Tag: لاک ڈاؤن

  • اہم خبر ! ہفتے میں 3 دن مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

    اہم خبر ! ہفتے میں 3 دن مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

    لاہور : حکومت نے آئندہ جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا اور کہا اگر صورتحال خراب ہوئی تولاک ڈاؤن پہلے کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسموگ موت ہے یہ لوگوں کی زندگیوں کامعاملہ ہے، کووڈ میں احساس ہوگیا تھا اگراحتیاطی تدابیر نہیں کی تو مرجائیں گے، اسی طرح سموگ میں بھی احتیاطی تدابیرنہ کی توزندگی کوخطرہ ہے.

    سینئر وزیر نے اعلان کیا کہ اگلا جمعہ،ہفتہ اوراتوارلاہوراورملتان میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا تاہم پیر،منگل اوربدھ کو اسموگ کی صورتحال دیکھیں گے، اگر صورتحال خراب ہوئی تولاک ڈاؤن پہلےکردیاجائےگا۔

    انھوں نے بتایا کہ کنسٹریکشن پر کل سے ایک ہفتے مکمل پابندی لگانے جا رہے ہیں ، لاہور اور ملتان میں ہر طرح کی کنسٹریکشن پر پابندی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لانگ ٹرم تدابیرمیں چنگچی رکشوں،موٹربائیک کاکچھ کرناہے، پٹرول پمپس کی چیکنگ ہوگی، آئل کی کوالٹی بھی چیک کریں گے ، آئل کی کوالٹی اچھی نہ ہوئی توپمپ سیل کردیں گے۔

    حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے سینیئر وزیر نے کہا کہ حکومت کوگالیاں دینےسےکچھ نہیں ہوگا، کنٹرول موٹر بائیک، گاڑیوں، رکشے اور انڈسٹریز نے کرنا ہے، ہم اپنا کام کریں گے پالیسی بنائیں گے اور عملدرآمد کرائیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کا معاملہ قومی سطح کا ہے، جہاں ایئرکوالٹی بہتر ہو لوگ وہاں جاتے ہیں، پہلے لوگ پہاڑی علاقوں میں چلے جاتے تھے، اب تو مری میں بھی لوگوں نے تباہی مچادی ہے، مری میں انکروچمنٹ کیخلاف کارروائی ہورہی ہے تو میرے پتلے جل رہے ہیں۔

  • پنجاب حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن میں بھی تبدیلی کردی

    پنجاب حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن میں بھی تبدیلی کردی

    لاہور: پنجاب حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن میں بھی تبدیلی کردی،  8 اضلاع میں مارکیٹس کو آج اور کل کھولنے کی اجازت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ کی وجہ سے پنجاب حکومت نے مخصوص اضلاع جزوی لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم آج جزوی لاک ڈاؤن میں تبدیلی کرتے ہوئے پنجاب کے نے 8 اضلاع میں مارکیٹس کو آج اور کل کھولنے کی اجازت دیدی۔

    محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر پنجاب نے ترمیمی فیصلے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا، جس کے مطابق شاپنگ مالز سمیت مارکیٹس  ہفتے اور اتوار کو بند رہیں گی، آج اور کل شاپنگ مال، مارکیٹس معمول کے مطابق کھلیں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ریسٹورنٹ، سنیما، جم بھی آج کھلے رہیں گے، اس فیصلے کا اطلاق لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، نارووال، حافظہ آباد، سیالکوٹ پر ہوگا۔

    واضح رہے کہ ہر سال موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے بالائی اور وسطی حصے شدید دھند کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں، دھند، دھویں اور گرد و غبار کا امتزاج اسموگ کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

  • دنیا کی بڑی آئی فون فیکٹری والے چینی شہر میں لاک ڈاؤن ختم

    دنیا کی بڑی آئی فون فیکٹری والے چینی شہر میں لاک ڈاؤن ختم

    بیجنگ: دنیا کی سب بڑی آئی فون فیکٹری والے چینی شہر زہنگزو میں کووِڈ لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بڑے چینی شہروں بشمول مالیاتی مرکز شنگھائی اور زہنگزو نے بدھ کو کرونا وبا کی روک تھام کے لیے لگایا گیا لاک ڈاؤن ختم کر دیا۔

