Tag: لاک ڈاؤن

  • لاک ڈاؤن: پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والا جوڑا پکڑا گیا

    لاک ڈاؤن: پولیس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والا جوڑا پکڑا گیا

    بیونس آئرس: ارجنٹینا میں لاک ڈاؤن کے دوران پابندی کے باوجود پولیس نے بچوں کو گاڑی کی ڈگی میں چپا کر سالگرہ میں لے جانے والے ماں باپ کو پکڑ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ارجنٹینا میں لاک ڈاؤن کے دوران ہائی وے پولیس کو اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ایک ایس یو وی گاڑی کو روکا اور اس میں سوار میاں بیوی سے سفر کا اجازت نامہ طلب کیا۔

    پولیس کی جانب سے سفری دستاویزات مانگنے پر 35 سالہ مارٹن اور ان کی اہلیہ گھبرا گئیں جس پر پولیس کو شک ہوا اور انہوں نے دونوں کو گاڑی سے باہر آنے کا کہا۔پولیس نے تلاشی کے دوران گاڑی کی ڈگی کھولی تو اس میں 13 سالہ لڑکا اور 12 سالہ لڑکی موجود تھے۔

    واقعے کے بعد پولیس نے بچوں کو والدین کو حراست میں لیا،ابتدائی تفتیش میں مارٹن نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ والد کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہا تھا۔پولیس نے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر جوڑے کو سمن جاری کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے کہ ارجنٹینا کی حکومت نے رواں سال 20 مارچ کو کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا جس میں گزشتہ ہفتے 28 جون تک توسیع کر دی گئی تھی۔

    ارجنٹینا میں کرونا وائرس اب تک 878 افراد کی جانیں لے چکا ہے اور 34 ہزار 146 افراد اس مہلک وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 10 ہزار 161 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    کروناوائرس: عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر برائے یورپ ’ڈاکٹر کلوج‘ نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ صورت حال میں برطانیہ کو لاک ڈاؤن میں نرمی یا خاتمے کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر کلوج کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو اس وقت تک لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کرنی چاہیے جب تک قومی ادارہ صحت کرونا سے لڑنے کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت کو کرونا صورت حال کے پیش نظر سماجی فاصلوں سے متعلق جامع جائزہ پلان تشکیل دینا چاہیے، ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہونی چاہیے لیکن حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے۔

    برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر برائے یورپ نے مزید کہا کہ برطانیہ میں سخت لاک ڈاؤن رہا جس سے معمولات زندگی اور معشیت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے، لاک ڈاؤن میں نرمی کا اقدام آہستہ اور احتیاط کے ساتھ اٹھانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر کلوج کا بیان ایسے وقت میں آیا کہ جب برطانوی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے تمام کاروباری مراکز آج سے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد آج سے برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کردی گئی ہے، جس کے تحت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تمام تعلیمی ادارے حجام کی دکانیں، بیوٹی پارلر، ریسٹورنٹ مکمل طور پر کھل چکے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن میں کراچی کی سڑکوں پر دیگیں رکھ کر انوکھا احتجاج

    لاک ڈاؤن میں کراچی کی سڑکوں پر دیگیں رکھ کر انوکھا احتجاج

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن کے باعث کاروبار بند ہونے سے کیٹرز اینڈ ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن نے سڑک پر دیگیں رکھ کر انوکھا احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کیٹرز اینڈ ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے انوکھا احتجاج کیا گیا۔مظاہرین دیگوں کے ساتھ سڑک پر آگئے،مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔

    کاروبار کی بندش سے پریشان پکوان سینٹر کے مالکان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کے باعث تقاریب پر پابندی سے کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے، لاک ڈاون کے بعد سے ملازمین کو اپنی جیبوں سے تنخواہیں ادا کر رہے ہیں۔

