Tag: لاک ڈاؤن

  • کرونا وائرس: کویت میں لاک ڈاؤن نرم کرنے پر غور

    کرونا وائرس: کویت میں لاک ڈاؤن نرم کرنے پر غور

    کویت سٹی: کویت کے وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ہم بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندیوں کو جہاں تک ممکن ہو سکے مرحلہ وار نرم کیا جائے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کویت کے وزیر صحت باسل الصباح نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ عید الفطر کے بعد حالات معمول کے مطابق ہوجائیں گے تاہم اس حوالے سے بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ عائد کی جانے والی پابندیوں کو جہاں تک ممکن ہو سکے مرحلہ وار نرم کیا جائے۔

    کویتی وزیر صحت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کا ہر صورت میں خیال رکھنا چاہیئے کہ کرونا سے جلد ازجلد چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے مقررہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے۔

    کرونا کی ویکسین کے حوالے سے ایک سوال پر کویتی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی بات نہیں کہی جاسکتی کہ اس وائرس کی فعال اور تیر بہدف ویکسین تیار ہوچکی ہے تاہم اس بارے میں وسیع پیمانے پر تجربات جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تک بعض ادویات جو زیر استعمال ہیں وہ کسی حد تک مرض میں معاون ثابت ہو رہی ہیں تاہم مکمل علاج ابھی تک دریافت نہیں کیا جا سکا ہے۔

    وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ وزارت صحت کی زیر نگرانی تیار ہونے والا 12 سو 50 بستروں پر مشتمل اسپتال العارضیہ کے علاقے میں تعمیر کیا جا رہا ہے، اسپتال میں فارمیسی اور قرنطینہ سینٹر بھی بنایا گیا ہے جہاں عالمی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

  • آج سے کراچی کے تجارتی مراکز میں آن لائن کاروبار شروع

    آج سے کراچی کے تجارتی مراکز میں آن لائن کاروبار شروع

    کراچی: آج سے کراچی کے تجارتی مراکز میں آن لائن کاروبار شروع ہو گیا ہے، آن لائن کاروبار صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک ہوگا، حکومت نے پیر (آج) سے آن لائن کاروبار کی اجازت دی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا ہے کہ آن لائن کاروبار کے دوران ڈیلیوری بوائے کو ہر صورت میں کرونا وائرس کے حوالے سے سندھ حکومت کی ایس اوپیز پر مکمل عمل کرنا ہوگا۔

    کراچی میں حکومتی ٹیم اور کراچی کے تاجروں میں معاملات طے پانے کے بعد حکومت نے پیر سے آن لائن کاروبار کی اجازت دی تھی، آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر شرجیل گوپلانی کے مطابق تاجروں کی جانب سے تمام ایس او پی پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے بعد آج سے آن لائن کاروبار شروع کرنے کی اجازت ملی ہے۔

    آج سے آن لائن کاروبار کے لیے تمام تاجر محکمہ داخلہ اور کمشنر کراچی کو ایس او پی پر عمل درآمد کرنے کی انڈرٹیکنگ جمع کرانا شروع کریں گے، کراچی محکمہ داخلہ سے اجازت ملنے تک کراچی کی مارکیٹوں کے 6 لاکھ سے زائد تاجر اپنی کام والی جگہ پر محکمہ داخلہ کا نوٹیفیکشن آویزاں کریں گے۔

    کاروبار صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک ہوگا، پیر سے جمعرات ہفتے میں 4 روز آن لائن بزنس کی اجازت ہوگی، کاروبار کے دوران دکان کا شٹر صرف ڈیلیوری کے وقت ہی کھلے گا، دکان پر صرف ایک ملازم یا مالک کو کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

    مارکیٹ ایسوسی ایشن کے مطابق الیکٹرونک کے کام میں بھاری رقم کا لین دین ہوتا ہے، اس لیے آن لائن کاروبار میں لین دین میں ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کو ترجیح دی جائے گی، کیش کم مالیت کے مال کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ڈیلیوری کے لیے لوڈنگ ان لوڈنگ اسٹاف کو بھی اجازت ہوگی۔ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے والا کاروبار انتظامیہ سیل کر دے گی۔

  • لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، لگژری گاڑی کا ڈرائیور بھارتی پولیس کے ہتھے چڑھ گیا

    لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی، لگژری گاڑی کا ڈرائیور بھارتی پولیس کے ہتھے چڑھ گیا

    نئی دہلی: بھارت میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لگژری گاڑی سڑکوں پر دوڑانے والا نوجوان پولیس کے ہتھے چڑھ گیا، شہری کی سڑک پر ہی سرزنش ہوگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کو مختلف نوعیت کی سزائیں بھی دے رہی ہے، اسی ضمن میں پرتعیش گاڑی کے ڈرائیور کو اٹھک بیٹھک کرنا پڑگیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ بھارتی ریاست ادھیا پردیش میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان ’پورچھے‘ نامی مہنگی ترین گاڑی میں سڑکوں پر گشت کررہا تھا اس دوران پولیس نے اسے گھیر لیا۔

    بھارت: لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے نوجوانوں کو کرونا مریض کے ساتھ بند کردیا

    پولیس نے نوجوان کی خوب سرزنش کی اور سزا کے طور پر اٹھک بیٹھک کروایا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی پولیس نے ناکے پر دو موٹرسائیکل میں سوار چار نوجوانوں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پکڑا تھا، بعد ازاں انہیں کرونا کے فرضی مریض کے ساتھ ایمبولیسن میں بند کردیا گیا تھا۔

    اسی نوعیت کے دیگر کئی واقعات بھی بھارت بھر سے سامنے آئے ہیں۔

  • اطالوی وزیراعظم کا 4 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    اطالوی وزیراعظم کا 4 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    روم: اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے نے 4 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے نے اگلے ماہ 4 مئی سے اٹلی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 4مئی سے مینوفیکچرنگ،تعمیراتی انڈسٹری کا کاروبار کھولیں گے، کمپنیوں کو صحت سے متعلق سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔

    اطالوی وزیراعظم جوزیپے کونتے کا اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ اٹلی میں اسکول ستمبر میں کھولے جائیں گے۔

    اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 415 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 26 ہزار 384 تک جا پہنچی ہے۔اٹلی میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد ہے جبکہ 63 ہزار افراد اب تک موذی مرض سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں مہلک وائرس سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ ایک ہزار 671 تک جا پہنچی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 28 لاکھ سے زائد ہے۔ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 8 لاکھ 25 ہزار 75 ہے۔

  • پنجاب میں کون سے کاروبار کے کیا اوقات ہیں؟

    پنجاب میں کون سے کاروبار کے کیا اوقات ہیں؟

    لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ عوام کو کاروباری اوقات میں سماجی دوری کا خیال رکھنا چاہیئے۔ عوام کے بھرپور تعاون سے ہی کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے لاک ڈاؤن میں غریب عوام کی سہولت کو مد نظر رکھا، پھیری لگانے والے پھل و سبزی فروش اور ریڑھی بان اس سے مستثنیٰ ہیں۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ ہر طبقے اور کاروبار کو عوامی ضرورت کے مطابق کھولنے کی اجازت دی گئی، بیکری، کریانہ، سپر اسٹور، بیج، کھاد کی دکانوں، آٹو ورکشاپ، چکن، مچھلی، گوشت اور دودھ کی دکانوں کو بھی استثنیٰ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مستثنیٰ کاروبار صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہے، اسپیئر پارٹس، ورکشاپ، پیٹرول پمپ، پھل و سبزی کی دکانیں، آٹا چکی، پوسٹل سروس، تندور اور ہوم ڈیلیوری رات 8 بجے کے بعد بھی کھلارکھنے کی اجازت ہے۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ دودھ، کریانہ اسٹور اور تندور صبح 2 سے شام سوا 4 بجے تک کھلے رہیں گے، عوام کو کاروباری اوقات میں سماجی دوری کا خیال رکھنا چاہیئے۔ عوام کے بھرپور تعاون سے ہی کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔

  • بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی تیاری

    بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی تیاری

    کراچی: قومی ایئر لائن نے بیرون ملک پھنسے 20 ہزار سے زائد ہم وطنوں کو واپس لانے کی منصوبہ بندی کر لی، اس سلسلے میں پی آئی اے 15 دن کے دوران 103 پروازیں چلائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے کی خصوصی 103 پروازوں کے ذریعے 15 دنوں کے اندر برطانیہ، یو اے ای، فرانس، جرمنی، بحرین اور قطر میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔ سعودی عرب، مسقط، ملائیشیا اور اوسلو سے بھی ہم وطن واپس پاکستان لائے جائیں گے۔

