Tag: لاھور

  • لاہور، اسپتال انتظامیہ کی بے حسی، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    لاہور، اسپتال انتظامیہ کی بے حسی، خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں اسپتال انتظامیہ کی بے حسی کے نتیجے میں خاتون نے بچے کو واش روم میں جنم دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے جناح اسپتال میں خاتون نے واش روم میں بچے کو جنم دے دیا، خاتون کے شوہر کا موقف ہے کہ بیگم کو داخل کرنے کے بجائے اسپتال انتظامیہ نے باہر نکال دیا تھا۔

    شوہر حماد کے مطابق اسپتال انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالے جانے کے بعد بیوی کو تکلیف میں اضافہ ہونے پر واش روم میں لے گیا جہاں انہوں نے بچے کو جنم دیا۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے اس سے قبل بھی سندھ کے شہر شکارپور میں اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب ایک خاتون نے اسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شکارپور : ماں نے سول اسپتال کے فرش پر بچے کو جنم دے دیا

    خاتون بچے کے ساتھ کافی دیر تک زمین پر زخمی حالت میں پڑی رہی، عملہ کے بجائے اس کے اہلخانہ دیکھ بھال کرتے رہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔ خاتون کو گھر جانے کے لئے ایمبولنس تک نہ ملی۔

    اہلخانہ رکشے میں ہی خاتون کو گھر لے کر گئے۔ متاثرہ خاتون کے لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر غریبوں کو سہولیات میسر نہیں کرتے اسپتالوں کو بند کردیں۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل لاہور کے علاقے رائیونڈ میں ڈاکٹروں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے بھٹہ مزدور کی بیوی نے واش روم میں بچے کو جنم دیا تھا۔ خاتون کو جب زچگی کے لیے لایا گیا تو اسپتال کے عملہ نے سہولیات نہ ہونے کا کہہ کر خاتون کو نکال دیا تھا۔

  • بیگم کلثوم نواز کو جاتی امرا میں‌ سپرد خاک کردیا گیا

    بیگم کلثوم نواز کو جاتی امرا میں‌ سپرد خاک کردیا گیا

    لاہور :  سابق خاتون اول بیگم کلثوم نوازکو میاں شریف کے پہلو میں سپردخاک کردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق  بیگم کلثوم نوازکو سپردخاک کردیاگیا، تدفین کےبعدمولاناطارق جمیل نےدعاکرائی، قبل ازیں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ ادا کر  دی گئی۔ نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات ، لیگی کارکنوں کی بڑی تعدادنےشرکت کی ۔ 

    اسپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر،ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری، گورنرپنجاب چوہدری سرور،میاں محمودالرشید،ممنون حسین، محموداچکزئی،شاہی سید،نجم سیٹھی،جاویدہاشمی نے نمازجنازہ میں شرکت کی۔

    خورشیدشاہ،یوسف رضاگیلانی،پرویزاشرف،قمرزمان،خالدمقبول،فاروق ستارسمیت دیگرسیاسی رہنماؤں نے بھی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔ 

    قبل ازیں ان کی میت ایمبولینس کے ذریعے جنازہ گاہ پہنچائی گئی۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کو جنازہ گاہ لے کر  پہنچے۔  اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔

     نماز جنازہ شام سوا پانچ بجے لاہورمیں اداکی گی ۔ اب میت کو جاتی امرا میں شریف فیملی کےآبائی قبرستان میں دفن کیا جائے۔ کلثوم نواز کی تدفین میاں شریف کے پہلو میں کی جائے گی، مرحومہ کلثوم نوازکی رسم قل اتوارکےروزب عدنمازعصرادا کی جائے گی۔

    کلثوم نواز کو جاتی امرامیں شریف فیملی کے آبائی قبرستان میں دفن کیا جائے گا، نواز شریف کے والد اور بھائی بھی اسی میڈیکل سٹی میں مدفون ہیں۔

    مزید پڑھیں : بیگم کلثوم نواز کی میت جاتی امرا پہنچا دی گئی

    یاد رہے آج صبح کلثوم نواز کی میت کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے لندن سے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچایا گیا، میت لے کر شریف خاندان کے تیرہ افرادلاہور  پہنچے۔

    جن میں شہباز شریف،حسین نواز کےدونوں بیٹے،کلثوم نوازکی بیٹی اسماء ڈار، حلیمہ ڈار اور عثمان ڈار شامل تھےجبکہ  حسین نوازاورحسن نوازپاکستان نہیں آئے۔

      بیگم کلثوم نوازکی میت کو ایئرپورٹ سے جاتی امرامنتقل کرکے شریف میڈیکل سٹی کےسردخانےمیں رکھ دیاگیا تھا۔

    خیال رہے اڈیالہ جیل میں قید کاٹنے والے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی، اہلیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پیرول پر رہائی میں 17 ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ برطانیہ میں زیرِ علاج رہنےکے بعد انتقال کرگئیں ، وہ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔

  • اے آر وائی نیوز کی سینئر قیادت آج لاھور ہائی کورٹ میں پیش ہو گی

    اے آر وائی نیوز کی سینئر قیادت آج لاھور ہائی کورٹ میں پیش ہو گی

    لاھور/اسلام آباد: اے آر وائی نیوز کے سی ای او سلمان اقبال، کھرا سچ پروگرام کے اینکر مبشر لقمان اور پروڈیوسر راواویس آج لاھور ہائی کورٹ میں پیش ہو نگے۔ ذرایع کے مطابق سلمان اقبال کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہے اس کے باوجود وہ عدالت کے طلب کر نے پر احتراماََ پیش ہو نگے۔

    خبروں کے مطابق گزشتہ روز متنازعہ چیئرمین پیمرا پرویز راٹھورکی جانب سے ایک اور متنازعہ فیصلہ کیا گیا جبکہ پیمراکے بیشتر اراکین نے اے آر وائی نیوز کے لائسنس کو پندرہ روز کے لئے معطل کر نے کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

    دوسری جانب رکن پیمرا میاں شمس نے کہا ہے کہ مزکورہ فیصلے کے خلاف اختلافی نوٹ تحریری طورپرجمع کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پیمرا نے اے آر وائی نیوز کو صفائی کا موقع فراہم کئے بغیر ہی لائسنس پندرہ روز کے لئے معطل کرنے احکامات جاری کردئیے۔

    اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی معطلی کے حکم کے بعد قانونی حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا جبکہ اے آر وائی کی جبری بندش پر ملک بھر کے صحافی تنظمیں سراپا احتجاج ہو گئیں۔ ادھر آل پاکستان کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی اے آر وائی نیوز کی جبری بندش کی شدید مزمت کی گئی۔ اسی طرح ملک کی مختلف تاجر، طلبا اور مزدور تنظیموں کی جانب سے اے آر وائی نیوز کی بندش کے خلاف مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔

    پیمرا کے فیصلے کے بعد رات گئے ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند ہونا شروع ہو گئیں۔