Tag: لاک ڈاؤن میں نرمی

  • کورونا کی بہتر  صورتحال ،  پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    کورونا کی بہتر صورتحال ، پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب میں کورونا صورتحال میں بہتری کے پیش نظر 36 اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا گیا ، اطلاق آج سے 31اکتوبر تک پنجاب کے تمام اضلاع پر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں کرونا وائرس کے بتدریج کم ہوتے خطرہ کے پیش نظر لاک ڈاون میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ، تمام اضلاع میں لاک ڈاؤن آرڈر میں نرمی کے احکامات کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے ، احکامات کا اطلاق 16 اکتوبر سے 31اکتوبر تک صوبے کے تمام اضلاع پر ہو گا۔

    سیکرٹری عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور کاروباری مراکز 10 بجے تک کھل سکیں گے اور پنجاب بھر میں ہفتہ کے ساتوں دن معمولات زندگی بحال رہیں گے

    نوٹیفکیشن کے مطابق ہوٹلز اور ریسٹیورنٹس میں انڈور ڈائننگ کی 50فیصد گنجائش کے ساتھ صرف ویکسی نیٹڈ افراد کو رات 11:59 تک اجازت ہو گی جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ میں بھی رات 11:59 تک صرف ویکسی نیٹڈ افراد کے داخلے کی اجازت ہے۔

    عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ انڈور شادیوں کی تقریبات صرف 300 اور آؤٹ ڈور شادیوں میں صرف 500 ویکسی نیٹڈ افراد کی اجازت ہو گی۔

    سیکرٹری ہیلتھ کے مطابق تمام مزارات اور سینما گھر مکمل ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے کھلیں رہیں گے جبکہ انڈور اجتماعات میں صرف 300 اور آؤٹ ڈور اجتماعات میں 1000 ویکسی نیٹڈ افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کانٹیکٹ سپورٹس میں صرف مکمل ویکسی نیٹڈ افراد ہی حصہ لے سکیں گے اور جمز تمام مکمل ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے کھلیں گے۔

    عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ تمام نجی و سرکاری دفاتر معمول کے اوقات میں 100 فیصد عملہ کے ساتھ کام کرسکیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ 70 فیصد ویکسی نیٹڈ مسافروں کے ساتھ ہفتہ کے ساتوں دن چل سکے گی تاہم سفر کے دوران ہر قسم کی رفریشمنٹس پر مکمل پابندی ہو گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ریل سروس 70فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی، تفریحی مقامات 50 فیصد کپیسٹی کے ساتھ کھل سکیں گے اور کنٹرولڈ سیاحت کی ویکسی نیٹڈ افراد کو اجازت ہو گی۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے بتایا تمام تعلیمی ادارے معمول کے اوقات میں 100فیصد حاضری کے ساتھ کھل سکیں گے، 12سال سے زائد عمر کے تمام طالب علم ویکسی نیشن یقینی بنائیں گے جبکہ زرعی اور صعنتی شعبے کو اس نوٹیفیکیشن سے استثنی حاصل ہو گا۔

    عمران سکندر بلوچ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نوٹیفیکیشن کا باقاعدہ اطلاق یقینی بنائیں گے۔

  • خواب دیکھنا چھوڑ دیں!

    خواب دیکھنا چھوڑ دیں!

    تحریر: شہناز احد

    محترم مراد علی شاہ صاحب! خوش قسمتی یا بدقسمتی سے آپ ایک ایسے صوبے کے چیف منسٹر ہیں جس کے اسکول ٹیچرز کو انگریزی میں دنوں کے نام لکھنا نہیں آتے، جہاں سائنس کے استاد کو پانی کا فارمولا معلوم نہیں۔

    ایک ایسا صوبہ جس میں سکھر میونسپل کار پوریشن کی تقریب میں آنے والے کلمے نہیں آتے، نمازوں کی رکعتوں کا علم نہیں۔ جس صوبے کے ممبرانِ اسمبلی کو 23 مارچ کی چھٹی کا مقصد اور پاکستان کب بنا اور اسی قسم کے سوالات کے جوابات نہ آتے ہوں۔

    چیف منسٹر صاحب یہ میں نہیں کہہ رہی، یہ مختلف چینلوں کی نشریات کے ویڈیو کلپس ہیں جو سوشل میڈیا پر آج بھی گردش میں ہیں۔

