Tag: لاک ڈاؤن

  • 15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں فیصلہ کر لیا جائےگا، اسد عمر

    15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں فیصلہ کر لیا جائےگا، اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ 15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں فیصلہ کر لیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ کل صبح نیشنل کمانڈ سینٹر کی ایک اور اہم میٹنگ ہوگی،کل اجلاس میں وزرائے اعلیٰ بھی شرکت کریں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں آج پیش ہونے والی تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا،کل صبح جو سفارشات طےہوں گی اس پر دوپہر میں دوبارہ اجلاس ہوگا،اجلاس اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ مشاورت کا بھی مکمل موقع فراہم کیا جاسکے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ فیصلے ملکی صورت حال، معیشت، کرونا وبا کو دیکھتے ہوئے کیے جائیں گے، چاہتے ہیں مشترکہ طور پر فیصلے کرسکیں،کل نیشنل کمانڈ سینٹر کے اجلاس کے بعد فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا جائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ 15 اپریل کے بعد کیا کرنا ہے کل اجلاس میں طے کیا جائے گا، موجودہ صورتحال صرف حکومت نہیں پوری قوم کے لیے کڑا امتحان ہے،پوری قوم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس کے مثبت نتائج آ رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں،20 سے 25 ہزار ٹیسٹ اپریل کے آخرتک بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں،کوشش کر رہے ہیں اپریل کے آخر تک 20 سے 25 ہزار روزانہ ٹیسٹ کرسکیں۔

  • قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، ملک میں لاک ڈاؤن کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں صوبائی وزرائےاعلیٰ، عسکری وسول اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ وفاقی وزرا،معاونین خصوصی چیئرمین این ڈی ایم اے نے بھی شرکت کی۔

    قومی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں کوروناوائرس کی موجودہ اور متوقع صورتحال پر تفصیلی غورکیاگیا جبکہ صوبوں کی جانب سے لاک ڈاؤن پرتجاویزکمیٹی میں پیش کی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وفاق اور صوبوں نے لاک ڈاؤن سے متعلق یکساں پالیسی پر اتفاق کرلیا اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے مجموعی صورتحال پرسفارشات کمیٹی میں پیش کیں۔

    ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی نے ملک میں لاک ڈاؤن کومزیدتوسیع دینے اور ملک بھرمیں کوروناٹیسٹنگ لیب بڑھانےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا لاک ڈاؤن میں توسیع کتنی ہوگی،اعلان کیا جائے گا۔

    اجلاس میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ بلانے پر بھی اتفاق ہوا، قومی سطح کے اہم فیصلے کل کئے جائیں گے۔

    گذشتہ روز اسد عمرکی قیادت میں نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹرنےاجلاس کےلئے تجاویزتیار کی تھیں اور کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، شرکاء نے 14 اپریل کے بعد کی صورتحال کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    اسد عمر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وباء پر موثر روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، مقامی سطح پر وباء کا پھیلائو بڑھ رہا ہے، جس کو روکنے کیلئے موثر اقدامات ضروری ہیں۔

    وفاقی وزیرکاکہناتھا کہ کورونا ٹیسٹ کی دستیاب سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اجلاس میں صوبائی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا ہے ، ترقی پذیر ملکوں کو یہ فکر ہے کہیں غریب بھوک سے نہ مرجائیں، لاک ڈاون کی وجہ سے بھوک کے مسائل سے بھی نمٹنا ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے،سیکرٹری جنرل یو این سے مطالبہ کیا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دیاجائے۔

    خیال رہے پاکستان میں کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کی تعداد 5374 اور اموات کی تعداد 93 ہو گئی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ 1095 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کراچی کے مزید کئی علاقے سیل، طبی عملہ بھی پریشان، مزید 273 افراد گرفتار

