Tag: لاڑکانہ

  • لاڑکانہ میں شادی کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر

    لاڑکانہ میں شادی کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک تقریب کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر ہوگئی جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے گاؤں رحیم بوگھیو میں دوران تقریب کھانا کھانے سے 168 افراد کی طبیعت خراب ہوگئی۔

    واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو حکام فوری طور پر موقع پر پہنچے جس کے بعد متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کے مطابق ان میں سے 5 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے سندھ فوڈ اتھارٹی اور ایم ایس لاڑکانہ سے رابطہ کیا اور سندھ فوڈ اتھارٹی کو چکن اور دیگر کھانوں کے نمونے چیک کرنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 168 افراد کی چکن کھانے سے طبیعت خراب ہوئی، انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ تقریب کا کھانا پکانے والوں سے تحقیقات اور کاروائی کی جائے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے اسپتال میں لائے گئے 168 افراد میں سے 68 بچے ہیں، انہوں نے متعلقہ ایم پی اے سمیت دیگر افراد کو اسپتال پہنچنے کی ہدایت بھی کی۔

  • کتے کے کاٹنے سے زخمی 6 سالہ حسنین زندگی کی بازی ہار گیا

    کتے کے کاٹنے سے زخمی 6 سالہ حسنین زندگی کی بازی ہار گیا

    کراچی : لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے سے شدید زخمی 6سالہ حسنین جان کی بازی ہار گیا، وہ کراچی کےاسپتال این آئی سی ایچ میں زیرعلاج تھا ، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ انفیکشن بڑھنےکی وجہ سے حسنین صحتیاب نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے سے شدید زخمی 6سالہ حسنین انتقال کرگیا ، ڈائریکٹر این آئی سی ایچ کا کہنا ہے حسنین کی میت ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے، حسنین کی متعدد سرجریزبھی کی گئی تھیں لیکن انفیکشن بڑھنےکی وجہ سے حسنین صحتیاب نہ ہوسکا۔

    خیال رہے 6 سالہ حسنین کراچی کےاسپتال این آئی سی ایچ میں زیر علاج تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے لاڑکانہ کے 6 سال کے حسنین کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہم نے ہر طرح سے کوشش کی کہ بچے کی جان بچائی جائے ، اللہ پاک والدین کو صبرعطا فرمائے۔

    یاد رہے کہ 14 نومبر کو پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں چھ سال کاحسنین اپنے کھیتوں کی طرف جارہاتھاکہ راستےمیں چھ سےسات کتوں نےحملہ کردیا، حملے سے حسنین کے ناک اور سر کے پچھلے حصے پر گہرے زخم آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا، انڈس اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دے کرسول اسپتال بھیجاگیا، سول اسپتال کے کیس لینے سے انکار کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) منتقل کیا گیا۔

    حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، 10 رکنی میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا، حسنین کی حالت سنبھلنے لگی تھی اور ڈاکٹروں نے چھ سالہ حسنین کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا ہے، اور نالی کے ذریعے خوراک دی جانے لگی تھی۔

    ترجمان حکومت سندھ کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو بچے کو بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • سسرال والوں نے داماد کو واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا

    سسرال والوں نے داماد کو واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا

    لاڑکانہ: میاں بیوی کے معمولی گھریلو تنازعے کا انجام بہت برا نکلا جب ناراض داماد کو سسرال والوں نے پکڑ کر واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایک شخص طارق چنہ نے بیوی کے ساتھ اس بات پر جھگڑا کیا تھا کہ وہ میکے سے دیر سے کیوں آئی، شوہر کے غصہ کرنے پر سسرال والوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق سسرال والوں نے داماد طارق چنہ کو گھر بلا کر اس پر مبینہ طور پر تشدد کیا، اسے واشنگ پاؤڈر گھول کر پلا دیا، اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا، جب کہ پولیس نے بھی سسر اور اس کے بیٹوں کی شکایت پر داماد ہی کو حراست میں لے لیا۔

    اے ایس پی نے میڈیا کو بتایا کہ طارق چنہ کی حالت پولیس کی حراست میں غیر ہو گئی،جس پر اسے فوراً چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف طارق چنہ نے کہا کہ اس کے سسر علی احمد اور سالوں نے مل کر اس پر تشدد کیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان طارق چنہ نے ناراض بیوی کو منانے میں ناکامی پر خود محلول پیا تھا۔

