Tag: لاپتہ بچی

  • کراچی میں پولیس کی بروقت کارروائی،7 سالہ لاپتہ بچی مل گئی

    کراچی میں پولیس کی بروقت کارروائی،7 سالہ لاپتہ بچی مل گئی

    کراچی(18 جولائی 2025): قائد آباد میں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سات سالہ مقدس مریم کو والدین سے ملوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قائد آباد میں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سات سالہ مقدس مریم کو والدین سے ملو ادیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقدس مریم گھر سے نکل کر لاپتہ ہو گئی تھی، والد نے گمشدگی رپورٹ درج کرائی تھی، پولیس نے ٹیکنیکل بنیادوں پر مسلم آباد کالونی سے بچی کو تلاش کیا اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بچی کو والدین کے حوالےکردیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) سی آئی اے پولیس نے سعید آباد سے 7 ماہ قبل اغوا کیے جانے والے 4 سالہ بچے کو بحفاظت بازیاب کر کے اغوا کار گروہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے بتایا تھا کہ 7 ماہ قبل سعید آباد سے 4 سالہ حسین  کو اغوا کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ سعید آباد تھانہ میں درج ہے اور کیس کی تفتیش فروری میں ایس آئی یو کو منتقل کی گئی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ پولیس نے کڑی محنت اور حکمت عملی سے سعید آباد کے علاقے میں چھاپہ مار کر مغوی بچے حسین کو بحفاظت بازیاب کرالیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-police-timely-action-suspects-flee/

  • کراچی : سرجانی یوسف گوٹھ سے لاپتہ بچی اسکیم 33 سے مل گئی

    کراچی : سرجانی یوسف گوٹھ سے لاپتہ بچی اسکیم 33 سے مل گئی

    کراچی : سرجانی یوسف گوٹھ سے لاپتہ بچی اسکیم 33 سے مل گئی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی اسکیم 33 تک کیسے پہنچی پتہ کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی یوسف گوٹھ سے لاپتہ بچی اسکیم 33 سے مل گئی ، 12 سالہ عمیمہ ریسکیو ادارے کو مدراس چوک کے قریب ملی۔

    بچی کو سچل تھانے کے حوالے کردیا، اس کے جسم پرچوٹ بھی لگی ہے تاہم سچل پولیس نے سرجانی پولیس کو بچی سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

    پولیس حکام نے کہا کہ بچی سرجانی سے اسکیم 33 تک کیسے پہنچی پتہ کیا جا رہا ہے، مقدمے کے اندراج کے بعد سے بچی کی تلاش جاری تھی۔

    مزید پڑھیں : کراچی : سرجانی یوسف گوٹھ سے 12 سالہ بچی لاپتہ

    حکام کا کہنا تھا کہ بچی کے والد کے مطابق عمیمہ کے کپڑے تبدیل ہیں، بچی جس وقت لاپتہ ہوئی دوسرے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے سرجانی یوسف گوٹھ سے 12 سالہ بچی لاپتہ ہوگئی تھی، والدین نے مؤقف اختیار کیا تھا 3 بار تھانے کے چکرلگائے مگر مقدمہ درج نہیں کیا گیا، 12 سال کی بیٹی عمیمہ کل دوپہر سے لاپتہ ہے۔ بچی کا تھوڑا سا دماغی توازن ٹھیک نہیں ، کل چیز لینے گئی تھی۔

    والد نے الزام عائد کیا تھا ایس ایچ او کہتا ہے اتوار کو میرے بچوں کا دن ہوتا ہے، رات ڈیڑھ بجے ایس ایچ او نے فون کر کے کہا اب فری ہو گیا ہوں آجاؤ، تھانے گیا اسکے باوجود مقدمہ درج نہیں کیا۔

  • 2011 سے لاپتہ بچی کی تلاش کیلئے پولیس نے ’اے آئی‘ کی مدد حاصل کرلی

    2011 سے لاپتہ بچی کی تلاش کیلئے پولیس نے ’اے آئی‘ کی مدد حاصل کرلی

    چنئی: بھارت میں 13سال قبل تامل ناڈو میں 2 سال کی معصوم بچی کویتا اپنے گھر کے باہر سے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی، بچی کے والدین تاحال اپنی گمشدہ بیٹی کی تلاش میں ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بچی کو تلاش کرنے کے لیے پولیس نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کی مدد سے 14 سال کے عمر کی کویتا کی تصویر بنائی ہے۔

    بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کی 2 سالہ بیٹی 19 ستمبر 2011 کو شام 5 بجے کے قریب ان کے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی، تب سے وہ مسلسل اپنی بیٹی کی تلاش میں ہیں۔

    پولیس کو بھی بچی کی گمشدگی کی اطلاع دی گئی۔ لیکن انہیں اس وقت شدید حیرانی ہوئی جب پولیس نے انہیں بتایا کہ یہ کیس 2022 میں بند کر دیا گیا۔

    بچی کے والد جو ایک کوآپریٹو بینک میں ملازمت کرتے ہیں، اُنہوں نے پولیس کے فیصلے کے خلاف چنئی، سیداپیٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ عدالتی حکم کے بعد حکام نے لڑکی کی تلاش کے لیے ٹیکنالوجی سے مدد حاصل کرلی۔

