Tag: لاک ڈاؤن ختم

  • این سی او سی کا 9 اگست سے سندھ میں‌ نافذ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ

    این سی او سی کا 9 اگست سے سندھ میں‌ نافذ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سندھ میں 9 اگست سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی نئی پابندیوں کا نفاذ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے مشترکہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ این سی او سی کا مشترکہ اجلاس کراچی میں ہوا، سربراہ این سی او سی اسدعمر،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور نیشنل کوآرڈینیٹر این سی او سی لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان نے اجلاس میں شرکت کی۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن 9اگست کوختم کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے ، کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی نئی پابندیوں کا نفاذ ہوگا۔

    این سی او سی نے سندھ میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد میں بہتری پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاؤن خاتمے اور محرم الحرام آغاز کے پیش نظرایس او پیز پر عملدرآمد بہتر کیا جائے۔

    اجلاس میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کورونا کیسز والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔

    اس سے قبل سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کل تک 9اگست کےحوالےسےنیانوٹی فکیشن آجائے گا، جس میں آسانیاں بھی دی جائیں گی۔

  • سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کر دیں، نوٹیفکیشن جاری

    سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن پابندیاں ختم کر دیں، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: پنجاب کے بعد سندھ حکومت نے بھی لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کر دیں، نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کرونا ٹاسک فورس کے فیصلوں کے تحت صوبے میں لاک ڈاؤن کا خاتمہ کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام مذہبی اور سیاحتی مقامات پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

    اعلامیے کے مطابق کلبز، سینما، تھیٹرز، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، مزاروں، مذہبی اور سیاحتی مقامات پر کرونا وائرس کی وجہ سے لگی ہوئی پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ کو ایس اوپیز کے ساتھ کھولنے کی اجازت دے دی گئی، ٹوررازم کے تحت ہوٹلز میں رہائش کی بھی اجازت دی گئی ہے، بیوٹی پارلرز، جِم، کھیل کے میدانوں پر عائد پابندیاں بھی اٹھالی گئیں۔

    حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں ہفتے میں 6 روز کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی، صوبے میں کاروباری اوقات کار صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک ہوں گے، ہفتے کو سندھ میں کاروباری سرگرمیاں رات 9 بجے تک ہوں گی۔

    سندھ حکومت نے اپنے نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا ہے کہ شادی ہالز اور اسکولز 15 ستمبر تک بند رہیں گے۔

    اعلامیے کے مطابق تمام کھیلوں کے میدانوں میں مشروط سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے، کھیلوں کے ٹورنامنٹس کا انعقاد شائقین کے بغیر کیا جائے گا۔

  • حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

    حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

    لاہور: حکومت پنجاب نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ شادی ہالوں کے علاوہ صوبے میں تمام کاروباری مراکز آج سے کھول دیے گئے ہیں۔

    محمد عثمان کا کہنا تھا کہ مذہبی اجتماعات متعلقہ انتظامیہ کی اجازت اور ایس او پیز پر عمل درآمد سے مشروط ہوں گے، تمام کاروباری مراکز بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہوں گے۔

    حکومت پنجاب نے سینما اور تھیٹرز کھولنے کی اجازت دے دی

    نوٹیفکیشن کے مطابق آج سے تمام قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چل سکے گی، جب کہ کاروبار کے اوقات کار اور ہفتہ وار چھٹیاں کرونا وائرس سے پہلے والے معمول کے مطابق ہوں گی۔

    سیکریٹری محمد عثمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں، عوام سے گزارش ہے کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ روز صوبے میں تھیٹرز اور سینما ہالز کھولنے کی بھی اجازت دی تھی، تھیٹرز اور سینما ہالز کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا۔ ایس او پیز کے مطابق ماسک پہنے بغیر افراد کا داخلہ سختی سے بند ہوگا، بار بار زیر استعمال کرسیوں، میزوں، ڈور ہینڈلز اور دیگر اشیا کو چھونے سے گریز کی ہدایت بھی کی گئی۔