    زہنگزو میں پابندیوں میں نرمی کے بعد جِم، سپر مارکیٹیں اور ریسٹورنٹس کھل گئے، اس شہر میں تائیوان کے کنٹریکٹ مینوفیکچرر فوکسکون کی فیکٹری ’آئی فون سٹی‘ واقع ہے جس میں تقریباً 2 لاکھ کارکن کام کرتے ہیں اور ایپل کے لیے مصنوعات بناتے ہیں، بہ شمول آئی فون 14 پرو، اور پرو میکس 14۔

    زہنگزو نے گزشتہ پانچ دن تک اپنے شہری اضلاع کو لاک ڈاؤن کر دیا تھا کیوں کہ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    چین اور روسی جنگی طیارے داخل ہوتے ہی جنوبی کورین طیاروں کی ہنگامی اڑانیں

    چین کے سب سے بڑے اور امیر ترین شہر شنگھائی میں بھی صحت کے حکام نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ جمعرات (آج) سے 11 اضلاع کے 24 ہائی رسک علاقوں پر نافذ لاک ڈاؤن اٹھا لیا جائے گا۔

    گوانگ ژو کے ہیلتھ کمیشن کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ مقامی حکام نے گوانگ ژو کے چار اضلاع میں بھی لاک ڈاؤن ختم کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ مینوفیکچرنگ اور نقل و حمل کے مرکز میں اس ماہ کے شروع میں عائد پابندیوں میں نرمی منگل کو شہریوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد آئی ہے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا پابندیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، صوبہ گوانگ زو میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چین میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 37 ہزار سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    ووہان: چین کے شہر ووہان میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے ووہان کی دس لاکھ آبادی والے علاقے جیانگزیا میں محض 4 کیس رپورٹ ہونے پر پورے ضلع میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

    حکام نے شہریوں کو 3 روز تک گھروں میں رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق چینی حکومت نے 24 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں پورے شہر میں قرنطینہ کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان میں 23 جنوری 2020 میں دنیا کا سب سے پہلا کرونا لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا، جسے 8 اپریل میں اٹھا لیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی والے ووہان شہر میں ایک مارکیٹ سے دسمبر 2019 میں پہلی مرتبہ کرونا وائرس کا پتا چلا تھا، جس کے بعد اس شہر کو 76 دنوں کے لیے سیل کر دیا گیا تھا اور یہ دنیا سے پوری طرح کٹ گیا تھا۔

    چین کے ہوبائی صوبے میں واقع ووہان کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر رہا ہے، وائرس سامنے آنے کے بعد اس شہر کو عالمی سطح کی تحقیقات کا بھی سامنا رہا، یہ جاننے کے لیے کووِڈ 19 کی وبا کیسے پھیلی۔

    ووہان شہر کی وباؤں کے سلسلے میں تحقیقات کرنے والی لیبارٹری پر بھی سازشی تھیوریوں پر یقین رکھنے والوں کی نگاہیں مرکوز رہیں۔

  • پنجاب میں کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی

    پنجاب میں کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے نئی ہدایات جاری کردیں، شادی کی ان ڈور تقریبات میں 500 مہمان شرکت کر سکیں گے، آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسی نیٹڈ افراد کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کرونا وائرس کی پابندیوں میں نرمی کر دی، محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ کاروباری مراکز کرونا ایس او پیز کے تحت کھولے جائیں گے۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ ریستوران میں ویکسی نیٹڈ افراد کو ان ڈور اور آؤٹ ڈائننگ کی اجازت ہوگی۔

    شادی کی ان ڈور تقریبات میں 500 مہمان شرکت کر سکیں گے، آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسی نیٹڈ افراد کی تعداد پر پابندی نہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق مزارات میں بھی صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو آنے کی اجازت ہوگی، جم کھلے رہیں گے اور کھیلوں کی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    دفاتر 100 فیصد ویکسی نیشن پر مکمل عملے کے ساتھ کھل سکتے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ 80 جبکہ ٹرینیں 100 فیصد مسافروں کے ساتھ چل سکیں گی، پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے فراہم کرنے پر پابندی برقرار رہے گی۔

