Tag: لاک ڈاؤن

  • حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

    حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا

    لاہور: حکومت پنجاب نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے صوبے میں لاک ڈاؤن کے خاتمے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ شادی ہالوں کے علاوہ صوبے میں تمام کاروباری مراکز آج سے کھول دیے گئے ہیں۔

    محمد عثمان کا کہنا تھا کہ مذہبی اجتماعات متعلقہ انتظامیہ کی اجازت اور ایس او پیز پر عمل درآمد سے مشروط ہوں گے، تمام کاروباری مراکز بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہوں گے۔

    حکومت پنجاب نے سینما اور تھیٹرز کھولنے کی اجازت دے دی

    نوٹیفکیشن کے مطابق آج سے تمام قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چل سکے گی، جب کہ کاروبار کے اوقات کار اور ہفتہ وار چھٹیاں کرونا وائرس سے پہلے والے معمول کے مطابق ہوں گی۔

    سیکریٹری محمد عثمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں، عوام سے گزارش ہے کہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ روز صوبے میں تھیٹرز اور سینما ہالز کھولنے کی بھی اجازت دی تھی، تھیٹرز اور سینما ہالز کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے نوٹی فکیشن بھی جاری کیا گیا۔ ایس او پیز کے مطابق ماسک پہنے بغیر افراد کا داخلہ سختی سے بند ہوگا، بار بار زیر استعمال کرسیوں، میزوں، ڈور ہینڈلز اور دیگر اشیا کو چھونے سے گریز کی ہدایت بھی کی گئی۔

    ہدایت کی گئی تھی کہ کسٹمرز اور ملازمین کے لیے ہیڈ سینیٹائزر اور ماسک کی فراہمی یقینی بنائی جائے، تھیٹر یا سینما ہال میں گنجائش سے 40 فی صد کم کسٹمرز کو آنے کی اجازت دی جائے۔

  • عمان میں لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا

    عمان میں لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا

    مسقط: عمان میں کرونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا تاہم عوام کو رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک غیر ضروری سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

    عمان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سطلنت عمان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک بھر سے بالترتیب لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث عمان میں لگائی گئی حفاظتی پابندیاں آہستہ آہستہ ختم کی گئی ہیں تاکہ عوام کے لیے آسانیاں پیدا ہوں۔

    ملک کی سپریم کمیٹی کے احکامات کے مطابق ظفار صوبے پر اس کا اطلاق تاحال نہیں ہو سکا اور تاحکم ثانی اس علاقے میں لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔

    8 اگست سے شروع ہونے والے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے باوجود رات کی پابندیاں تقریباً ایک ہفتے تک مزید جاری رہیں گی، عوام کو رات 9 بجے سے صبح 5 بجے تک غیر ضروری سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔

    حکومتی کمیٹی کے مطابق بحیرہ عرب کے بارے میں موسم کی اطلاعات پر بھی عمل کیا جائے گا، چند صوبوں پر موسمی حالات کے اثر انداز ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • لاک ڈاؤن میں کون کون سے کاروبار مستثنیٰ قرار، نیا حکم نامہ جاری

    لاک ڈاؤن میں کون کون سے کاروبار مستثنیٰ قرار، نیا حکم نامہ جاری

    لاہور : پنجاب بھر میں عیدالاضحی پر لاک ڈاون میں درزیوں، ڈرائی کلینرز، فرٹیلائزر اورایکسچینج کمپنیز لاک ڈاؤن سے مستثنٰی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پینجاب میں لاک ڈاؤن سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا گیا، جس میں عیدالاضحی پر لاک ڈاون، درزیوں، ڈرائی کلینرز، فرٹیلائزر اورایکسچینج کمپنیز لاک ڈاؤن سے مستثنٰی قرار دیا گیا ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جس کے مطابق عید کے موقع پر بیرون ملک سے بھیجی جانے والی رقوم حاصل کرنے میں دشواری نہیں ہوگی۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا فصلوں پر بروقت زرعی ادویات کے استعمال کے پیش نظر فرٹیلائزر کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاک ڈاون میں کھلے رکھے جانے والے تمام کاروبار حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال میں بھی عوام کو سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ، صوبہ بھر میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا مقصد رش کے باعث کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

    کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے باعث صوبے میں کوروناکیسز کی شرح میں بتدریج کمی آرہی ہے، عوام کے تعاون اور حکومت کے بروقت فیصلوں کے باعث وباء کو کنٹرول کرنے میں مدد مل رہی ہے ۔

  • لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبارکی مکمل فہرست جاری

    لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبارکی مکمل فہرست جاری

    لاہور: کوروناوائرس کے پھیلاؤ کے خطر کے پیش نظر پنجاب میں پانچ اگست تک لاک ڈاؤن کر دیا گیا، حکومت نے لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبار کی مکمل فہرست جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن میں کھلے رہنے والے کاروبار کی مکمل فہرست جاری کردی، جس کے تحت طبی مراکز،میڈیکل اسٹور، پنکچر شاپ، آٹا چکیاں، پوسٹل اور کورئیر سروسز کھلی رہیں گی جبکہ ڈرائیور ہوٹل، پٹرول پمپ، آئل ڈپو 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

    ،سیکریڑی ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس پر صرف ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اوے کی اجازت ہو گی، ایل پی جی گیس شاپس،فلنگ پلانٹس، زراعت مشینری شاپ کھلی رہیں گی جبکہ کال سینٹرز50فیصد عملے کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں۔

    فہرست کے مطابق پرنٹنگ پریس، ورکشاپس اور اسپیئر پارٹس کی دکانیں ، بیکرز،کریانہ ، پھل، سبزی،چکن، گوشت،دودھ کی دکانیں اور تندور کھلے رہیں گے۔

    کیپٹن (ر)محمد عثمان کا کہنا تھا کہ بین الاضلاع اور شہروں کے اندر پبلک ٹراسپورٹ 24 گھنٹے میسررہے گی اور بینک، کرنسی ایکس چینج، ٹیلی کام فرنچائز، ڈرائی کلنیر، درزی کھلے رہیں گے۔

    تعمیراتی مواد، شیشہ، ایلومینیم وغیرہ کی دوکانیں بھی کھلی رہ سکیں گی تاہم تمام کاروبارمقرر ہ اوقات کےمطابق ہی کام کرسکیں گے، لاک ڈاؤن نوٹیفکیشن کا اطلاق عیدالاضحٰی کے بعد 5 اگست تک رہے گا۔

  • عمان: عید الاضحیٰ کے دوران کرفیو کا اعلان

    عمان: عید الاضحیٰ کے دوران کرفیو کا اعلان

    مسقط: عمان میں عید الاضحیٰ کے باعث 15 روز کے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے، تمام شہروں میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو ہوگا۔

    عمان کی نیوز ایجنسی کے مطابق سلطنت عمان میں عید الاضحیٰ کے دوران 25 جولائی سے 8 اگست تک شہروں کے درمیان سفر پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مذکورہ مدت کے دوران تمام کمشنریوں اور شہروں کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے گا، تمام شہروں میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو ہوگا۔ اس دوران تمام کاروباری و عوامی مراکز بند رہیں گے۔

    خیال رہے کہ عمان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 14 سو 58 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 69 ہزار 887 ہوگئی ہے جبکہ 337 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    کرونا وائرس کے باعث دارالحکومت مسقط سمیت ظفار، دقم اور دیگر سیاحتی علاقوں کو بند کردیا گیا تھا تاہم بعد میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا۔ دیگر خلیجی ممالک کی طرح عمان نے بھی اپنی بری، بحری اور فضائی حدود بند کر رکھی ہیں۔

  • کراچی:بزنس مین گروپ نے لاک ڈاؤن میں توسیع کو مسترد کر دیا

    کراچی:بزنس مین گروپ نے لاک ڈاؤن میں توسیع کو مسترد کر دیا

    کراچی: بزنس مین گروپ نے حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن میں توسیع کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن میں توسیع کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 15جولائی تک لاک ڈاؤن میں توسیع سراسر نا انصافی ہے۔

    سراج قاسم تیلی نے سندھ حکومت سے ہر قسم کے کاروبار کو مکمل طور پر کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل کے لیے ایڈمنسٹریشن کا بھرپور استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب آغا شہاب نے کہا کہ ریسٹورنٹس، شادی ہال، بیوٹی پارلر،سینما4 ماہ سے بند ہیں، سندھ حکومت لاک ڈاؤن میں توسیع کا نوٹیفکیشن فوراً واپس لے۔

    سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 15 جولائی تک صوبے میں لاک ڈاؤن رہے گا۔

  • سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی

    سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی

    کراچی: سندھ حکومت نے کرونا کیسز میں مسلسل اضافے کے باعث صوبے بھر میں لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 15 دن کی توسیع کر دی۔محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 15 جولائی تک صوبے میں لاک ڈاؤن رہے گا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق لاک ڈاؤن پابندیوں کے تحت تعلیمی ادارے بند رہیں گے، کاروباری مراکز شام 7 بجے تک کھلے رکھے جا سکیں گے جبکہ عوامی، تفریحی مقامات پر آمدورفت کی پابندی برقرار رہے گی۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شادی ہالز، تعلیمی ادارے اور ریسٹورنٹ بند رہیں گے،ہوم ڈیلیوری رات 11بجے تک ہوگی۔

    سندھ میں کرونا کے مزید 2139 نئے کیسز سامنے آگئے: وزیراعلیٰ

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کروناوائرس کے مزید 2139 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے اور 29 مریض انتقال کرگئے۔

    سندھ میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 1406ہوگئی، اس وقت 36803 مریض زیرعلاج ہیں، زیر علاج مریضوں میں 35131 گھروں اور 158 آئسولیشن سینٹرز میں ہیں، اس وقت 1514 مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

  • کروناوائرس: تڑپتے بندروں نے انسانوں پر حملے شروع کردیے

    کروناوائرس: تڑپتے بندروں نے انسانوں پر حملے شروع کردیے

    بنکاک: تھائی لینڈ میں کروناوائرس کے تناظر میں نافذالعمل جزوی لاک ڈاؤن کے باعث ہزاروں بندر سڑک پر بھوک سے تڑپ رہے ہیں، غذا نہ ملنے پر غصیلے بندروں نے انسانوں پر حملہ کرنا شروع کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے شہر ’لپبوری‘ میں بندروں کے انسانوں پر حملے کے زیادہ واقعات رپورٹ ہورہے ہیں، بھوکے بندر اچانک راہ چلتے شہریوں پر حملہ کرتے ہیں۔

     تھائی لینڈ میں اکثر سیاح اور مقامی بندروں کو کھانا کھلایا کرتے تھے لیکن جزوی ڈاؤن کے باعث شہریوں نے بھی خود کو گھروں میں محفوظ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے سڑک پر گھومنے والے بندر کھانوں سے محروم ہوگئے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ بندروں کو اگر کوئی شخص باہر نظر آجائے تو وہ ان پر حملہ آور ہوتے ہیں تاکہ انہیں وہ غذا فراہم کریں، ایک اعداد وشمار کے مطابق تھائی شہر لپبوری میں تقریباً 7 ہزار کے قریب بندر سڑکوں پر گھومتے ہیں۔

  • سعودی عرب: تمام سرکاری دفاتر کھل گئے

    سعودی عرب: تمام سرکاری دفاتر کھل گئے

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کا کرفیو اور لاک ڈاؤن ختم کردیا گیا جس کے بعد مملکت کے تمام سرکاری دفاتر بھی کھل گئے اور معمول کے مطابق کام شروع ہوگیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نافذ کیے جانے والا کرفیو اتوار 21 جون سے ختم ہونے پر سعودی عرب کے تمام سرکاری اداروں میں کام حسب معمول شروع کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت کے تمام شہروں میں سرکاری دفاتر میں 75 فیصد عملہ ڈیوٹی ادا کرے گا.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرفیو اٹھائے جانے کے بعد سرکاری اداروں میں ڈیوٹی ادا کرنے والوں کے لیے چار نکات مقرر کیے ہیں۔ ڈیوٹی کے دوران کارکنوں کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز کا ہرطرح سے خیال رکھنا لازمی ہوگا۔

    ڈیوٹی پر آنے والے کارکنوں کو 3 شفٹوں میں تقسیم کیا جائے گا، پہلے گروپ کی شفٹ کا آغاز ساڑھے 7 پر ہوگا۔ دوسری شفٹ ساڑھے 8 پر پہنچے گی جبکہ تیسری شفٹ ساڑھے 9 بجے کام کا آغاز کرے گی۔