    آج آپ اور آپ کے نام زد کردہ مشیر، وزیر یومیہ بنیاد پر لوگوں سے ایس او پی کی پابندی کرنے کی استدعا کر رہے ہیں۔ کبھی آپ ہاتھ جوڑتے ہیں، کبھی وہ گڑگڑاتے ہیں، آپ یا آپ کے کسی وزیر مشیر نے عوام کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ایس او پی کا مطلب کیا ہے؟ شاہ صاحب شاید ارکانِ اسمبلی بھی اس کی وضاحت نہ دے سکیں۔

    آپ توقع کر رہے ہیں کہ صدر بوہری بازار، لی مارکیٹ، جونا مارکیٹ، زینب مارکیٹ، لیاقت مارکیٹ، حیدری، لالو کھیت، طارق روڈ، بہادر آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی اور شہر کے مختلف علاقوں کے دکان دار اور پتھارے دار ان ایس او پیز کو فالو کریں جن کو بنیاد بنا کر آپ نے چھوٹے کاروباریوں کے کشکولوں میں رحم کی بھیک ڈالی ہے۔ بصورتِ دیگر آپ ان کی دکانیں اور مارکیٹ سیل کر دیں گے۔

    شاہ صاحب! کیا آپ کو مذکورہ تمام مارکیٹوں اور بازاروں میں موجود دکانوں کا رقبہ معلوم ہے؟ کیا آپ کے علم میں ہے کہ ان بازاروں کی گلیاں کتنی چوڑی ہیں اور پارکنگ کے انتظامات کیسے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ ان بازاروں اور مارکیٹوں میں کتنے بیت الخلا ہیں؟

    کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان بازاروں اور مارکیٹوں میں کارپوریشن کا عملہ کب کب صفائی ستھرائی کا کام کرتا ہے اور وہاں جراثیم کش اسپرے کیا جاتا ہے یا نہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں ان بازاروں اور مارکیٹوں میں فروخت ہونے والی اشیا کی قیمتیں کیا ہیں اور انھیں شہر کا کون سا طبقہ کس طرح خرید پاتا ہے؟

    اپنے صوبے سے متعلق اور بہت سے زمینی حقائق کی طرح آپ یقینا یہ سب بھی نہیں جانتے اور شاید جاننا بھی نہیں چاہیے کیوں کہ آپ ان مسائل کی اصل وجہ اور ان کی حقیقت جاننے کے لیے چیف منسٹر نہیں بنے ہیں۔

    آپ سے ایک اور مؤدبانہ گزارش ہے کہ اگر یہ باتیں آپ کے دل کو چُھو جائیں تو براہِ کرم کسی سرکاری افسر کو اس کی تحقیق کرنے اور تفصیلات جاننے پر مامور نہ کیجیے گا کہ جہاں رشوت خوری کا ایک اور در کھلے گا، وہیں آپ کی میز پر سب اچھا ہے کی ایک اور فائل کا اضافہ ہو جائے گا۔

    چیف منسٹر صاحب!
    شاید آپ نہیں‌ جانتے کہ حکومت کے مختلف محکمہ جات رمضان سے قبل ہی ان بازاروں اور مارکیٹوں کو بجلی، پانی کے خود ساختہ گرداب میں پھنسا دیتے ہیں تاکہ اپنی جیبیں بھاری کرسکیں۔

    آپ ایک مختصر رقبے کی اور تنگ سی دکانوں کے مالکان سے توقع کر رہے ہیں کہ وہ نہ صرف سو روپے کا ماسک خود لگائے بلکہ یومیہ سو روپے کمانے والا ملازم بھی یہ ماسک خریدے اور دکان میں داخل ہونے والے گاہکوں کے ہاتھ سیناٹیزر سے صاف کروائے، اس کے ساتھ اپنی نہایت تنگ دکان میں داخل ہونے والے گاہکوں کے درمیان سماجی فاصلے کا خیال بھی رکھے؟

    جناب خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ زمینی حقائق کو قبول کرلیں۔

    آج بھی اس ملک اور صوبے میں گھروں سے باہر پھرنے والوں کو عوامی بیتُ الخلا کی سہولت میسر نہیں ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ سڑکیں، گلیاں، راہداریاں ان کے تھوکنے، پان اور گٹکے کی پچکاریاں مارنے اور ہر قسم کی غلاظت پھینکنے کے لیے بنی ہیں اور گویا یہ ان کا پیدائشی حق ہے۔

