Tag: لاک ڈاؤن

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، لاک ڈاؤن کا 106 واں روز، عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 106 واں روز ہے، انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے، تاہم عالمی طاقتوں نے چپ سادھ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے کھلم کھلا کشمیری نوجوانوں کے قتل اور خواتین کی عصمت دری کے عزائم سامنے آنے لگے ہیں، جب کہ مقبوضہ وادی میں ایک سو چھ دن سے کرفیو نافذ ہے۔

    عالمی طاقتوں نے مکمل طور پر چپ سادھ لی ہے، پاکستانی حکومت کی بھرپور کوششوں کے بعد عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کی پہلی بار طاقت ور گونج پیدا ہوئی، تاہم انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور چھوٹے ممالک کو مجبور کرنے والی طاقتیں کشمیر پر خاموش دکھائی دے رہی ہیں۔

    106 روز گزرنے کے بعد بھی عالمی طاقتیں جموں و کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم نہیں کروا سکیں۔

    ادھر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس، ٹرانسپورٹ بدستور بند ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی کے تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور دکانیں بھی بند پڑی ہوئی ہیں۔

    بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، بھارت نے کشمیری رہنماؤں غلام نبی خان، ظفر حسین بٹ کی جائیداد سیل کر دی ہے، کے ایم ایس کے مطابق وادی میں شدید سردی پڑ رہی ہے، دوسری طرف کھانے پینے اور ادویات کی قلت ہے جس کی وجہ سے کشمیری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو،لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو،لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل ہوچکے ہیں، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    وادی میں بھارتی جارحیت، لاک ڈاؤن 85ویں روز بھی جاری، نظام زندگی درہم برہم

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت تھم نہ سکی، لاک ڈاؤن اور کرفیو کا سلسلہ 85ویں روز بھی جاری ہے، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث ٹرانسپورٹ، کاروباری سرگرمیاں معطل اور تعلیمی ادارے بھی بند ہے، جبکہ گھروں میں ادویات اور اشیائے خوردونوش کی بھی قلت ہے۔

    مودی مشن کے تحت موبائل، انٹرنیٹ سروس اور ٹی وی نشریات بدستور بند ہیں۔ آسیہ اندرابی پر مقبوضہ کشمیر میں سینما ہاؤسز بند کرانے سے متعلق فردجرم عائد کردی گئی، حریت رہنما آسیہ اندرابی جولائی سے بھارت کی قید میں ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    لندن میں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ

    کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں، مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے

    ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے

    سری نگر: مقبوضہ وادی کے شہر سری نگر کی فضاؤں میں اللہ اکبر کی صدائیں گونج اٹھیں، آزادی کے متوالے ہزاروں کشمیری بھارتی فوج کا بد ترین لاک ڈاؤن توڑ کر سڑکوں پر آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہزاروں کشمیریوں نے سری نگر کے علاقے صورہ میں نماز جمعہ کے بعد زبردست مظاہرہ کیا، پاکستانی پرچم تھامے کشمیریوں نے فلک شگاف نعرے لگائے۔

    مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی، مظاہرین پر بھارتی فوج نے زبردست شیلنگ کی اور پیلٹ گنوں سے حملے کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے متعدد کشمیری شدید زخمی ہو گئے، دوسری طرف میڈیا پر پابندیوں کے باوجود عالمی میڈیا نے مقبوضہ وادی میں مودی کا فسطائی چہرہ بے نقاب کر دیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا مسلسل 20واں روز

    امریکی میڈیا نے کشمیریوں کے مارچ کی ویڈیو جاری کر دی، نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ بھارت کے دنیا کو مقبوضہ کشمیر سے بے خبر رکھنے کے لیے حربے نا کام ہو گئے۔

    امریکی میگزین فارن پالیسی نے لکھا دنیا جان لے کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے، وہ فائٹ بیک کریں گے، ادھر فرانس کے ٹوینٹی فور ٹی وی نے بھی لاک ڈاؤن پر تفصیلی رپورٹ نشر کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سری نگر میں جمعے کو مسجدوں کو تالے لگا دیے گئے

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کا 20 واں روز تھا، کرفیو بدستور جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج کہا کہ سری نگر میں کشمیریوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دی گئی، مسجدوں کو تالے لگا دیے گئے تھے۔

  • دو نومبر کواسلام آباد مکمل طور پر بند کردیں گے، شیخ رشید

    دو نومبر کواسلام آباد مکمل طور پر بند کردیں گے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ دو نومبر کو اسلام آباد میں بھرپور لاک ڈاؤن ہوگا, سرکیں ایئرپورٹ اور اور ریلوے اسٹیشن سمیت ہرچیز بند ہوگی،جس نے جو کرنا ہے کرلے، اس موقع پرملکی سیاسی تاریخ بدلنے جا رہی ہے۔ اٹھائیس اکتوبر کو لال حویلی سے اس کا ٹریلر چلے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دو نومبر کا اسلام آباد میں عوام کا ایک جم غفیر ہوگا جو سڑکیں گاڑیاں اور ایئر پورٹ اور ریلوے اسٹیشن کو بند کر دیں گے۔

    کیونکہ ملک پر چوروں نے قبضہ کرلیا ہے، یہ قبضہ چھڑانا ہوگا مرنا ہوگا مارنا ہوگا اور جو بچے گا وہی سیاست کرسکے گا، جس نے جو کرنا ہے کرلے ہم بند کرکے دکھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ساری اپوزیشن کو نواز شریف نے جس قیمت پر خریدا ہے اس سے پوری قوم کی آنکھیں کھل جانی چاہیئں۔ جس کیخلاف لوگ باہر نکلیں گے اس کی چھوٹی سی جھلک 28 اکتوبر کو آپ لال حویلی میں دیکھیں گے جس میں عمران خان ، شاہ محمود اور جہانگیر ترین کو بھی ہم نے بلایا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عوام کا ایک سمندر ہوگا، اگر ہمارا راستہ روکا گیا تو وہیں دھرنا دیا جائے گا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سب یہ چاہتے ہیں کہ احتجاج پر امن ہو لیکن حکومت خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کی ماہر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی آج ہونے والی ملاقات بھی کامیاب نہیں گئی ہے، نیشل سیکیورٹی کے مسئلے پر سیاست کرنا اور اس کو نطر انداز کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