Tag: لاپتہ افراد کیس
-
لاپتہ افراد کیس:وزارت دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وزارت دفاع کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی، عدالت نےکہا ہے کہ سات ماہ سے ایک ہی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔
مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو لاپتہ افراد سے متعلق وزارت دفاع کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، جس پرجسٹس جواد نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سات ماہ سے ایک ہی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔
وزیراعظم اور اور وزیراعلی خیبر پختو نخوا سے جواب طلب کیا جائے گا، جسٹس جواد نے کہا کہ عدالت کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا، حکومت لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے میں ناکام ہو چکی ہے، پینتیس میں سے اب تک صرف سات افراد کو بازیاب کرایا گیا ہے۔
عدالت کے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل سلمان اکرم بٹ بھی عدالت میں پیش ہوئے، سماعت بائیس جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
-
اسلام آباد:لاپتہ افراد کیس کی سماعت آج ہورہی ہے
سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت آج ہورہی ہے۔
گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے لاپتہ مسعود جنجوعہ کی بازیابی کے حوالے سے مقدمے کی سماعت ملتوی کی تھی جبکہ وزارت دفاع اور حکومت پنجاب سے تین ہفتوں میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
عدالت نے وزارت دفاع کی جانب سے 11 میں سے 4 ذمہ داروں کے جمع کرائے گئے بیانات حلفی کو خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے باقی ذمہ داروں کے بیان حلفی بھی داخل کرانے کی ہدایت کی تھی۔
-
سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں آمنہ مسعود جنجوعہ کو سرکار کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کا جائزہ لینے کی اجازت دیدی۔
لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران مسعود جنجوعہ کی گمشدگی کے حوالے سے اسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل عرفان احمد نے رپورٹ پیش کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے سپریم کورٹ سےاستدعا کی کہ رپورٹ خفیہ رکھی جائے۔
جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ رپورٹ میں ایسی کوئی بات نہیں جو خفیہ رکھی جائے اور عدالت نے آمنہ مسعود جنجوعہ کو رپورٹ کا جائزہ لینے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ بریگیڈئیر سید اطہر کا بیان حلفی تصدیق شدہ نہیں، دوبارہ جمع کرایا جائے۔
اعلیٰ عدالت نے حکومت پنجاب اور پولیس سے بھی رپورٹ اور گمشدگی کی ایف آئی آر کی نقل طلب کرتے ہوئے سماعت تین ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔
-
لاپتہ افراد کیس میں آئی جی ایف سی سے رپورٹ طلب
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں قائم مقام آئی جی ایف سی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
سپریم کورٹ میں بلوچستان بدامنی اور لاپتہ افراد کی سماعت پر قائم مقام آئی جی ایف سی عدالت میں پیش ہوئے، قائم مقام آئی جی ایف سے نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ان کے پاس دس افراد تھے، جن میں سے تین کی شناخت ہوچکی ہیں، جونام یہاں دیئے گئے ہیں ان میں سے کوئی بھی ایف سی کی تحویل میں نہیں ہیں۔
سپریم کورٹ نے چھبیس دسمبر کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، دوران سماعت صدر بلوچستان ہائیکورٹ بار نے کہا کہ صوبے میں چھبیس ڈاکٹرز اغوا کئے گئے اور سب نے تاوان دے کر رہائی پائی، پولیس حکام نے جواب میں بتایا کہ سول اسپتال اور نجی کلینکس کو سیکیورٹی فراہم کردی ہے، اس کے علاوہ ذاتی سیکیورٹی کیلئے اگر ڈاکٹرز درخواست دیں گے تو انھیں فوری اسلحہ لائسنس فراہم کیا جائے گا۔