    چیف منسٹر صاحب!
    آپ کے اعداد و شمار کے مطابق "کرونا” سے متاثرہ افراد کی تعداد روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہی ہے اور بڑھے گی۔ دنیا بھر میں کرونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اموات بھی واقع ہورہی ہیں۔ ادھر چند روز پہلے تک ہم سب آنے والے وقت سے بے خبر اس عید کے لیے بے قرار تھے جس کے لفظی معنی "خوشی” کے ہیں۔ وہ خوشی جو دل سے گزرتی ہوئی روح تک اتر جائے۔

    عید صرف نئے کپڑوں، جوتوں اور بغل گیر ہونے کا نام تو نہیں۔

    شا صاحب! آپ کو واقعی لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انسان ایک وقت کھا کر زندہ رہ سکتا ہے، لیکن اگر کھانا لانے والا نہ رہے تو کرونا سے زندگی بھر لڑائی جاری رہ سکتی ہے۔

     


    (بلاگر صحافتی، سماجی تنظیموں کی رکن، کڈنی فاؤنڈیشن آف پاکستان کی عہدے دار ہیں۔ مختلف معاشرتی مسائل اور صحتِ عامہ سے متعلق موضوعات پر لکھتی ہیں)

  • لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات، کراچی میں نجی اور سرکاری اسپتالوں کے کورونا وارڈز میں جگہ ختم

    لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات، کراچی میں نجی اور سرکاری اسپتالوں کے کورونا وارڈز میں جگہ ختم

    کراچی :لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سندھ بھرمیں کوروناوائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث کراچی کے نجی و سرکاری اسپتالوں میں بستروں اور وینٹی لیٹر کی گنجائش ختم ہوگئی، ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہاتھا لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق عید کے بعد سندھ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، نجی اور سرکاری اسپتالوں میں کورونا کے وارڈز بھرگئے، بیشتر نجی وسرکاری اسپتالوں نے مزید کورونا مریض لینے سے انکار کردیا۔

    جناح، سول، انڈس اسپتال، ڈاؤ اوجھا کیمپس اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں مریضوں کا رش ہیں ،جناح اسپتال میں ایچ ڈی یوکے انیس بستروں اور آئی سی یو کے سترہ بستروں پر مریض موجود ہیں، سول اسپتال میں مختص بارہ وینٹی لیٹرز پر بھی مریض موجود ہیں جبکہ انڈس اسپتال کے تمام 28 بستر اور 15 وینٹی لیٹرز، اوجھا اسپتال کے تمام 50 بیڈزاور 16 وینٹی لیٹرز، ضیاء الدین اسپتال کے مخصوص51 بیڈز اور چھ وینٹی لیٹرز بھر گئے ہیں۔

    محکمہ صحت کےحکام کے مطابق مریضوں کی تعداد میں ایکدم اضافہ عید کی چھٹیوں کے بعد سامنے آیا ہے تاہم سندھ حکومت اسپتالوں میں بستروں اور  وینٹی لیٹرزکی تعدادمیں اضافہ نہ کرسکی۔

    چیئرمین وائی ڈی اے سندھ ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے کہا ہے کہ سرکاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹر،بیڈ کی گنجائش ختم ہوچکی ہے جبکہ اسپتالوں میں کوروناکےمختص آئسولیشن وارڈمیں بھی جگہ ختم ہوچکی ہے۔

    ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہاتھا لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کریں، لاک ڈاون میں نرمی کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ، وینٹی لیٹراور آئسولیشن بیڈ فراہم کرنا ڈاکٹرزکی ذمہ داری نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ڈاکٹرز پر تشدد کرنے سے گریز کیا جائے، حکومت ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہ کرسکی تو شٹ ڈاؤن کی طرف بھی جاسکتےہیں۔

    خیال رہے سندھ میں کورونا وائرس کےمریضوں کی بڑھتی تعدادکےساتھ طبی سہولیات کی کمی، شہری اپنے پیاروں کے علاج کے لئے اسپتالوں کے چکر لگا رہے ہیں جبکہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق جگہ کی کمی کےباعث نجی، سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کے ورثا اور عملے میں تلخ کلامی کے واقعات پرتشویش ہے۔

    یاد رہے وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نےبھی اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں کوروناکے 24 ہزار 260 مریضوں کیلئے صرف 283 وینٹی لیٹرہیں۔

