Tag: لاہور اسموگ

  • لاہور میں اسموگ کی اصل وجہ سامنے آگئی

    لاہور میں اسموگ کی اصل وجہ سامنے آگئی

    لاہور: صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کی اصل وجہ ٹیکنیکل رپورٹ میں سامنے آگئی ، محکمے کی ناکامی چھپانے کے لیے مشرق سے آنے والی ہواؤں کا معاملہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ کی اصل وجہ ٹیکنیکل رپورٹ میں گاڑیوں کے دھویں کو قرار دیا گیا ہے۔

    سرکاری ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں 83 فیصد اسموگ گاڑیوں کی دھویں کی وجہ سے پھیلی محکمہ ماحولیات کی جانب سے غفلت برتنے والوں کی نشاندہی نہیں کی جارہی۔

    سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ مشرق سے آنے والی ہواؤں کا معاملہ بھی محکمے کی ناکامی چھپانے کے لیے کیا گیا۔

    ذرائع نے کہا کہ چندروزقبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اعلیٰ سطح اجلاس میں اسموگ پراظہاربرہمی کیا، وزیراعلیٰ نے کہا محکمہ تو یہی رپورٹ کرتا رہا ہے کہ اسموگ روکنے کے اقدامات ہوگئے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ فصلوں کوجلانےسے5فیصد،فیکٹریوں کےدھویں سے4فیصد اسموگ بڑھی اور کنسٹرکشن اور مائننگ سےبھی اسموگ میں اضافہ ہوا۔

    خیال رہے پنجاب کے کئی شہروں پراس وقت بھی اسموگ چھائی ہوئی ہے، جس سے معمولاتِ زندگی متاثر ہیں، لاہور گیارہ سوبہتّر پوائنٹس کےساتھ ملک کےآلودہ ترین شہروں میں سرفہرست جبکہ ملتان تین سو بائیس پوائنٹس کےساتھ دوسرے نمبرپرہے۔

    راولپنڈی دوسونوّے پوائنٹس کےساتھ تیسرے اوراسلام آباد دوسواٹھائیس پوائنٹس کے ساتھ چوتھےنمبرپرہے۔

    اسموگ قوانین کی خلاف ورزی پرکریک ڈاؤن جاری ہے، چوبیس گھنٹوں میں آٹھ ہزار چار سو ستّتر سے زائد دھواں دینے والی گاڑیوں کے چالان کئے گئے۔

  • بھارت سے آنے والی زہریلی ہواؤں سے لاہور کی فضا زہر آلود ہوگئی، صورتحال بدترین ہونے کا خدشہ

    بھارت سے آنے والی زہریلی ہواؤں سے لاہور کی فضا زہر آلود ہوگئی، صورتحال بدترین ہونے کا خدشہ

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں ائیرکوالٹی انڈیکس پھر 1000 سے تجاوزکرگیا، آئندہ تین روز میں اسموگ کی صورتحال بدترین ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے آنے والی ہواؤں کے باعث لاہور آج بھی زہریلی فضا کی لپیٹ میں ہے اور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔

    باغوں کے شہر کا ائیر کوالٹی انڈیکس خطر ناک حد کو چھوگیا، صبح کے وقت شہرکا اے کیو آئی ایک ہزار سے تجاوزکرگیا۔

    محکمہ محولیات صحت کا کہنا ہے کہ بھارت کی اسموگ آلودہ ہوائیں پاکستان کے علاقوں کو متاثرکر رہی ہیں، آئندہ تین روز تیزہوائوں سے اسموگ کی صورتحال بدترین ہونے کا خدشہ ہے۔

    لاہور میں اسموگ سے ایک ماہ کے دوران ایک لا کھ سے زائد شہری آنکھوں اور گلے کےانفیکشن سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    لاہورمیں مشرقی ہواؤں کےباعث 12 گھنٹے میں موسمیاتی تبدیلی کی پیش گوئی کی گئی ہے، سیکریٹری تحفظ ماحولیات راجہ جہانگیر انور نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی سےلاہور کے اے کیو آئی میں اضافے کا امکان ہے، اسموگ کی صورت آج دوپہر 12 بجے تک رہنے کا خدشہ ہے۔

    سیکریٹری تحفظ ماحولیات نے کہا کہ عوام بلاضرورت گھروں سے باہر جانے سے اجتناب کریں، شہری ماسک کا استعمال اور احتیاطی تدابیر اپنائیں، عوام گھروں کے دروازے اور کھڑکیاں بندرکھیں۔

  • لاہور میں اسموگ کی خطرناک صورتِ حال، ایئرکوالٹی انڈیکس 1000 سے تجاوز کرگیا

    لاہور میں اسموگ کی خطرناک صورتِ حال، ایئرکوالٹی انڈیکس 1000 سے تجاوز کرگیا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، ایئرکوالٹی انڈیکس ایک ہزار 67 تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پر اسموگ کے سائے برقرار ہیں، گرین لاک ڈاؤن سے بھی صورتحال بہتر نہ ہوسکی۔.

    لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہونے کے سبب شہریوں کیلئے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے، شہرمیں اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سڑسٹھ تک پہنچ گیا۔

    لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں سرفہرست ہے جبکہ بھارت کا شہر دہلی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے اور کلکتہ تیسرے نمبر پر ہے۔

    ماہرین ماحولیات نے موجودہ صورتحال میں شہریوں کو باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہیں۔

    ماہر ماحولیات نے کہا کہ شہر کی فضا آلودہ ہونے سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، یہ فضا شہریوں کے ساتھ چرند پرند اور نباتات کے لیے بھی نقصان دہ ہے، شہری متوازن خوراک اور پانی کا زیادہ استعمال کریں۔

    انسداد اسموگ آپریشن کے دوران محکمہ ماحولیات نے سینکڑوں گاڑیوں کے چالان کئے۔

    محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔

    کوئٹہ، اسلام آباد اور پشاور میں موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں آج درجہ حرارت پینتیس سے چھتیس ڈگری رہنے کا امکان ہے۔

    کشمیراورگلگت بلتستان میں موسم سرد ہوگیا ، لہہ میں منفی تین اوراسکردو میں صفر ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

  • طلبا کے لئے بڑی خبر !  یکم نومبر سے 31 جنوری 2025 تک چھٹی دینے کا فیصلہ

    طلبا کے لئے بڑی خبر ! یکم نومبر سے 31 جنوری 2025 تک چھٹی دینے کا فیصلہ

    لاہور : طلبا کے لئے بڑی خبر آگئی ،یکم نومبر سے 31 جنوری 2025 تک چھٹی دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    لاہور میں بڑھتی ہوئی اسموگ کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، پنجاب حکومت نےمختلف علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگا دیا ہے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ گرین لاک ڈاؤن کےعلاقوں میں تعمیراتی کاموں، چنگ چی رکشوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جبکہ بار بی کیو ہوٹلز رات آٹھ بجے بند کرنے جب کہ شادی گھروں کے لیے دس بجے تک بند کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔

    اب خصوصی بچوں اسکول آنے سے روک دیا اور یکم نومبر سے 31 جنوری 2025 تک چھٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی معاون خصوصی برائے سپیشل ایجوکیشن ثانیہ عاشق نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر خصوصی بچوں کو اسکولز سے چھٹی دی جائے گی، برونکلو ویسکلر،کاڈیو ویسکلر اور امینو ڈیفیشنی بیماری میں مبتلا خصوصی بچوں کو اسکول سے چھٹی دی جائے گی۔

    کیا تعلیمی قابلیت کا معیار گریڈ ہے؟

    ثانیہ عاشق کا کہنا تھا کہ خصوصی بچوں کو پنجاب ماحولیات ایکٹ 1997 کے تحت چھٹی دی جائے گی، ضلع لاہور کی حدود میں نجی و سرکاری تمام اسپیشل بچوں کو چھٹی دی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ ضلع لاہور کے خصوصی بچوں کو چھٹی کا مقصد انکو بیماریوں سے بچایا جاسکے کیونکہ ماہرین صحت نے لاہور کی فضاء کو خصوصی بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث خصوصی بچوں میں سینے کے امراض،گلے کے امراض، سانس کے امراض، نزلہ، کھانسی ، الرجی اور دیگر بڑھنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

  • لاہور میں فضائی آلودگی میں کمی

    لاہور میں فضائی آلودگی میں کمی

    صوبۂ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کی فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے۔ عالمی ویب سائٹ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کا دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آج چوتھے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبۂ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کی فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے، آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا میں چوتھے نمبر پر آگیا، شہر میں اسموگ کی اوسط شرح 238 ریکارڈ کی گئی۔

    دوسری جانب ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق موٹر وے ایم ٹو لاہور سے شیخوپورہ تک، موٹر وے ایم تھری فیض پور سے درخانہ اور لاہور سیالکوٹ موٹر وے کو دھند کی وجہ سے بند کر دیا گیا۔