    مظاہرین کے مطابق کئی ماہ ہوگئے کوئی آرڈر نہیں آرہا، کاروبار نہ ہونے سے کوئی آمدنی نہیں مگر خرچے اپنی جگہ پر ہیں، دکان کا کرایہ، یوٹیلیٹی بل اور دیگر اخراجات کہاں سے پورے کریں، دکانوں کے کرائے بھی جیبوں سے ادا کر رہے ہیں،اگر یہی صورتحال رہی تو ہم تباہ ہوجائیں گے۔

    کیٹرز اینڈ ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت سے دیگر شعبوں کی طرح کاروبار کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی حکومت کی تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کی بھی یقین دہانی کروائی۔

  • عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں،ناصر حسین شاہ

    عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں،ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ متعدد مقامات پرایس او پیز کی خلاف ورزی ہو رہی ہے،سماجی فاصلوں،احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد بےحد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام سےگزارش ہے لاک ڈاؤن میں نرمی کا بیجا فائدہ نہ اٹھائیں، بازاروں،ٹرانسپورٹ میں رش کے رجحان کو کم کیا جائے، عوام کی جانوں سے بڑھ کر کچھ بھی عزیر نہیں ہے۔

    ناصر حسین کا کہنا تھا کہ بڑے اجتماعات،تقریبات سے اجتناب کرنا ضروری ہے، مساجد سمیت تمام عبادت گاہوں میں ایس او پیز کا نفاذ کیا جائے، ہر شعبے کے اندر سماجی دوری پر پابندی کی جانی چاہیے۔

    ملک میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 88 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 6,472 نئے کیسز سامنے آئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں132,405 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ اموات کی تعداد 2,551 ہو گئی ہے۔

  • چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے خط کے حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے حکومت جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، این سی او سی میں روز صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ سازی کی جاتی ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں فیصلے باہمی مشاورت ہوتے ہیں، ہم معیشت کے لحاظ سے کم اور اوسط آمدن والے ممالک میں آتے ہیں۔ کرونا صورتحال پر عوام کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں، زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے دانستہ طور پر ملک میں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی، دکانوں، مساجد، مارکیٹوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس او پیز پر زور دیا۔ ماسک پہننے کو پورے ملک میں لازمی قرار دیا گیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہم نے انتہائی فعال ٹریسنگ ٹیسٹنگ کورنٹائن پالیسی متعارف کروائی، پالیسی سے وائرس کے پھیلاؤ والے علاقوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے 700 مختلف مقامات موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی کا ایک پہلو صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، پالیسیاں، تجزیات اور معاشی حالات مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت اقوام متحدہ کے صحت عامہ کا تکنیکی ادارہ ہے۔ صحت پر اور موجودہ وبا کی روک تھام پر مل کر کام کر رہے ہیں، ادارے کے کام کے معترف ہیں۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

  • بھارت کی کرونا وبا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام، عالمی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا

    بھارت کی کرونا وبا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام، عالمی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لندن: پڑوسی ملک بھارت کی کرونا وبا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام ہو گئی، عالمی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے فنانشل ٹائمز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 1.4 ارب آبادی کا ملک بھارت ساڑھے 7 ہزار اموات کے ساتھ بدترین خطہ بن گیا ہے۔

    عالمی جریدے کے مطابق بھارت کرونا وائرس کے محاذ پر بھی پِٹ گیا ہے، کرونا وبا کے خلاف اس کی حکمت عملی بری طرح ناکام ہو چکی، اس سلسلے میں غیر ملکی جریدے فنانشل ٹائمز کے ہاتھوں مودی سرکار کی بڑی سُبکی سامنے آ گئی ہے۔

    جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مودی نے 500 کرونا کیسز پر 24 مارچ کو دنیا کا ظالمانہ لاک ڈاؤن کیا، اور پھر تباہ ہوتی معیشت پر مئی کے آخر میں لاک ڈاؤن ختم کر دیا، جس کے بعد بھارت میں انفیکشن بڑھا اور اسپتال مریضوں سے بھر گئے، بھارت میں لاک ڈاؤن حکمت عملی بری طرح ناکام ہو گئی۔