    سندھ میں کورونا وائرس کےمریضوں کی بڑھتی تعدادکےساتھ طبی سہولیات کی کمی کے باعث شہری اپنے پیاروں کےعلاج کے لئے اسپتالوں کے چکرلگا رہے ہیں جبکہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق نجی و سرکاری اسپتالوں میں جگہ کی کمی کی وجہ سے مریضوں کے ورثا اور عملےمیں تلخ کلامی کے واقعات پرتشویش ہے۔

  • حکومت پنجاب کے  لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اہم فیصلے

    حکومت پنجاب کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اہم فیصلے

    لاہور : حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اہم فیصلے کرتے ہوئے سیحی برادری کوگرجا گھروں میں اتوارکےدن عبادت کرنے اور آٹو موبائل انڈسٹری کھولنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت کمیٹی انسداد کورونا کا اجلاس ہوا، جس میں مسیحی برادری کوگرجا گھروں میں اتوارکےدن عبادت کرنےکی اجازت کا فیصلہ کیا گیا۔

    پنجاب میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اور آٹو موبائل انڈسٹری کھولنےکی اجازت دےدی گئی جبکہ موبائل انڈسٹری سےملحقہ تمام انڈسٹریزکوبھی کام کرنےکی اجازت دے دی ہے۔

    وزیراطلاعات پنجاب فیاض چوہان نے کہا کہ انٹرسٹی بس کھولنےکافیصلہ 20فیصدکرائےمیں کمی ہوگی، ایس او پیزکےمطابق شاپنگ مالزبھی کھول دیئے جائیں گے، پاورلومزاوراس سےمنسلک انڈسٹریزکھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور آٹوموبائلز اوراس سےمتعلقہ انڈسٹریز بھی کھول دی جائیں گی۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ یہ تمام فیصلے کابینہ کمیٹی انسدادکورونااجلاس میں کیےگئےہیں، اجلاس کی قیادت وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنےکی، وزیرقانون،اطلاعات، وزیرخزانہ ، وزیر صنعت وتجارت نے شرکت کی۔

    انھوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کافیصلہ عوام کو ریلیف دینےکےپیش نظرکیاگیاہے، پنجاب میں مزید صنعتوں میں نرمی دینےکافیصلہ بھی کیا ہے اور کہا کہ لو رسک انڈسٹری، موبائل ہینڈسیٹس انڈسٹری کھولی جائیگی جبکہ ٹوموبائل انڈسٹری 7 دن کھلے گی۔

  • ‘ لاک ڈاؤن میں نرمی ڈبلیوایچ او کے ضوابط کے مطابق کی جائے گی’

    ‘ لاک ڈاؤن میں نرمی ڈبلیوایچ او کے ضوابط کے مطابق کی جائے گی’

    لاہور : وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی ڈبلیوایچ اوکےضوابط کے مطابق کی جائے گی، حکومتی ایس او پیز  پر  پابندی یقینی بنانا عوام اور تاجروں کی ذمہ داری ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپنے بیان میں کہا کہ بزدارحکومت کابنیادی ایجنڈا عوام کی مشکلات میں کمی ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی احتیاطی تدابیرسےمشروط کرنےپرغور کیاجارہاہے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ برآمدات سے متعلق کم رش والے کاروباروں کے لیے نرمی زیرِ غور ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی ڈبلیوایچ اوکےضوابط کے مطابق کی جائے گی، حکومتی ایس او پیزپرپابندی یقینی بنانا عوام اورتاجروں کی ذمہ داری ہو گی۔

    کورونا کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کوونا وائرس کےباعث دنیا کی طرح پاکستان کوبھی شدیدکاروبار ی نقصان پہنچا ، پنجاب میں کورونا سےاموات دیگرصوبوں سے کم ہیں۔

    وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کےبعدصوبے صحت، تعلیم، صنعت و تجارت کی پالیسی سازی میں آزادہیں۔

    یاد رہے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض چوہان نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کرونا وائرس کے حوالے سے تمام آپشنز استعمال کر رہے ہیں، جدید دور کی مشکلات کا حل نت نئے طریقوں سے ہی ممکن ہے۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب،  لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق اہم فیصلے متوقع

