Tag: لاپتہ

  • کیا پولش لڑکی کا گمشدہ بچی میڈیلین میک کین ہونے کا دعویٰ درست ہے؟

    کیا پولش لڑکی کا گمشدہ بچی میڈیلین میک کین ہونے کا دعویٰ درست ہے؟

    پولینڈ میں رہنے والی ایک خاتون جولیا وینڈل کا 16 سال قبل لاپتہ ہوجانے والی بچی ہونے کا دعویٰ، مقامی پولیس نے مسترد کردیا۔

    چند روز قبل جولیا کی سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹس بے حد وائرل ہوئی تھیں، جن میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 16 قبل ایک بچی کی گمشدگی کے جس کیس نے عالمی شہرت حاصل کی تھی، وہ وہی بچی ہیں۔

    جولیا نے بچی کی تصویر سے اپنی مشابہت کے کچھ ثبوت بھی سوشل میڈیا پر پیش کیے تھے جیسے کہ آنکھوں میں ایک نایاب بیماری کا ہونا جس کی وجہ سے آنکھ عام افراد سے مختلف ہوتی ہے۔

    واقعے کا پس منظر

    16 سال قبل مئی 2007 میں ایک برطانوی خاندان اپنی تعطیلات گزارنے پرتگال آیا تھا، جہاں ایک رات جب والدین ڈنر کے لیے قریبی ریستوران میں تھے، ان کی 3 سال بچی میڈیلین مک کین لاپتہ ہوگئی۔

    بچی اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ اس ریزورٹ میں موجود تھی جہاں اس خاندان کا قیام تھا۔

    پولیس کو کمرے کا دروازہ ٹوٹا ہوا ملا جس پر بچی کے اغوا کا شبہ ظاہر کیا گیا۔

    خاندان نے جلد ہی مقامی اور برطانوی میڈیا کو بھی اس کیس میں شامل کرلیا جس کے بعد اس کیس کو عالمی شہرت حاصل ہوگئی اور دنیا بھر سے لوگ 3 سالہ بچی کی سلامتی اور بحفاظت گھر واپسی کی دعائیں کرنے لگے۔

    حتیٰ کہ چند معروف شخصیات نے جن میں برطانوی و پرتگالی فٹ بالرز ڈیوڈ بیکہم اور کرسٹیانو رونالڈو بھی شامل تھے، بچی کو ڈھونڈنے کی اپیل کی۔ برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے بھی بچی کی اطلاع دینے والے کے لیے رکھی گئی کئی ملین پاؤنڈز کی خطیر انعامی رقم میں حصہ ڈالنے کا اعلان کیا۔

    تاہم یہ تمام کوششیں بے سود رہیں اور دونوں ممالک کی پولیس سر توڑ کوششوں کے باوجود بچی کا سراغ لگانے میں ناکام رہی۔

    اس دوران بچی کے والدین پر بھی الزام لگایا گیا کہ بچی ایک حادثے میں ہلاک ہوچکی ہے جس کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے انہوں نے گمشدگی کا ڈرامہ رچایا ہے۔

    بچی کے والدین کو باقاعدہ تفتیش کے مراحل سے گزرنا پڑا تاہم ایک پرتگالی عدالت نے والدین کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے مقامی پولیس کو انہیں ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

    برطانیہ میں بچی کے پڑوس میں مقیم ایک خاتون کو بھی ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا گیا جن پر کچھ برطانوی اخبارات نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ بچی کی ہلاکت یا گمشدگی میں والدین کے ساتھ شامل ہیں۔

    10 سال بعد 2017 میں جرمن اور برطانوی پولیس نے ایک 43 سالہ جرمن شہری کو گرفتار کیا جو بچوں کے اغوا اور ان سے زیادتی کے گھناؤنے جرائم میں ملوث تھا، پولیس کے مطابق میڈیلین کی گمشدگی بھی اس شخص یا اس کے ریکٹ سے تعلق رکھتی ہے۔

    رواں برس فروری میں جولیا وینڈل نامی پولش خاتون سامنے آئیں اور انہوں نے سوشل میڈیا پر میڈیلین مک کلین ہونے کا دعویٰ کیا جس کے بعد اس کیس میں نئی جان پڑ گئی۔