    بھارت: آسیب زدہ اسکول قرنطینہ سینٹر قرار، خوفزدہ شخص کی خودکشی

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت خطرناک حد تک وائرس کی طوالت برداشت کرنے کو تیار نہیں، بھارت میں کاروبار بند، ٹرانسپورٹ معطل، مزدور بے روزگار ہو گئے، لاک ڈاؤن میں لاکھوں افراد پھنسے رہے، بیش تر پیدل اپنے دیہات کو گئے، اور سنگین معاشی بحران پیدا ہوا، 14 کروڑ افراد بے روزگار ہوئے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی کے باعث بھارت 40 سال کی شدید کساد بازاری سے گزر رہا ہے، یومیہ کرونا کیسز اوسطاً 9 ہزار 439 ہو چکے ہیں، شہروں سے دیہات کو جانے والے مزدور کرونا پھیلاؤ کا ذریعہ بن گئے، لاک ڈاؤن کے مضر اثرات نے مودی کو سب کھولنے پر مجبور کر دیا۔

    جریدے کے مطابق ٹڈی دل بھارتی معیشت اور غذائی پیداوار کے لیے دوسرا بڑا خطرہ ہے، بھارت کا شعبہ صحت بغیر مالی وسائل شدید دباؤ میں آ چکا ہے، جب کہ بھارتی حکومت نے 266 ارب ڈالر یا شرح نمو کے 10 فی صد پیکج کا اعلان کیا، لیکن در حقیقت بھارتی مالیاتی پیکج صرف شرح نمو کا 1.5 فی صد ہے۔

  • ابو ظہبی میں لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع

    ابو ظہبی میں لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دار الحکومت ابو ظہبی میں لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع کردی گئی، اس دوران ابو ظہبی کے رہائشی باہر نہیں جاسکتے اور نہ باہر سے کوئی شخص آسکتا ہے۔

    اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے انسداد کے لیے قائم کمیٹی کی سفارش اور ریاست میں وبا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں ایک ہفتہ کی توسیع کا فیصلہ ہوا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ریاست ابو ظہبی کے رہائشی باہر نہیں جاسکتے اور نہ باہر سے کوئی شخص آسکتا ہے۔

    حکام کے مطابق ابو ظہبی اور اس کے ملحقہ دیگر شہروں کے تمام رہائشیوں پر کرفیو نافذ کیا جاتا ہے، اس سے استثنیٰ صرف بنیادی ضرورتیں فراہم کرنے والے ملازمین کو ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ابو ظہبی، العین اور الظفرہ شہروں کے رہائشی کرفیو میں نرمی کے اوقات کے دوران اپنی ضرورت کی چیزیں خریدنے کے لیے گھروں سے نکل سکتے ہیں تاہم ان شہروں کے درمیان سفر پر پابندی ہوگی۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی، کرکٹ کی سرگرمیاں بحالی کی جانب گامزن

    لاک ڈاؤن میں نرمی، کرکٹ کی سرگرمیاں بحالی کی جانب گامزن

    لندن: لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کرکٹ کی سرگرمیاں بحالی کی جانب گامزن ہے، انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کی سیریز کے لیے ویسٹ انڈیز کی ٹیم مانچسٹر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم کسی بھی دورے پر پہنچنے والی پہلی ٹیم ہے، ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی 3ہفتے بائیو سیکیورٹی انوائرمنٹ میں پریکٹس کریں گے، ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان 3ٹیسٹ میچ کی سیریز 8جولائی سے شروع ہوگی۔

    ویسٹ انڈیز کی ٹیم 14 رکنی اسکواڈ پر مشتمل ہے جبکہ ٹیم کے ہمراہ اسٹاف کے دیگر 11 افراد بھی مانچسٹر پہنچے ہیں۔ ٹریننگ کیمپ سے پہلے ٹیم کچھ دن قرنطینہ میں گزارے گی۔