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب، لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا ، جس میں لاک ڈاؤن نرم کیے جانے سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ، عسکری وسول اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے جبکہ وفاقی وزرا،معاونین خصوصی چیئرمین این ڈی ایم اے بھی شرکت کریں گے۔

    قومی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں کوروناوائرس کی موجودہ اور متوقع صورتحال پر تفصیلی غور کیا جائے گا اور لاک ڈاؤن نرم کیے جانے سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    چیئر مین این ڈی ایم اے اورمشیر صحت صورت حال پر بریفنگ دیں گے جبکہ لاک ڈاؤن نرم کرنے سے قبل ایس او پیز کی منظوری دی جائےگی اور عوام کیلئے عوامی مقامات پرفیس ماسک پہننا لازمی قراردیے جانے کا بھی امکان ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان اہم فیصلوں پرقوم کواعتماد میں بھی لیں گے۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور تجارتی مراکز کھولنے سے متعلق تجاویز مرتب کرلی گئیں تھیں،منظوری کی صورت میں اطلاق 31 مئی تک ہوگا۔

    این سی او سی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کھولنے کی تجویز دی گئی. اور اسے ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط کیا گیا جبکہ تعمیراتی صنعت کے لیے سہولتوں میں اضافے کی تجویز بھی سامنے آئی۔

    اجلاس میں اسلام آباد کے اسپتالوں میں مخصوص او پی ڈیز کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور تجارتی مراکز کے اوقات کار صبح نو سے شام پانچ اور پھر رات آٹھ سے دس بجے کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

    وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نرمی پرصوبوں سے رائےلی جائےگی، وزیراعظم تمام فیصلوں میں اتفاق چاہتے ہیں، صرف احتیاط کرکے کورونا کے خلاف جنگ جیتی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے وفاقی کابینہ پہلےہی لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے چکی ہے ، پنجاب حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کےحق میں ہے اور بلوچستان نےلاک ڈاؤن میں 19 مئی تک توسیع کردی جبکہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کے لیے وفاق کےفیصلے کی منتظر ہیں۔

    اس سے قبل وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

  • دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی، پیڑولیم مصنوعات کی طلب میں اضافہ

    دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی، پیڑولیم مصنوعات کی طلب میں اضافہ

    سنگاپور : دنیامیں لاک ڈاون میں نرمی کےباعث پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافےکارجحان دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں اضافے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ گئی ، ایشیائی منڈیوں میں امریکی خام تیل کی قیمت میں 7 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور امریکی خام تیل کی قیمت 21 ڈالر 83 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت میں 4 اعشاریہ 3 فیصد کا اضافہ ریکارڈکیاگیا، جس کے بعد برینٹ خام تیل کی قیمت 28 ڈالر 39 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    خام تیل پیداواری ممالک کی جانب سے خام تیل پیداوارمیں کمی اور لاک ڈاون میں نرمی کے باعث طلب میں اضافہ دیکھنےمیں آرہا ہے، انٹرنیشنل فنانشل فرم گولڈ مین سیک کا کہنا ہے کہ آئندہ سال خام تیل کی قیمت 51 ڈالرفی بیرل تک پہنچ جائے گی۔

    دوسری جانب عالمی منڈی میں سونے کی فی اونس قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی، سونے کی فی اونس قیمت میں 9ڈالر 60 سینٹ کی کمی ہوئی اور سونے کی فی اونس قیمت 1704 ڈالر ہوگئی۔

  • وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے دی

    وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان  کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کےاجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی یا ختم کرنے پر حتمی مشاورت ہوئی، وفاقی کابینہ نے ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر بھی غور کیا۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، جس کے بعد وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں نرمی سمیت ایجنڈے میں شامل متعدد نکات کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں اسٹیٹ بینک کی کرنسی نوٹوں پروارنش کوٹنگ ختم کرنے کی تجویز مسترد کردی گئی، کابینہ کو عارضی طور پر وارنش کوٹنگ ختم کرنےکی سمری بھیجی گئی تھی جبکہ کابینہ نے واپڈا ممبرفنانس کی تعیناتی میں توسیع کی بھی منظوری دے دی۔

    وفاقی کابینہ نے 61 فوڈ ،نان فوڈ آئٹمزکوپی ایس کیوسی اےفہرست میں شامل کرنے ، اخوت امریکا کیساتھ ریلیف فنڈ عطیات جمع کرنے کے ایم او یو اور
    پائیدار ترقی اہداف پروگرام کی کابینہ ڈویژن سے منتقلی کی منظوری بھی دی۔

