Tag: لاڑکانہ

  • لاڑکانہ  : اے ایس آئی پر تشدد کرنے والے پی پی رہنما  کو گرفتار کرلیا گیا

    لاڑکانہ : اے ایس آئی پر تشدد کرنے والے پی پی رہنما کو گرفتار کرلیا گیا

    لاڑکانہ : پولیس اسٹیشن میں  اے ایس آئی پر تشدد کرنے والے پی پی رہنما ذوالفقار جکھرانی کو گرفتار کرلیا گیا ، اصغر مغیری نے دو ملزمان کوشراب سمیت گرفتارکیا تھا جنہیں چھڑانے کیلئے تشدد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں بااثر افراد نے تھانیدار کے سامنے اے ایس آئی اصغرمغیری پر تشدد کیا ، اس دوران تھانہ ولید کا ایس ایچ او تماشا دیکھتا رہا، اے ایس آئی نے دو افراد کو شراب کی بوتلوں سمیت گرفتار کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے پیپلز پارٹی کے رہنما پی پی رہنما ذوالفقار جکھرانی نے اے ایس آئی پر نہ صرف تشدد کیا بلکہ ملزمان بھی تھانے سے چھڑا کر لے گئے جبکہ پی پی رہنما ذوالفقار جکھرانی نے اے ایس آئی کی وردی بھی پھاڑ دی۔

    شکایت پر اے ایس آئی اصغرمغیری کا تبادلہ دوسری جگہ کر دیا گیا، جس پر اےایس آئی اصغرمغیری نے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کی کوشش کی ،ڈی آئی جی نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

    ایس ایس پی مسعودبنگش کا کہنا ہے کہ اصغرمغیری کے واقعےکی تحقیقات کررہے ہیں، اے ایس آئی پرتشدد کرنیوالے ذوالفقار جکھرانی کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ واقعے کے بعد ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے۔

    مسعودبنگش نے کہا کہ اے ایس آئی اصغرمغیری کی سوشل میڈیا پر خود کشی کی کوشش کی خبر درست نہیں، وہ ٹھیک ہیں۔

  • لاڑکانہ، سرکاری ادویات کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، ملزم گرفتار

    لاڑکانہ، سرکاری ادویات کی بڑی کھیپ پکڑی گئی، ملزم گرفتار

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ادویات کی بڑی کھیپ پکڑ لی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ سول لائن تھانہ پولیس نے خفیہ اطلاع پر شہر کے احسن ٹو محلہ میں کارروائی کرتے ہوئے سرکاری ادویات کی بڑی کھیپ پکڑ کر ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کے مطابق ادویات کی کھیپ نجی گودام سے برآمد کی گئی ہے، کارروائی کے دوران سیکڑوں کارٹون میں بھری سرکاری ادویات قبضے میں لے لی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے پرائیویٹ میڈیکل اسٹور کے مالک سہیل شیخ کو بھی گرفتار کیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ برآمد کی گئی ادویات کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    پولیس کے مطابق پکڑی گئی ادویات میں اینٹی بایوٹک سیرپ شامل ہیں جس پر سندھ حکومت کی ناٹ فار سیل کی مہر لگی ہوئی ہے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے سرکاری ادویات کے معاملے میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔

    جے آئی ٹی ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے، جے آئی ٹی سرکاری ادویات کے سارے معاملے کی تحقیقات کرے گی۔

  • لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، قیدیوں کا مطالبہ ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں کرونا وائرس کیسز سامنے آنے پر قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قیدیوں نے احتجاجاً کھانا لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    قیدیوں کا مؤقف ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے، بیرکوں میں بند کرنے سے سماجی دوری برقرار نہیں رہ سکتی۔

