Tag: لاڑکانہ

  • ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    ایچ آئی وی: عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی

    اسلام آباد: سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی سے متعلق وبائی صورت حال کے پیشِ نظر عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کی تعاون فراہمی کی درخواست قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تعاون مانگا تھا، عالمی ادارے نے تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ایچ آئی وی کی تشخیصی کٹس فراہم کرنے اور ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کو ماہرین بھجوانے پر با ضابطہ آگاہ کر دیا ہے، عالمی ادارے کی 10 رکنی ٹیم 28 مئی کو کراچی پہنچے گی، ٹیم متاثرہ علاقوں میں متاثرہ مریضوں سے ملاقاتیں کرے گی۔

    ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی ٹیم ایک ہفتے پاکستان میں قیام کرے گی، اس دوران عالمی ادارۂ صحت کی ٹیم ایچ آئی وی کیسز پر تحقیقی رپورٹ مرتب کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    یاد رہے کہ پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین بھجوانے کی درخواست کی تھی، پاکستان نے 50 ہزار تشخیصی کٹس فراہمی کی درخواست بھی کی تھی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ کر عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کی تھی۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

  • شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں: مرتضیٰ وہاب

    رتوڈیرو: مشیر اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شیخ رشید کے بیان پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ سے زیادہ ریلوے پر توجہ دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شیخ رشید سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں، شیخ رشید نے ریلوے کے محکمے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

    مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ایڈز کنٹرول کے تمام ممکنہ اقدامات کیے ہیں، سندھ میں ایڈز کا ایشو چھیڑنا اپنی نا کامی کو چھپانا ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو چلانا وزیر ریلوے شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    خیال رہے کہ آج ریلوے وزیر شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا میں ایڈز ختم اور سندھ میں پھیل رہا ہے، ڈوب مریں یہ چلو بھر پانی میں کہ لاڑکانہ میں ایک بچوں کا اسپتال نہیں بنایا، ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے، وزیر صحت سندھ استعفیٰ دیں۔

    تفصیل پڑھیں:  ایڈز کا پھیلاؤ سندھ حکومت کی نا اہلی ہے

    دوسری طرف چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کو زندگی بھر علاج کی سہولت دیں گے۔

  • ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے: بلاول بھٹو

    رتوڈیرو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو رتو ڈیرو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق اتنی آگاہی نہیں ہے، ہم نے ملک میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متعلق آگاہی دینی ہے، یہ بات پھیلانی ہے کہ ایچ آئی وی اور ایڈز میں بہت فرق ہے، اب اسے سزائے موت نہیں سمجھا جاتا، دنیا میں ایچ آئی وی اور ایڈز کا علاج موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مرض کے خاتمے کے لیے ہم متعلقہ افراد سے رابطے میں ہیں، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس مرض کا مقابلہ کریں گے، سندھ حکومت ایچ آئی وی متاثرین کا علاج کرائے گی، اور ان کی زندگی بھر مدد کی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”بلاول بھٹو”][/bs-quote]

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچے اور والدین کا نام اور پتا ظاہر کرنا غلط ہے، متاثرہ افراد کے نام پتے ظاہر کرنے کو بالکل برداشت نہیں کریں گے، متاثرہ افراد اتنے ہی پاکستانی ہیں جتنے میں اور آپ، بچے کی زندگی سیاست سے بالا تر ہونی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ ایچ آئی وی کے علاج کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کو انڈومنٹ فنڈ بنانے کی ہدایت کر دی ہے، بیماری کی زد میں آنے والوں کے لیے علاج کی سہولت پہنچانی ہوگی تا کہ اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مذہبی جماعتیں ہوں یا سیاسی ہمیں مل کر ایچ آئی وی کا مقابلہ کرنا ہے، کسی نے جان بوجھ کر ایچ آئی وی کو نہیں پھیلایا، ہماری کوشش ہے کہ اسکریننگ کو اور مؤثر کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کو ناسور کہنے کے متنازع بیان پر وفاقی وزیر کو ہٹایا جائے، ایچ آئی وی کا مسئلہ صرف سندھ کا نہیں پورے پاکستان کا ہے، متاثرہ بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے ایک صحافی کے سوال پر کہا کہ جلد ہی دوسرے لوگوں کے ساتھ دوسرا افطار کریں گے، ایک افطار کیا ہے اور بھی کرتے رہیں گے۔

    تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ

    قبل ازیں، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں تعلقہ اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کر کے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں سے ملاقات کی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، عذرا پیچوہو، مرتضیٰ وہاب اور نثار کھوڑو بھی ان کے ہم راہ تھے۔

    بلاول بھٹو کو تعلقہ اسپتال رتو ڈیرو کے ڈاکٹروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی، انھیں بتایا گیا کہ 32 دن میں رتو ڈیرو تعلقہ اسپتال میں 22 ہزار سے زائد اسکریننگ کی گئی، بلاول بھٹو نے تعلقہ اسپتال کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا اور مزید کوششوں پر زور دیا۔