    ٹیم کے چند نامور کھلاڑیوں نے دورہ انگلینڈ سے انکار کردیا تھا جن میں گویانن پیئر، شمرون، کیمو پاؤل اور ڈیرن براوو شامل ہیں۔ انہوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کرونا صورت حال کے پیش نظر سفر نہیں کرسکتے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد آہستہ آہستہ کھیلوں کی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں، البتہ نئی پابندی کے تناظر میں بال پر تھوک لگانے پر پابندی ہوگی۔

  • نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی کوئی اجازت نہیں ہوگی البتہ اگر نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو انھیں اس کی اجازت ہوگی۔

    صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز اگر اپنے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بلوانا چاہتے ہیں تو ان کو محکمہ صحت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

    اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے، صرف اساتذہ آن لائن تدریس کے لیے اسکول آ سکیں گے، بچوں کے والدین اسٹڈی پیک وصول کرنے اسکول جا سکیں گے، تاہم طلبہ کے اسکول آنے پر پابندی ہوگی، اور اسکول فی الحال طلبہ کو آن لائن تعلیم دیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ نئے تعلیمی سال کی اکیڈمک پالیسی اور اسکولز کھولنے پر کچھ لوگوں کو تحفظات ہیں، اس کے ساتھ نجی اسکول پہلی تا آٹھویں جماعت تک کے ان بچوں کو اگلے درجوں میں ترقی دینے پر بھی تحفظات رکھتے ہیں، جن کے تعلیمی نتائج اس معیار کے نہیں ہیں کہ انھیں ترقی دی جائے، اس پر نظر ثانی کے لیے ایک سب کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو تمام صورت حال کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔

  • کراچی میں کل سے پبلک اور آن لائن ٹرانسپورٹ سڑکوں پر آجائے گی

    کراچی میں کل سے پبلک اور آن لائن ٹرانسپورٹ سڑکوں پر آجائے گی

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی میں کل سے پبلک ٹرانسپورٹ کی اجازت دے دی، آن لائن ٹرانسپورٹ سروسز بھی بحال کر دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے، اویس شاہ کا مذاکرات کے بعد کہنا تھا کہ کل سے پبلک ٹرانسپورٹ کو سڑکوں پر آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں آن لائن ٹرانسپورٹ سروسز بھی بحال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، ٹرانسپورٹرز کو بنائے گئے ایس او پیز پر عمل کرنا پڑے گا، ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو گاڑیاں بند کر دی جائیں گی۔

    وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ تمام گاڑیوں میں اضافی مسافر نہیں بٹھائے جائیں گے، آن لائن ٹیکسی سروس میں صرف 2 افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی، ہنگامی صورت حال میں ٹیکسی میں مزید ایک شخص بٹھایا جا سکے گا۔

    آن لائن بس سروس کو سیٹ بائی سیٹ سروس کی اجازت ہوگی، بس میں ایئرکنڈیشن چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، جو ٹرانسپورٹر اے سی چلائے گا وہ ایک سیٹ پر ایک مسافر بٹھائے گا۔

    اویس قادر شاہ کا کہنا تھا کل سے کراچی میں انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ شروع ہو جائے گی، ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز پر اعتماد میں لیا گیا ہے. انھوں نے مزید کہا کہ انٹر سٹی بس سروس کی اجازت ابھی نہیں دی جا رہی، ٹرانسپورٹرز اس سے متعلق اپنے تحفظات 15 جون تک جمع کرا سکتے ہیں۔

    ایس او پیز کے مطابق مسافر گاڑیوں میں ماسک اور سینی ٹائزر لازمی قرار دیے گئے ہیں، ماسک اور سینی ٹائزر نہ ہونے پر متعلقہ گاڑیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ صوبائی وزیر اویس شاہ کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا نوٹیفکیشن رات تک جاری کر دیا جائے گا۔