریلوے پل کی یہ جگہ مہاجرین کےلیےمقرر کی گئی پناہ گاہ سےکچھ ہی دوری پر واقع ہے لیکن وہاں صرف 400 بستر موجود ہیں جبکہ مہاجرین کی تعداد بہت ذیادہ ہونےکی وجہ سےانہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    post-3

    محمد نامی تارکین وطن کا کہناہےکہ چونکہ حکومت کی جانب سے مقرر کی گئی جگہ پر صرف 400 لوگوں کے رہنے کی گنجائش ہے جو بہت کم ہےاور اگر کوئی شخص اس جگہ کے آس پاس بھی سوتا ہےتووہاں اس کےساتھ غیرانسانی رویہ اپنایاجاتاہے۔

    post-4

    فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس وقت تقریباََ آٹھ ہزار تارکین وطن موجود ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    post-5

    دوسری جانب پیرس سٹی کونسل کے ترجمان کا کہناہےکہ ہم مہاجرین کے خلاف نہیں،انہوں نےکہا ہمارے اس اقدام کا مقصد ان کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے کیونکہ اس طرح ریلوے پل کےنیچےیاریلوے اسٹیشن کے قریب سونا خطرناک ہے۔

    post-6

    واضح رہےکہ تارکین وطن کا کہناہے کہ پیرس حکومت چاہتی ہے کہ ہم یہاں سے چلے جائیں اسی لیےان کی جانب سے ہمارے خلاف لاٹھی چارج اور آنسوگیس کا استعمال کیاگیا۔

    post-8

  • پنجاب یونیورسٹی: دو طلباء تنظیموں میں تصادم، متعدد زخمی

    پنجاب یونیورسٹی: دو طلباء تنظیموں میں تصادم، متعدد زخمی

    لاہور: پنجاب یونیورسٹی میں 2 طلبہ گروپوں میں تصادم ہوگیا، جھگڑے میں 8 طلبہ زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کی حالت خطرے میں ہے، مشتعل طلباء کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج، آنسو گیس اور ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس کے ہاسٹل میں دو طلباء گروپوں میں تصاد م ہو گیا، اس دوران شدید پتھراﺅ بھی کیا گیا، ایک گروپ ڈنڈا بردار جبکہ دوسرے نے اینٹیں اٹھا رکھی تھیں۔

    واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس کی موجودگی میں بھی  طلباء ایک دوسرے پر پتھراؤ اور ڈنڈے برساتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب یونی ورسٹی میں طلبہ کا ایک گروپ نعرے بازی کررہا تھا جس پر مخالف گروپ ان سے الجھ پڑا، اس کے بعد کیمپس میدان جنگ بن گیا، طلب علموں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے دونوں گروپوں پر آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی جبکہ ایک طالب علم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں گروپوں سے مذاکرات جاری ہیں۔ یونی ورسٹی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ دونوں گروپوں کے درمیان کئی روز سے کشیدگی جاری ہے،گزشتہ روز بھی جھگڑا ہوا تھا اور آج پھر تصادم ہوگیا۔

  • اٹلی میں مظاہرین کا حکومت کے خلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج

    اٹلی میں مظاہرین کا حکومت کے خلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج

    روم : اٹلی کے دارالحکومت روم میں بنیادی حقوق کیلئے آوازاٹھانے والوں پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے دارالحکومت روم میں سینکڑوں افراد نے حکومت کی ہاوسنگ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا، عوام نے گھروں سے بے دخل کیے جانے پر احتجاجی ریلی نکالی.

    حکومت نے ریلی کومرکزی اسکوائر جانےسے روکنے کی کوشش کی جس پرمظاہرین اورپولیس مڈھ بھیڑ ہوگئی. پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کااستعمال کیا.

    یاد رہے رواں ماہ 7 مئی کو بھی مظاہرین نے حکومت پالیسیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی جس پر پولیس کی جانب سے سینکڑوں مظاہرین پر آنسوگیس کا استعمال کیا تھا.

  • کراچی میں احتجاج کرنےوالے اساتذہ پرلاٹھی چارج، واٹرکینن کااستعمال

    کراچی میں احتجاج کرنےوالے اساتذہ پرلاٹھی چارج، واٹرکینن کااستعمال

    کراچی: احتجاج کرنےوالے اساتذہ پرلاٹھی چارج اورواٹرکینن کااستعمال کیا گیا، مظاہرین بلاول ہاؤس کےقریب تنخواہ کی بحالی کیلئےاحتجاج کررہےتھے۔

    سندھ بھرسے آئے اساتذہ گذشتہ کئی روز سے کراچی کےعلاقے بوٹ بیسن پردھرنادیئے بیٹھے تھے، تنخواہوں کی بحالی کیلئے کراچی میں احتجاج کرنے والےاساتذہ نے جب بلاول ہاوس کراچی کا رُخ کیا تو پو لیس ا ن پرٹوٹ پڑی اور مظاہرین پرلاٹھی چارج اورواٹرکینن کاآزادانہ استعمال کیا گیا۔

    مظاہرین جمعرات کورکاوٹیں ہٹا کر بلاول ہاؤس چورنگی پہنچ گئے اوراپنے مطالبات کے حق میں احتجاج شروع کردیا، پولیس نے مظاہرین کومنتشرکرنےکیلئےواٹرکینن کااستعمال کیا گیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج بھی کیاجس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے ۔

    پولیس کی کارروائی کے بعد مظاہرین واپس بوٹ بیسن کی طرف چلے گئے،پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کی جانب سے بوٹ بیس پرلگایاگیا کیمپ بھی اکھاڑدیا۔