    خیال رہے کہ گھریلو جھگڑوں کے باعث اس طرح کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں، رواں برس جنوری میں بھی ہربنس پورہ میں سسرالیوں نے داماد کو زنجیروں میں جکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا، میاں بیوی کے جھگڑے پر سسرالی آپے سے باہر ہو گئے اور پہلے داماد کبیر کو اغوا کیا پھر زنجیروں میں جکڑ دیا، دل نہ بھرا تو سر کے بال بھی مونڈ دیے، اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی تھی۔

  • حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل بورڈ تشکیل

    کراچی: لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے سے زخمی حسنین کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے، 10 رکنی بورڈ کے چئیرمین این آئی سی ایچ کے ڈاکٹر جمشید اختر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں کتوں کا شکار ہونے والے معصوم بچے حسنین کی زندگی بچانے کے لیے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل طبی بورڈ بنایا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بورڈ میں مختلف اسپتالوں کے ڈاکٹرز شامل کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ کا رہایشی 5 سال کا حسنین این آئی سی ایچ میں زیر علاج ہے، چائلڈ سرجن ڈاکٹر انور نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ حسنین کی سرجری کا معائنہ کر رہا ہے۔ انھوں نے خوش خبری سنائی کہ بچے کی صحت میں بہتری کا عمل شروع ہو چکا ہے، حسنین کی مزید سرجریز کا فیصلہ معائنے کے بعد ہوگا، اللہ سے پوری امید ہے بچہ معمول کی زندگی میں واپس آجائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    ادھر ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے، جو محمد حسنین کے علاج کے حوالے سے اقدامات کرے گا، ہم ضرورت کے مطابق ملک اور بیرون ملک بھی علاج کے لیے سہولتیں فراہم کریں گے، آج حسنین کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حسنین کے ساتھ یہ لرزہ خیز واقعہ 14 نومبر کو بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں پیش آیا تھا جب 6 سے 7 کتوں نے کم سن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔ اس کے بعد بچے کے گھر والے اس کے علاج کے لیے در در پھرتے رہے، آخر کار بچے کو این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا، تاہم اس سے قبل اس واقعے نے سندھ کی سیاست میں ہل چل مچا دی تھی۔

  • میڈیکل بورڈ نے حسنین کی زندگی کے لیے 48 گھنٹے اہم قرار دے دیے

    میڈیکل بورڈ نے حسنین کی زندگی کے لیے 48 گھنٹے اہم قرار دے دیے

    کراچی: میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ کل حسنین کے جبڑے کی سرجری کا پہلا آپریشن مکمل کیا تھا، حسنین کی زندگی کے لیے مزید 48 گھنٹے اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے کتے کے کاٹے کا شکار حسنین کا صبح معائنہ کیا، حسنین کی طبیعت میں معمولی بہتری آئی ہے۔ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی زندگی کے لیے مزید 48 گھنٹے اہم ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کے مطابق کل بچے کے جبڑے کی سرجری کا پہلا آپریشن مکمل کیا تھا، حسنین کو زخم گہرے اور زیادہ آئے ہیں، حسنین کی مزید کتنی سرجریز کرنی ہیں فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    یاد رہے کہ دو روز قبل پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کرکے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویش ناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

  • کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسینز موجود ہیں، انہوں نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حسنین کو 6، 7 کتوں نے کاٹا، واقعہ افسوسناک ہے۔ بچہ این آئی سی ایچ کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کل بچے کا دوبارہ معائنہ کریں گے، بچے کی سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ کوشش ہے کہ انفیکشن نہ ہو۔ کتوں نے حسنین کے منہ پر بری طرح کاٹا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کتوں کو ویکسین دی جائے، کتوں کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر صحت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام خود بھی احتیاط کریں، بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ بچہ حسنین اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے اور تکلیف دہ مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بچے کی سرجری آسان نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آگیا؟

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمارے ماتحت نہیں، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کراچی یا حیدر آباد میں کام کرنا پسند کرتے ہیں۔

    عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسین موجود ہیں، حسنین کو بھی کتے کے کاٹے کی ویکسین دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

    پہلی ابتدائی سرجری کے بعد حسنین کو دوبارہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی حالت سے سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگ گزیدگی نے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی

    دوسری جانب سگ گزیدگی کے ہولناک واقعات کے باوجود سندھ حکومت نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر صحت عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے یا محکمہ صحت کے افسران کو فارغ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے، آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آیا؟

    آئینہ ان کو دکھایا تو برا مان گئے، آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آیا؟