    پولینڈ کے شہر وروکلا کی پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد خاتون کے دعوے کو غلط قرار دیا ہے، تاہم انہوں نے یہ نتیجہ کن وجوہات پر اخذ کیا، یہ عوامی طور پر بتانے سے گریز کیا ہے۔

    خاتون نے بچی کے خاندان کو اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کی بھی پیشکش کی جس کے بارے میں گمشدہ بچی کا خاندان تذبذب کا شکار ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر اس کیس کے میڈیا میں آجانے اور اس کے بارے میں ہونے والی طرح طرح کی قیاس آرائیوں سے تکلیف کا شکار ہیں۔

    اس کیس پر سنہ 2019 میں نیٹ فلکس ایک دستاویزی فلم بھی بنا چکا ہے۔

  • دریا سے 4 دوستوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد، شہر میں خوف و ہراس

    دریا سے 4 دوستوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد، شہر میں خوف و ہراس

    امریکی ریاست اوکلاہوما میں 4 دوستوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں جس نے شہر میں سنسنی پھیلا دی، پولیس قاتل کو پکڑنے کی سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ 2 بھائی اور ان کے 2 دوست گزشتہ ہفتے سے لاپتہ تھے، ان کی عمریں 29 سے 32 سال کے درمیان تھیں۔

    ایک ہفتے بعد ان کی مسخ شدہ لاشیں ایک دریا سے برآمد ہوئیں، پولیس کو قتل کے کچھ شواہد قریبی اسکریپ یارڈ سے ملے جہاں ناکارہ گاڑیاں توڑی جاتی ہیں۔ پولیس کو ایک مقتول کی اہلیہ کے فون ڈیٹا سے اسکریپ یارڈ کا پتہ چلا۔

    پولیس کے مطابق چاروں افراد کو گولی ماری گئی اور ان کی لاشوں کو مسخ کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اسکریپ یارڈ کا مالک مقتولین کا دوست تھا اور وقوعے کے بعد سے وہ بھی غائب ہے، ممکنہ طور پر وہ خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتا ہے۔

    ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز چاروں، ایک دوست کے گھر سے بائیسائیکلوں پر سوار نکلے، ان کی گفتگو سے لگ رہا تھا جیسے وہ ممکنہ طور پر کہیں ڈکیتی کرنے جارہے ہیں۔

    چاروں مقتولین اس سے قبل بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے تھے۔

    پولیس مقتولین کی سائیکلیں ڈھونڈنے کی بھی کوشش کر رہی ہے، مشتبہ ملزم اسکریپ یارڈ کے مالک کی گاڑی بھی مل گئی جو یارڈ سے کچھ دور کھڑی تھی۔

  • والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    معروف پاکستانی ماڈل مشک کلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کرلیا گیا تھا اور وہ تاحال لاپتہ ہیں، مشک نے یہ انکشاف 2 سال قبل ایک انٹرویو میں کیا تھا۔

    معروف ماڈل مشک کلیم کا سنہ 2020 میں عفت عمر کو دیا گیا ایک انٹرویو وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 7 سال گزر جانے کے باوجود وہ تاحال لاپتہ ہیں، ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔

    ماڈل نے بتایا کہ ان کے والد کو افریقی ملک نائیجیریا سے 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 2020 تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔

    انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے والد کو کس نے اغوا کیا اور ان کے اہل خانہ وہاں کیا کرنے گئے تھے یا ان کا نائیجیریا سے کیا تعلق ہے؟

    تاہم انہوں نے بتایا کہ جب والد کو اغوا کیا گیا تو وہ 18 برس جبکہ ان کے بڑے بھائی 19 برس کے تھے اور ان کی والدہ نے تن تنہا 4 بچوں کی پرورش کی اور انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔

    انہوں نے بتایا کہ 7 سال گزر جانے کے باوجود ان کے والد سے متعلق کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔

    ماڈل نے مزید بتایا کہ انہوں نے ہی میلان فیشن شو میں کیٹ واک کر کے عالمی سطح پر پہلی بار پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

