Tag: لاک ڈاؤن

  • بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص کا ہولناک اقدام

    بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص کا ہولناک اقدام

    نئی دہلی: بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہونے والے شخص نے بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے کو قتل کر کے خودکشی کرلی، پولیس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹرا میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار شخص نے اپنی بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔

    پونا کے نواح میں پیش آنے والے اس واقعے میں 38 سالہ ہنومنتھا دریا پاشندے نے اپنی 28 سالہ بیوی اور 14 ماہ کے بیٹے ​​کو قتل کیا اور پھر خود بھی خودکشی کرلی۔

    شندے کا تعلق سولا پور سے تھا اور وہ کام کی تلاش میں کچھ ماہ قبل پونا کے نواح میں منتقل ہوا تھا اور ایک معمولی ملازمت کرتے ہوئے کرائے کے گھر میں مقیم تھا۔

    تاہم لاک ڈاؤن کے دوران بے روزگار ہوچکا تھا، ابتر معاشی حالات کی وجہ سے شندے نے مایوس ہو کر اتوار کی دوپہر اپنی بیوی اور بیٹے کا گلا دبا کرقتل دیا اس کے بعد خود بھی پنکھے سے لٹک گیا۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا جبکہ معاملے کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

  • پنجاب میں لاک ڈاؤن کے ثمرات آنا شروع، کورونا کیسز کی شرح میں کمی

    پنجاب میں لاک ڈاؤن کے ثمرات آنا شروع، کورونا کیسز کی شرح میں کمی

    لاہور : پنجاب میں لاک ڈاؤن کے باعث کورونا کے زور میں کمی آنے لگی ، صوبے میں کوروناسےجاں بحق افرادکی تعداد 132 سے کم ہو کر 26 ہو گئی جبکہ کورونا کے 1393 نئے کیس سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورسمیت پنجاب میں لاک ڈاؤن سےکوروناکیسز کی شرح میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے ، محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ گذشت دنوں کے مقابلے پنجاب میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 132 سے کم ہو کر 26 رہ گئی۔

    محکمہ صحت نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا کے 1393 نئے کیس سامنے آئے، لاہور میں گزشتہ روز کورونا سے صرف 5 اموات ہوئیں اور اس دوران لاہور میں 501 کورونا کیسز سامنے آئے۔

    خیال رہے پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 78 افراد انتقال کر گئے، جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد بڑھ کر 18 ہزار 993 ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 37 ہزار 756 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے مثبت آنے والے کیسز کی تعداد 3 ہزار 447 رہی، جب کہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 9.12 فی صد رہی۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 8 لاکھ 61 ہزار 473 ہو گئی ہے، جن میں سے 7 لاکھ 62 ہزار 105 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق تشویش ناک مریضوں کی تعداد 4 ہزار 846 ہے، جب کہ ملک میں فعال کیسز کی تعداد 80 ہزار 375 تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 1 کروڑ، 22 لاکھ 28 ہزار 427 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • کرونا کیسز میں اضافہ: اسلام آباد کے متعدد علاقوں میں لاک ڈاؤن

    کرونا کیسز میں اضافہ: اسلام آباد کے متعدد علاقوں میں لاک ڈاؤن

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر متعدد علاقوں میں اسمارٹ اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جس کے بعد وفاقی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن جی نائن 2، جی ٹین 3، جی ٹین 2، جی الیون 2، جی الیون 1 اور آئی ایٹ 3 میں نافذ کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں ڈی ایچ اے ٹو، سوہان گارڈن، پی ڈبلیو ڈی، بہارہ کہو اور بنی گالہ میں مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔ جزوی اور مکمل لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ثابت ہورہی ہے، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ساڑھے 4 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    اب تک ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 59 ہزار 116 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 46 ہزار 663 ہے۔

    ملک میں وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہزار 256 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 5 لاکھ 98 ہزار 197 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • برطانیہ اور جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف عوام کا ردِ عمل سامنے آ گیا

    برطانیہ اور جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف عوام کا ردِ عمل سامنے آ گیا

    لندن/برلن: برطانیہ اور جرمنی کے عوام کرونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو مزید قبول کرنے لیے تیار نہیں، لندن اور برلن میں عوام نے لاک ڈاؤن کے خلاف باقاعدہ احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں افراد نے وسطی لندن میں احتجاج شروع کر دیا ہے، ہزاروں شرکا ہائیڈ پارک کارنر سے ویسٹ منسٹر کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔

    احتجاج کے شرکا فریڈم فریڈم کے نعرے لگا رہے ہیں، احتجاج کی وجہ سے وسطی لندن کی ٹریفک شدید متاثر ہو گئی، پولیس کی بھاری نفری بھی شرکا کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے بعد پولیس نے پکڑ دھکڑ بھی شروع کر دی جس پر جھڑپیں ہونے لگی ہیں۔