    ہدایت کی گئی تھی کہ کسٹمرز اور ملازمین کے لیے ہیڈ سینیٹائزر اور ماسک کی فراہمی یقینی بنائی جائے، تھیٹر یا سینما ہال میں گنجائش سے 40 فی صد کم کسٹمرز کو آنے کی اجازت دی جائے۔

  • وزیراعلیٰ  سندھ کا  پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ کا پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہفتے اور اتوار کو 100فیصد لاک ڈاؤن ہوگا ،فجر سے دکانیں کھولنے کے فیصلےپروفاق کے ساتھ ہیں، تاہم شاپنگ مالز، بڑی مارکیٹیں بند رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن پیر سے نرمی کا اعلان کردیا اور کہا کہ شاپنگ مالز،بڑی مارکیٹس , اجتماعات،ریسٹورنٹس ، مارکیٹس، سینیما اور عوامی مقامات بند رہیں گے ، صرف کنسٹرکشن انڈسٹری سے متعلق کاروبارکھلے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ فجر سے دکانیں کھولنے کے فیصلے پر وفاق کیساتھ ہیں، ہفتے اور اتوار کو 100فیصد لاک ڈاؤن ہوگا، ہفتہ، اتوار کو میڈیکل ، گروسری دکانیں پہلے کی طرح کھولیں گی، دیہی علاقوں میں جو بھی دکانیں ہیں ان کو کھولا جائے گا جبکہ رہائشی علاقوں میں موجود دکانیں کھولیں گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کہ 9 مئی سے پہلے جو کاروبار بند تھا وہ بند رہے گا، تاجربرادری سے بات کریں گے اور وفاق تک ان کا مؤقف پہنچائیں گے ، وفاق سے اپیل ہے چھوٹے تاجروں کیلئے قرض دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شادیاں بند نہیں لیکن بڑے اجتماعات نہیں ہوسکتے ، سیاسی اجتماع نہیں ہو سکتے، عوامی سطح پر کوئی بھی اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد نہیں کیاجاسکتا، میں وفاق کے یہ فیصلے قبول کرتے ہوئے بہت ڈر رہاہوں، کچھ چیزیں کھل رہی ہیں لیکن اگر ضرورت نہیں تو گھر سے نہ نکلیں، لوگ اگرگھرسے نکلتےہیں توایس اوپی پرعملدرآمدکریں،ماسک پہنیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24گھنٹے میں 5532ٹیسٹ کئے گئے جبکہ مجموعی طورپر81810ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں ، 5532 میں سے 98 لوگوں کا کوروناٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کورونا سے 24گھنٹے میں 5اموات ہوئیں، جس کے بعد کورونا سے اب تک 176اموات ہوئیں، سندھ میں اسوقت کورونا وائرس کے 9691کیسز ہیں جبکہ 24گھنٹےکےدوران77افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 84فیصدمریض ہوم آئیسولیشن میں ہیں، بزرگ افراد کےلئےسخت ایس اوپیز ہیں، کراچی میں 2369لوگ بیرون ملک سے واپس آئے ، بیرون ملک سے آئے2369میں سے 516مسافر کورونامتاثر ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کابینہ نے13مارچ کو فیصلہ کیا اسکول 31مئی تک بند ہونگے، سندھ حکومت نے22مارچ سے سختی کی، 26مارچ سے لاک ڈاؤن ہوا، وفاق نے خود یکم اپریل سے لاک ڈاؤن کااعلان کردیا تھا، وفاق اورصوبوں کے متفقہ فیصلوں پر سندھ نے مکمل عمل کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےصوبوں کواختیاردیاکہ حالات دیکھ کرتبدیلی کرسکتےہیں، لاک ڈاؤن کا فائدہ ہوا ہرصوبے نے یہ کہا ہے، 6 مئی کو چیف منسٹرز بھی این سی اوسی میٹنگ میں شریک ہوئے، ہماری کچھ چیزیں وفاق کو پسند نہیں ہم پھر بھی ساتھ کام کررہے ہیں، لاک ڈاؤن ابھی رہے گا ،فیز ٹو پر بات ہورہی ہے ، کل این سی سی میں کہا جذباتی نہیں حقائق پر فیصلے کرنےہیں۔

