Tag: لاڑکانہ

  • ذوالفقارعلی بھٹو مرحوم کی 86ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے

    ذوالفقارعلی بھٹو مرحوم کی 86ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے

    پیپلزپارٹی کے بانی چئیرمین ذوالفقارعلی بھٹو کی 86ویں سالگرہ پاکستانی سیاست کو ڈرائینگ روم سے نکال کر عوام میں لانےوالے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی چھیاسی ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔

    ذوالفقار علی بھٹو صوبہ سندھ کے ایک با اثرخاندان میں 5جنوری 1928ءکو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ ذوالفقارعلی بھٹونے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز30 سال کی عمرمیں صدر ایوب خان کے دور میں حکومت میں شامل سب سے کم عمر وزیرکی حیثیت سے کیا۔

    ۔1965۔کی جنگ کے دوران وہ پاکستان کے وزیر خارجہ اور ایوب خان کے مشیر تھے۔ انہوں نے اس دوران دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔1967ءمیں انھوں نے پیپلزپارٹی کی بنیادرکھی اورپاکستا نی عوام کو طاقت کاسرچشمہ قرار دیکر پورے ملک میں انقلابی جدوجہد کے ایک نئے دور کا آغاز کیا۔

    سقوط ڈھاکہ کے بعد20 دسمبر 1971ءسے 13 اگست 1973ءتک ذوالفقارعلی بھٹوصدر پاکستان کے منصب پر فائز رہے۔1973ءکا متفقہ آئین بھٹوحکومت کا سب سے بڑاکارنامہ تصورکیا جاتا ہے، جسکے بعد انہوں نے عہدہ صدارت چھوڑ کر 14 اگست 1973ءکو وزیر اعظم کی حیثیت سے حکومتی اختیارات سنبھالے۔

    انہوں نےمسلم امہ کودنیاکےنقشےپرباوقارملت کادرجہ دینےکےلیےمسلم بلاک بنانےکی حکمت عملی شروع اور اس کےلیےانہوں نےسعودی عرب، سے فلسطین اور انڈونیشیا ودیگرمسلم ممالک کےسربراہان کےساتھ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کوفروغ دیابلکہ انہیں مسلم بلاک کےتشکیل پرآمادہ کیامگران کایہ خواب تکمیل نہ پاسکا اوربیرونی اشارے پران کی حکومت کاتختہ الٹ دیاگیا۔

    پانچ جولائی1977 ءکو جنرل ضیا الحق نے مارشل لاءنافذ کرکے بھٹوحکومت کوبرطرف کردیا۔فوجی حکومت کے دورمیں 4اپریل 1979ءکو ذوالفقارعلی بھٹوکو نواب محمد احمد خاں کے قتل کے الزام میں راولپنڈی جیل میں پھانسی دے دی گئی ۔

    آ ج مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کا عہد قصہ ءپا رینہ لگتا ہے لیکن ملکی معیشت ، دفاع اورخارجہ پالیسی پرنظرڈا لنے سے محسوس ہو تا ہے کہ اگر چہ بھٹو اس دنیا میں نہیں ،مگر اپنے عمل اور غیرمعمو لی خدما ت کی وجہ سے وہ لو گو ں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی جوہری پروگرام کا سنگ بنیاد بھی ان کے بڑے کارناموں میں سے ایک ہے۔
     

  • صحافی کے قتل کیخلاف سانگھڑ میں صحافیوں وسیاسی تنظیموں کی ریلی

    صحافی کے قتل کیخلاف سانگھڑ میں صحافیوں وسیاسی تنظیموں کی ریلی

    لاڑکانہ میں سینیئر صحافی شان ڈہر کے قتل کے خلاف سانگھڑ میں صحافیوں سیاسی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے شاہ مردان شاہ پریس کلب سے سول ہسپتال چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے سینئر صحافی شان ڈہر کے قاتلوں کی گرفتاری اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے سخت نعرے بازی کی

    ریلی کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ فنکشنل کے تعلقہ صدرالله بچایو نظامانی ،پیپلزپارٹی کے اقبال یوسف زئی،متحدہ قومی موومنٹ کے ممبر زونل کمیٹی اختر مغل،سول سوسائٹی کے علی شیر ڈاہری،پریس کلب کے جنرل سیکریٹری الیاس انجم،اور پریس کلب کے صدر لالہ قادر سریوال نے شان ڈہر کے بہمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری اورمقتول صحافی کے ورثاء کی مالی معاونت اور صحافیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

  • شکارپور:رینجرز کا چھاپہ،پندرہ من چھ سو کلوچرس برآمد،ملزم گرفتار

    شکارپور:رینجرز کا چھاپہ،پندرہ من چھ سو کلوچرس برآمد،ملزم گرفتار

    رینجرز کی لینڈ کسٹم انٹیلی جنس کے ہمراہ کارروائی پندرہ من چھ سو کلوچرس برآمد کرکے ملزم ریلوے کا ملازم گرفتار کر لیا گیا ۔

    چالیس ونگ شہباز رینجرز کے ونگ کمانڈر ملک مختیار نے رینجرز ہیڈ کوارٹر ز لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ شب رینجرز اور لینڈ کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے شکارپور میں جاری اسنیپ چیکنگ کے دوران شکارپور ریلوے اسٹیشن کے باہر کھڑے ایک شخص جس کے پاس سامان کے بیس بڑے بڑے پیکٹ موجود تھے کو چیک کیا تو سامان کے ڈبوں میں بجلی کے اسٹیپلائیزر موجود تھے جن کے اندر بجلی کی وائرنگ کے بجائے چرس کے پیکٹ موجود تھے،

    جس پر ملزم اکبر شاہ کو گرفتار کیا گیا ونگ کمانڈر ملک مختیار نے مزید بتایا کے ملزم اکبر شاہ محکمہ ریلوے میں بکنگ کلرک ہے اور شکارپور میں ہی تعینات تھا جس نے دوران تفتیش بتایا ہے کے چرس بذریعہ ٹرین ہی کوئٹہ سے شکارپور پہنچائی گئی تھی جسے سندھ میں ہی سپلائی کیا جانا تھا ملزم نے یہ بھی بتایا ہے کے اس کے دو ساتھی ریلوے اسٹیشن میں ہی گاڑی لیے موجود تھے۔

    تاکہ چرس کو گاڑی میں لوڈ کیا جا سکے لیکن رینجرز ان سے پہلے پہنچی جس پر وہ فرار ہو گئے ونگ کمانڈر ملک مختیار نے بتایا کے ملزم کے فرار ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جب کہ ملزم سے مزید تفتیش بھی جاری ہے۔