Tag: لاک ڈاؤن

  • کرونا وائرس: سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ، فوج سے مدد طلب

    کرونا وائرس: سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کا فیصلہ، فوج سے مدد طلب

    کراچی: سندھ حکومت نے کرونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا، لاک ڈاؤن کا فیصلہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیااور وائرس سے بچاؤ کے لیے فوج سے مدد طلب کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ممکنہ اثرات کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے عوام کی نقل وحرکت روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا، سندھ حکومت نے وفاقی وزیر داخلہ کو خط لکھا ہے جس میں فوج سے مدد طلب کی گئی ہے۔

    خط کے متن کے مطابق  آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کہا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سول وعسکری قیادت کو اعتماد میں لے لیا، صوبےمیں لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کل کیا جائے گا، لاک ڈاؤن کا فیصلہ اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔

    دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کوئی خواہش یاخوشی نہیں، حالات کی سنگینی دیکھتے ہوئے مشکل فیصلے کر رہے ہیں، لاک ڈاؤن کے لیے ابھی مشاورت ہوئی ہے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ کل دوبارہ فائنل میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ ہوگا، آج میٹنگ میں لاک ڈاؤن کی تجویز آئی تھی، اسٹریٹیجی بنائی جائےگی اس کے مطابق کام کیا جائےگا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے متعلق کل صبح میٹنگ میں اسٹریٹجی پیش کی جائے گی، میٹنگ میں جائزہ لیا جائے گا کہ کس قسم کا لاک ڈاؤن بہتر رہےگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 720 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 13 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے،فردوس عاشق اعوان

    لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے،فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے، لاک ڈاؤن کی طرف گئے تو اس کا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم واضح کہہ چکےہیں ہماری معاشی صورت حال مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری معاشی صورت حال یورپ یا چین جیسی نہیں ہے، ہماری ذمہ داری ہے عوام کے جان ومال کی حفاظت یقینی بنائیں، لاک ڈاؤن ہوگا تو عوام کو فوڈ اور جاب سیکیورٹی جیسے ایشو ہوسکتے ہیں، لاک ڈاؤن کو ڈیلی ویجز ملازمین برداشت نہیں کرسکتے۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کانفرنس میں لاک ڈاؤن سے متعلق گفتگو ہوئی تھی، ویڈیو کانفرنس میں لاک ڈاؤن سے متعلق اختلاف کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ملک بھر میں ہوگا، وزیراعظم کہہ چکے ہیں کرونا کے خلاف ہم نے مل کر لڑنا ہے، روزانہ کی بنیاد پر عوام کو صورت حال سے آگاہ کیا جائےگا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے ایک مکمل اسٹریٹیجی بنائی گئی ہے، اس وقت لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جا رہے،لاک ڈاؤن کی طرف گئے تو اس کا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان منگل کو معاشی پیکج کا اعلان کرنے جا رہے ہیں، معاشی صورت حال کو بھی دیکھنا ہے۔

  • شہری نے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دے دیا

    شہری نے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دے دیا

    اسپین میں ایک شہری کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دینے کے لیے کھلونے کتے کو لے کر باہر نکل گیا اور کتے کو ٹہلانے کا ڈرامہ کرنے لگا۔

    اسپین میں کرونا وائرس کے تیز رفتار پھیلاؤ کے سبب ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے۔ شہریوں کو صرف کام یا اسپتال جانے کے لیے اور روزمرہ اشیا کی خریداری کے لیے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    خلاف ورزی کرنے اور بلا ضرورت باہر گھومنے والوں پر 601 یوروز سے 30 ہزار یوروز کے درمیان جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    اس دوران ایک معمولی نرمی یہ کی گئی ہے کہ پالتو کتے رکھنے والے افراد کو مختصر وقت کے لیے کتے کو لے کر باہر نکلنے اور ہوا خوری کروانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    اس نرمی کا فائدہ اٹھا کر ایک شخص نے کھلونے کتے کے گلے میں پٹہ ڈالا اور اسے لے کر باہر نکل گیا، اس دوران وہ کتے کو ٹہلانے کا ڈرامہ کرتا رہا تاہم جلد ہی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس اس تک پہنچ گئی۔

    مقامی پولیس نے مذکورہ شخص کو بغیر جرمانے کے وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔

    بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ یہ ایمرجنسی لوگوں کی بھلائی کے لیے ہی لگائی گئی ہے، پولیس کو دھوکہ دینے سے پہلے کامن سینس کا استعمال کریں۔

    خیال رہے کہ اسپین میں اب تک کرونا وائرس کے 14 ہزار 769 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس 638 افراد کی جانیں لے چکا ہے۔ وائرس سے اب تک 1 ہزار 81 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے افواہوں کی تردید کر دی

    سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے افواہوں کی تردید کر دی

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں نئے وائرس کرونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے افواہوں کی تردید کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے لاک ڈاؤن کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا نہ کوئی لاک ڈاؤن کی صورت حال ہے اور نہ کوئی پریشانی کی بات ہے، حکومت کے تمام اقدامات احتیاطی تدابیر کے لیے کیے گئے ہیں، کچھ عناصر سوشل میڈیا پر راشن اکٹھا کرنے کا کہہ رہے ہیں، ایسی باتیں بالکل فضول ہیں۔