    کابینہ کوحکومت کی جانب سےاعلان کردہ ریلیف پیکجزپرعملدرآمد پر بھی بریفنگ اور کمیٹی برائےقانون سازی اجلاس میں کئےگئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔

    وفاقی وزیر اسدعمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا لاک ڈاؤن مرحلہ وار لگایا تھا،نرمی بھی مرحلہ وار ہوگی، 9 مئی کے بعد اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    گذشتہ روز وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

  • سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات آنا شروع

    سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات آنا شروع

    لاہور : رمضان المبارک میں سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاون میں نرمی کے اثرات آنا شروع ہوگئے، رمضان کے پہلے 9 دنوں میں 1533 نئے تصدیق شدہ رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے رمضان المبارک اور اس سے پہلے کورونا وائرس کے اعدادوشمار جاری کردیئے گئے، جس میں بتایا گیا کہ رمضان المبارک میں سماجی فاصلے نہ رکھنے اور لاک ڈاون میں نرمی کے اثرات آنا شروع ہوگئے۔

    اعدادوشمار کے مطابق شہر میں رمضان کے پہلے 9 دنوں میں 1533 نئے تصدیق شدہ رپورٹ ہوئے ، پہلے عشرے کے آخری 4 روزوں میں ریکارڈ 1007 مریض سامنے آئے جبکہ پہلے 5 روزوں میں 526 نئے کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

    محکمہ صحت پنجاب نے کہا کہ رمضان کے 9 روز میں اوسطاً رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد 170 بنتی ہے، رمضان سے پہلے 42 دنوں میں 943 تصدیق شدہ مریض رپورٹ ہوئے جبکہ رمضان سے پہلے کروناوائرس کے 1 دن میں رپورٹ ہونے والوں مریضوں کی اوسطاً تعداد 22 بنتی تھی۔

    وی سی یو ایچ ایس پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستان میں آنے والے دنوں میں کروناوائرس کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ کا خدشہ ہے، لاک ڈاون میں نرمی کے باعث شہر میں (لوکل ٹرانسمیشن) ایک سے دوسرے فرد میں وائرس کا پھیلاؤ 80 فیصد سے بڑھ چکا ہے۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ لوکل ٹرانسمیشن کو سیمپلنگ کے ذریعے متاثرہ شخص کو تلاش کر کے ائسولییٹ کر کے ہی توڑا جا سکتا ہے، شہر میں لوکل ٹرانسمیشن بڑھنے کے باعث گھروں کے گھر متاثر ہو رہے ہیں ، شہریوں کا خوف ختم کرنے کیلئے گھروں میں ہوم آئسولیشین کی سہولت دی جائے. پروفیسر جاوید اکرم

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے جولائی تک پاکستان میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

  • وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے کہا عام آدمی کے مسائل کےپیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کااعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہا کہ معاشی صورتحال،زمینی حقائق مدنظررکھتے ہیں اہم فیصلےکرنےجارہےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی ، حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز تیار کرلئے ہیں، عوامی نمائندگان ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک کردارادا کریں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹائیگر فورس کو بروے کار لانے کے لئے ٹی او آرز تیار کیے جا چکے ہیں ، ٹائیگر فورس نہ صرف عوام کو ریلیف کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کی مدد کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں ایک پائلٹ پراجیکٹ کیا جا چکا ہے ، پائلٹ پراجیکٹ کو بنیاد بنا کر ٹائیگر فورس کا بھرپور استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اہم اجلاس میں ٹائیگر فورس پرپارٹی ارکان کوگائیڈ لائنز فراہم کر تے ہوئے فورس کوحلقوں میں متحرک کرنےکی ہدایت کی اور کہا کہ اتحاد اور ڈسپلن کیساتھ کورونا وائرس کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی نمائندوں کیلئےعوام کی خدمت کا بہترین موقع ہے، موجودہ وقت سارےاختلافات بھلا کر قوم کی خدمت کا تقاضاکرتاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں کمی کےثمرات عوام تک پہنچانےہیں، ارکان اسمبلی انتظامیہ کیساتھ ملکرقیمتوں پرنظر رکھیں اور کورونا کے اثرات سےنمٹنے کیلئے نوجوانوں کومتحرک کریں۔