Tag: لاپتا بچے

  • عالیان علی رضا کیس، لاپتا بچے کی والدہ کی درخواست پر اے آئی جی کا بڑا فیصلہ

    عالیان علی رضا کیس، لاپتا بچے کی والدہ کی درخواست پر اے آئی جی کا بڑا فیصلہ

    کراچی: گارڈن کے علاقے سے عالیان اور علی رضا کے مبینہ اغوا کے کیس میں لاپتا بچے کی والدہ کی درخواست پر ایڈیشنل آئی جی نے ہائی پروفائل کیس کی تفتیش اے وی سی سی کو منتقل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گارڈن سے لاپتا بچوں عالیان اور علی رضا کیس اے آئی جی کراچی نے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کو منتقل کر دیا ہے، یہ فیصلہ لاپتا بچے کی والدہ کی درخواست پر کیا گیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے، جس میں اے وی سی سی کے ایس ایس پی کو ہدایت کی گئی ہے کہ یہ کیس ذاتی نگرانی میں دیکھیں اور تفتیش ذمہ دار افسر کے سپرد کریں جو مکمل میرٹ پر کام کرے۔

    واضح رہے کہ عالیان کی والدہ زینب یونس کی جانب سے تفتیش تبدیلی کی درخواست دی گئی تھی، ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کی جانب سے ایک بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، اس بورڈ نے بھی تفتیش تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی، جس پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سندھ کی جانب سے درخواست منظور کی گئی، اور گارڈن پولیس کا کیس فوری طور پر اے وی سی سی منتقل کر دیا گیا۔

    سراغ رساں کتا بو سونگھتے کہاں جا کر رکا؟ گارڈن سے لاپتا بچوں کی تلاش میں بڑی پیش رفت

    یاد رہے کہ 14 جنوری کو 5 سالہ عالیان عرف علی اور 6 سالہ علی رضا اپنے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے گزشتہ ماہ گارڈن ویسٹ سے لاپتا ہو گئے تھے۔ اس کیس میں سرچ آپریشن کے دوران 19 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی گئی تھی تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی تھی، پولیس نے لاپتا بچوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 3 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    بچوں کو لاپتا ہوئے تقریباً 49 دن گزر چکے ہیں لیکن تاحال بچوں کا کوئی پتا نہیں چل سکا ہے، نہ ہی پولیس کوئی سراغ ڈھونڈ پائی ہے۔

    لاپتا بچے علی رضا کے والد کی حالت اور فریاد

  • ایئرپورٹس پر نئے انٹرپول سسٹم کے نفاذ کے بعد پہلی تاریخی کارروائی، لاپتا بچے بازیاب

    ایئرپورٹس پر نئے انٹرپول سسٹم کے نفاذ کے بعد پہلی تاریخی کارروائی، لاپتا بچے بازیاب

    کراچی: ایئرپورٹس پر نئے انٹرپول سسٹم کے نفاذ کے بعد پہلی تاریخی کارروائی میں 2 لاپتا بچے بازیاب ہو گئے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق پاکستانی ایئرپورٹس پر انٹرپول سسٹم کی آئی بی ایم ایس کے ساتھ نفاذ کے بعد ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے لاپتا ہونے والے 2 بچوں کو پاکستان پہنچنے پر تحویل میں لے لیا۔

    ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایت پر آئی بی ایم ایس سسٹم کے ساتھ ہوائی اڈوں پر نئے انٹرپول سسٹم کا نفاذ کیا گیا تھا۔

    بچوں کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر بشکیک سے پہنچنے پر تحویل میں لیا گیا، بچوں کی گمشدگی کی اطلاع پنجاب پولیس کی جانب سے دی گئی تھی، اور گمشدگی کا مقدمہ سال 2022 میں تھانہ برکی لاہور میں درج کیا گیا تھا، ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے بچوں کو متعلقہ پولیس کے حوالے کر دیا۔

    بچوں کی شناخت محمد حذیفہ اور احمد عمیس عابد کے نام سے ہوئی ہے، انٹرپول پاکستان نے بچوں کی گمشدگی کے حوالے سے ییلو نوٹسسز جاری کیے تھے، نئے نفاذ ہونے والے سسٹم کی بدولت گمشدہ بچوں کی بازیابی ممکن ہوئی۔

