Tag: لاڑکانہ

  • لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ : رتوڈیرو لاڑکانہ میں مجموعی طور پر ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد نو سوستاون  تک پہنچ گئی ، جن میں سات سو چوراسی بچے اور بڑی عمر کے ایک سو تہترافراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ ہیڈ کوارٹر رتوڈیرو نے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی جانب سے جاری کیےگئےاعداد وشمار کےمطابق اب تک مجموعی طورپر نوسو ستاون ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    رتوڈیرو میں بتیس ہزارچھ سو پچاسی مریضوں کی اسکریننگ کاعمل مکمل کرلیا گیا ہے، بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسزکی تعداد سات سو چوراسی ہوگئی جبکہ بڑی عمر کے ایک سوتہتر افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : 2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • سندھ حکومت کی لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری

    سندھ حکومت کی لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری

    کراچی: سندھ حکومت نے لاڑکانہ کے عوام کے لیے خوش خبری سنا دی ہے، لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کے لیے سندھ حکومت نے نجی کمپنی سے معاہدہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری کر لی، نجی کمپنی سے لاڑکانہ میں بسیں چلانے کا معاہدہ بھی کر لیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے لاڑکانہ، نوڈیرو اور رتو ڈیرو کے درمیان بسیں چلائی جائیں گی۔

    اویس شاہ نے کہا کہ لاڑکانہ سٹی میں پیپلز بس سروس کے نام سے 20 سے 30 بسیں مختلف روٹس پر چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا افتتاح چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا طلبہ کے لیے کرائے 50 فی صد کم کرنے کا اعلان

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت پہلی بار لاڑکانہ کے عوام کو ٹرانسپورٹ کا تحفہ دینے جارہی ہے، سب نے لاڑکانہ کو نظر انداز کیا مگر وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو لاڑکانہ کا خیال آ ہی گیا۔

    بتایا گیا ہے کہ بسوں کے منصوبے کی لاگت نجی کمپنی لگائے گی، جب کہ تکنیکی مدد اور ڈپو زمین سندھ حکومت دے گی، یہ بسیں آیندہ ماہ چلنے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 29 جون کو وزیر ٹرانسپورٹ نے سندھ بھر میں طلبہ کے لیے ٹرانسپورٹ کرایوں میں پچاس فی صد کمی کا اعلان کیا تھا، انھوں نے ہدایت کی تھی کہ اس حکم کی خلاف ورزی پر روٹ پرمٹ منسوخ ہو سکتا ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ دے دیا

    پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ دے دیا

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی نے خیر محمد شیخ کو میئر لاڑکانہ کے لیے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیر محمد شیخ کو لاڑکانہ کی میئر شپ کے لیے پی پی کا ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے، ترجمان نے بتایا کہ نثار کھوڑو نے پارٹی ٹکٹ خیر محمد شیخ کے حوالے کیا۔

    دریں اثنا، پی پی رہنما نثار کھوڑو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال کی بجائے 1999 سے قرضوں کی تحقیقات کرائی جائیں، پی ٹی آئی حکومت نے بھی جو قرض لیا اس پر بھی کمیشن قایم کیا جائے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 30 لاکھ ڈالر غیر ملکی فنڈز حاصل کیے اس پر کمیشن بنایا جانا چاہیے، ڈالر مہنگا ہونے پر بھی تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے سکھر کے میئر کی دعوت میں شرکت سے انکار کر دیا

    پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کو تمام ثبوت نہیں دے رہی، عوام کی بہتری کے لیے ان ہاؤس تبدیلی ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سندھ میں گورنر راج نہیں لگ سکتا، سندھ اسمبلی کی منظوری تک ایسا نہیں ہو سکتاْ، عمران اسماعیل پڑھ لیں اب آئین میں 58 ٹو بی نہیں ہے، پیپلز پارٹی گرفتاریوں سے بھاگنے والی نہیں۔

  • لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    لاڑکانہ میں ایڈز: پی ٹی آئی کا وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر صحت سندھ مستعفی ہو جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ لاڑکانہ میں ایڈز کے لیے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور وزیر صحت ہیں، کیوں کہ سندھ میں پابندی کے باوجود غیر معیاری انتقال خون جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صوبے میں استعمال شدہ سرنجز کا استعمال بھی جاری ہے، وزیر صحت نے استعمال شدہ سرنجز پر پابندی کیوں عاید نہیں کی؟

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ وزیر صحت کی نا اہلی سے چھوٹے بچے آج ایڈز جیسے مرض میں مبتلا ہیں، حکومت سندھ نے محکمہ صحت کو تباہ و برباد کر دیا ہے، وزیر صحت نے سندھ کے عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کیا، وہ استعفیٰ دیں۔

    خیال رہے کہ عذرا پیچوہو خود ایک پریس کانفرنس میں کہہ چکی ہیں کہ وہ لاڑکانہ کے اسپتالوں کی حالت سے خود مطمئن نہیں ہیں تو بلاول بھٹو کیسے مطمئن ہوں گے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

  • لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 7 نئے کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 7 نئے کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 7 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈز سے شدید متاثر شہر لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 7 نئے کیسز سامنے آگئے۔ مذکورہ مریض اسکریننگ کے بعد سامنے آئے ہیں۔

    لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی۔ ایچ آئی وی ایڈز متاثرین میں صرف بچوں کی تعداد 646 ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق لاڑکانہ کے شہر رتو ڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آﺅٹ بریک سامنے آیا ہے جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتو ڈیرو کی آبادی 3 لاکھ 31 ہزار ہے، ابھی تک 7 فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ یہ صورتحال سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی ہوگی کیونکہ اندرون سندھ میں غیر ضروری انجکشن لگوانے کا رواج اور رجحان پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقہ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کا اتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا جو رتو ڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • ٓآصف زرداری کی گرفتاری، جیالوں کا سندھ بھر میں شدید احتجاج

    ٓآصف زرداری کی گرفتاری، جیالوں کا سندھ بھر میں شدید احتجاج

    سکھر/حیدر آباد/ کراچی: جعلی اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آصف زرداری کی ضمانت مسترد کیے جانے کے بعد نیب نے انھیں گرفتار کر لیا، جس پر جیالوں نے سندھ بھر میں شدید احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں سابق صدر کی گرفتاری پر جیالے سڑکوں پر نکل آئے، ڈنڈا بردار جیالوں نے مختلف بازاروں میں گشت گیا اور دکانیں زبردستی بند کرا دیں، پولیس ڈنڈا بردار جیالوں کو روکنے کی کوشش کرتی رہ گئی۔

    ادھر سکھر میں پی پی کارکنان نے سندھ پنجاب قومی شاہراہ بھی بلاک کر دی، کارکنان اور جیالوں نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے، قومی شاہراہ بلاک ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، علی واہن شاہراہ پر پی پی کارکنان نے ٹائرز جلا کر سڑک بلاک کر دی، دریں اثنا، سکھر میں رکاوٹیں ہٹا کر سندھ پنجاب شاہراہ کھول دی گئی۔

    سندھ کے شہر حیدر آباد میں بھی آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف جیالوں نے احتجاج کیا، اور ڈسٹرکٹ کونسل کے سامنے ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کر دیا گیا، دادو میں بھی آصف زرداری کی گرفتاری کے خلاف پی پی کارکنان نے احتجاج کیا۔

    لاڑکانہ میں پی پی کارکنوں نے جناح باغ چوک پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور ٹریفک معطل ہو گیا، جناح باغ چوک کے اطراف دکانیں اور پٹرول پمپ بھی بند کرائے گئے، شہر میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی، مختلف علاقوں میں کاروبار بند کیا گیا اور کارکنوں نے باغ جناح چوک پر دھرنا دیا، ڈنڈا بردار جیالوں نے کاروباری مراکز میں توڑ پھوڑ کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    ادھر شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہو گیا، ٹریفک پولیس حکام ایمرجنسی صورت حال پر قابو پانے میں نا کام رہے، صدر، ایمپریس مارکیٹ، گرو مندر، ایم اے جناح روڈ، ٹاور، جامع کلاتھ، اولڈ سٹی ایریا، نمائش، تین ہٹی سمیت دیگر علاقوں میں ٹریفک جام ہوا۔

    ہوٹل میٹرو پول سے اسٹار گیٹ تک ہزاروں گاڑیاں پھنسی رہیں، اختر کالونی سے کالا پل صدر تک بھی ٹریفک جام رہا، تمام فلائی اوورز اور انڈر پاسز میں بھی ٹریفک جام رہا۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے اس صورت حال پر ہدایت جاری کی کہ سندھ میں پر امن احتجاجی شرکا کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے، اور قانون شکن عناصر کی نگرانی اور مؤثر اقدامات کو ممکن بنایا جائے۔ انھوں نے سرکاری اور نجی املاک کی سلامتی کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔

  • ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    ایچ آئی وی کیسز: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی

    کراچی: عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، ماہرین کی ٹیم لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ٹیم سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ پر تحقیقات کرنے کے لیے کراچی پہنچ گئی ہے۔

    ڈی جی ہیلتھ مسعود سولنگی نے کراچی ایئر پورٹ پر وفد کا استقبال کیا، ڈبلیو ایچ او کا وفد کراچی میں محکمۂ صحت سمیت دیگر حکام سے مشاورت بھی کرے گا۔

    رتوڈیرو میں اب تک 700 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے ان افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کی تھی۔

    ادھر سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، آج ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

  • رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    لاڑکانہ: رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا ہے کہ رتوڈیرو میں ایک ماہ کے دوران 23 ہزار 671 افراد کی اسکریننگ مکمل کی گئی ہے، اور اب تک سات سو افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر نے بتایا کہ 700 افراد میں 576 بچے اور 124 بڑے شامل ہیں، وفاقی حکومت کی درخواست پر ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا وفد جمعرات کو رتو ڈیرو پہنچے گا۔

    سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق عالمی ماہرین لاڑکانہ کے تعلقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کے اسباب کی تحقیقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تہہ تک جانے کے لیے متاثرہ افراد کا ڈی این اے بھی کرایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی، اور کہا کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کیا، ذرایع نے بتایا تھا کہ عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

  • لاڑکانہ  میں  ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ : ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیارکرگیا، 681 افراد میں تصدیق ہوگئی ہے ، جن میں 558 بچے بھی شامل ہیں، رتو ڈیرو میں 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے تعلقہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی خوفناک صورت اختیارکررہا ہے، اس تعلقہ میں اب تک 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ان میں 681افراد میں ایچ آئی وی پازٹیوکی تصدیق کی گئی ہے، جن میں 558بچے بھی شامل ہیں جب کہ70خواتین سمیت 123 معمر افراد ہیں۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 558 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 80 فیصد بچے اس وائرس کا شکار ہوگئے۔

    ان میں سے55 فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سے 5سال کے درمیان ہیں، ان میں سے18فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سال سے بھی کم ہیں، خواتین میںاس وائرس کی شرح 60فیصد رپورٹ ہوئی ہے۔

    دنیا کا پہلا واقعہ ہے کہ لاڑکانہ کے شہر رتوڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آﺅٹ بریک سامنے آرہا ہے جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ عالمی ادارے پریشان ہیں، محکمہ صحت تذبذب کا شکار ہے لیکن حکومت سندھ نے اس وبائی صورتحال سے نکلنے اور قابوپانے کے لیے تاحال کوئی حکمت عملی وضح نہیں کی جس کی وجہ سے سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام سمیت دیگر حکام بھی گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقے میں پبلک ہیلتھ کے ذریعے آگاہی فراہم کرے لیکن محکمہ صحت کا پبلک ہیلتھ کا شعبہ کچھ عر صے سے عملا غیر فعال ہے جبکہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام میں بھی ایسے افسر کو پروگرام کا سربراہ مقرر کیاگیا جن کا تعلق پبلک ہیلتھ سے نہیں رہا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتوڈیرو کی آبادی3لاکھ31ہزار ہے، ابھی تک 7فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ان میں سے681 افراد میں ایچ آئی وی پازٹیو کی تصدیق کی گئی جو ایک ہولناک صورت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اندرون سندھ میں بخار ہونے کی صورت میں بلا جواز انجکشن لگوانے کا رواج ہے اور وہاں ایک ہی سرنج سے مریضوں کو انجکشن لگانے کا رواج عام ہے، ایچ آئی وی وائرس استعمال شدہ سرنجوں ، سرنجوں سے نشہ کرنے والوں سے ایک سے دوسروں میں منتقل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے رتوڈیرو میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو اس وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یہ صورت حال سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی ہوگی کیونکہ اندرون سندھ میں غیر ضروری انجکشن لگوانے کا رواج اور رجحان پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقا ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کااتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا، جو رتوڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    اسپتالوں پر نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے تین بڑے اسپتالوں پر حکومت نے اپنا نوٹی فکیشن واپس نہ لیا تو سندھ کے عوام کے ساتھ اسلام آباد پہنچوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے جناح اسپتال میں معیار برقرار رکھا تھا، اس کے باوجود جے پی ایم سی چھین لیا گیا، اگر اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا تو احتجاج کریں گے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم بھیک نہیں این ایف سی کے مطابق حق مانگ رہے ہیں، وفاقی حکومت ہمیں پانی کی کمی کا حساب نہیں دیتی، ون یونٹ لانے کی کوشش کی گئی تو پی پی دیوار بن کر کھڑی ہوگی۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ عوام کو پتا ہونا چاہیے کہ ان کا حق کہاں کہاں چھینا جا رہا ہے، عوام کو اس بارے بتایا جائے، اسلام آباد میں بیٹھ کر فیصلے کٹھ پتلی کر رہا ہے جسے ہم برداشت نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت جان بوجھ کر خوف پھیلا رہی ہے، ایچ آئی وی وائرس اور ایچ آئی وی ایڈز میں فرق ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل ہم رتو ڈیرو میں تھے آج لاڑکانہ میں ہیں، ہمارا مقصد اپنے ماں و بچوں کی صحت کا خیال رکھنا ہے، پورے کراچی میں ہر بچہ ایمرجنسی ریسپانس تک پہنچ سکتا ہے، ای آر بچوں کے لیے فراہم ایک سہولت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاق نے سندھ کے 3 بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول واپس لے لیا

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر میں ہمارے سندھ کا چھٹے نمبر پر شمار ہوتا ہے، اس کے تحت ہم نے بہت سے منصوبے کیے۔

    انھوں نے تنقید کی کہ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو رشتے دار کے حوالے کر دیا گیا، جس کا ستیاناس ہو گیا ہے۔ ملتان میں ایچ آئی وی کے 1280 کیسز پر شور نہیں ہوتا۔

    دریں اثنا، پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی علی وزیر سے متعلق ایک صحافی کے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ علی وزیر ایک منتخب رکن ہے، وہ کس طرح چیک پوسٹ پر حملہ کرسکتا ہے۔