Tag: لاہور پولیس

  • لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل وکیل کے قتل میں ملوث نکلا،  دوست نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل وکیل کے قتل میں ملوث نکلا، دوست نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لاہور: دس روز قبل لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے لا پتہ ہونے والے ایس ایس پی مفخر عدیل کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہی  شہباز تتلہ کے قتل میں ملوث ہے، ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیم بلوچستان روانہ ہوگئی۔۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل کی گم شدگی اور سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ کے اغوا کیس میں نیا موڑ آ گیا، مفخر عدیل کے گرفتار دوست اسد بھٹی نے پولیس کے سامنے اہم انکشافات کر دیے ہیں۔

    مفخر عدیل اور شہباز تتلہ کے مشترکہ دوست اسد بھٹی نے بیان دیتے ہوئے اعتراف کر لیا ہے کہ سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا قتل انھوں نے مل کر کیا، اسد بھٹی نے کہا کہ چند ماہ قبل آپس میں جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد مفخرعدیل اور میں نے مل کر شہباز تتلہ کو قتل کیا۔

    لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کیس سے متعلق مزید تفصیل یہاں

    اسد بھٹی نے بیان دیا کہ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کو دھوکے سے بلا کر اس کی گردن دبائی، پھر شہباز کی لاش تیزاب کے ڈرم میں ڈال دی، مفخر عدیل نے خود گاڑی پلازے کے باہر پارک کی۔ پولیس کے مطابق مفخر عدیل کے گاڑی پارک کرنے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے، اسد بھٹی گاڑی میں مفخر عدیل کے ہم راہ تھا، پہچان کر حراست میں لیا گیا۔

    اعترافی بیان میں اسد بھٹی نے مزید کہا کہ پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ سے اہل کار بلوا کر گھر دھلوایا گیا تھا، گھر دھلوانے کا مقصد شواہد چھپانا نہیں، 10 دن سے کرائے پر لیا گھر واپس کرنا تھا۔

    دریں اثنا، پولیس نے مفخر عدیل کی دوسری بیوی کے قریبی ملازم عرفان کی گرفتاری کے لیے لاہور کی وفاقی کالونی کے گھر میں چھاپا مارا، تاہم اس کی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی، ذرایع کا کہنا ہے کہ مفخر عدیل کی بلوچستان میں موجودگی کی اطلاع پر ٹیمیں وہاں روانہ کر دی گئی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ مفخر عدیل چولستان میں شکار اور جیپ ریس کے لیے جاتا تھا۔

     

  • لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کی جیپ مل گئی

    لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کی جیپ مل گئی

    لاہور: منگل کی رات سے لا پتا ایس ایس پی مفخر عدیل کے زیر استعمال سرکاری جیپ پولیس کو مل گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق منگل کی رات لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے ایس ایس پی مفخر عدیل لا پتا ہو گئے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کی سرکاری جیپ ڈی جی 333 جوہر ٹاؤن شاپنگ مال کے قریب سے مل گئی ہے۔

    مفخر عدیل منگل کی رات 9 بجے گھر سے سرکاری جیپ پر نکلے تھے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان کا موبائل فون جی تھری بلاک میں بند ہوا تھا، جب کہ اہل خانہ نے ان کی گم شدگی پر اغوا کا شبہ ظاہر کیا ہے، اہل خانہ نے تھانہ جوہر ٹاؤن میں مقدمے کی درخواست بھی دے دی ہے۔

    لاہور سے 2 اہم شخصیات اغوا، مقدمات درج

    ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کے لا پتا ہونے کے معاملے میں پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایس ایس پی کی کال کے ریکارڈ کا ڈیٹا حاصل کر کے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے، 2 دن سے ان کا موبائل فون بھی بند ہے، زیر استعمال گاڑی سی آئی اے ماڈل ٹاؤن بھجوا دی گئی، ایس ایس پی کو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے چیک کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہباز احمد بھی لاہور کے علاقے گلبرگ سے لا پتا ہو گئے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ انھیں اغوا کیا گیا ہے، اغوا کا مقدمہ بھی ان کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ نصیر آباد میں درج کر لیا گیا ہے۔ شہباز احمد کے بھائی سجاد احمد کا کہنا تھا کہ میرے بھائی دفتر سے لا پتا ہوئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل اور سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز احمد طلال دوست تھے، انھیں نامعلوم اغوا کاروں نے اغوا کیا ہے۔