    ادھر جرمنی کے شہر برلن میں بھی لاک ڈاؤن اقدامات کے خلاف احتجاج شروع ہو چکا ہے، جو پُر تشدد رخ اختیار کر گیا، اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہونے لگی ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا کیسز میں شدید اضافے کے بعد برلن جرمنی کا پہلا شہر بنا تھا جس نے منگل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کے عمل کو روک دیا تھا، جرمن دارالحکومت کے میئر مائیکل مولر نے کرونا وائرس کی صورت حال نہایت پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ معمول کی زندگی کی طرف واپس آنے کے اقدامات مزید نہیں کیے جائیں گے۔

    ادھر جرمنی کے دوسرے بڑے شہر ہیمبرگ میں بھی مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

  • سندھ میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ ،  تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟ والدین کیلئے اہم خبر آگئی

    سندھ میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ ، تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟ والدین کیلئے اہم خبر آگئی

    کراچی : وزیرتعلیم سعید غنی نے واضح کیا ہے کہ تعلیمی ادارے اسمارٹ لاک ڈاؤن کےدوران بند نہیں کر یں گے تاہم جس تعلیمی ادارے میں ایک بھی کورونا کیسز نکلے گا اسے سیل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے سندھ میں اسمارٹ لان ڈاؤن کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے اسمارٹ لاک ڈاؤن کےدوران بند نہیں کر یں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں کوروناکیسزنکلنےکےبعد ایکشن لیا گیا، کورونا کی دوسری لہرمیں 141اسکولز اور4 کالجز کو بند کیا۔

    وزیرتعلیم سندھ نے مزید کہا تعلیمی اداروں کو ایک بارپھر ایس او پیزپرسختی سے عمل کی ہدایت کریں گے ، جس تعلیمی ادارے میں ایک بھی کورونا کیس نکلے گا اسے سیل کیا جائے گا، فی الحال کسی بھی تعلیمی ادارے کو بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے سندھ حکومت نے بھی ملک میں کورونا کی شدت میں اضافے کے پیش نظر 15اپریل تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹی فیکشن جاری کردیا ہے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن میں شادی ہالزمیں کھانا کھلانے پر پابندی ہوگی تاہم شادی کی دعوت میں 300 افراد بلائے جاسکیں گے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ تمام کاروباری مراکز رات 10 بجے بند کرناہوں گے ، تمام کاروباری مراکز صبح 6 بجے سے رات 10 بجے بند تک کھولے جاسکتے ہیں۔

    جاری نوٹی فیکشن کے مطابق ہوٹل،ہالز میں ڈائننگ پرپابندی کے ساتھ ساتھ سرکاری و نجی دفاتر میں 50فیصد اسٹاف بلانے کی اجازت ہوگی جبکہ میڈیکل اسٹورز ، کلینک ، اسپتال،بیکری، پیٹرول پمپس کو استثنیٰ ہوگا۔

  • پنجاب کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    پنجاب کے مختلف شہروں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے ساتھ صوبے بھر میں نئی پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں راولپنڈی اور گجرات کے مزید علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور کے 16، راولپنڈی کے 4 اور گجرات کے 17 علاقوں میں لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔

    محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق علاقہ مکینوں کی نقل و حرکت محدود ہوگی، ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے پابندیوں اور کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ کاروباری مراکز شام 6 بجے بند کردیے جائیں گے۔

    صوبے میں ہفتہ اور اتوار کو کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کا اطلاق فی الفور ہو گا اور 29 مارچ تک نافذ العمل رہے گا۔

    سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ تمام میڈیکل سروسز، فارمیسیز، میڈیکل اسٹورز، لیبارٹریاں اور کلیکشن پوائنٹس 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کھلے رہیں گے۔

    گروسری اسٹورز، جنرل اسٹورز، چکیاں، پھل سبزی کی دکانیں، تندور اور پٹرول پمپس کو پورا ہفتہ 24 گھنٹے کھلا رہنے کی اجازت ہو گی۔

    سیکریٹری کا کہنا ہے کہ ٹائر پنکچر شاپس، فلنگ پلانٹس، ورک شاپس، اسپیئر پارٹس شاپس اور زرعی مشینری و آلات کی دکانیں بھی 24 گھنٹے کھلی ہوں گی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری و نجی دفاتر 50 فیصد اسٹاف کے ہمراہ کام کرنے کی پالیسی پر کاربند ہوں گے۔ لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں تمام انڈور اور آؤٹ ڈور میرج ہالز، کمیونٹی سینٹرز اور مرکیز 15 مارچ سے مکمل طور پر بند ہوں گے۔

    لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور گجرات میں ریستوران اور کیفیز میں انڈور ڈائننگ سختی سے منع کردی گئی ہے صرف ٹیک اویز کی اجازت ہوگی۔

    مذکورہ شہروں میں کسی بھی سماجی و مذہبی تقریبات میں صرف 50 افراد کو شامل ہونے کی اجازت ہوگی، زیادہ آبادی والے بڑے 7 شہروں کے علاوہ باقی اضلاع میں 300 سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی ہوگی۔

    نوٹیفیکشن کے اطلاق کے بعد تمام مزارت، درگاہیں اور سنیما ہالز بھی مکمل طور پر بند ہوں گے، تمام تفریحی مقامات اور پارکس شام 6 بجے بند کر دیے جائیں گے۔

    محکمے کے مطابق ضلعی انتظامیہ پابندیوں کو صوبہ بھر میں نافذ کروانے کے لیے پولیس کے ساتھ رابطے میں رہے گی، عوام کو زندگی معمول پر لانے کے لیے حکومت پنجاب کا ساتھ دیتے ہوئے ایس او پیز کو زندگی کا حصہ بنانا ہوگا۔

    سیکریٹری کا مزید کہنا ہے کہ فوری طور پر یہ پابندیاں لگانے سے کرونا وائرس کی متوقع تیسری لہر پر بر وقت قابو پالیں گے۔

  • میرپور آزاد کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ

    میرپور آزاد کشمیر میں لاک ڈاؤن نافذ

    میرپور آزاد کشمیر: کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا، نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میرپور آزاد کشمیر کے ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، لاک ڈاؤن کا نفاذ یکم مارچ سے شروع ہوگا۔

    ڈپٹی کمشنر بدر منیر نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران میرپور آزاد کشمیر کے تمام تعلیمی ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہےگی، شادی ہالز بھی ایک ماہ کے لیے بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اشیائے خور و نوش کی دکانیں صرف منگل اور جمعہ کو کھلیں گی، دکانیں صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک ایس او پیز کے تحت کھلیں گی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق میرپور آزاد کشمیر میں تمام پبلک پارکس اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا کے ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جس پر کمشنر نے دو ہفتے قبل انتظامیہ کو ایس او پیز پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت جاری کی تھی، کمشنر نے ہدایت کی تھی کہ بیرون ملک سے آئے افراد کا گھروں میں قرنطینہ یقینی بنایا جائے، کاروباری مراکز رات 10 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔

    ہفتے کو ضلع بھمبر میں کرونا وائرس کی ویکسین پہنچائی گئی، آزاد کشمیر کے سینئر وزیر نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں کرونا ویکسین وارڈ کا افتتاح بھی کر دیا ہے، پہلے مرحلے میں محکمہ صحت عامہ، فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

  • کرونا وائرس: صنعتیں بند ہونے کے نئے اثرت سے ماحولیاتی ماہرین پریشان

    کرونا وائرس: صنعتیں بند ہونے کے نئے اثرت سے ماحولیاتی ماہرین پریشان

    کرونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں ہونے والے لاک ڈاؤنز نے کاروباری و صنعتی زندگی کو معطل کردیا تو زمین کی فضا خاصی حد تک صاف ہوگئی تاہم ایک نئی تحقیق نے ماہرین کو حیران کردیا۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران مختلف ممالک میں حیران کن طور پر درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا۔

    اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گزشتہ سال موسم بہار میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نتیجے میں مختلف حصوں میں درجہ حرارت میں 0.1 سے 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا جو بظاہر بہت معمولی ہے۔

    نیشنل سینٹر فار ایٹموسفیرک ریسرچ (این سی اے آر) کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سنہ 2020 کے دوران کئی ماہ تک لاک ڈاؤنز اور سماجی سرگرمیوں میں کمی کے نتیجے میں زہریلی گیسوں کا اخراج کم ہوا، جس کے نتیجے میں موسم معمولی گرم ہوگیا۔

    تحقیق کے نتائج حیران کن ہیں کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ آلودگی کے ہوائی ذرات یا ایروسول سورج کی روشنی کو بلاک کرتے ہیں، گشتہ سال ان کے اخراج میں کمی آئی جس کے نتیجے میں سورج کی زیادہ تپش ہمارے سیارے تک پہنچنے لگی، بالخصوص بڑے صنعتی ممالک جیسے امریکا، روس اور چین میں۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں سے گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مختصر المدت اثرات مرتب ہوئے، آلودگی زمین کو ٹھنڈا کرتی ہے، تو یہ قابل فہم ہے کہ آلودگی کی شرح میں کمی نے ہمارے سیارے کو زیادہ گرم کردیا۔

