Tag: لاہور میں اسموگ

  • آج سے مارکیٹیں ، شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    آج سے مارکیٹیں ، شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    لاہور : اسموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس میں بتایا آج سے دکانیں، مارکیٹیں اور شاپنگ مالز کتنے بجے بند ہوں گے؟

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسموگ کے پیش نظر بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ فضائی آلودگی اوراسموگ پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں ، انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے تحت آلودگی کے خلاف احتیاطی اقدامات جاری ہے، خلاف ورزی پرپنجاب انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997 کے تحت کارروائی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ 11 نومبر سے مارکیٹس اوربیرونی سرگرمیاں بند رہیں گی اور ہر قسم کے کھیلوں، نمائش اورتقریبات سمیت ریسٹورنٹس کی ڈائننگ پر پابندی عائد ہے۔

    مزید پڑھیں : پنجاب میں فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ، سانس لینا دشوار ہوگیا

    نوٹیفکیشن میں کہنا ہے کہ آج سے دکانیں، مارکیٹیں اور شاپنگ مالز رات 8 بجے بند ہوں گے تاہم میڈیکل اسٹورز، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور کریانہ اسٹورز مستثنیٰ ہوگے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورزمیں صرف گروسریز اورمیڈیکل سیکشن کھلے رہیں گے، احکامات کی خلاف ورزی پر دفعہ 188 کےتحت سزا دی جائے گی ، احکامات 11 نومبر سے17نومبرتک نافذالعمل رہیں گے۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور  نے عوام سےاسموگ کےدوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہری غیر ضروری باہر نکلنے سے گریزکریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔

  • لاہور میں اسموگ کی خطرناک صورتحال ، شہریوں کا آلودہ فضا میں سانس لینا دشوار

    لاہور میں اسموگ کی خطرناک صورتحال ، شہریوں کا آلودہ فضا میں سانس لینا دشوار

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ خطرناک صورتحال اختیار کر گئی، اس آلودہ فضا میں سانس لینا دشوار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرین لاک ڈاؤن اوراسکول بند ہونے کے باوجود لاہور میں اسموگ کم نہ ہوسکی اور ائیرکوالٹی انڈیکس بدستور خطرناک حد تک پہنچا ہوا ہے۔

    فضائی آلودگی میں دنیا کے بڑے شہروں میں لاہور آج بھی اول نمبر پر ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس 700 سے تجاوز کر گیا ہے جبکہ شہر کے متعدد علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1000 سے بھی اوپر چلا گیا۔

    اس کے علاوہ ملتان میں بھی فضائی آلودگی اس وقت خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے، ملتان کی فضا انتہائی مضر صحت قرار دی گئی ہے، جہاں پارٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد دوہزار سے بھی تجاوزکر گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا کی رفتار نہ ہونے کے باعث آلودگی فضا میں معلق ہوکر رہ گئی ہے، اگلے دس دن اسموگ کی صورتحال یونہی برقرار رہے گی۔

    پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر آف جغرافیہ منور صابر نے کہا ہے کہ اگر حکومت دس نومبر تک مصنوعی بارش برسا دے تو اسموگ کے ساتھ ڈینگی سے بھی چھٹکارا مل سکے گا اور اگر اسموگ سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات نہ کیے تو آئندہ اٹھارہ ماہ کے دوران لاہور رہنے کے قابل نہیں رہے گا۔

    فضا میں آلودگی کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اسموگ کے باعث آنکھوں اور گلے کے انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، ایک ماہ میں ایک لاکھ سے زائد شہری متاثر ہوئے ہیں

  • کیا مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی؟

    کیا مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی؟

    لاہور: مصنوعی بارش کے بعد لاہور شہر میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصنوعی بارش کے بعد لاہور میں اسموگ کی شدت میں کمی آ گئی، پنجاب کا صوبائی دارالحکومت فضائی آلودگی میں دنیا بھر میں چھٹے نمبر پر چلا گیا۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس 194 ریکارڈ کیا گیا، مصنوعی بارش کے لیے خصوصی جہازوں سے کیمیکل چھڑکا گیا، بادلوں میں 48 فلیئر چلائے گئے لیکن دوسری جانب شہر قائد کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔

    کراچی کی ہوا میں آلودگی کی شرح 332 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے، ایئر کوالٹی انڈکس کے مطابق 200 سے 300 درجے تک کی آلودگی انتہائی مضر صحت ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار لاہور میں مصنوعی بارش برسا دی گئی

    کراچی میں تین سو ایک سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک استعمال کرنے اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

  • لاہور میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، آلودہ ترین شہروں میں آج بھی دوسرا نمبر

    لاہور میں اسموگ کی شدت میں اضافہ، آلودہ ترین شہروں میں آج بھی دوسرا نمبر

    دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں صوبۂ پنجاب کا دارالخلافہ لاہور آج بھی دوسرے نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور آج پھر دوسرے نمبر پر ہے،گزشتہ روز بارش کے بعد اسموگ میں کمی ہوئی تھی تاہم لاہور کی فضائی معیار آج انتہائی خراب ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق آج صبح لاہور کی فضا خطرناک حد تک مضرِ صحت تھی جس کی فضائی آلودگی 381 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق پاکستان کے معاشی حب کراچی کا فضائی معیار بھی مضرِ صحت ہے،کراچی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پانچوین نمبر پر ہے جس کی فضائی آلودگی آج 182 پرٹیکولیٹ ریکارڈ کی گئی۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی فضائی آلودگی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر بغداد تیسرے اور کول کاتہ چوتھے نمبر پر ہے۔

  • لاہور میں اسموگ کا راج، ناک ، کان ،  گلے اورآنکھوں کے امراض میں اضافہ

    لاہور میں اسموگ کا راج، ناک ، کان ، گلے اورآنکھوں کے امراض میں اضافہ

    لاہور : پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے باعث ناک ،کان گلےاورآنکھوں کےامراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے مریضوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں اسموگ کا راج ہے ، جس کے باعث ناک ،کان گلےاورآنکھوں کےامراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آنکھوں اور ناک سے پانی بہنا اور خشک کھانسی جیسےامراض بڑھ گئے ہیں اور سانس کے مریضوں میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔

    ماہرین نے مشورہ دیا کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر کورونا کی طرح ماسک پہنے رکھیں جبکہ ناک اورآنکھوں سے پانی آنے، سانس لینے میں دشواری پر ڈاکٹرسےرجوع کریں۔

    خیال رہے لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے، صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ میں کمی کے لیے اینٹی اسموگ اسکواڈ قائم کردیا ہے ، اسکواڈ صنعتوں کا معائنہ کرے گا اور صنعتی یونٹس کو جرمانہ یا سیل کر سکے گا۔

  • لاہور میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح ، محکمہ صحت نے شہریوں کو خبردار کردیا

    لاہور میں اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح ، محکمہ صحت نے شہریوں کو خبردار کردیا

    لاہور : محکمہ صحت پنجاب نے لاہور میں سموگ کی بڑھتی ہوئی سطح کے حوالے سے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ اسموگ سے آنکھوں میں جلن، گلا خراب اور سانس کی شکایات ہوسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری صحت عمران سکندر بلوچ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہورمیں اسموگ کی صورتحال محفوظ حد سے تجاوز کرگئی، اسپتالوں کو فوری طور پر اسموگ کاؤنٹر متحرک کرنے کی ہدایات دے دی ہے۔

    عمران بلوچ کا کہنا تھا کہ اسموگ کی بڑھتی ہوئی سطح سانس لینے میں دشواری، آنکھوں اور گلے میں سوجن کا باعث بن سکتی ہے۔

    انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ لاہور میں اپنے گھروں سے ماسک اور چشمے کے بغیر نہ نکلیں تاکہ اس کے بدترین اثرات سے بچا جا سکے۔

    خیال رہے موسم سرما کے قریب آتے ہی پنجاب کے حکام نے اسموگ کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے صوبے بھرمیں دفعہ 144 ایک ماہ کے لیے نافذ کرتے ہوئے فضلے کو آگ لگانے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔

    صوبائی حکومت نے متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو اس کے مطابق انتظامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