    جیل انتظامیہ نےصورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری طلب کرلی۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ 77 قیدیوں اور جیل ملازمین کے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائے گئے تھے، ایک جیلر سمیت 8 قیدیوں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا جنہیں قرنطینہ کر دیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں سے مذاکرات جاری ہیں، یرغمال اہلکاروں کو جلد چھڑا لیں گے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 67 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 67 ہزار 249 ہے، جبکہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • لاڑکانہ، آوارہ کتوں نے ایک روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ، آوارہ کتوں نے ایک روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آوارہ کتوں نے ایک ہی روز میں 22 افراد کو کاٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ ضلع بھر آوارہ کتوں کی بہتات کے اثرات سامنے آنے لگے، ایک ہی روز میں آوارہ کتوں نے 22 افراد کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    ذرائع کا کہنا کہ کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے والوں میں 10 بچے، 11 مرد اور خاتون شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ افراد کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا، اسپتال کے سینٹر سے ویکسین فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاڑکانہ کے بعد سکھر میں بھی کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سکھر میں اوباڑو کے گاؤں مزار چاچڑ میں کتے کے کاٹے سے بچہ زخمی ہو گیا تھا، تاہم تحصیل اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی جا سکی تھی۔

    زخمی ہونے والے بچے کے چچا عابد علی نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا تھا کہ بچے کو فوری طور پر تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا لیکن ایک گھنٹے تک اسپتال میں بچے کو ویکسین نہیں دی گئی۔

    بچے کے چچا کا کہنا تھا اسپتال میں ڈاکٹر موجود نہیں تھے، صرف ٹرینر ڈسپنسر موجود تھے، بچے کو تحصیل اسپتال سے رحیم یار خان ریفر کیا گیا ہے، اب ڈاکٹر کہتے ہیں بچے کو زخم گہرا ہے یہاں علاج نہیں ہو سکتا۔

  • لاڑکانہ، میاں بیوی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی پراسرار موت

    لاڑکانہ، میاں بیوی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی پراسرار موت

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں میاں بیوی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد پراسرار طور پر انتقال کرگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے علی گوہر آباد میں میاں بیوی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد پر اسرار طور پر انتقال کرگئے، انتظامیہ کے کرونا وائرس کے شبے کے پیش نظر علاقے کو سیل کردیا۔

    انتقال کرنے والے افراد کے رشتے دار یوسی چیئرمین ایڈووکیٹ اصغر کچھی کے مطابق مرنے والے کرونا وائرس میں مبتلا نہیں تھے تاہم ہم انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں لیکن سیمپلز نہیں دے سکتے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے ورثا کا کرونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    علی گوہر آباد میں 6 افراد کی پراسرار موت پر خوف و ہراس پھیل گیا، متاثرہ علاقے کی تین گلیاں سیل کرکے پولیس کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب لاڑکانہ میں کرونا وائرس کے باعث بینک کی ایک برانچ سیل کردی گئی، برانچ کو بینک منیجر کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو آنے پر سیل کیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کا کہنا ہے کہ بینک کے دیگر عملے کے بھی کرونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ وائرس سے 200 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • سندھ حکومت کا بڑا قدم، لاڑکانہ میں کرونا ٹیسٹ کے لیے لیب قائم

    سندھ حکومت کا بڑا قدم، لاڑکانہ میں کرونا ٹیسٹ کے لیے لیب قائم

    کراچی: سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے لیبارٹری قائم کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی ہدایت پر کرونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے لاڑکانہ میں لیبارٹری قائم کر دی گئی۔

    محکمہ صحت سندھ کی طرف سے قائم کی گئی لیبارٹری نے گزشتہ روز سے سیمپلنگ کا کام بھی شروع کر دیا ہے، گزشتہ روز لیے گئے سیمپلز کے نتائج آج آنا شروع ہو جائیں گے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لیبارٹری میں روزانہ 200 ٹیسٹ کیے جا سکیں گے جسے آنے والے ہفتے تک 350 تک بڑھایا جائے گا، اگلے مرحلے میں نواب شاہ میں بھی کرونا ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کی جائے گی۔

    پیر کو لاک ڈاؤن ختم نہیں ہورہا، کچھ مزید سختیاں ہوں گی، وزیر اعلیٰ سندھ

    واضح رہے کہ سندھ بھر میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے، سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 598 کیسز سامنے آئے جس میں سے سب سے زیادہ نئے کیسز کراچی سے رپورٹ ہوئے، محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 467 نئے کئسز رپورٹ ہوئے جب کہ اس دوران صوبے میں 5 ہلاکتیں ہوئیں، جن میں سے 4 ہلاکتیں کراچی سے اور 1 ہلاکت لاڑکانہ میں ہوئی۔