    تعلیمی اداروں کو کھلنے کی اجازت ہوگی تاہم 12 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسی نیٹڈ ہونا ضروری ہوگا۔

  • پنجاب میں لاک ڈاؤن احکامات میں تبدیلی

    پنجاب میں لاک ڈاؤن احکامات میں تبدیلی

    لاہور: پنجاب کی عوام کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کی شرائط میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا، کرونا وائرس پازیٹویٹی کی شرح کے مطابق پنجاب کے محتلف علاقوں میں پابندیوں کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر ویکسینیشن مہم اور NPIs پر عمل درآمد تیز کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، 10 فی صد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کر دی گئی ہیں، سیکریٹری عمران سکندر بلوچ کے مطابق تبدیل شدہ احکامات پنجاب بھر میں 31 جنوری تک نافذ العمل رہیں گے۔

    تقریبات وغیرہ

    پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے 15 فروری تک جاری رہیں گی، کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے، ہر قسم کے اِنڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، ڈائننگ پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    عمران سکندر بلوچ کے مطابق صوبہ بھر میں آؤٹ ڈور اجتماعات، اور شادی کی تقریبات کی مکمل ویکسینیٹد 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہوگی۔ جب کہ آؤٹ ڈور ڈائیننگ کے لیے صرف مکمل ویکسینیٹد افراد کو اجازت ہوگی۔

    صوبہ بھر کے تمام مزارات، جمز اور سینما گھروں کو 50 فی صد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی، ہر قسم کی کانٹیکٹ اسپورٹس پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ ریل گاڑی 80 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔

    مکمل ویکسینیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورازم کی اجازت ہوگی، تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 50 فی صد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔

    تعلیمی ادارے

    تعلیمی ادارے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی 100 فی صد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے، جب کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کی 50 فی صد تعداد کے ساتھ تعلیمی ادارے متفرق دنوں میں کھلے رہیں گے۔

    عمران سکندر بلوچ نے بتایا کہ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسینیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے۔

    10 فی صد سے زائد شرح

    لاہور میں کرونا وائرس کی شرح 10 فی صد سے زائد ہے، لاہور کے علاوہ تمام علاقوں میں پازیٹیویٹی شرح 10 فی صد سے کم ہے۔

    10 فیصد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں عائد پابندیاں یہ ہیں: تمام کاروباری سرگرمیاں معمول کے اوقات میں جاری رہ سکیں گی، ان ڈور تقریبات 300 جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات 500 مکمل ویکسینیٹڈافراد کی گنجائش کے ساتھ جاری رہیں گی۔

    ان ڈوراورآؤٹ ڈور ڈائننگ 100 فی صد گنجائش کے ساتھ رات 11:59 تک جاری رہے گی۔ سینما گھر، جمز اور مزار مکمل ویکسینیٹڈ افراد کے لیے معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

    تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 100 فی صد مکمل ویکسینیٹڈ افراد کی گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ تمام سرکاری و نجی دفاتر اور تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں کھلے رہیں گے۔

    ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فی صد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ مکمل ویکسینیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورازم کی اجازت ہوگی۔

    زرعی اور صنعتی اداروں کو نوٹیفکیشن سے مکمل استثنا حاصل رہے گی، پبلک ٹرانسپورٹ میں رفریشمنٹس پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لاک ڈاؤن نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

  • حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن کی افواہوں کو مسترد کر دیا

    حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن کی افواہوں کو مسترد کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن کی افواہوں کو مسترد کر دیا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا تعلیمی اداروں یا باقی جگہوں کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ملک میں کچھ بھی بند نہیں ہوگا، اس سلسلے میں غلط فہمی نہ پھیلائی جائے، پاکستانی معیشت اس کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

    دریں اثنا، ملک میں ویکسینیشن کا ایک اور سنگ میل عبور ہو گیا ہے، 10 کروڑ افراد کو کرونا ویکسین کی کم ازکم ایک ڈوز اور ساڑھے 7 کروڑ افراد کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی۔