    یہ اثر ان خطوں میں زیادہ نمایاں تھا جہاں آلودہ گیسوں کے ہوائی ذرات کا اخراج زیادہ ہوتا ہے، وہاں درجہ حرارت میں 0.37 سینٹی گریڈ کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    ایروسول سورج کی تپش کو واپس پلٹانے والی آلودگی کی قسم ہے جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسز اس سے الٹ کام کرتی ہیں، وہ تپش کو سیارے کی سطح کے قریب قید کرلیتی ہیں اور درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔

    درجہ حرارت میں مختصر المدت اضافے کے باوجود محققین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے طویل المعیاد بنیادوں پر موسمیاتی تبدیلیوں کی شرح میں بس معمولی کمی آئے گی، کیونکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاؤس گیسز فضا میں دہائیوں تک موجود رہتی ہیں جبکہ ایروسولز بہت جلد ختم ہوتے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن میں ضروریات زندگی نے الیکٹریکل انجینئر کو ماہر شیف بنا دیا

    لاک ڈاؤن میں ضروریات زندگی نے الیکٹریکل انجینئر کو ماہر شیف بنا دیا

    کرونا وائرس کی وبا نے جہاں لوگوں کے روزگار داؤ پر لگا دیے وہیں لاک ڈاؤن میں ضروریات زندگی نے ایک الیکٹریکل انجینئر کو ماہر شیف بنا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وبا کے دوران ایک الیکٹریکل انجینئر حذیفہ نے گھر کی ضروریات پوری کرنے کے لیے شیف بننے کا فیصلہ کیا، اور مہارت سے پیزا بنانے لگے۔

    نازش ایاز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ نوجوان جس کا شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ ہے، اب اپنا پیزا بزنس پروان چڑھا رہے ہیں، کیوں لاک ڈاؤن نے انھیں اپنے شعبے سے باہر نکل کر شیف بننے پر مجبور کر دیا۔

    ماہرانہ انداز میں پیزا بنانے والا یہ نوجوان حزیفہ احمد خان ہے، جو نجی یونی ورسٹی میں الیکٹریکل انجینئرنگ کا طالب علم ہے، لیکن وہ کہتے ہیں نہ کہ ٹیلینٹ کسی ڈگری کا محتاج نہیں ہوتا، ایسا ہی حذیفہ کے ساتھ ہوا۔

    لاک ڈاؤن کے دوران جب ٹیوشنز ختم ہوئیں، اور یونی ورسٹی بھی بند ہوگئی تب حذیفہ نے اپنی صلاحیتیوں کو نہ صرف نکھارا بلکہ اس سے اپنا کاروبار بھی شروع کر دیا۔

    حذیفہ کی والدہ کہتی ہیں کہ حالات کیسے بھی ہوئے لیکن وہ اپنے بیٹے کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ہمیشہ ہی موجود رہیں۔

    واضح رہے کہ کو وِڈ کی وبا کے دوران بہت سے لوگوں کے کاروبار متاثر ہوئے لیکن اس وبا کے دوران بہت سے لوگوں نے اپنی صلاحیتیوں کو بھرپور انداز میں نکھار کر کاروبار کے نئے مواقع بھی ڈھونڈ نکالے۔

  • اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کردیے جانے کے بعد ایک بار پھر سے سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    کینیڈا کے صوبے کیوبک میں بھی رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم کچھ افراد کو استثنیٰ دیا گیا جیسے ضروری کاموں پر جانے والے افراد یا پھر پالتو جانور کو ٹہلانے کے لیے نکلنے والے افراد۔

    ایک کینیڈین جوڑے نے اس استثنیٰ کا فائدہ نہایت حیران کن انداز میں اٹھایا۔

    ازابیل نامی خاتون اپنے شوہر کے ساتھ چہل قدمی کے لیے باہر نکل آئیں اور ان کے شوہر ان کے ساتھ اس حالت میں تھے کہ وہ چاروں ہاتھ پاؤں پر چل رہے تھے جبکہ ان کے گلے میں پٹہ ڈلا ہوا تھا۔

    پولیس کے روکنے پر خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کتے کو ٹہلانے کے لیے باہر نکلی ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق جوڑے نے پولیس سے بالکل تعاون نہیں کیا جبکہ ان پر عائد جرمانہ بھی دینے سے انکار کردیا گیا۔ خاتون کے تعاون نہ کیے جانے پر ان پر 6 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران مختلف افراد نے باہر جانے کی پابندیوں میں استثنیٰ کا مختلف انداز سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس سے قبل نیدر لینڈز میں ایک شخص کھلونا کتا لے کر باہر نکلا اور پولیس کے دریافت کرنے پر کہا کہ وہ اپنا کتا ٹہلانے کے لیے نکلا ہے۔

    پولیس نے مذکورہ شخص کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا تھا۔