    ترجمان کا بتانا ہے کہ  موٹر وے ایم فور عبدالحکیم سے فیصل آباد تک، موٹر وے ایم فائیو شیر شاہ سے روہڑی تک اور موٹر وے ایم ون پشاور سے رشاکئی تک دھند کی وجہ سے بند کر دی گئی ہے۔

    ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا تھا کہ شہری گاڑیوں کے آگے اور پیچھے دھند والی لائٹس کا استعمال کر یں، ڈرائیور تیز رفتاری سے پرہیز اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

    اس کے علاوہ لاہور میں سردی بڑھ گئی، شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 10، زیادہ سے زیادہ 21 سینٹی گریڈ جانیکا امکان ہے تاہم بارش کا امکان نہیں ہے۔

  • اسموگ بے قابو : حکومت کا لاہور میں مصنوعی بارش برسانے پر غور

    اسموگ بے قابو : حکومت کا لاہور میں مصنوعی بارش برسانے پر غور

    لاہور : صوبائی دالحکومت لاہور میں اسموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر شہر میں مصنوعی بارش برسانے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسموگ نے لاہور شہر میں پھر سے ڈیرے ڈال لئے ، جس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہونے لگا ہے ، شہر کا مجموعی ائیرکوالٹی انڈیکس دوسو پینتالیس ریکارڈ کیا گیا،جس کے بعد آلودگی کے اعتبار سے لاہور کا شمارپہلے نمبر پر برقرار ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور میں آئندہ 24 گھنٹےمیں بارش کاکوئی امکان نہیں جبکہ بڑھتی اسموگ کےباعث شہریوں کومشکلات کاسامنا ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کواحتیاطی تدابیر کے ساتھ گھروں سے نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔

    بڑھتی فضائی الودگی کے پیش نظر پنجاب حکومت نے شہر میں مصنوعی بارش برسانے پر غور شروع کردیا ہے تاہم ہفتے کو اسکول،کالج ودیگرتمام سرکاری اورنجی ادارےبند رہیں گے۔

    گذشتہ روز نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں کی بندش اور مارکیٹوں کے نئے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیاتھا، نوٹیفکیشن کے مطابق 18 نومبر کو 10 اضلاع میں اسکول، کالجز اور جامعات بند رہیں گی، مارکیٹیں، دکانیں، جم، سنیما سہ پہر تین بجے کھلیں گے۔

    لاہور، ننکانہ صاحبم شیخوپورہ، قصور، گجرات میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤ الدین پر بھی اطلاق ہوگا۔

  • لاہور نے فضائی آلودگی میں دنیا کے ہر شہر کو پیچھے چھوڑ دیا

    لاہور نے فضائی آلودگی میں دنیا کے ہر شہر کو پیچھے چھوڑ دیا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور نے فضائی آلودگی میں دنیا کے ہر شہر کو پیچھےچھوڑدیا اور ایک بار پھر آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔

    تفصلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں موسمی تبدیلی کیساتھ ہی فضائی آلودگی اور بالخصوص اسموگ خطرناک حد تک تجاوز کر گئی اور شہرمیں ائیر کوالٹی انڈیکس 411 تک پہنچ گیا۔

    جس کے بعد لاہور فضائی آلودگی میں دنیا بھر کو پیچھے چھوڑ کرایک بار پھر آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا۔

    عامرٹاؤن کےعلاقے میں ماحولیاتی آلودگی کی شرح چارسو چوالیس،مال روڈ کےعلاقےکاایئرکوالٹی انڈیکس تین سو چورانوے ریکارڈ کیا گیا۔

    فضائی آلودگی سے شہریوں میں سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریاں بڑھنے لگی ہیں ، کہیں دھواں چھوڑتی گاڑیاں تو کہیں آلودگی کا سبب بننے والی فیکٹریاں کام کر رہی ہیں اور متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں تاہم ماہرین صحت نے شہریوں کو ماسک لازمی پہننےکا مشورہ دیا ہے۔

    وزیر ماحولیات پنجاب بلال افضل کا کہنا ہے کہ اسموگ کا کم کرنے کے لیے کام تو کر رہے لیکن فنڈ نہ ہونے کے باعث ادارہ سست روی کا شکار ہے ، لاہور کو سموگ فری کرنے کے لیے سب ادروں کو مل کر کام کرنے ضرورت ہے۔