    کراچی کے مزید کئی علاقے سیل، طبی عملہ بھی پریشان، مزید 273 افراد گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کےبعد مزید کئی علاقے سیل کر کے پولیس اہل کار تعینات کر دیے گئے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سندھ بھر میں مزید 273 افراد گرفتار کر لیے گئے، علاقے سیل کیے جانے کے سبب طبی عملہ بھی پریشانی کا شکار ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں لاک ڈاؤن کا 21 واں روز ہے، پابندیوں میں مزید سختی کر دی گئی ہے، ملیر، گلشن اقبال کی بعض گلیاں اور محلے مکمل سیل کر دیے گئے، ڈالمیا اور شانتی نگر کے گلیوں اور محلوں کو بھی مکمل سیل کر دیا گیا، گلیوں کے باہر رکاوٹیں کھڑی کر کے پولیس اہل کار تعینات کر دیے گئے، مرکزی شاہراہ پر اشیائے خورد و نوش کی چند دکانیں کھلی رہنے دی گئیں، نیشنل اسٹیڈیم سے راشد منہاس روڈ جانے والی سڑک بند کر دی گئی۔

    پولیس کی جانب سے ڈسٹرکٹ ایسٹ، کنٹونمنٹ و دیگر یو سیز کو بھی سیل کرنا شروع کر دیا گیا ہے، ڈالمیا کے علاقے میں 15 گلیوں کو رکاوٹیں، شامیانے لگا کر سیل کیا گیا، گلزار ہجری، گلشن اقبال کی مختلف شاہراہوں کو بھی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا۔ پولیس نے ڈیفنس ویو میں واٹر ٹینکر اور ٹینٹ لگا کر داخلی و خارجی راستے بھی بند کر دیے، کسی شہری کو باہر جانے اور نہ اندر آنے کی اجازت ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے حساس علاقوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، اتوار کے روز سڑکوں سے نفری کم کر کے مختلف علاقوں میں بڑھا دی گئی ہے، نفری کو گلیوں میں رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ پولیس کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ایک بار پھر اپیل کر دی گئی، پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ غیر ضروری نکلنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، پولیس کی جانب سے اپیل کی گئی کہ کھلنے والی دکانوں، بازاروں میں عوام کا فاصلہ یقینی بنائیں۔

    کراچی کی 11 یوسیز کو سیل کرنے کا فیصلہ چند گھنٹوں بعد واپس

    ادھر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سندھ میں مزید 273 افراد گرفتار کیے گئے ہیں جن کے خلاف 99 مقدمات درج کیے گئے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر گرفتار افراد کی تعداد 5 ہزار 336 ہو گئی، جب کہ مقدمات کی تعداد ایک ہزار 716 ہو گئی ہے۔ کراچی سے لاک ڈاؤن کے 20 ویں دن 156 افراد گرفتار اور 62 مقدمات درج کیے گئے۔

    کراچی کے بعض علاقوں کو اچانک سیل کرنے سے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ بھی پریشانی کا شکار ہو گیا ہے، گلشن اقبال کے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف بھی گھروں پر محدود رہنے پر مجبور ہو گیا، این آئی سی ایچ کی ڈاکٹر حرا صدیقی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 36 گھنٹے ڈیوٹی کے بعد گھر جانے کے لیے ساری سڑکیں بند ملیں، مجھے لینے کے لیے والد گھر سے نکلے مگر انھیں ہر جگہ راستہ بند ملا، پیشگی اطلاع ملی نہ ہی بتایا گیا کہ ایمرجنسی میں کون سا راستہ کھلا ہے۔

    ڈاکٹر حرا صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمیں یا تو اسپتال میں ہی رہائش دی جائے یا گھر جانے کی سہولت دی جائے۔ ڈاکٹر حرا کے والد کا کہنا تھا کہ وہ گلستان جوہر میں رہتے ہیں، بیٹی کی کال پر اسپتال لینے گئے تو بہت زحمت ہوئی، تین گھنٹوں تک مختلف سڑکوں اور چوراہوں پر گھومتے رہے لیکن کوئی بتانے کو تیار نہیں کہ اس صورت حال میں کیسے جائیں۔

  • مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی، گورنر سندھ

    مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے مجھے نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن ہفتہ10دن میں ختم ہوجائے گا، مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا احساس پروگرام سے ایک کروڑ 20لاکھ خاندان استفادہ کریں گے، جن میں 34 لاکھ خاندان سندھ سےتعلق رکھتے ہیں، عمران خان نےمشکل گھڑی میں خطیر رقم دیہاڑی دار اور مزدوروں کو دی ، اندرون سندھ سے شکایات ملیں، امداد دینے کے لیے کہیں کہیں500مانگےجارہےہیں۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کوروناسےمتعلق آر ڈیننس میرے پاس اب تک نہیں آیا، جب آئے گا تو مناسب طریقے سے فیصلہ کروں گا، غیر رسمی میرے پاس مسودہ آیا ہے اگر وہ ٹھیک ہے تویہ مناسب نہیں ، صوبائی حکومت وفاق کو حکم نہیں دے سکتی۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ اس مسودےمیں نجی سیکٹرز پر زور ہے، جب مسودہ آئے گا تو اس حساب سے تبصرہ کروں گا ، وفاق اور کے الیکٹرک نے فیصلہ کر لیا ،اوسط بلنگ نہیں ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ پنجاب میں زیادہ ہوئے اس لئے کیس زیادہ ہیں ، بار بار شکایت آرہی ہےوفاق سندھ سےتعاون نہیں کر رہا، میں نے چیئرمین این ڈی ایم اے سےبات کی ہے انہوں نے فہرست بھیجی ، میں وہ فہرست حکومت سندھ کے سامنے رکھوں گا اورپو چھوں گا ، وفاق نےجتنی مدد صوبہ سندھ کی کی کسی اور صوبہ کی نہیں کی۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ سندھ حکومت کو میری کوئی مدد چاہئے تو میں حاضر ہوں ، صوبہ سندھ کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتا ، شیری رحمان کی تصحیح کرنا چاہتا ہوں ،50 ہزار کٹس دے چکے ہیں ، صوبہ سندھ پیسے خرچ کرے تو چین سے سامان منگوا سکتا ہے ، کیچڑ اچھالنے کے بجائے معاملات حل کرنے ہوں گے۔

    عمران اسماعیل نے 14 اپریل کےبعد لاک ڈاؤن میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا مزید لاک ڈاؤن کےمتحمل نہیں ہوسکتے، لاک ڈاؤن ضرور ہونا چاہیے ،سندھ حکومت کےاقدام کی حمایت کی، سمجھتاہوں14اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 100 فیصد مستحقین تک راشن کی فراہمی ممکن نہیں، احساس اور بی آئی ایس پی پروگرامز وفاق کے ہیں، احساس پروگرام کی رقم سے کٹوتی  بالکل برداشت نہیں کی جائےگی، جس علاقےسےشکایت آئی تووہاں کا ڈی سی معطل کرایاجائے گا۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں پورے ملک سےلوگ روزگار کے لئےآتےہیں اور چھوٹےکمروں میں 8سے10لوگ رہتےہیں، مجھے نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن ہفتہ 10دن میں ختم ہوجائےگا۔

    عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ گورنرہاؤس سے40ہزارمیں سے20ہزارراشن تقسیم ہوچکاہے، ہر گھر تک کھانا پہنچانا مشکل ٹاسک ہے، لاک ڈاؤن ضروری تھا مگران حالات میں ایسا آگے چلنا مشکل لگتا ہے، آگے حکمت عملی بنا کر لاک ڈاؤن کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام میں بےضابطگیوں پر3دن میں 17ایف آئی آرکاٹی ہیں، جہاں بےضابطگی ہوئی توڈی سی کے خلاف ایف آئی آرکٹواکرمعطل کراؤں گا، حکومت کو ضرورت ہوگی تو ایم کیوایم کےوزیربھی لیں گے اورمشیربھی۔

    گورنرسندھ نے کہا کہا کراچی میں چھوٹے چھوٹے گھروں میں لوگ رہتے ہیں ،غذا کی کمی ہوئی تو بھی یہ بیماری لگ سکتی ہے، مارکیٹوں کو کھولنے کے لئے حکمت عملی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا ہوگی۔

  • لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے،یاسمین راشد

    لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے،یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لوگوں کی حفاظت کے لیے لاک ڈاؤن کیاگیا،کوشش تھی وبا لوگوں میں زیادہ نہ پھیلے تاکہ ہم سنبھال سکیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 14 اپریل تک لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی فیصلہ ضرور لیا جائےگا،صورت حال کو دیکھ کر آہستہ آہستہ چیزیں کھولنے کا سلسلہ شروع کریں گے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس اوپیز بھی جاری کیے جائیں گے،جن علاقوں میں کیسز آرہے ہیں وہان احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حساس علاقوں سے متعلق خصوصی انتظامات کرنا ہوں گے، لاہور،گجرات،راولپنڈی،جہلم کرونا سے متعلق حساس علاقے ہیں ایسےحساس علاقوں کے لیے ہمیں حفاظتی اقدامات بھی اٹھانا ہوں گے۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ٹیسٹنگ استعداد بڑھ گئی ہے اب ہم3 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرسکتے ہیں، پنجاب میں 15 ہزار ٹیسٹنگ کٹس ہیں اور مزید بھی مل جائیں گی۔