    کراچی سے ہلاک ہونے والوں میں 4 مرد شامل ہیں جن کی عمریں 19،60،81، اور 62 تھیں، لاڑکانہ سے ہلاک ہونی والے شخص کی عمر 55 سال تھی۔

    چوبیس گھنٹوں میں حیدرآباد سے 50 نئے کیسز، شہید بے نظیر آباد سے 20، جامشورو سے 1 نیا کیس، بدین سے 3، سانگھڑ سے 4، ٹنڈو محمد خان سے 2، گھوٹکی سے 6، سکھر سے 9، لاڑکانہ سے 10 نئے کیسز، دادو سے 3، مٹیاری سے 9، میر پور خاص سے 3، اور شکارپور سے 10 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • لاڑکانہ، کرونا زدہ قرار دیکر خاتون کی تدفین، رپورٹ منفی آگئی

    لاڑکانہ، کرونا زدہ قرار دیکر خاتون کی تدفین، رپورٹ منفی آگئی

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں کرونا زدہ قرار دے کر خاتون کی تدفین کردی گئی، تدفین کے بعد خاتون کی رپورٹ منفی آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ کے چانڈکا اسپتال میں خاتون کا زچگی کے دوران انتقال ہوا، اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کرونا زدہ قرار دے کر تدفین کردی گئی بعد میں خاتون کی کرونا رپورٹ منفی آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے حاملہ خاتون کو پہلے ہی نزلہ، بخار کی علامات کے سبب کرونا مریض قرار دیا تھا، خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی، نومولود کی رپورٹ بھی منفی آگئی۔

    ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ کی جانب سے خاتون کی بغیر غسل و کفن کے پلاسٹک میں لپیٹ کر تدفین کردی گئی، شوہر اور گھر والوں کو آخری دیدار تک نہ کرنے دیا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ خاتون کو احتیاطی تدابیر کے طور پر آئیسولیشن میں رکھا تھا، اگر خاتون کی رپورٹ پازیٹو آجاتی تو بہت سے لوگ کرونا سے متاثر ہوسکتے تھے۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا سے مزید 14 اموات

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کرونا وائرس کی صورت حال سے متعلق اپنے پیغام میں کہا تھا کہ سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے کل 3534 ٹیسٹ کیے،صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران 453 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 9093 ہے جبکہ 24 گھنٹوں میں مزید 14 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 171 ہوگئی ہے۔

  • بچے کو جنم دینے کے بعد خاتون کرونا سے جاں بحق

    بچے کو جنم دینے کے بعد خاتون کرونا سے جاں بحق

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں دو روز قبل نومولود کو جنم دینے والی کرونا مریضہ انتقال کرگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ کے شیخ زید ویمن اسپتال میں زیر علاج کرونا کی مریضہ جاں بحق ہوگئی، مدئجی کی رہائشی خاتون کے ہاں 2 دن پہلے بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق نومولود کی کرونا رپورٹ منفی آئی ہے اور وہ بالکل تندرست ہے۔

    شیخ زید ویمن اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خاتون کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز سمیت عملے کے 5 افراد کے ٹیسٹ کرلیے گئے ہیں اوراسپتال کے آئسولیشن وارڈ کو سیل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ کرونا کے مریض وقت پر اسپتال نہیں آرہے، مریض بہت زیادہ سانس کی تکلیف پر آخری لمحات میں اسپتال پہنچ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کرونا مریض وقت پر اسپتال نہیں پہنچ رہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ دمہ، شوگر یا بلڈ پریشر وغیرہ کے مریض فوراً اسپتال آئیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ لوگ مرض کو چھپا رہے ہیں، کرونا کے مریض کو یہ بتانے سے گریز نہیں کرنا چاہئے۔

    عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ ڈاؤ اوجھا، آغا خان، جی پی ایم سی میں سہولتیں موجود ہیں، سول، ٹراما سینٹر اور ایس آئی یو ٹی میں بھی کرونا کا علاج ہورہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ کرونا کے مریضوں کے لیے اسپتال میں بیڈز نہیں، ہمارے پاس مریضوں کی تعداد سے زیادہ بستر، وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ سندھ میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 148 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • لاڑکانہ، بچے کو اسپتال لے جانے والے والدین سے پولیس اہلکار کی بدتمیزی

    لاڑکانہ، بچے کو اسپتال لے جانے والے والدین سے پولیس اہلکار کی بدتمیزی

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو اسپتال لے جانے والے والدین سے بدتمیزی کرنے والے پولیس اہلکار اور انسپکٹر کو معطل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے والدین کو روکا اور کمسن بچے کو اسپتال جانے نہیں دیا گیا۔

    سبحال اللہ چوک پر اہلکار نے بچے کے والد سے بدتمیزی کی اور مغلظات بکتا رہا، گولیمار کے علاقے سے آنے والے والدین کو چانڈکا اسپتال جانا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق بے بس باپ گود میں بیمار بچے کو اٹھا کر التجا کرتا رہا کہ اسپتال جانے دیا جائے لیکن اہلکار نے انہیں اسپتال نہیں جانے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ موقع پر موجود یوسی 8 کا چیئرمین خاموش تماشائی بنا رہا، سبحان اللہ چوک پر یوسی چیئرمین کی موٹرسائیکل کو لاک ڈاؤن کراس کراکر جانے دیا گیا۔

    ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ اور ایس ایس پی مسعود بنگش نے واقعے نوٹس لیتے ہوئے راستہ روکنے اور بچے کے والدین سے بدتمیزی کرنے پر انسپکٹر اور اہلکار کو معطل کردیا۔

    ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ نے واقعے کی مکمل انکوائری کرانے کے احکامات جاری کردئیے۔

  • لاڑکانہ کے ڈاکٹروں کی 13 ماہ سے رکی تنخواہ فوری ادا کرنے کا مطالبہ

    لاڑکانہ کے ڈاکٹروں کی 13 ماہ سے رکی تنخواہ فوری ادا کرنے کا مطالبہ

    لاڑکانہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لاڑکانہ کے ڈاکٹروں کی 13 ماہ سے رکی تنخواہ فوری ادا کی جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ینگ ڈاکٹرز اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کو 3 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاڑکانہ کے ڈاکٹروں کی 13 ماہ سے رکی تنخواہ فوری ادا کی جائے۔

    صدر وائی ڈی اے کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز کی فوری اسکریننگ کی جائے، وبا کے دوران کام کرنے والے ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کے لیے رسک الاؤنس کا بھی اعلان کیا جائے۔

    ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ ہم ڈاکٹروں کی کرونا فنڈز کی کٹوتی رقم فوری واپس کیے جانے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں، آج تمام طبی امور بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر انجام دیں گے۔

    واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز نے سیاہ پٹیاں باندھ کر ڈیوٹی شروع کر دی ہے، وائی ڈی اے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی فوری اسکریننگ کا مطالبہ کئی دن سے کرتی آ رہی ہے، 15 اپریل کو بھی وائی ڈی اے نے کہا تھا کہ طبی عملے کی اسکریننگ تاحال التوا کا شکار ہے، وزیر اعلیٰ سندھ طبی عملے کی اسکریننگ کے احکامات جاری کریں۔

    ملک بھر میں طبی عملے کے 217 افراد کرونا وائرس کا شکار

    چند دن قبل قومی ادارہ صحت نے ہیلتھ پروفیشنلز کی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک میں اب تک 217 ہیلتھ پروفیشنلز کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، ان ڈاکٹرز کی تعداد 116، نرسز کی تعداد 34، دیگر اسپتال ملازمین کی تعداد 67 ہے۔ 119 ہیلتھ پروفیشنلز اسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت تسلی بخش ہے، 71 ہیلتھ پروفیشنلز آئیسولیشن میں زیر علاج ہیں، 3 ہیلتھ پروفیشنلز جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق گلگت بلتستان اور ایک کا اسلام آباد سے ہے۔ 24 ہیلتھ پروفیشنلز صحت یاب ہو چکے ہیں۔