    کراچی : سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے کی خبر چلانے پر میڈیا اور اے آر وائی نیوز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا میڈیا کو میرے متعلق جھوٹ بولنے سے پہلے ثبوت دینا چاہیئے، کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ بنانے پر وفاقی حکومت سے پوچھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کو کتے کے کاٹنے سے زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلا لاڑکانہ کے حسنین کا خیال نہ آیا اور اے آر وائی نیوز پر تنقید کر ڈالی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آصفہ بھٹو نے میڈیا اور اے آر وائی نیوز پر غصے کا اظہار کیا اور کہا اے آروائی نیوز کو کے پی اور پنجاب میں مسائل نظر نہیں  آتے، پولیو، ایچ آئی وی کے بڑھتے کیسز چھپانے پر کچھ نہیں کہا جارہا، ڈاکٹرز پر تشدد، زیادتی کے مجرم کو کے پی میں نوکری دی گئی۔

    آصفہ بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کو میرے متعلق جھوٹ بولنے سے پہلے ثبوت دینا چاہیے، کہانیاں بنا کر خاص طور پر مجھے ٹارگٹ کیا جارہا ہے ، مجھے نشانہ بنانے کے بجائے وفاقی حکومت سے پوچھیں اور سوال کریں کتے کے کاٹے کی ویکسین کیوں فراہم نہیں کی جارہی؟

    خیال رہے گزشتہ روزحسنین پرآوارہ کتوں نےحملہ کرکےچہرےکوبری طرح مسخ کردیاتھا ، لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کے ہولناک واقعہ پراپوزیشن رہنماپرپھٹ پڑے اور وزیراعلٰی اور وزیر صحت سے مستعفٰی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    کتے کے کاٹنے سے متاثرہ  حسینن کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کےآئی سی یو میں زیرعلاج ہے  اور اس کی  حالت بدستور تشویشناک ہے ،قومی ادارہ صحت اطفال کے سربراہ ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیاہے۔

  • سندھ حکومت سے پوچھنا چاہیے ان کی ترجیح انسان ہیں یا کتے، خرم شیر زمان

    سندھ حکومت سے پوچھنا چاہیے ان کی ترجیح انسان ہیں یا کتے، خرم شیر زمان

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ دنیا کا کون سا ملک ہے جس کے صوبے میں ہزاروں کتے ملیں گے، سندھ حکومت سے پوچھنا چاہیے ان کی ترجیح انسان ہیں یا کتے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے کہا کہ سندھ میں تمام مسائل کے پیچھے کرپشن ہے، ہر محکمے میں کرپشن ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ دنیا کا کون سا ملک ہے جس کے صوبے میں ہزاروں کتے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عذراپیچوہو کہتی ہیں کتوں کا علاج کرنے کے لیے 50کروڑ کی ضرورت ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے صوبے کے مسائل حل نہیں ہو رہے، سندھ میں لوگ کتوں کے کاٹنے سے مر رہے ہیں، ان لوگوں نے تو کتوں کو گھروں میں پال رکھا ہے، سندھ حکومت سے پوچھنا چاہیے ان کی ترجیح انسان ہیں یا کتے۔

    نصرت سحر عباسی

    دوسری جانب فنکشنل لیگ کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحرعباسی نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کتے کے کاٹنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، بھٹوکے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے کا عذاب نازل ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں نااہل حکومت ہے، بلاول کو بلائیں اور پوچھیں، اپنے لیڈر کے لیے لندن میں علاج کی باتیں کرتے ہیں، بچے کے والدین دربدر پھر رہے ہیں، حکمرانوں کو شرم نہیں آتی۔

    فنکشنل لیگ کی رہنما نے کہا کہ عذرا پیچوہو ایک ماں اور وزیرصحت ہے ان سے اللہ پوچھے گا، آصف زرداری کی اتنی بری حالت نہیں جتنی اس بچے کی ہے، لاڑکانہ میں جتنی مصیبت آ رہی ہے وہ ان لوگوں کی وجہ سے ہے۔

    نصرت سحر عباسی نے کہا کہ آصفہ نے حکم دیا کتوں کو نہ مارا جائے، آصفہ نے کس حیثیت سے کتے نہ مارنے کا حکم دیا، انہوں نے مزید کہا کہ کتے کے کاٹنے سے متاثرہ بچے کی ماں کے واقعے پربلاول کہاں ہیں؟

  • کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کتے کے کاٹے کا لرزہ خیز واقعہ، سندھ کی سیاست میں ہل چل

    کراچی: بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والا بچہ حسنین بگھیو کراچی میں این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو میں داخل کردیا گیا، حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ میں بچے کو کتے کے کاٹنے کا واقعہ پیش آیا جہاں 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے حسنین بگھیو پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے، دربدر کی ٹھوکروں کے بعد متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ اسپتال کی ایمرجنسی سے آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔

    آٹھ سالہ متاثرہ بچے کے والدین کو دربدر کی ٹھوکریں کھانا پڑیں، متاثرہ بچے کو لے کر والدین کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال بھیجا گیا، ابتدائی طور پر والدین لاڑکانہ سے انڈس اسپتال آئے، انڈس اسپتال سے کچھ دیر بعد فارغ کرکے بچے کو سول اسپتال بھیجا گیا، بعد ازاں سول اسپتال انتظامیہ نے بھی بچے کا کیس لینے سے انکار کردیا۔

    سول اسپتال انتظامیہ نے بچے کو جناح اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا، بعد ازاں والدین بچے کو لے کر این آئی سی ایچ اسپتال پہنچے۔ دریں اثنا پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا جناح اسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی جیسے شہر میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔

    راجہ اظہر نے کہا کہ بچے کے اہل خانہ اسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے، حکومت سندھ بچے کو فوری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے، جناح اسپتال انتظامیہ بچے کو بچانے کے لیے ہرممکن اقدام کرے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق حسنین ایمرجنسی میں ہے، طبی امداد دی جارہی ہے، بچے کے چہرے کا ایک حصہ بری طرح متاثر ہوا ہے، بچے کے ٹیسٹ کرلیے، رپورٹس آنے میں کچھ وقت لگے گا، ابتدائی طور پر بچے کو نیورو کے مسائل لگتے ہیں، بچے کے علاج کے لیےحکمت عملی بنارہے ہیں۔

    بچے کے چچا صدام حسین نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حسنین کی حالت بہت خراب ہے، حسنین کو دوائیاں اور انجکشن دیئے گئے ہیں، ہم بہت غریب لوگ ہیں، ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق حسنین کی حالت تشویش ناک ہے، علاج کے لیے ڈاکٹرز کی ٹیم تشکیل دی جائے گی، ڈاکٹرز کی مشاورت کے بعد بچے کی سرجری کا فیصلہ ہوگا۔

    متاثرہ بچے کے والد غلام حسین کا کہنا ہے کہ بچے کے علاج کے لیے خون کی10بوتلیں منگوائی گئی ہیں، والد نے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون کی بوتلیں کہاں سے لائیں؟ ہمارا کوئی مسیحا بنے۔

    والد کا مزید کہنا تھا کہ کمسن بیٹے حسنین بگھیو کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کیا، کھیتوں میں موجود لوگوں نے حسنین کو آوارہ کتوں سے چھڑایا، پہلے بچے کو تشویشناک حالت میں چانڈکا اسپتال لے کر گئے، جہاں بچے کو اینٹی ربیزویکسین سمیت دیگر طبی سہولیات فراہم کی گئیں، حکومت آوارہ کتوں کا خاتمہ کرے تاکہ دیگر بچوں کو بچایا جاسکے۔

    لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 7 کتوں کا حملہ، منہ کھا گئے

    دوسری جانب وزیراعلیٰ کے مشیر مرتضٰی وہاب نے انوکھی منطق اپنائی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچے کے ساتھ افسوسناک واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی کے دن سندھ کے شہر ٹنڈو محمد خان کے علاقے شاہی بازار میں کتوں نے اسکول جانے والی 2طالبات پر بھی حملہ کیا۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ میں کتے مار مہم شروع کی گئی تو آصفہ بھٹو ناراض ہوگئی تھیں، لاڑکانہ میں آصفہ کی وجہ سے کتا مار مہم روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے آج ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔ تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی تھی۔

  • سندھ کے کونے کونے سے ایک ہی آواز آ ر ہی ہے، گڈ بائے پی پی، خرم شیر زمان

    سندھ کے کونے کونے سے ایک ہی آواز آ ر ہی ہے، گڈ بائے پی پی، خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں پی پی کی بتدریج مقبولیت، نشستیں کم ہوتی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ پی پی کو لاڑکانہ سے شکست دے کران کاخواب چکنا چور کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی لاڑکانہ میں شکست کے بعد اس کا زوال شروع ہوگیا، آنے والے وقت میں پی پی کی بتدریج مقبولیت، نشستیں کم ہوتی جائیں گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ کے کونے کونے سے ایک ہی آواز آ ر ہی ہے، گڈبائے پیپلزپارٹی۔

    لاڑکانہ ضمنی انتخابات، پی پی کو ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا

    یاد رہے کہ دو روز سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 11 کے ضمنی انتخابات میں پی پی کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار نے ساڑھے پانچ ہزار ووٹوں سے میدان مارا۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضمنی انتخابات کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جی ڈی اے کے معظم علی 31 ہزار 557 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    بعدازاں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ پی ایس 11 میں ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کی شکست پر انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