Tag: لاڑکانہ پولیس

  • لاڑکانہ پولیس کی کارروائی، ایس ایچ او کی شہادت میں ملوث 2 ڈاکو گرفتار

    لاڑکانہ پولیس کی کارروائی، ایس ایچ او کی شہادت میں ملوث 2 ڈاکو گرفتار

    لاڑکانہ پولیس کی جانب سے خفیہ اطلاع پر بڑی کارروائی کی گئی، اعلیٰ پولیس افسر کی شہادت میں ملوث دو ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خفیہ اطلاع پر لاڑکانہ پولیس بروقت کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ او کی شہادت میں ملوث دو انتہائی مطلوب ڈاکوؤ کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان میر محمد کھوسو شہید کیس میں نامزد تھے۔

    عبدالمجید عرف مجو جت کے خلاف 52 مقدمات تھے جبکہ اس کے ساتھ پکڑے جانے والے علی گوہر کے خلاف 23 مقدمہ درج تھے۔

    ملزم علی گوہر کھکرانی کے سر پر 50لاکھ روپے انعام تھا، مجید عرف مجو جت کے سر پر 25لاکھ روپے کا انعام تھا۔

    ایس ایس پی لاڑکانہ احمد فیصل چوہدری نے بتایا کہ لاڑکانہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر دونوں ملزمان کو گرفتار کیا، گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/larkana-police-writes-a-letter-to-nimrata-kumari-family-for-register-fir/

  • بچوں کے جھگڑے میں بڑے کود پڑے، باپ بیٹے سمیت 4 افراد قتل

    بچوں کے جھگڑے میں بڑے کود پڑے، باپ بیٹے سمیت 4 افراد قتل

    لاڑکانہ: گاؤں نائچ میں گزشتہ رات بچوں کے معمولی جھگڑے کے دوران 2 گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں باپ بیٹے سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں بچوں کی معمولی بات پر جھگڑے کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد قتل کر دیے گئے ہیں، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

    لاڑکانہ پولیس کے مطابق رشید وگن تھانہ کی حدود گاؤں نائچ میں گزشتہ رات بچوں کی معمولی بات پر جتوئی برادری کے دو فریقین کے درمیان شروع ہونے والے جھگڑے میں فائرنگ کے نتیجے میں باپ بیٹے سمیت چار افراد قتل کر دیے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق قتل ہونے والوں میں والد شمن، بیٹا شوکت، علی حسن اور علی اکبر جتوئی شامل ہیں، واقعے کی اطلاع  ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر طلب کر لی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ایک ملزم وقار جتوئی کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس نے لاشوں اور زخمی کو چانڈکا اسپتال منتقل کر کے ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

  • لاڑکانہ پولیس کا نمرتا کماری قتل کیس کا مقدمہ درج کرانے کیلئے اہلخانہ کو خط

    لاڑکانہ پولیس کا نمرتا کماری قتل کیس کا مقدمہ درج کرانے کیلئے اہلخانہ کو خط

    لاڑکانہ : لاڑکانہ پولیس نےنمرتاکماری قتل کیس میں اہلخانہ سے مقدمہ درج کرانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل طالبہ نمرتا کی موت کا کیس الجھ گیا اور تاحال مقدمہ درج نہ ہو سکا ، ایس ایس پی لاڑکانہ نے نمرتا کماری قتل کیس مقدمے درج کرانے کیلئے نمرتا کے بھائی ڈاکٹروشال کو خط لکھ دیا ہے۔

    جس میں کہا ہے کہ ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات کیلئےتعاون کی ضرورت ہے، واقعےکی فوری طور پر ایف آئی آر درج کرائی جائے، مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے ، اہلخانہ سےدرخواست ہے آئیں اور مقدمہ درج کرائیں۔

    اس سے قبل ،ایس ایس پی لاڑکانہ کا کہنا تھا کہ بارباررابطے کے باوجود ورثا ایف آئی آر درج کرانےمیں سنجیدہ نہیں ، نمرتا کے بھائی نےمقدمہ درج کرانے سے صاف انکار کردیا۔

    مزید پڑھیں : نمرتا کی پراسرار موت، مقدمہ 6 روز بعد بھی درج نہ ہوسکا

    ایس ایس پی کے مطابق ورثا کو ایف آئی آر درج کرانےکےلیےقائل کر رہے ہیں ، موبائل کی فرانزک اورپوسٹ مارٹم رپورٹ تک موت کی وجہ کاتعین نہیں ہوسکتا، سرکاری مدعیت میں ایف آئی آر درج کرنے پرمشاورت جاری ہے۔

    انھوں نےمزید کہا کہ کالج کے طلبااورانتظامیہ کو نمرتااور زیرحراست 2افرادکی دوستی کا علم تھا ، واقعے کی عدالتی تحقیقات کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا حکومت سندھ نے3 روز قبل عدالتی تحقیقات کے لیے حکم نامہ جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 16 ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈکل کالج کے ہاسٹل سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی، کالج انتظامیہ نے واقعے کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی مگر مقتولہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے خودکشی کے امکان کو رد کیا تھا ۔

  • لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: پولیس نے انجان عورتوں سے متعلق دل چسپ اشتہار لگا دیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے دل چسپ اشتہار لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے کے لیے اشتہار لگایا ہے کہ انجان عورتوں کے فون کال سے ہوشیار رہا جائے۔

    پولیس کی جانب سے شہر میں پھیلائے جانے والے اشہتار میں خبردار کیا گیا ہے کہ انجان عورتوں کے کہنے پر شہری کسی جگہ جانے سے گریز کریں۔

    اشتہار میں کہا گیا ہے کہ فون کرنے والی اس قسم کی انجان عورتیں بہکا کر مختلف علاقوں میں بلا کر اغوا کر سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ میں اس طرح کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آنے لگے ہیں، انجان عورتوں کی جانب سے کال آتی ہے اور وہ مردوں کو بہکا کر کسی جگہ ملاقات کے لیے بلا لیتی ہیں۔

    لاڑکانہ پولیس کے مطابق ملاقات کے لیے جانے والے مردوں کو تاوان کے لیے اغوا کر لیا جاتا ہے، جس پر پولیس نے شہریوں کو خبردار کرنے لیے لیے اشہتار جاری کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    یاد رہے کہ لاڑکانہ پاکستان پیپلز پارٹی کا مرکزی شہر ہے، جس میں حال ہی میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا ہے، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے۔

    پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیئٹو (پی پی ایچ آئی) کے انچارج ڈاکٹر عبد الحفیظ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 16 میں سے 13 بچوں میں وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جن کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