  • لاک ڈاؤن: بیٹے کی خاطر ماں کا اسکوٹی پر 1400 کلومیٹر کا سفر

    لاک ڈاؤن: بیٹے کی خاطر ماں کا اسکوٹی پر 1400 کلومیٹر کا سفر

    نئی دہلی: بھارت میں ماں نے لاک ڈاؤن کے دوران بیٹے کو واپس لانے کے لیے اسکوٹی پر 1400 کلو میٹر کا سفر کر کے مثال قائم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے نظام آباد کی خاتون نے لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر سے دور اپنے بیٹے کو لانے کے لیے تنہا اسکوٹی پر 1400 کلو میٹر کا سفر طے کیا۔

    نظام آباد کے اسکول میں خاتون ٹیچر رضیہ بیگم لاک ڈاؤن کے دوران بیٹے کو آندھرا پردیش کے نیلور سے گھر واپس لانے کے لیے پولیس سے اجازت لینے کے بعد اسکوٹی سے ہی نکل پڑی۔خاتون کا کہنا تھا کہ 1400 کلو میٹر کا سفر طے کرنا آسان نہیں تھا۔

    رضیہ بیگم کے مطابق انہوں نے بودھن کے اے سی پی کو اپنی صورت حال سے آگاہ کیا جس کے بعد انہوں نے مجھے سفر کا اجازت نامہ دیا۔خاتون ٹیچر کا بیٹا نظام الدین گزشتہ ماہ نیلور میں اپنے دوست کے گھر گیا تھا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر واپس نہیں آسکا تھا۔

    کرونا لاک ڈاؤن : بھارت میں بیٹیوں نے باپ کے جنازے کو کاندھا دیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارت میں لاک ڈاؤن کے باعث علاج نہ ہونے پر ٹی بی کا مریض جان کی بازی ہار گیا تھا، متوفی کی میت کو شمشان گھاٹ تک پہچانے کے لیے اس کی بیٹیوں نے کاندھا دیا تھا۔

  • ‘لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ  14اپریل کے بعد کیا جائے گا’

    ‘لاک ڈاؤن بڑھانے کا فیصلہ 14اپریل کے بعد کیا جائے گا’

    لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن بڑھانے کافیصلہ 14اپریل کے بعدکیاجائے گا، عوام احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کالاشاہ کاکوجی سی یونیورسٹی کیمپس کےفیلڈاسپتال پہنچ گئیں ، جہاں انھوں نے کوروناوائرس کے کنفرم مریضوں کیلئےطبی سہولیات کاجائزہ لیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کنفرم مریضوں کوعلاج معالجہ کیلئے کالاشاہ کاکوفیلڈہسپتال منتقل کیاجائے گا ، کالاشاہ کاکو فیلڈ اسپتال میں 200مریضوں کو علاج کی سہولت مہیا ہوگی۔

    وزیرصحت پنجاب کا کہناتھا کہ کوروناسےپیدا ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتےہیں، لاک ڈاؤن بڑھانے کافیصلہ 14اپریل کے بعدکیاجائے گا، عوام احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمدکریں۔

    انھوں نے کہا کہ شمالی پنجاب سے کوروناوائرس کےکیسززیادہ سامنےآرہےہیں، حکومت موجودہ صورتحال میں بھی فوڈسپلائی جاری رکھےہوئےہے، پنجاب میں 40سے زائد کنفرم مریض صحتیاب ہوکرگھروں کوجاچکےہیں جبکہ میواسپتال میں کوروناوائرس کے زیادہ مریض زیرعلاج ہیں۔

  • وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ایک ہفتےمزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابو میں آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سینئرصحافیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ 14اپریل کے بعد لاک ڈاؤن ایک ہفتے مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت چاہتی ہے تمام صوبوں میں یکساں اقدامات ہوں،لاک ڈاؤن کے حوالے سے حتمی فیصلہ سندھ کابینہ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہر چیز کے ایس او پیز بنائے جا رہے ہیں،صنعتوں، فیکٹریوں سے متعلق بھی ایس او پیز بنائے جا رہے ہیں،فیکٹریوں کو کھولا گیا تو کم سے کم ملازمین کے ساتھ کام کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں اچانک بندشیں ختم نہیں کریں گے، بتدریج کھولیں گے،شاپنگ سینٹر فی الحال نہیں کھول رہے، بزنس کمیونٹی کی جانب سے دباؤ ہے، چھوٹے تاجروں سے سپورٹ ملی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ تعمیراتی شعبے کو کام کرنے کی اجازت دینے سے وبا پھیلنے کے امکانات ہیں،وفاقی حکومت ایک ہفتے مزید لاک ڈاؤن رکھے تو حالات قابومیں آسکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ راشن تقسیم کے طریقہ کار سے وبا پھیلنے کے بہت امکانات ہیں،امداد ملنے کی جگہ پر ہزاروں افراد پہنچ رہے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن جاری رکھیں یا نہیں،14 اپریل کو فیصلہ ہوگا،وزیراعظم

    لاک ڈاؤن جاری رکھیں یا نہیں،14 اپریل کو فیصلہ ہوگا،وزیراعظم

    کوئٹہ: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں غریب آدمی کی مشکلات کااحساس ہے، لاک ڈاؤن جاری رکھیں یا نہیں،14 اپریل کو فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث پورا ملک متاثر ہے، کرونا کی وجہ سے بلوچستان بھی زیادہ متاثر ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ہم نے بہت بڑا ریلیف پروگرام شروع کیا ہے،پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا ہے،آج ہم ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو رقم پہنچا رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے جو غریب طبقہ متاثر ہوا اس کی سب سے پہلے مدد کی جائے، بلوچستان میں غریب طبقے کی تعداد زیادہ ہے اس لیے یہاں آیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریبوں کو ریلیف دینے کے لیے مشاورت جاری ہے، 14اپریل کوفیصلہ کریں گے بلوچستان میں کیا چیزیں کھولنی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن جاری رکھیں یا نہیں، 14 اپریل کو صوبوں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف پوری قوم نے مل کر لڑنا ہے، ہمیں تو چھوڑیں اس وقت مغربی ممالک بھی مشکل میں ہیں،اس وقت چین کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، چین کی حکومت نے بھی عوام کی مدد سے جنگ جیتی ہے۔

  • سندھ میں  لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات، 24گھنٹے میں 50سے زائد کورونا کے مریض صحت یاب

    سندھ میں لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات، 24گھنٹے میں 50سے زائد کورونا کے مریض صحت یاب

    کراچی : سندھ میں24گھنٹےمیں50سےزائدافرادصحت یاب ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نےلاک ڈاؤن کو مزید بہتر کرنے پر غورشروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں لاک ڈاؤن کےمثبت اثرات آناشروع ہوگئےسندھ حکومت کی جانب سے بیان میں کہاگیا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹے میں 50سے زائد افراد صحت یاب ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نےلاک ڈاؤن کومزیدبہترکرنےپرغورشروع کردیا، وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس بلاکرسب کواعتمادمیں لیا جائے گا، ماہرڈاکٹرز،متعلقہ اداروں کےذمہ داران کولائحہ عمل پراعتمادمیں لیاجائےگا۔

    یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ میں کوروناوائرس کے92نئےکیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد صوبےمیں مجموعی تعداد1188ہوگئی جبکہ 349افراد صحتیاب ہوچکے ہیں، جو متاثرہ افراد کا31 فیصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹےمیں ایک موت ہوئی ،اموات کی تعداد 21 ہوگئی ،کورونا کے سبب مرنےوالوں کی شرح 1.8 فیصدہے۔

    مراعلی شاہ نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن ختم ہوگاتو زندگی نئےاصولوں کےساتھ شروع ہوگی،عوام کواپنی اور اپنےخاندان کی صحت کابھرپور خیال رکھنا ہوگا۔