    نئے سسٹم کی بدولت امیگریش ڈیٹا بیس کو انٹرپول کے ڈیٹا بیس سے منسلک کیا گیا ہے، اس سسٹم کی بدولت گمشدہ بچوں، چوری شدہ پاسپورٹس اور پوری دنیا کو سنگین جرائم میں مطلوب ملزمان کو پاکستان پہنچنے پر گرفتار کیا جا سکے گا۔

    رواں سال اپریل میں انٹرپول فائنڈ سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے ٹیم کی کارکردگی کو سراہا، ایف آئی اے ترجمان کے مطابق کامیاب کارروائی انٹرپول اسلام آباد اور ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد کے درمیان قریبی ورکنگ ریلیشن شپ کی وجہ سے ممکن ہوئی۔

  • لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، ڈی آئی جی سی آئی اے

    لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، ڈی آئی جی سی آئی اے

    کراچی: ڈی آئی جی سی آئی اے امین یوسف کا کہنا ہے کہ لاپتا ہونے والے 19 بچوں کے علاوہ تمام مل چکے ہیں، کراچی سمیت سندھ بھر سے 58 بچے لاپتا ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے امین یوسف نے کہا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ بچوں کے اغوا کے سلسلے میں کسی بھی خبر پر کان نہ دھریں۔

    سی آئی اے کے ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایک بچہ کل فیصل آباد سے آیا ہے، وہ سات ماہ سے مسنگ تھا، وہ کلفٹن میں اپنے والد سے ناراض ہو کر چلا گیا تھا، تو اغوا اور گم شدگی کے واقعات میں فرق ہے۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے مزید کہا کہ اندرون سندھ بچوں کے اغوا کی 11 ایف آئی آر درج ہوئیں ہیں، عوام سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں پر یقین نہ کریں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، چار دن قبل نجی اسکولوں کو بھی ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن کی جانب سے بچوں کی سیکورٹی کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔


    مزید پڑھیں:  بچوں کو اغوا کیے جانے کا معاملہ، نجی اسکولز کو ہدایات جاری


    دو ہفتے قبل وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت کراچی کے امن و امان پر اہم اجلاس میں عمران خان کو کراچی سمیت سندھ کی صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی، جس میں وزیرِ اعظم نے شہر میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کراچی میں گاڑیوں کی تعداد 20 سے 25 لاکھ ہو چکی ہے، اسٹریٹ کرائم کا طریقۂ واردات وہی پرانا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اب شہری لوٹ مار کی رپورٹ زیادہ کر رہے ہیں، پولیس بھی متحرک ہے، ملزمان پکڑے جا رہے ہیں، 6 ہفتے میں بڑی تعداد میں اشتہاری ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • لاپتا بچوں کی بازیابی کے لیے پنجاب حکومت کی ویب سائٹ قائم

    لاپتا بچوں کی بازیابی کے لیے پنجاب حکومت کی ویب سائٹ قائم

    لاہور: سپریم کورٹ کے حکم پر لاپتا بچوں کی بازیابی کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے ویب سائٹ بنا دی۔ ویب سائٹ پر گمشدہ اور بازیاب بچوں کی تفصیلات شائع کر دی گئی ہیں۔

    web-post-1

    پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے لاپتا اور گمشدہ بچوں کی تفصیلات پر مبنی ویب سائٹ متعارف کرا دی ہے۔ویب سائٹ پرچائلڈ پروٹیکشن بیورو ،یتیم خانوں،ایدھی ہوم اور ایس او ایس ویلج میں موجود لاپتا بچوں اور گم ہونے والے بچوں کی تمام تر تفصیلات بھی شائع کی گئی ہیں۔

    web-post-2

    سپریم کورٹ کے حکم پر متعارف کرائی جانے والی ویب سائٹ پر اس وقت 40 بچیوں اور 126 لاپتا اور بازیاب بچوں کی تفصیلات موجود ہیں۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر قائم لاپتا بچوں کی کمیٹی کے مطابق ویب سائٹ بنانے کا مقصد بچوں کی بازیابی اور ان کی گھروں تک محفوظ واپسی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ بچوں کی بازیابی کے لیے پولیس روایتی سستی کا مظاہرہ کر رہی تھی تاہم اب پولیس کی کارکردگی کو مانیٹر کر کے پولیس کو تکنیکی معاونت فراہم کی جا رہی۔