    پی آئی اے نے پاکستانیوں کو 9 مئی تک واپس لانے کی منصوبہ بندی کر لی، جس کے مطابق یہ پروازیں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، پشاور، ملتان اور سیالکوٹ سے روانہ ہوں گی، واپس آنے والوں کی ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے لیے قرنطینہ بھیجا جائے گا۔

    پی آئی اے کی امریکی حکام سے پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلیے اجازت طلب

    کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر مسافروں کو 14 دن آئسولیشن میں رکھا جائے گا، پی آئی اے مسافروں سے متعلق سی اے اے کا طریقہ کار اختیار کرے گی۔ خیال رہے کہ پی آئی اے نے لاک ڈاؤن میں پہلی بار 100 سے زائد پروازیں شیڈول کی ہیں۔

    ادھر خصوصی پروازوں پر بکنگ کے حصول میں دشواری پر پی آئی اے نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ایئرلائن بیرون اور اندرون ملک کو وِڈ 19 کی وجہ سے پھنسے ہوئے افراد کو ان کے گھروں تک واپس پہنچانے کے لیے یہ خصوصی پروازیں حکومت پاکستان اور غیر ملکی حکومتوں کی ایما پر ملکی مفاد میں چلا رہی ہے۔

    اس سلسلے میں متعلقہ سفارت خانے پاکستان میں اور پاکستان سے باہر اپنے اپنے شہریوں کی رجسٹریشن کر رہے ہیں، پی آئی اے کی پروازوں کی نشستوں کے حصول کے لیے فہرستیں سفارت خانے ہی مہیا کرتے ہیں، جہاں مکمل پرواز بھرنے کی درخواستیں سفارت خانے کے پاس موجود نہیں ہوتیں وہاں بچ جانے والی نشستیں فروخت کے لیے پیش کی جاتی ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق یہ دستیاب ہونے والی نشستیں پی آئی اے پہلے اپنی ویب سائٹ یا دفاتر سے فراہم کرتا ہے بعد میں ایجنٹس کو دستیاب ہوتی ہیں، مخصوص تعداد میں نشستیں ہونے کے باعث پروازیں بہت جلدی پُر ہو جاتی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مسافر پرواز کا اعلان ہوتے ہی فوری طور پر متعلقہ سفارت خانے یا پی آئی اے سے رجوع کریں، شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کچھ ایجنٹس نے موقع سے فائدہ اٹھا کر قیمت سے زیادہ کرائے وصول کیے، ایسے تمام ایجنٹس کے خلاف ضابطے کے مطابق سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔

  • لاک ڈاؤن: ‘ریستوران کا کھانا گھر کے کھانے سے زیادہ محفوظ ہے’

    لاک ڈاؤن: ‘ریستوران کا کھانا گھر کے کھانے سے زیادہ محفوظ ہے’

    پیرس: فرانس کے ایک مشہور شیف نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر اور ریستوران میں کھانا کھانے کا موازنہ کرتے ہوئے بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے ایک بڑے شیف نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران ریستوران میں کھانا کھانا گھر میں کھانے سے زیادہ محفوظ ہے۔

    شیف آلین ڈوکاس کا کہنا تھا کہ چھوٹی مارکیٹوں میں جانے والے لوگ کرونا وائرس کے خطرے سے دوچار رہتے ہیں، کیوں کہ وہاں لوگوں کی بھیڑ رہتی ہے اور لوگ ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہوتے ہیں، اس کے علاوہ خریدی جانے والی چیزوں کو سب ہاتھ لگا رہے ہوتے ہیں۔

    فرانس: کرونا وائرس کا بحری جہاز پر حملہ، 50 فوجی اہل کار شکار

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پوری دنیا میں ریستوران بند کیے جا چکے ہیں، تاہم کئی ایسے بھی ہیں جو پارسل آفر کر رہے ہیں، شیف ڈوکاس کے 7 ممالک میں 34 ریسٹورنٹس چل رہے ہیں، اور انھیں 17 مشلین اسٹارز بھی مل چکے ہیں۔

