Tag: لاہور پولیس

  • کبریٰ خان کا گھر سے فرار ہونے والی 13 سالہ مداح کیلئے اہم اعلان

    کبریٰ خان کا گھر سے فرار ہونے والی 13 سالہ مداح کیلئے اہم اعلان

    پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ کبریٰ خان نے لاہور سے فرار ہوکر کراچی آنے والی 13 سالہ مداح کے لیے اہم اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ دنوں اداکارہ کبریٰ خان سے ملنے کیلئے لاہور کی رہائشی 13 سالہ بچی اپنے گھر سے 3 لاکھ روپے لیکر کراچی نکل گئی تھی، بچی کے بھائی نے تھانہ فیصل ٹاؤن میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

    لاہور پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 13 سالہ بچی کو 72 گھنٹوں میں کراچی سے بحفاظت بازیاب کروا کر والدین کے حوالے کردیا تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Kübra Khan (@thekubism)

    جس کے بعد بچی لائبہ نے بتایا تھا کہ وہ کبریٰ خان کی مداح ہے اور دوستوں نے بتایا تھا کہ اداکارہ کراچی میں رہتی ہیں، اسی لیے وہ گھر سے رقم لیکر کراچی فرار ہوئی تھی۔

    تاہم اب کبریٰ خان نے بھی اس خبر پر اپنا ردعمل دیا ہے، اداکارہ نے انسٹاگرام پر اسٹوری میں کہا کہ وہ لندن سے واپسی کے بعد جلد لائبہ سے ملاقات کیلئے لاہور آئیں گی۔

    کبریٰ خان نے اسٹوری میں لکھا کہ میں اس وقت لندن میں ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، مداحوں کی جانب سے ملنے والی محبت قابل تعریف ہے لیکن میں نے  کبھی نہیں چاہا کہ میرے مداح اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر مجھ سے ملاقات کے لیے پہنچیں۔

    اداکارہ نے کہا کہ آپ سب سے پہلے اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں کیوں کہ یہ دنیا ہماری سوچ سے زیادہ خطرناک ہے، ایسا کوئی کام نہ کریں کہ جس سے آپ کے اہلخانہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے یا پھر آپ کی زندگی کو خطرہ ہو۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ میں اس وقت لندن میں ہوں اور جیسے ہی پاکستان واپس آؤں گی تو لائبہ سے ملنے کے لیے لاہور جاؤں گی لیکن تب تک آپ اپنی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

  • لاہور کار پر فائرنگ،2خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق

    لاہور کار پر فائرنگ،2خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق

    لاہور : باغبانپورہ کے علاقے سلامت پورہ میں مہندی کی رسم سے واپس آنے والی کار پر فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

    کار سوار دو خواتین اور مردوں پر مسلح ملزم نے اندھا دھند فائرنگ کی، عینی شاہدین کے مطابق ایک خاتون کو ملزم نے گاڑی سے باہر نکال کر دوبارہ فائرنگ کی اور ٹھوکریں بھی ماریں، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جبکہ ملزم کی تلاش شروع کر دی گئی، ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کو گاڑی پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے فوٹیج کی مدد سےملزم کا سراغ لگالیا گیا ہے۔

    ملزم سلمان نے اپنی سابقہ بیوی، اس کے والد، بہن اور بھائی کو قتل کیا، کار پر فائرنگ سے ایک خاتون اور ایک بچہ زخمی بھی ہوئے، مقتولین اور زخمی فیصل آباد کی نجی سوسائٹی کے رہائشی ہیں۔

    مقتول محبوب اپنے بھتیجے کی شادی میں شرکت کیلئے آیا تھا، مقتولہ کرن کی2سال پہلے ملزم سلمان سے طلاق ہوئی تھی، ملزم نےطلاق کی رنجش پر اپنی سابقہ بیوی اوراس کےخاندان کو قتل کیا۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ملزم نے خاتون کو گاڑی سےنکال کر دوبارہ فائرنگ کی اور ٹھوکریں ماریں،
    دو زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق زخمیوں میں 55سالہ تاج بی بی اور 5سالہ بچی مناہل شامل ہیں، ملزم فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہوگیا، تلاش جاری ہے۔

  • عابد باکسر کیس کی تفتیش میں اہم انکشافات

    عابد باکسر کیس کی تفتیش میں اہم انکشافات

    لاہور : سابق انسپکٹر عابد باکسر پر تھانہ باغبان پورہ میں بھتہ اور اغواء برائے تاوان کا مقدمہ درج ہونے کے بعد کی جانے والی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی آئی اے اقبال ٹاؤن لاہور کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ عابد باکسر نے اربوں کے پلازے اور فلیٹ بنا رکھے ہیں، ابتدائی تفتیش میں انکشاف سامنے آئے ہیں۔