    تیسرے نکتے میں کہا گیا ہے کہ وہ کارکن خواہ مرد ہوں یا خواتین جن کا دفتر آنا انتہائی ضروری نہ ہو وہ ورک فرام ہوم کے اصول کے تحت ہی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔

    اسی طرح ایسے کارکن جنہیں وائرس لگنے کا زیادہ خطرہ ہو وہ بھی گھروں سے ہی ڈیوٹی ادا کریں گے جس طرح کرفیو اور لاک ڈاون کے دوران کیا کرتے تھے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اس بات پرزور دیا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین مقررہ پروٹوکول کی ہر طرح سے پابندی کریں گے اور کرونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ کردہ ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوں گے۔

    خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

  • ڈاکٹرز نے لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    ڈاکٹرز نے لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر پر فائرنگ کرنے والے اہلکار کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو بڑی دھمکی دے دی۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے ڈاکٹر پر فائرنگ کا واقعہ قابلِ مذمت ہے، ڈاکٹرزمشکل حالات کے باوجودفرائض انجام دیتے ہیں، فائرنگ کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائے اور سی ٹی ڈی اہلکار کو سخت سزا دی جائے۔

    پی ایم اے عہدیداران نے ڈاکٹر کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’کرونا مسئلے کے باوجود بھی مختلف اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا، سندھ اسمبلی،سندھ سیکریٹریٹ میں میٹل ڈیٹیکٹر ہیں مگر اسپتالوں میں مشینیں نصب نہیں کی گئیں، اسی وجہ سے ایک شخص اسپتال میں اسلحہ لے کر آیا۔

    ڈاکٹرز کی تنظیم کے عہدیداران نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، اگر ڈاکٹرز کو سیکیورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم بھی اسپتالوں میں لاک ڈاؤن کردیں گے۔

    مزید پڑھیں: این آئی سی وی ڈی میں فائرنگ : سی ٹی ڈی اہلکار کیخلاف مقدمہ درج

    پی ایم اے کے عہدیداران نے بتایا کہ ’گزشتہ روز مریض کے ایک تیماردار نے غصے میں آکر ڈاکٹر پر فائرنگ کی اور دھمکی دی کہ وہ بہت بااثر شخص ہے،  اس قسم کےسانحات ہمیں دیوارکے ساتھ لگاسکتے ہیں اور ایسی صورتحال میں ہم کچھ اور سوچنےپر مجبور بھی ہوسکتے ہیں۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ اس سے قبل اسپتالوں میں شیشے توڑنے کے واقعات پیش آئے مگر اب ڈاکٹر پر اسپتال میں براہ راست فائرنگ کی گئی۔ ڈاکٹرز نے متنبہ کیا کہ حکومت نے اگر مستقبل میں ڈاکٹروں کو تحفظ دینے کے اقدامات نہ کیے اور کوئی واقعہ پیش آیا تو ہم او پی ڈیز بند کرسکتے ہیں، جس سے صرف غریب مریضوں کو نقصان ہوگا، ہم غریب مریضوں کانقصان نہیں چاہتے۔

    واضح رہے کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں گزشتہ روز ہونے والی فائرنگ سے ڈیوٹی ڈاکٹر زخمی ہوگیا تھا جب کہ ملزم موقع سے فرار ہوگیا تھا لیکن سی ٹی ڈی افسران نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔ اسپتال میں فائرنگ کرنے والا ملزم سی ٹی ڈی کا اہلکار کانسٹیبل کامران ہے۔

    اس حوالے سے سی ٹی ڈی کے انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والا سی ٹی ڈی سول لائنز میں تعینات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے اہلکار کی طبیعت گزشتہ کئی دنوں سے خراب تھی۔

    راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزم ایک دن قبل بھی این آئی سی وی ڈی گیا تھا جہاں ماسک نہ پہننے پر گارڈ سے اس کی تلخ کلامی ہوئی تھی۔ دوسری جانب اسپتال کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا ملزم گزشتہ روز مریض بن کر آیا تھا اور نیند کی گولیاں مانگ رہا تھا۔