    شیف ڈوکاس نے کہا کہ ریستوران میں کھانا زیادہ بہتر ہے، کیوں کہ ریستوران میں گھر سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھی ان کے دعوے کا نوٹس لے لیا ہے اور امکان ہے کہ 2 اور 20 جون کے درمیان ریستوران کو پھر سے کھولنے کی اجازت مل جائے، کیوں کہ موجودہ بندش ریستوران کے لیے تباہ کن ہے۔

    خیال رہے کہ کیفے اور ریستوران فرانسیسی ثقافت کا اہم ترین حصہ ہیں، لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ 6 ہفتوں سے لاک ڈاؤن کے باعث بند پڑے ہیں۔ ادھر فرانس میں 22,614 افراد وائرس کا شکار ہو کر مرچکے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 61 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی خطرناک ہوگی، حکومت اپنی پالیسی کو مزید سخت کرے، ڈاکٹروں کا مشورہ

    لاک ڈاؤن میں نرمی خطرناک ہوگی، حکومت اپنی پالیسی کو مزید سخت کرے، ڈاکٹروں کا مشورہ

    اسلام آباد : چیئرمین ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان ڈاکٹراسفندیار کا کہنا ہے لاک ڈاؤن میں نرمی خطرناک ہوگی، پالیسی پرعمل نہ ہواتوپوری قوم متاثر ہوسکتی ہے ،حکومت اپنی لاک ڈاؤن کی پالیسی کو مزید سخت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پمزاسپتال کے ڈاکٹروں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا غیرسنجیدگی کےمظاہرےسےصورتحال خراب ہورہی ہے، طبی عملہ متاثرہونے لگے توعلاج کرنے والے اور کم ہوجائیں گے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی لاک ڈاؤن کی پالیسی کو مزید سخت کرے، اس وقت وائرس باہرسےنہیں آرہا،مقامی طور پر منتقل ہورہا ہے، تاجر برادری کو ملک نے بہت کچھ دیا اب تاجروں کے دینے کا وقت ہے۔

    چیئرمین ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان ڈاکٹر اسفند یار نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ نہیں پروفیشنل لوگ ہیں، رمضان میں سموسوں پکوڑوں کی دکانوں پررش کو روکنا ہوگا، پکوڑے سموسے گھر میں ہی بنا کر کھائیں۔

    ڈاکٹراسفندیار کا کہنا تھا کہ مسجدکےبجائےگھرمیں ہی نمازتراویح اداکریں، مسجد میں ایک شخص بہت سے لوگوں کو متاثرکرسکتا ہے، ہمارے ہاں مسجد میں جگہ نہیں کہ فاصلہ برقرار رکھا جائے، علمائے کرام عوام کو گھروں میں تراویح ونماز پڑھنے کی ترغیب دیں۔

    چیئرمین ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان نے کہا کہ اسپتال میں موجودہرشخص کوحفاظتی سامان دیاجائے، لاک ڈاؤن سخت نہ ہوا تو حالات ہمارے اور حکومت کے قابو میں نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ ڈاکٹروں کو ایک تنخواہ اضافی دیں گے، اس پیشکش سے اختلاف ہے اضافی مدد وبا کے خاتمے تک دیں اور صرف فرنٹ لائن ہی نہیں بلکہ طبی عملے کے ہرفرد کو اضافی تنخواہ دی جائے۔

    ڈاکٹراسفندیار نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےہی ہم لوگ بچے ہوئے ہیں، لاک ڈاؤن میں نرمی خطرناک ہوگی، ہمارے پاس کورونا کی ٹیسٹنگ کی گنجائش کم ہے،ٹیسٹنگ وسیع کریں گے تو زیادہ مثبت کیس سامنے آسکتے ہیں۔

    چیئرمین ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کا کہنا تھا کہ عوام کی طرف سے غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، حکومت سے گزارش اپنی لاک ڈاؤن پالیسی کوسخت کریں، مارکیٹیں اورمال بندکرے۔

    شہباز گل کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ شہبازگل ایسے بیان نہ دیں جن سے ہیلتھ ورکرز کے جذبات کو ٹھیس پہنچے، شہباز گل صاحب آنکھیں کھولیں حالات خرابی کی طرف جارہے ہیں، لاک ڈاون پالیسی پر عمل نہ ہوا تو پوری قوم متاثر ہوسکتی ہے۔