    مشک کلیم کے مطابق ان سے قبل کسی بھی پاکستانی ماڈل کو کسی بھی عالمی فیشن شو میں شرکت کے لیے نہیں بلایا گیا تھا اور انہوں نے میلان فیشن شو میں کیٹ واک کرکے پہلی پاکستانی ماڈل کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔

  • انگلینڈ میں 4 روز سے لاپتہ کھلاڑی کی لاش مل گئی

    انگلینڈ میں 4 روز سے لاپتہ کھلاڑی کی لاش مل گئی

    انگلینڈ میں 4 دن سے لاپتہ فٹبالر کی لاش مل گئی جس کے بعد ان کے مداحوں میں غم کی لہر دوڑ گئی، پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد تعین کیا جاسکے گا کہ فٹبالر کی موت کس طرح ہوئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لنکا شائر پولیس کو چار دن سے لاپتہ فٹبالر جیمز ڈین کی لاش ملی ہے، پولیس اور فٹبالر کے قریبی دوست ان کی تلاش میں مصروف تھے لیکن اتوار کو بلیک برن کے علاقے میں ان کی لاش برآمد ہوئی۔

    جیمز ڈین کی عمر 35 سال تھی اور وہ آخری بار 5 مئی کو آکرڈ ڈرائیور کے علاقے میں دیکھے گئے تھے۔

    ان کی گمشدگی کے بعد لنکا شائر پولیس نے ٹویٹر پر ان کی تصویر بھی پوسٹ کی لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

    تاحال یہ تعین نہیں کیا جاسکا کہ آیا فٹبالر کا قتل ہوا ہے یا انہیں کوئی حادثہ پیش آیا، لنکا شائر پولیس کے مطابق جیمز ڈین کا پوسٹ مارٹم ہوگا اور اسی کے بعد حتمی بات سامنے آسکے گی۔

    جیمز ڈین نے اپنا کیریئر گریٹ ہاروڈ ٹاؤن کے ساتھ شروع کیا تھا، وہ کلیتھیور، نارٹ وچ وکٹوریہ اور اسٹریلی بریج سیلٹک کے ساتھ وابستہ تھے۔

  • بلی 4 سال بعد اپنے مالک تک کیسے پہنچی؟

    بلی 4 سال بعد اپنے مالک تک کیسے پہنچی؟

    امریکا میں اس وقت ایک خاتون خوشی سے نہال ہوگئیں جب ان کی 4 سال قبل کھو جانے والی بلی انہیں دوبارہ مل گئی۔

    نووا نامی یہ بلی سنہ 2016 میں امریکی ریاست نیو جرسی سے اپنی مالکن کے گھر سے لاپتہ ہوئی تھی۔ خاتون نے اسے تلاش کرنے کی بہت کوشش کی اور علاقے میں پوسٹرز بھی چپساں کیے، لیکن وہ اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہیں۔

    اب یہ بلی ریاست پنسلوینیا کے ایک شیلٹر ہوم سے ملی ہے۔ شیلٹر ہوم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ بلی کچھ دن قبل یہاں آئی تو اس کا اسکین کیا گیا کہ اس کے اندر کوئی مائیکرو چپ تو نصب نہیں۔

    مائیکرو چپ کی موجودگی کا علم ہونے کے بعد اس کی مالکن سے رابطہ کیا گیا جو اب میسا چوسٹس میں رہتی تھی۔

    مالکن اپنی بلی کے دوبارہ مل جانے پر خوشی سے نہال ہوگئیں، وہ شیلٹر ہوم پہنچیں اور اپنی پیاری بلی کو اپنے نئے گھر لے گئیں۔

  • گھر پہنچنے والا شخص لاپتہ، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری

    گھر پہنچنے والا شخص لاپتہ، سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری

    امریکا میں ایک عجیب و غریب واقعے نے پولیس کو چکرا کر رکھ دیا جس میں ایک شخص اپنے گھر میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگیا۔