    پاکستان میں‌کرونا کیسز کی تعداد 31 تک پہنچ گئی، ایک کی حالت تشویشناک

    وزیر اطلاعت سندھ کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ ایف آئی اے کو خط لکھا جائے، اور کہا جائے کہ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ عوام اطمینان رکھیں حکومت مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک، اور کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد 31 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے ایک خاتون کی حالت تشویش ناک ہے۔ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعلیمی اداروں، شادی ہالز اور سینما گھروں کو بند کر دیا گیا ہے جب کہ عوامی اجتماعات اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ہے، لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے سوا تمام ایئر پورٹس پر فلائٹس آپریشن معطل کر دیے گئے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    روم: کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب پورے اٹلی کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور ملک بھر میں سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 463 ہوچکی ہے جبکہ 9 ہزار افراد اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہیں۔ اٹلی یورپی ممالک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔

    اٹلی کے آرمی چیف بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹلی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

    حالیہ پابندی کے بعد لمبارڈی سمیت ملک کے شمال اور مشرق میں واقع 14 صوبوں کے رہائشیوں کو سفر کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامے کی ضرورت ہوگی، اٹلی کے شہر میلان اور وینس بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال 3 اپریل تک رہے گی، اس دوران پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں آجائیں گے۔

    اٹلی کی اپنے شہریوں پر عائد کردہ یہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کی جانے والے پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔

  • آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی: علی گیلانی

    آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی: علی گیلانی

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل جموں و کشمیر میں آزادی لائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حیثیت قابض اور جارح کی ہے، اقوام متحدہ کی قراردادیں اس بات کا ثبوت ہیں، آج کی جدوجہد اور مزاحمت کل آزادی لائے گی۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کشمیر کی سیکڑوں ایکڑ زمین پر قبضہ کر چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرہ

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیوں کا 141 واں دن ہے، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل محاصرے سے کشمیری بنیادی ضروریات کی اشیا سے محروم ہیں، مقبوضہ وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بدستور بند ہے جب کہ کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند اور ٹرانسپورٹ معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چند دن قبل حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو 21 سال پرانے جعلی مقدمے میں طلب کیا گیا، میر واعظ اور علی گیلانی کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے جب کہ یاسین ملک قید ہیں۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن اور محاصرے کے دوران کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں غاصبانہ فوجی محاصرے کو 140 دن ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ فوجی محاصرے کا آج 140 واں روز ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کے تسلسل میں کوئی تعطل نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کو 140 دن ہو گئے، مظلوم کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں، اشیاے خورونوش کی شدید قلت کا سامنا ہے، وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز مسلسل معطل جا رہی ہیں، جب کہ قابض فورسز کا گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی کو 21 سال پرانے جعلی مقدمے میں طلب کیا گیا، میر واعظ اور علی گیلانی کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے جب کہ یاسین ملک قید ہیں۔

    تازہ ترین:  بھارت میں مقبوضہ کشمیر جیسی پابندیاں لگ گئیں، 26 ہلاک، 700 گرفتار

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں، ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی معطل ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی میں شدید پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے۔ کے ایم ایس کے مطابق بھارتی دہشت گردی سے کشمیری معیشت کو 1 کھرب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے، کشمیری شدید سردی میں غذائی اشیا اور دواؤں کی قلت کے شکار ہیں، بھارتی فورسزکی زیادتیوں کے خلاف کشمیری صحافی بھی سراپا احتجاج بن چکے ہیں۔

    بھارتی فورسز مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کر کے محاصرے کے دوران کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہیں، دو دن قبل بھارتی فوج کی فائرنگ سے راجوڑی میں 3 کشمیری نوجوان شہید ہو گئے تھے، شہید نوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    نظر بند کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مطالبہ کیا ہے کہ نظر بند اور قید کشمیریوں کی فوری رہا کیا جائے۔ بزرگ حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کے آخری سپاہی کی واپسی تک کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی، یقین ہے آزادی کی جدوجہد کام یاب ہوگی ہے اور بھارت کو شکست کا منھ دیکھنا پڑے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے لیکن بھارتی فورسز کی درندگی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے ہیں، وادی میں 121 روز سے کرفیو نافذ ہے اور معمولات زندگی مفلوج ہیں، چار ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 2 خواتین سمیت 38 کشمیری شہید کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے 853 کشمیری زخمی ہو چکے ہیں، حریت رہنما، صحافی، سول سوسائٹی ممبران، نوجوان کشمیریوں سمیت 11 ہزار 400 افراد زیر حراست ہیں، بڑی تعداد میں کشمیریوں کو وادی سے باہر بھارتی جیلوں میں بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    4 ماہ کے دوران ظالم بھارتی فوج نے 9 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، 5 اگست سے لگے کرفیو کے بعد سے جمعے کی نماز مساجد میں ادا کرنے پر پابندی ہے، دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بند پڑے ہوئے ہیں، جب کہ انٹرنیٹ، موبائل فون سروسز بھی معطل ہے۔

    بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد بھی ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں چار ماہ سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

  • بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن 119 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، کرفیو کے مسلسل نفاذ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں ایک سو انیس دنوں سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بدستور بند ہیں، کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں، جب کہ سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، او آئی سی

    گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے نے کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت دیا جائے۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام جاری ہے، بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات غیر قانونی اور غاصبانہ ہیں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