    کورونا ویکسینیشن ، پاکستان نے ایک اور سنگِ میل عبور کرلیا

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ابھی کام مکمل نہیں ہوا ہے، ہمیں ویکسین لگانے کی رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وبا کے پھیلاؤ میں ایک بار پھر شدت آنے لگی ہے، اور گزشتہ ایک دن میں 1400 سے زائد کیسز اور 2 اموات ریکارڈ کی گئیں، جب کہ کئی شہروں میں اومیکرون ویرینٹ بھی پھیلنے لگا ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کرونا صورت حال کی تازہ اعدادو شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے مزید 2 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں، جس کے بعد کرونا سے اموات کی تعداد 28 ہزار 974 ہوگئی۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 43 ہزار 540 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے ایک ہزار 467 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی، اس دوران کرونا کے ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 3.33 فی صد ہوگئی۔

  • چین کا ژیان شہر کے ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم

    چین کا ژیان شہر کے ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم

    بیجنگ: چینی حکومت نے ژیان شہر کے ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر چین کے شمالی شہر ژیان میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا، لوگوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    انتظامیہ نے بدھ کو پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہفتے میں 2 دن ہر گھر کا صرف ایک فرد ضروری سامان کے لیے باہر نکلے گا، اس شمالی شہر میں 9 دسمبر سے اب تک 143 کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چین ایک نہایت سخت زیرو کووِڈ حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت وبا کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور لاک ڈاؤن کا استعمال کیا جا رہا ہے، چین کووِڈ کے لیے اس لیے بھی ہائی الرٹ پر ہے کیوں کہ یہ فروری میں 2022 کے سرمائی اولمپکس کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    ٹیراکوٹا جنگجوؤں کے قدیم مجسموں کے لیے مشہور شہر ژیان کے رہائشیوں کو شہر چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ جان پر نہ بن آئے، اور حکام کی جانب سے اس کی منظوری بھی ملے، یہ پابندیاں جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق نصف شب سے نافذ ہوئی ہیں۔

    دور دراز کے بس اسٹیشنز پہلے ہی بند ہو چکے ہیں اور نقل و حمل کنٹرول کرنے کے لیے شہر میں موٹر ویز پر چوکیاں لگا دی گئی ہیں، ژیان کے ایئرپورٹ سے بھی بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وبا کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی ہے، حکام کی جانب سے اومیکرون کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

  • کورونا کی بہتر  صورتحال ،  پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    کورونا کی بہتر صورتحال ، پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب میں کورونا صورتحال میں بہتری کے پیش نظر 36 اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا گیا ، اطلاق آج سے 31اکتوبر تک پنجاب کے تمام اضلاع پر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں کرونا وائرس کے بتدریج کم ہوتے خطرہ کے پیش نظر لاک ڈاون میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ، تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن آرڈر میں نرمی کے احکامات کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، احکامات کا اطلاق 16 اکتوبر سے 31اکتوبر تک صوبے کے تمام اضلاع پر ہو گا۔

    سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور کاروباری مراکز 10 بجے تک کھل سکیں گے اور پنجاب بھر میں ہفتہ کے ساتوں دن معمولات زندگی بحال رہیں گے

    نوٹیفکیشن کے مطابق ہوٹلز اور ریسٹیورنٹس میں انڈور ڈائننگ کی 50فیصد گنجائش کے ساتھ صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو رات 11:59 تک اجازت ہو گی جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ میں بھی رات 11:59 تک صرف ویکسی نیٹڈ افراد کے داخلے کی اجازت ہے۔

    عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ انڈور شادیوں کی تقریبات صرف 300 اور آؤٹ ڈور شادیوں میں صرف 500 ویکسی نیٹڈ افراد کی اجازت ہو گی۔