    دریں اثنا بلاول بھٹو نے ایچ آئی وی اسکریننگ کیمپ میں مریضوں سے ملاقات کی، انھوں نے ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے نئے قائم وارڈ کا بھی دورہ کیا، متاثرہ بچوں سے ملاقات کرتے ہوئے انھوں نے بچوں کے والدین کو حوصلہ دیا۔

  • رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا

    اسلام آباد: سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے پیشِ نظر پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے تعاون طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے سندھ کے ایک علاقے میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے تعاون طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ لکھ دیا ہے، جس میں پاکستان نے عالمی ادارۂ صحت سے ماہرین کی ٹیم بھجوانے کی درخواست کر دی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہےکہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے اپنے ماہرین کی ٹیم فوری روانہ کرے، دریں اثنا، پاکستان نے ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس کی فراہمی سے متعلق بھی درخواست کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    مراسلے میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورت حال اختیار کر چکے ہیں، ایڈز سے متاثرہ 500 بچوں کی عمریں 2 تا 15 برس ہیں، وفاق ایڈز کی وبائی صورت حال میں سندھ سے رابطے میں ہے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وفاقی اور سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے عالمی اداروں کو رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    لاڑکانہ: سندھ کے ایک تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے عالمی اداروں کو تفصیلی بریفنگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی اداروں کو بتایا کہ لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذمہ دار اتائی، حجام اور بلڈ بینکس ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کو وفاقی اور سندھ محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، عالمی اداروں کو ایڈز کیسز کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 6 مئی کو ایڈز کے پھیلاؤ کے ذمہ داروں کی نشان دہی کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ میں اتائی سرنجز کے دوبارہ استعمال میں ملوث پائے گئے، متعدد اتائیوں نے سرنجز کے دوبارہ استعمال کا بر ملا اعتراف کیا۔

    ایڈز کے شکار متعدد بچوں میں ایچ آئی ای والدین سے منتقل نہیں ہوا، انھیں اتائی کلینکس سے انجکشنز لگوائے گئے تھے، مقامی حجام فرسودہ غیر محفوظ طریقے استعمال کر رہے ہیں، رتوڈیرومیں مقامی حجام گندے اوزاروں کے استعمال میں ملوث پائے گئے، حجاموں نے مختلف گاہکوں کے لیے ایک بلیڈ استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    بریفنگ کے مطابق لاڑکانہ کے متعدد بلڈ بینکس میں اسکریننگ کی سہولت موجود نہیں، نجی بلڈ بینکس خون کی اسکریننگ میں غفلت کے مرتکب پائے گئے، غیر محفوظ انتقال خون لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنا۔

    عالمی اداروں کو بتایا گیا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے شکار متعدد بچے تھیلیسیما کے بھی مریض ہیں، غیر معیاری انتقال خون سے متعدد بچوں کو ایچ آئی وی منتقل ہوا، ایک تا 5 سال کے 403 بچے ایڈز سے متاثر ہیں۔

    دریں اثنا، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

  • وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    وفاق کی سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی

    لاڑکانہ: وفاق نے سندھ میں ایچ آئی وی مریضوں کے علاج اور ان کی بحالی کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے قومی صحت ظفر مرزا نے اس سلسلے میں سکھر اور لاڑکانہ کا دورہ کیا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو سے ملاقات کی، جس میں سندھ میں ایچ آئی وی سے پیدا شدہ صورت حال اور حکومتی اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    اس ملاقات میں ایچ آئی وی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مؤثر اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق متاثرہ مریضوں کے علاج اور بحالی میں سندھ سے بھرپور تعاون کرے گا۔ انھوں نے شعبۂ صحت کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وفاق سندھ حکومت کو تکینیکی معاونت کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، وفاق متاثرہ علاقوں میں تشخیصی کٹ اور ادویات کی ترسیل یقینی بنائے گا۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاق حکومت سندھ کو 3 ایڈز علاج مراکز کے قیام کے لیے تعاون کرے گا، یہ مراکز نواب شاہ، میر پور خاص اور عباسی شہید اسپتال حیدر آباد میں قائم ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اب تک لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو چکی ہے۔

  • رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    رتوڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورت حال، وفاقی حکومت کا عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتو ڈیرو میں ایڈز کی وبائی صورتِ حال کے پیشِ نظر وفاقی حکومت نے عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، حکومتِ پاکستان نے اس سلسلے میں عالمی اداروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ حکومت نے انسدادِ ایڈز کے عالمی پارٹنرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے، ظفر مرزا کی زیرِ صدارت یہ اجلاس 20 مئی کو اسلام آباد میں ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ محکمہ صحت، صوبائی انسدادِ ایڈز پروگرام کے حکام، سیکریٹری اور ڈی جی ہیلتھ، قومی ایڈز پروگرام کے حکام سمیت عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونی سیف، یو این ڈی پی کے نمائندے شریک ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں ایڈز کی موجودہ صورت حال، اس کے تدارک کے لیے اقدامات اور چیلنجز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    اجلاس میں عالمی اداروں کی مشاورت سے مستقبل کی حکمتِ عملی بھی طے کی جائے گی، اور ایڈز کیسز کے پیش نظر عالمی اداروں کو ضروریات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے دو دن قبل بتایا تھا کہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، ایچ آئی وی اسکریننگ کے اٹھارویں روز مزید کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 534 ہو گئی۔