    سی آئی اے کے مطابق عابد باکسر اسلام آباد، لاہور میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے بھتہ مانگتا تھا، جس کے ناقابل تردید ثبوت حاصل کرلیے گئے ہیں۔

    عابد باکسر کے اکاؤنٹ سے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، وہ فاروق ڈار کے ذریعے منی لانڈرنگ کرتا تھا، فاروق ڈار کی جانب سے بھجوائی جانے والی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔

    ابتدائی تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ عابد باکسر نے اپنی بیوی کے نام سے موبائل سم نکلوا رکھی تھی، اس کے موبائل فون کا تمام تر ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے۔

    سی آئی اے اقبال ٹاؤن لاہور کا کہنا ہے کہ عابد باکسر کے خلاف تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں، ذرائع کے مطابق اس کے گھر چھاپے میں مزید ثبوت اکٹھے کرلیے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ آج صبح پنجاب پولیس کے سابق انسپکٹر عابد باکسر اور دیگر کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ بھتہ وصولی اور اغواء برائے تاوان کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جو ایک ہوٹل کے مالک احمد علی نے درج کروایا ہے۔

    ایف آئی آر کے مطابق عابد باکسر کے 4 سے 5 ساتھیوں نے ہوٹل آ کر 2 کروڑ روپے مانگے، مسلح افراد نے اپنے موبائل فون سے عابد باکسر سے بات کروائی اور بات کرنے پر 2 کروڑ روپے مانگے اور نہ دینے پر قتل کی دھمکی دی گئی۔

  • لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے

    لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے

    لاہور: پولیس نے لاہور میں پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارنا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف فیصلے کے بعد لاہور پولیس نے سڑکوں پر امن و امان کی صورت حال کو قابو میں‌ رکھنے کے لیے پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے شروع کر دیے ہیں۔

    اس سلسلے میں آپریشن پولیس سڑکوں پر لا اینڈ آرڈر کو کنٹرول کرے گی، جب کہ انویسٹی گیشن اور سی آئی اے پولیس رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔

    کسی بھی احتجاج کی صورت میں مظاہرین کو فوری حراست میں لیا جائے گا، پولیس کو کارکنوں کی فہرستیں بھی دوبارہ فراہم کر دی گئیں ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنادی گئی اور ایک لاکھ جرمانہ عائد کر دیا، انھیں 5 سال کے لیے الیکشن ایکٹ کے تحت نا اہل بھی قرار دے دیا گیا ہے۔

    توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا گیا

    عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جس پر انھیں لاہور میں زمان پارک سے گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

    ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

    لاہور: ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان پولیس مقابلوں کے دوران ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر لاہور میں دو مختلف واقعات میں گرفتار ملزمان کو ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جاتے ہوئے ہلاک ہو گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

    لاہور کے علاقے مانگا منڈی میں صدر انویسٹیگیشن پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے میں زیر حراست ملزمان شاہد علی اور ابرار کو دیگر ساتھیوں کی گولیاں لگیں، جس سے شاہد علی ہلاک اور ابرار شدید زخمی ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پولیس نے چھاپا مارا تھا، تاہم ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ ہلاک ملزم قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی کے متعدد مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان نے گزشتہ روز انویسٹی گیشن چوہنگ میں تعینات کانسٹیبل ندیم کو زخمی کیا تھا، ملزمان کے مفرور ساتھیوں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، اور مزید نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

    دوسرے واقعے میں لاہور کے علاقے آشیانہ روڈ پر نشتر کالونی پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوام جس سے زیر حراست ملزم حماد عرف شمشاد ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ حماد عرف شمشاد کے 5 ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، ملزم کو مقدمہ قتل میں دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔

    ہلاک ہونے والا ملزم قتل اور ڈکیتی کے متعدد مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا، ملزم کے مفرور ساتھیوں کی تلاش کے لیے پولیس نے ناکہ بندی بھی کی۔

    مانگا منڈی مقابلے میں ہلاک ملزم کی واردات کی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے، 3 ڈاکوؤں نے کوٹ رادھا کشن میں واقع گودام میں واردات کی تھی، ڈاکو واردات کے بعد مانگا منڈی سے گزر رہے تھے کہ پولیس نے 2 ڈاکو شاہد علی اور ابرار کو پکڑ لیا، تیسرا ساتھی بھاگ نکلا۔

  • پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم

    پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم

    لاہور : پولیس نے پی ٹی آئی ریلی کو ناکام بنانے کے لئے گڑھی شاہو پل بند کرکے شمالی لاہور کو لاہوت کے دیگر علاقوں سے منقطع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی ریلی کو ناکام بنانے کیلئے لاہور پولیس سرگرم ہیں۔

    پولیس نے گڑھی شاہو پل بند کرکے شمالی لاہور کو لاہوت کے دیگر علاقوں سے منقطع کر دیا ، گڑھی شاہو پل بند ہونے سے شمالی لاہور سے پی ٹی آئی کے آنیوالے قافلوں کے راستے بند کردیا گیا۔

    لاہور پولیس نے زمان پارک سے لیکر اسٹیشن تک تمام راستوں کی رابطہ سڑکوں پرکنٹینر لگادیئے جبکہ ریلی کے راستوں کی تمام دکانیں کو بھی بند کرا دیا، جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    پی ٹی آئی کی ریلی کے روٹ کے قریب مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دئیے گئے ، کنٹینرزکےباعث پی ٹی آئی کارکنوں کوعمران خان کی رہائشگاہ تک پہنچنے میں مشکلات ہورہی ہے۔

    ضلعی نتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کنٹینرز ریلی کی سیکیورٹی کیلئے لگائے گئے ہیں۔

  • پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا

    لاہور: پولیس نے پنجاب اسمبلی کو کیوں گھیرے میں لیا، اے آر وائی نیوز نے پتا لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے ارکان کو حلف لینے سے روکنے کے لیے صوبائی اسمبلی کے دروازے بند کر دیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون نےگزشتہ شب وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کو صوبائی اسمبلی پر بریف کیا تھا، ذرائع اعظم تارڑ کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں ابھی وزیر اعلی ٰ پنجاب حمزہ شہباز کی اکثریت قائم ہے، جب کہ ذرائع وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر ضمنی انتخاب تک 4 مخصوص نشستیں کوئی نہیں لے سکتا۔

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    الیکشن کمیشن نے بھی کسی نئے رکن کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا، ذرائع وزیر قانون کے مطابق 20 سیٹوں کا ضمنی انتخاب کون سی جماعت جیتے گی، یہ کسی کو نہیں معلوم، اسپیکر پنجاب اسمبلی کسی ممبر سے اپنے طور حلف نہیں لے سکتے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں ایک بار پھر پولیس گردی کا واقعہ رونما ہو گیا ہے، اسمبلی اجلاس سے پہلے پنجاب پولیس نے اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا، اور اسمبلی ملازمین کو بھی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جانے سے روک دیا ہے۔

    پولیس نے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کو حراست میں لے لیا، ان کی اہلیہ نے الزام عائد کیا کہ رات ساڑھے تین بجے پولیس دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی، سیکریٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور ڈی جی کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

  • پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا

    لاہور: پنجاب اسمبلی کی غیر معمولی اجلاس سے قبل اسمبلی کو چاروں اطراف سے بند کر دیا گیا، آج صبح پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پنجاب اسمبلی کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اسمبلی کے تمام دروازوں پر اہل کار تعینات کر دیے گئے، پنجاب اسمبلی کو چاروں اطراف سے بھی بند کر دیا گیا، قریبی سڑکوں پر ہو کا عالم ہے، موٹر سائیکل سمیت کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

    مال روڈ گیٹ پر پولیس تعینات ہے، ملازمین کو بھی اندر جانے نہیں دیا جا رہا بیریئرز لگا کر پولیس نے عوام اور میڈیا کا راستہ بند کر دیا ہے، اسمبلی کے قریب رہنے والوں کو آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کے قریب ریگل چوک ہال روڈ سے مال روڈ تک بند کر دیا گیا ہے، ریگل چوک مسجد شہدا سے جانے والا سیسل چوہدری روڈ بھی بند کر دیا گیا، سی سی پی او آفس سے اسمبلی ہال تک کوئنز روڈ، الحمرا ہال کی طرف سے مال روڈ، ایجرٹن روڈ، منٹگمری روڈ سے ڈیوٹی فری شاپ جانے والی سڑکیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔

    پی پی پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کو اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا، حسن مرتضیٰ پولیس کو اپنا اسٹاف ساتھ لے کر جانے پر اصرار کرتے رہے، اور کہا میں اپنے اسٹاف کے بغیر نہیں جاؤں گا، جب کہ نئے ایس او پیز کے مطابق ایوان میں صرف اسمبلی رکن ہی جا سکتا ہے، اور کوئی نہیں۔

    ن لیگ نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جانے کا فیصلہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے فیز میں 15 سے 20 ارکان پنجاب اسمبلی جائیں گے، ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے ارکان میڈیا کو ساتھ لے کر جائیں گے، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ اسمبلی کے اندر کچھ غیر متعلقہ افراد موجود ہیں۔ واضح رہے کہ اسمبلی کے نئے ایس او پیز کے مطابق میڈیا پر بھی اندر جانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے آج پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے، اجلاس ساڑھے بارہ بجے ہوگا، پہلے پنجاب اسمبلی کا اجلاس 30 مئی کو طلب کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، پنجاب اسمبلی اجلاس کی تاریخ تیسری بار تبدیل کی گئی ہے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس کی کارروائیاں، ڈی جی پارلیمانی امور گرفتار

    دوسری طرف اسپیکر پرویز الہٰی نے ارکان اسمبلی کو سیکرٹریٹ پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے کہا ارکان اسمبلی 12 بجے پنجاب اسمبلی پہنچیں، دیکھتے ہیں منتخب ارکان کو کون اسمبلی میں داخل ہونے سے روکتا ہے، حکومتی فسطائیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    پنجاب اسمبلی کا آج کا اجلاس روکنے کے لیے رات گئے پولیس نے کارروائیاں بھی کیں، اور ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین کو گرفتار کر کے لے گئی، رات گئے پنجاب اسمبلی کے سینیئر افسران کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، پولیس دیواریں پھلانگ کر گھروں کے اندر داخل ہوئی، سیکریٹری اسمبلی محمد خان بھٹی اور سیکریٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ لک کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔

  • بلال یاسین حملہ: پولیس کا ملزمان کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

    بلال یاسین حملہ: پولیس کا ملزمان کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

    لاہور: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزمان کے قریب پہنچ گئی ہے، اور جلد ہی پورے نیٹ ورک کو توڑ دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ کیس کی تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک جیو فینسنگ کی مدد سے ڈیڑھ لاکھ موبائل نمبرز کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق انویسٹیگیشن پولیس نے 520 مشتبہ نمبرز شارٹ لسٹ کر لیے، موہنی روڈ اور گرد و نواح سے 50 سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی گئی ہیں، پولیس نے کیمروں کے ڈی وی آرز فرانزک آڈٹ کے لیے بھجوا دیے۔

    بلال یاسین معاملہ: سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا کیا تعلق ہے؟

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کا جانے اور وہاں سے فرار ہونے کا ڈیجیٹل میپ تیار کر لیا گیا ہے، اور اب تک 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    شوٹرز کو اسلحہ فراہم کرنے والے افضل پٹھان کا بیان بھی قلم بند کر لیا گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے قریب ہیں اور جلد پورا نیٹ ورک بریک کر لیا جائے گا۔

  • گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ

    گریٹر اقبال پارک واقعے کے بعد لاہور میں جنسی ہراسگی کیسز میں 300 فی صد اضافہ

    لاہور: ایک پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور میں‌ 14 اگست کے بعد سے جنسی ہراسگی کے کیسز کے اندراج میں 300 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے شہر میں جنسی ہراسگی پر رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں شہر میں جنسی ہراسگی کے 642 مقدمات درج ہوئے، جب کہ چودہ اگست کے بعد مجموعی طور پر واقعات میں تین سو فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 14 اگست سے قبل مقدمات کی تعداد 150 سے کم تھی، جنسی ہراسگی کے اگست میں 323، اور رواں ماہ 319 مقدمات درج ہوئے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقدمات 354،354 اے، 509 بی کی دفعات کے تحت درج کیے جا رہے ہیں، مقدمات میں شامل یہ دفعات ناقابل ضمانت ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 110 مقدمات جھوٹے ثابت ہونے پر خارج ہو چکے ہیں۔

    ڈی آئی جی شارق جمال خان نے بتایا کہ جنسی ہراسگی کے واقعات پہلے بھی ہوتے تھے، تاہم خواتین مقدمات سے گریز کرتی تھیں، گریٹر اقبال پارک واقعے نے خواتین کے حوصلے بڑھائے۔

    ڈی آئی جی شارق جمال خان نے تنبیہ کی کہ جنسی ہراسگی کے جھوٹے مقدمات درج کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