    بچی کے والد نے بتایا کہ ان کے پاس بچی کی صرف دو ہی تصویریں تھیں اور وہ دونوں پرانی تصاویر شادی کی تقریب کے دوران لی گئی تھیں اور اس وقت کویتا کی عمر صرف ایک یا دو سال کی ہوگی۔

    خواتین کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ 8500 روپے جمع کرانے کا اعلان

    حکام نے تیرہ سال قبل گمشدہ بچی کی تصویر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی ہے، پولیس کے مطابق دو سال کی بچی اب شاید کچھ ایسی ہی نظر آتی ہوگی۔ اے آئی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی اس تصویر کو دیکھ کر 15 سالہ کویتا کے والدین اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور بے اختیار رو دیئے۔

    والدین کو اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اے آئی کی مدد سے بنائی گئی اس تصویر سے ان کی بیٹی کی تلاش کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

  • 16 سال قبل پراسرار حالات میں لاپتہ بچی واپس آگئی؟

    16 سال قبل پراسرار حالات میں لاپتہ بچی واپس آگئی؟

    پولینڈ میں رہنے والی ایک خاتون جولیا وینڈل نے دعویٰ کیا ہے کہ 16 سال قبل ایک بچی کی گمشدگی کے جس کیس نے عالمی شہرت حاصل کی تھی، وہ وہی بچی ہیں۔

    پولش خاتون کا یہ دعویٰ سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہا ہے، خاتون نے ایک پوسٹر اٹھا رکھا ہے جس میں ایک بچی کی تصویر اور اسے ڈھونڈنے کی اپیل کی گئی ہے، خاتون کے مطابق یہ بچی وہ ہیں۔

    واقعے کا پس منظر

    16 سال قبل مئی 2007 میں ایک برطانوی خاندان اپنی تعطیلات گزارنے پرتگال آیا تھا، جہاں ایک رات جب والدین ڈنر کے لیے قریبی ریستوران میں تھے، ان کی 3 سال بچی میڈیلین مک کین لاپتہ ہوگئی۔

    بچی اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اس ریزورٹ میں موجود تھی جہاں اس خاندان کا قیام تھا۔

    پولیس کو کمرے کا دروازہ ٹوٹا ہوا ملا جس پر بچی کے اغوا کا شبہ ظاہر کیا گیا۔

    خاندان نے جلد ہی مقامی اور برطانوی میڈیا کو بھی اس کیس میں شامل کرلیا جس کے بعد اس کیس کو عالمی شہرت حاصل ہوگئی اور دنیا بھر سے لوگ 3 سالہ بچی کی سلامتی اور بحفاظت گھر واپسی کی دعائیں کرنے لگے۔

    حتیٰ کہ چند معروف شخصیات نے جن میں برطانوی و پرتگالی فٹ بالرز ڈیوڈ بیکہم اور کرسٹیانو رونالڈو بھی شامل تھے، بچی کو ڈھونڈنے کی اپیل کی۔ برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے بھی بچی کی اطلاع دینے والے کے لیے رکھی گئی کئی ملین پاؤنڈز کی خطیر انعامی رقم میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا۔

    تاہم یہ تمام کوششیں بے سود رہیں اور دونوں ممالک کی پولیس سر توڑ کوششوں کے باوجود بچی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی۔

    اس دوران بچی کے والدین پر بھی الزام لگایا گیا کہ بچی ایک حادثے میں ہلاک ہوچکی ہے جس کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے انہوں نے گمشدگی کا ڈرامہ رچایا ہے۔

    بچی کے والدین کو باقاعدہ تفتیش کے مراحل سے گزرنا پڑا تاہم ایک پرتگالی عدالت نے والدین کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے مقامی پولیس کو انہیں ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    برطانیہ میں بچی کے پڑوس میں مقیم ایک خاتون کو بھی ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا گیا جن پر کچھ برطانوی اخبارات نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ بچی کی ہلاکت یا گمشدگی میں والدین کے ساتھ شامل ہیں۔

    10 سال بعد 2017 میں جرمن اور برطانوی پولیس نے ایک 43 سالہ جرمن شہری کو گرفتار کیا جو بچوں کے اغوا اور ان سے زیادتی کے گھناؤنے جرائم میں ملوث تھا، پولیس کے مطابق میڈیلین کی گمشدگی بھی اس شخص یا اس کے ریکٹ سے تعلق رکھتی ہے۔

    اب ایک پولش خاتون کے اس دعوے کے بعد، کہ وہی میڈیلین مک کلین ہیں، ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

    تاحال ان کی زندگی کے بارے میں زیادہ معلومات سامنے نہیں آسکیں کہ اس دوران وہ کہاں رہیں اور ان پر کیا گزری، تاہم ان کا کہنا ہے کہ برطانوی خاندان نے ان سے رابطہ کر کے ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی پیشکش کی ہے تاکہ وہ اپنے بچھڑے ہوئے خاندان سے مل سکیں۔