    ڈاکٹراسفندیار کا کہنا تھا کہ حکومت فرنٹ لائن پر لڑنے والے ہیلتھ پروفیشنلز کا تحفظ یقینی بنائے، حکومت کی جانب سے ہیلتھ پروفیشنلز الاؤنس مسترد کرتے ہیں، ہیلتھ پروفیشنلز کیلئے ایک بنیادی تنخواہ ہیلتھ الاؤنس ناقابل قبول ہے۔

    چیئرمین ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان نے مزید کہا کہ حکومت کورونا سیزن کے دوران ہیلتھ رسک الائنس کی فراہمی یقینی بنائے، ملک بھر کے ہیلتھ پروفیشنلز ایک پیج پر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ نہیں ہوا، تاجر برادری شہریوں کی صحت کو ترجیح دے، لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد نہ ہوا تو حالات سنگین ہو سکتے ہیں۔

    ڈاکٹراسفندیار نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی نظام صحت کسی بڑے امتحان کا متحمل نہیں ہو سکتا، پاکستانی ہیلتھ اسٹرکچر یورپ اور امریکا کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں، کورونا نے یورپ اور امریکا جیسے ممالک کو تگنی کا ناچ نچا دیا ہے، حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

  • ڈاکٹرز سے کہتی ہوں ڈرنا نہیں ہے مل کر کرونا کا مقابلہ کرنا ہے،ڈاکٹر یاسمین راشد

    ڈاکٹرز سے کہتی ہوں ڈرنا نہیں ہے مل کر کرونا کا مقابلہ کرنا ہے،ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ ڈاکٹرز اور ہم سب نے مل کر ہی لڑنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں لاک ڈاؤن کو 28 دن ہوچکے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا یہی مقصد ہے کیسز کم آئیں تا کہ ہمیں مریضوں کو سنبھال سکیں،جس علاقے میں کرونا کیسز کی تعداد زیادہ ہوتی وہاں سختی کرتے ہیں،پنجاب میں جس علاقے میں کم یا کیسز نہیں ہیں وہاں نرمی کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے خلاف جنگ ڈاکٹرز اور ہم سب نے مل کر ہی لڑنی ہے،ڈاکٹرز سے کہتی ہوں ڈرنا نہیں ہے مل کر مقابلہ کریں گے، حکومت نے اپنی رٹ بہت حد تک قائم کی ہوئی ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے ٹیسٹنگ بڑھائی ہے کیسز بھی بڑھیں گے،امید ہے پاکستان کے حالات یورپ جیسے نہیں ہوں گے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ بیرون ملک سے پاکستانی بھی پروازوں کے ذریعے آرہے ہیں،بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کوقرنطینہ اور ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

  • پنجاب میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت

    پنجاب میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے میں سحری کے اوقات میں مخصوص دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے کیا گیا، کرونا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بھی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ سحری کے اوقات میں 2 بجے سے صبح 4 بجے تک دودھ کی دکانیں،کریانہ اسٹور، تندور، بیکری کو کھولنے کی اجازت ہوگی، تاہم رمضان کے دوران اجتماعی سحری واجتماعی افطاری پر پابندی ہوگی جبکہ گروسری اسٹورز، کریانہ اسٹورز، ڈیپارٹمنٹل اسٹورز صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں رہیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ زرعی دوائیں، بیچ، کھاد کی دکانیں،آٹو ورکشاپس صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی، اور زرعی مشینری کی ورکشاپس،اسپیئرپارٹس کی شاپس، وینڈرز کوکام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ دودھ کی دکانیں، پولٹری فارمز اور گوشت کی دکانیں معمول کے مطابق 9 بجے سے رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی۔

    انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن میں پبلک ٹرانسپورٹ، مارکیٹیں، شاپنگ مالز، ریسٹونٹس اور نجی وسرکاری دفاتر بند رہیں گے، مساجد کے لیے جاری 20 نکاتی اعلامیہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا، مقامی سطح پر کمیٹیاں مساجد کے لیے ایس او پیز پرعملدرآمد کی مانیٹرنگ کریں گی۔