    دوسری جانب اسموگ کی صورتحال پراجلاس آج نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت ہوگا، جس میں مارکیٹوں کوہفتے میں دودن بند کرنے، اور دو دن ورک فرام ہوم کی تجویز پرغور کیا جائے گا ستھ ہی اسکول کے بچوں کو ماسک کا استعمال کرنے پر بھی فیصلہ کیاجائےگا۔

  • لاہور میں ایک پھر اسموگ کے خطرات منڈلانے لگے ، دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    لاہور میں ایک پھر اسموگ کے خطرات منڈلانے لگے ، دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور ایک پھراسموگ کے خطرات منڈلانے لگے، فضائی آلودگی کے لحاظ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے بادل چھاگئے اور شہرکے بیشترعلاقوں میں ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 300سے تجاوز کرگئی۔

    فضائی آلودگی کے لحاظ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا ، لاہور کی مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح 290 تک جا پہنچی ہے۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے انسداد اسموگ سیل قائم کردیا اور انسداد اسموگ اقدامات کیلئے 15 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیتے ہوئے اےسی ایچ آرفوکل پرسن مقررکردیا ہے۔

    ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ انسداداسموگ سیل اسپیشل اسکواڈکی کارروائیوں کی نگرانی بھی کرےگا اور سیل ضلع بھرکواسموگ فری بنانےکیلئےکارروائیوں کادائرہ کاروسیع کرےگا۔

    رافعہ حیدر نے کہا کہ فصلوں کی باقیات،کوڑا جلانےوالوں کیخلاف مقدمات درج کرائےجائیں گے اور زیادہ دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کوموقع پربندکردیاجائےگا ساتھ ہی فیکٹریوں،زگ زیگ پالیسی پرعمل نہ کرنیوالے بھٹہ مالکان کیخلاف زیروٹالرینس ہوگا۔

  • لاہور اسموگ  سے آفت زدہ علاقہ قرار‌‌

    لاہور اسموگ سے آفت زدہ علاقہ قرار‌‌

    لاہور: اسموگ کی وجہ سے لاہور کو آفت زدہ علاقہ قرار‌‌ دے دیا گیا، عدالت نے  اسموگ ایمرجنسی کےنفاذ اورفصلوں کی باقیات جلانے سے روکنے کے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کیس کی سماعت کی ، جس میں لاہور کو اسموگ سے آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن پیش کیا گیا، پنجاب ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نےنوٹیفکیشن جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں اسموگ کےتدارک کے لیے کیے جانے والےاقدامات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔

    سیکرٹری ماحولیات کی جانب سےعدالت کو بتایا گیا کہ اسموگ کے خاتمے کےلئے بارہ سو صنعتی یونٹس بند کئے گئے ہیں اور دن کے اوقات میں صنعتی یونٹس کوکنٹرول کرلیا گیا ہے۔

    محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پنجاب کی جانب سے رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا گیا کہ لاہور کوآفت زدہ قرار دے دیا گیا۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ اسموگ کی مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں، جس پر عدالت نے کہاکہ صنعتیں دن کو چلیں یارات کو عدالت کو سروکار نہیں، عدالت کو اسموگ کے تدارک کے اقدمات سے سروکار ہے۔

    جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ عدالت کو یقین ہے سیکرٹری ماحولیات نےکوئی ایک رپورٹ ایسی نہیں بنائی ہوگی جو سیلاب کی تباہ کاروں کے بعد پلاننگ سے متعلق ہو، عدالت سیکرٹری ماحولیات کی پیش کردہ رپورٹ کی تصدیق کرائے گی۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے وہ چیف سیکرٹری بھی دیکھیں ہیں جن کےکمرے میں جاتے ہوئے وزیراعلی دو مرتبہ سوچتے تھے، اب تو حال یہ ہے کہ بیوروکریٹس نے خود کو بہت نیچے کرلیا ہے اگر چیف سیکرٹری چاہے تو بارہ گھنٹے میں سب ٹھیک ہوسکتا ہے۔

    چار سالوں سے اسموگ کا کیس چل رہاہے کسی کو کوئی پروا نہیں، جب بھی کسی سیکرٹری سے کارکردگی کا پوچھا جاتا ہے ہےتو ان کارٹارٹایا جملہ ہمیں سیاسی دباو کاسامنا ہے، بیوروکریٹس کو سیاسی دباو کی باتیں کرنے کی بجائے معاملات کو قانون کےمطابق دیکھنا چاہئیے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11اکتوبر تک ملتوی کردی۔