    مختلف ممالک کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایران میں کورونا کے کیسز 19فروری سے شروع ہوئے اور ایران نے 14مارچ کو لاک ڈاؤن ہزار کیس ہونے پر لگایا اور اموات کم ہونے پر لاک ڈاؤن ہٹایا، اسی طرح اٹلی نے لاک ڈاؤن لگایا جب 1600کےقریب کیسزروزانہ آرہےتھے، بعد میں گراف نیچے جانے پر لاک ڈاؤن میں نرمی کرناشروع کی جبکہ امریکا نے لاک ڈاؤن کے معاملے پر کافی چیزوں کومس ہینڈل کیا ، انھوں نے لاک ڈاؤن اسوقت کیا جب یومیہ کیسز 18 ہزارکے قریب ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جب انسان جنگ کی صورتحال میں ہوتا تو باقی چیزوں کو پیچھے رکھناپڑتاہے، کاروبار بند نہیں کرناچاہتے اور نہ کسی سے ہماری دشمنی ہے ،کل بھی میں نے کہا ایک غلطی ہم سے اور ایک وفاق سے ہوئی ، ہمیں چاہیے تھا بےروزگار ہونیوالوں کی ملکرمدد کرتے جو ہم نے نہیں کی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا وفاق صوبوں سےمشاورت کےبعدپالیسی بنائے ،وفاق یکم اپریل سے ہی مشاورت کرتی آرہی ہے ،وفاق نے چاروں صوبوں سے مشاورت کی ، ہم نے اپنامؤقف دیا، ہمارا مؤقف یہ تھا کہ ابھی سختیاں کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک پالیسی ہے ، ہم نے فیصلہ نافذ کرنا ہے، وفاق کے فیصلوں پر 100 نہیں تو99فیصد عمل کریں گے ، وفاق نے کہا کنسٹرکشن انڈسٹری کھولی جائے ہم نےکہا ٹھیک ہے کھولیں گے، ٹرائل سسٹم کے تحت سلیکٹڈ او پی ڈیز ہم نے پہلے ہی کھول رکھی ہیں، ہم 667 انڈسٹری کو کھول چکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسوقت کیسزبڑھ رہے ہیں،بہت ضرورت ہے کہ متحدرہیں، کوئی اورصوبہ وفاق کے ایس اوپیز پرنہیں چلتا تویہ میراقصورنہیں ، کراچی شہر کی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر فرقان کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کے انتقال پر شدید افسوس ہوا،ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، محکمہ صحت سندھ نے تحقیقات کرکے ذمہ داران کو سزا دی ہے، ڈاکٹر فرقان کی خاندان سےمعذرت کرتا ہوں ان کو تکلیف ہوئی ، اللہ تعالی سندھ، پاکستان اوردنیا کو اس آزمائش میں کامیاب کرے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کورونا مریض کودیگر بیماریاں ہیں تو وہ زیادہ متاثر ہورہے ہیں، ایسےکیسز بھی آئے کہ نتیجہ آنے سے پہلے فوت ہو جاتے ہیں، سندھ میں روزانہ 5600 ٹیسٹ کرنے کی استعدادہے ، کورونا ٹیسٹنگ کٹس کی کمی ہے، وفاق سے کہا ہے ہمیں وینٹی لیٹرز کی سخت ضرورت ہے جبکہ نیپا پر ایک اسپتال ہے جس کو کورونا کیلئے مختص کررہے ہیں۔