    امریکی شہر سان فرانسسکو میں پیش آنے والے اس واقعے نے پولیس کو حیران کردیا ہے، 50 سالہ کمپیوٹر انجینئر اپنے گھر میں داخل ہونے کے بعد گمشدہ ہوگیا۔

    مذکورہ شخص کے اپارٹمنٹ کے باہر لگے کیمرے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے سوشل میڈیا پر جاری کردی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ شخص اپنے اپارٹمنٹ میں داخل ہوا لیکن تب سے اب تک 1 ماہ ہوچکا ہے وہ لاپتہ ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کیمرے میں ایسی کوئی ریکارڈنگ نہیں جس میں اس شخص کو باہر آتے دیکھا جاسکے۔

    لاپتہ شخص مختلف کاموں کے لیے 2 قریبی علاقوں میں آتا جاتا رہا اور پولیس نے دونوں مقامات پر اسے تلاش کیا لیکن اس شخص کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔

    اس شخص کے اہل خانہ نے اس کی گمشدگی کا مقدمہ درج کروا دیا ہے، بہن کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کا اس طرح بغیر کسی اطلاع کے غائب ہوجانا غیر معمولی ہے اور ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    پولیس کے مطابق اس شخص کے اپارٹمنٹ میں کسی قسم کی مداخلت کے آثار نہیں جبکہ اپارٹمنٹ کا دروازہ بھی اندر سے بند تھا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ اس شخص کے بینک اکاؤنٹس میں بھی کسی قسم کی کوئی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔

  • سرکاری اداروں کی سستی: خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا

    سرکاری اداروں کی سستی: خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا

    میڈرڈ: اسپین کی ایک عدالت نے ایک متاثرہ خاندان کو 1 لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا ہے جو 27 سال تک اپنے پیارے کو لاپتہ سمجھتا رہا اور اسے اس کی موت کی خبر نہیں ہوئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 8 دسمبر سنہ 1990 کو اسپین کے جنوبی شہر میں ایک کار کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں موجود شخص موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    6 دن بعد مذکورہ شخص کے اہلخانہ نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی یہ جانے بغیر کہ ان کا عزیز اس دنیا سے گزر چکا ہے۔

    اس کیس میں پولیس اور متعلقہ محکموں نے اس قدر غیر ذمہ داری اور غفلت کا مظاہرہ کیا کہ یہ خاندان 27 سال تک اپنے پیارے کی موت سے بے خبر رہا یہاں تک کہ 12 جون 2017 کو انہیں علم ہوا کہ وہ جسے لاپتہ سمجھ رہے ہیں وہ اس دنیا میں نہیں ہے۔

    سرکاری محکموں کی غفلت کا علم ہونے کے بعد محکمہ داخلہ کی جانب سے متاثرہ خاندان کو ایک معمولی رقم بطور معاوضہ دینے کی پیشکش کی گئی تاہم دکھ اور غصے سے بھرے بہن بھائی اور والدہ عدالت پہنچ گئے۔

    اب عدالت نے اسپین کی گورنمنٹ کو مذکورہ خاندان کو 1 لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز بطور معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے، اس میں سے 58 ہزار پاؤنڈز والدہ اور 18، 18 ہزار پاؤنڈز بہن بھائیوں کو دیے جائیں گے۔

    عدالت نے اس سے کہیں زیادہ رقم کا جرمانہ وزارت داخلہ پر بھی عائد کیا ہے۔

    مقامی پولیس نے بھی عدالت میں اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور بتایا کہ ان کے پاس موجود گمشدہ و لاپتہ افراد، اور لاوارث حالت میں ملنے والی لاشوں کے ڈیٹا میں ہم آہنگی کا فقدان ہے۔

    پولیس کے مطابق مختلف محکموں کے درمیان رابطوں کی کمی کی وجہ بھی اس خاندان کی اذیت کا سبب بنی۔

  • صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ، اہلیہ کا  اغوا کا الزام

    صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ، اہلیہ کا اغوا کا الزام

    اسلام آباد : وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ہوگئے، اہلیہ نے کہا ہے کہ میرے شوہر کو کچھ لوگ زبردستی ساتھ لے گئے تاہم پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹرجی سکس سے صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ ہوگئے ، اہلیہ نے اغوا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بتایا گیاکہ میرے شوہر کو کچھ لوگ زبردستی ساتھ لے گئے ، میرے شوہر کی گاڑی جی سکس میں اسکول کے باہر کھڑی ملی، جس میں چابی لگی ہوئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مطیع اللہ جان کے اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ، واقعے کی تحقیقات کررہےہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ صحافی مطیع اللہ جان کی خیریت سےمتعلق تشویش ہے، ان کوصحافت کےباعث ماضی میں ہراساں کیا گیا۔

    خیال رہے بدھ کو مطیع اللہ جان کی سپریم کورٹ میں توہین عدالت کے مقدے میں پیشی تھی، پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے انھیں ایک متنازع ٹویٹ پر نوٹس جاری کیا تھا۔

  • 6 سالہ بچی کی پراسرار گمشدگی، اسکول بس سے اتر کر واپس نہیں آئی

    6 سالہ بچی کی پراسرار گمشدگی، اسکول بس سے اتر کر واپس نہیں آئی

    امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں 6 سالہ بچی لاپتہ ہوگئی، بچی اسکول بس سے اتر کر کہیں گئی اور پھر واپس نہیں آئی۔

    ساؤتھ کیرولینا میں 6 سالہ بچی کی گمشدگی نے پورے علاقے کو پریشان کردیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اس کی بخیریت واپسی کے لیے دعاگو ہے۔

    پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے گمشدگی سے قبل ننھی بچی اسکول بس میں موجود تھی، لیکن کچھ سوچ کر وہ ڈرائیور کے پاس گئی اور اس سے کچھ بات کرنے کے بعد بس سے اتر گئی۔

    اس کے بعد وہ واپس نہیں آئی، پولیس نے آس پاس کا سارا علاقہ چھان مارا ہے لیکن ابھی تک اسے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    پولیس کے 250 اہلکاروں سمیت اہل علاقہ بھی اسے ڈھونڈنے میں سرگرداں ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو اغوا کیے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے تاہم اس کی پراسرار گمشدگی نے اچھنبے میں مبتلا کر رکھا ہے۔

    دو روز قبل اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے مقامی چرچ میں جمع ہو کر بچی کی سلامتی و حفاظت اور بخیریت واپسی کے لیے اجتماعی دعا بھی کی۔

  • 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    برطانیہ میں 33 سالہ ماں اور اس کے 4 بچوں کی اچانک گمشدگی نے خوف و ہراس پھیلا دیا، پولیس نے بڑے پیمانے پر پانچوں کی تلاش شروع کردی۔

    یہ پریشان کن واقعہ برطانیہ کے علاقے ووڈلی میں پیش آیا۔ 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں کے ساتھ اچانک لاپتہ ہوگئی۔ بچوں کی عمریں بالترتیب 13، 12، 4 سال اور 4 ماہ ہے۔

    پولیس نے ان پانچوں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی ہے۔ اس ضمن میں پولیس نے مقامی افراد سے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔

    پڑوسیوں کے مطابق انہوں نے ماں کو اپنے چاروں بچوں کے ساتھ آخری بار سہ پہر 4 بجے دیکھا تھا، اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

    پولیس ان سب کی زندگیوں اور صحت کے بارے میں سخت تشویش کا شکار ہے اور انہیں جلد از جلد بحفاظت ڈھونڈنے کی سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔

    اس سے چند روز قبل اسکول کے ساتھ موزیم آف لندن کی سیر کو آنے والا 6 سالہ بچہ بھی لاپتہ ہوگیا تھا۔ میوزیم سے واپسی میں اسکول بس ایک سروس اسٹیشن پر رکی تاکہ طالب علم بیت الخلا استعمال کرسکیں اور یہیں عادل عمیر رحیم نامی 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

    9 گھنٹے بعد بچہ ایک سڑک کے کنارے بیٹھا ہوا مل گیا، بچے کی تلاش کے عمل میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد سمیت تقریباً 1 ہزار افراد نے حصہ لیا تھا۔