    سیکرٹری ہیلتھ کے مطابق تمام مزارات اور سینما گھر مکمل ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے کھلیں رہیں گے جبکہ انڈور اجتماعات میں صرف 300 اور آؤٹ ڈور اجتماعات میں 1000 ویکسی نیٹڈ افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کانٹیکٹ سپورٹس میں صرف مکمل ویکسی نیٹڈ افراد ہی حصہ لے سکیں گے اور جمز تمام مکمل ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے کھلیں گے۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ تمام نجی و سرکاری دفاتر معمول کے اوقات میں 100 فیصد عملہ کے ساتھ کام کرسکیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد ویکسی نیٹڈ مسافروں کے ساتھ ہفتہ کے ساتوں دن چل سکے گی تاہم سفر کے دوران ہر قسم کی رفریشمنٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ریل سروس 70فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی، تفریحی مقامات 50 فیصد کپیسٹی کے ساتھ کھل سکیں گے اور کنٹرولڈ سیاحت کی ویکسی نیٹڈ افراد کو اجازت ہو گی۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا تمام تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں 100فیصد حاضری کے ساتھ کھل سکیں گے، 12سال سے زائد عمر کے تمام طالب علم ویکسی نیشن یقینی بنائیں گے جبکہ زرعی اور صعنتی شعبے کو اس نوٹیفیکیشن سے استثنی حاصل ہو گا۔

    عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نوٹیفیکیشن کا باقاعدہ اطلاق یقینی بنائیں گے۔

  • لاک ڈاؤن میں مہینوں تک دوستوں سے نہ مل سکنے والی بچی کی حالت خطرناک ہو گئی

    لاک ڈاؤن میں مہینوں تک دوستوں سے نہ مل سکنے والی بچی کی حالت خطرناک ہو گئی

    برسٹل: برطانوی شہر برسٹل میں ایک 8 سالہ بچی کی حالت لاک ڈاؤن کے دوران مہینوں تک گھر میں قید رہنے کے سبب اتنی خطرناک ہو گئی کہ اس نے سر کے بال نوچ نوچ کر ختم کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی عالم گیر وبا کے دوران برطانیہ میں جب پہلا لاک ڈاؤن لگا، تو دوسرے شہریوں کی طرح برسٹل کی رہنے والی آٹھ سالہ بچی امیلیا بھی اچانک گھر میں قید ہو گئی اور دوستوں سے ملنا جلنا ختم ہو گیا۔

    سماجی میل جول ختم ہونے سے بہت سارے لوگ مختلف قسم کے نفسیاتی مسائل کا شکار ہوئے، اس دوران لاک ڈاؤن سے متعلق ایک خاص ذہنی تناؤ کی بیماری سامنے آنے لگی، جسے لاک ڈاؤن اسٹریس کہا گیا، امیلیا بھی اس کا شکار ہو گئی اور اس نے سر کے بال نوچنا شروع کر دیا۔

    واضح رہے کہ پریشانی میں سر کے بال نوچنا ایک محاورہ ہے لیکن امیلیا نے سچ مچ میں ذہنی دباؤ کی وجہ سے سر کے بال نوچ ڈالے، اور وہ گنجی ہو گئی، اور اب اس کے سر پر صرف چند لمبے بال باقی رہ گئے ہیں۔

    امیلیا کی ماں جیما مانسی نے جب پہلی بار اپنی بیٹی کو پلکیں نوچتے دیکھا تو حیران ہو گئی، مرر ویب سائٹ سے گفتگو میں انھوں نے بتایا پہلے لاک ڈاؤن ہی میں امیلیا نے پلکیں کھینچنا شروع کیا اور آہستہ آہستہ تمام پلکیں توڑ ڈالیں، وہ اسکول نہ جانے اور دوستوں سے نہ مل سکنے کی وجہ سے بہت زیادہ ذہنی تناؤ کا شکار تھی۔

    امیلیا میں دراصل ٹرائکوٹیلومینیا (trichotillomania) نامی ایک حالت پیدا ہو گئی تھی، جس میں ذہنی دباؤ میں آنے والا شخص اپنے بال توڑنا شروع کر دیتا ہے، اور خود کو ایسا کرنے سے روک نہیں پاتا۔

    امیلیاں کی ماں نے بتایا کہ دوسرے لاک ڈاؤن میں بیٹی نے سر کے بال بھی توڑنا شروع کیے، جب امیلیا نے سر کے پچھلے بالوں کو توڑنا شروع کیا تو اس کے بال کندھے تک آتے تھے، اب جب کہ اس نے سر سے بال اکھاڑ لیے ہیں تو اسے باہر جانے میں شرم محسوس ہوتی ہے، اس لیے وہ ہمیشہ اپنا سر ڈھانپتی ہے۔