  • سندھ کے مختلف اضلاع میں اتائیوں کے 700 کلینک سیل

    سندھ کے مختلف اضلاع میں اتائیوں کے 700 کلینک سیل

    کراچی: سندھ کے مختلف اضلاع میں اتائیوں کے 700 کلینک سیل کردئیے گئے، کارروائیاں لاڑکانہ، کراچی، حیدرآباد اور دیگر شہروں میں کی گئیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق انسداد اتائیت ڈائریکٹوریٹ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے تحت سندھ کے مختلف شہروں میں اتائیوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کراچی، حیدرآباد، جیکب آباد، لاڑکانہ، سانگھڑ اور دیگر شہروں میں اتائیوں کے 700 کلینک کو بند کردیا گیا۔

    محکمہ صحت کے مطابق انسداد اتائیت ڈائریکٹوریٹ کی ٹیموں نے اتائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کو مزید تیز کرتے ہوئے ان کارروائیوں کا دائرہ کار پورے سندھ میں پھیلا دیا ہے۔

    دوسری جانب چیف ایگزیکٹو آفیسر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن اور ڈائریکٹر انسداد اتائیت ڈائریکٹوریٹ نے صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کی سربراہی میں ہونے والی ایچ آئی وی کمیٹی میٹنگ میں شرکت کی جس میں صوبائی وزیر نے اتائیوں کے خلاف جاری کارروائیوں پر سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی کاوشوں کو سراہا۔

    مزید پڑھیں: سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف کمپلینٹس کو اسپتالوں کے حوالے سے 64 شکایات وصول ہوئیں جس میں سے 38 کو کامیابی کے ساتھ حل کرلیا گیا جبکہ 22 دیگر شکایات حل کی جارہی ہیں۔

    مزید براں ڈائریکٹوریٹ آف لائسنسنگ اینڈ ایکریڈیشن سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو 61 مزید اسپتالوں نے رجسٹریشن کے لیے درخواستیں جمع کروادی ہیں جبکہ 61 صحت کے مراکز کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹس جاری کردئیے گئے ہیں جس کے بعد سندھ میں رجسٹرڈ اسپتالوں کی تعداد 4652 ہوگئی ہے۔

    ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم نے مومن آباد اینڈ میڈیکل سرجیکل اسپتال کا معائنہ بھی کیا، ڈائریکٹر آف کلینکل گورننس اینڈ ٹریننگ کی جانب سے صحت کی سہولیات میں بہتری اور متعدی امراض سے نمٹنے کے لیے ایک تربیتی نشست بھی منعقد کی جائے گی۔

  • لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 واں روز، تعداد 534 ہو گئی

    لاڑکانہ: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز میں مزید اضافہ ہو گیا، آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا اٹھارواں روز تھا، مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ایچ آئی وی مریضوں کی مجموعی تعداد 534 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر سکندر میمن نے بتایا کہ لاڑکانہ میں آج ایچ آئی وی اسکریننگ کا 18 روز تھا، مجموعی طور پر 14776 افراد کی بلڈ اسکریننگ کی جا چکی ہے۔

    ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا تھا کہ آج رتوڈیرو اسکریننگ کیمپ میں 900 سے زائد افراد کی بلڈ اسکریننگ کی گئی، جس میں 27 ایچ آئی وی وائرس کے نئے کیسسز سامنے آئے۔

    انھوں نے کہا کہ نئے ایچ آئی وی متاثرین میں 21 بچوں سمیت 27 افراد شامل ہیں، اب تک 534 افراد میں ایچ آئی وی پازیٹیو کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد 431 تک پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلڈ اسکریننگ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایڈز میں مبتلا ڈاکٹر کا سماج سے بد ترین انتقام

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • لاڑکانہ کے بعد ٹھٹھہ میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آگئے

    لاڑکانہ کے بعد ٹھٹھہ میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آگئے

    ٹھٹھہ: صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں ایچ آئی وی ایڈز تیزی سے پھیلنے لگا جسے روکنے میں محکمہ سندھ پوری طرح ناکام ہوگیا، ٹھٹھہ میں بھی ایچ آئی وی کے 5 کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایچ آئی وی ایڈز لاڑکانہ اور دیگر شہروں کے بعد ٹھٹھہ پہنچ گیا۔ ایڈز کنٹرول پروگرام کی فوکل پرسن ام فروہ کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ میں ایچ آئی وی کے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    فوکل پرسن کے مطابق مریضوں کو کراچی ریفر کر دیا گیا ہے، مریضوں میں 3 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ غربت کے باعث مریض کراچی جانے سے گریز کر رہے ہیں، ’ہم مریضوں کو کراچی جانے کا کہتے ہیں مگر وہ اسپتال سے چلے جاتے ہیں اور دوبارہ واپس نہیں آتے‘۔

    مزید پڑھیں: لاڑکانہ میں 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل

    خیال رہے کہ ایڈز کا پھیلاؤ لاڑکانہ سے شروع ہوا تھا، چند روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا۔

    سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارت قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 393 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد 312 ہوگئی ہے۔