  • لاہور میں ایک اور بڑی ڈکیتی، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج چلا دی

    لاہور میں ایک اور بڑی ڈکیتی، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج چلا دی

    لاہور: شہر میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، تھانہ کاہنہ کی حدود میں فرنیچر شو روم میں ڈکیتی کی واردات میں ڈیڑھ لاکھ لوٹ لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بالخصوص لاہور میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، لاہور کے علاقے کاہنہ میں فرنیچر شو روم میں ڈکیتی کی واردات میں ڈاکو شو روم سے ڈیڑھ لاکھ روپے نقدی اور سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 2 ڈاکو شو روم میں خریداری کے لیے آنے والی فیملی کے ساتھ ہی اندر داخل ہوئے، اور لوٹ مار کر کے فرار ہو گئے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پنجاب پولیس کا مجرموں کا کامیاب تعاقب

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پنجاب پولیس کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ مجرموں کا تعاقب کیا جائے تاکہ صوبے سے جرائم کا گراف نیچے آئے۔ جس کے بعد پنجاب پولیس جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں کی ابتدائی رپورٹس وزیر اعظم آفس بھجوانے لگی ہے۔

    دو دن قبلوہاڑی کے قریب تھانہ لڈن کی حدود میں ایک پولیس مقابلے میں 3 ڈاکو پولیس مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے تھے، ملزمان ناکہ لگا کر لوٹ مار کر رہے تھے۔ لاہور میں بھی ڈکیتی کرنے والے گروہ کے خلاف سی آئی اے پولیس نے کام یاب کارروائی کی، لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ شہریوں کو یرغمال بنا کر لوٹ مار کرنے والا 10 رکنی گروہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کی رپورٹ وزیر اعظم آفس بھجوائی گئی تھی۔

  • گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا

    گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا

    لاہور: پاکستان کے دل کو ڈکیتوں نے گھیر لیا، گزشتہ شام لاہور شہر گھر لوٹنے والوں کے نرغے میں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور شہر میں گزشتہ روز سر شام ہی کئی گھر لوٹ لیے گئے، ڈکیت آزادانہ کارروائیاں کر کے فرار ہو گئے، پولیس بے بس ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے لیاقت آباد میں شبیر نامی شہری کی فیملی کے ساتھ واردات ہوئی، مانگا منڈی میں ماجد نامی شہری کا گھر لوٹ لیا گیا، گلشن راوی میں مجید نامی شہری جب کہ موچی گیٹ میں محمود نامی شہری کے گھروں کا صفایا کیا گیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے مغل پورہ میں فراز، چوہنگ میں بشیر کے گھروں میں ڈاکے ڈالے گئے، گڑھی شاہو میں اعجاز نامی شہری کی فیملی کے ساتھ واردات ہوئی، جب کہ مسلم ٹاؤن، جنوبی چھاؤنی اور شفیق آباد میں گاڑیاں چوری کی گئیں۔

    لاہور میں ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں اضافہ، وجہ سامنے آ گئی

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقوں نواب ٹاؤن، ریس کورس، سرور روڈ، نو لکھا، مستی گیٹ، لار ی اڈہ اور دیگر کئی علاقوں سے موٹر سائیکلیں چوری کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی اے آر وائی نیوز کے نمایندے نے رپورٹ دی تھی کہ پنجاب حکومت اب تک 5 آئی جی تبدیل کر چکی ہے، پولیس کے افسران میں بھی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھا ڑ کی گئی ہے، تاہم صوبائی دارالحکومت لاہور میں جرائم بڑھتے ہی جا رہے ہیں، نمایندے کے مطابق لاہور میں ڈکیتی اور راہزنی کی 30 سے 40 وراداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

  • خوف کی علامت سمجھے جانے والے 10 افراد کی فہرست تیار

    خوف کی علامت سمجھے جانے والے 10 افراد کی فہرست تیار

    لاہور: پنجاب کے شہر لاہور میں خوف کی علامت سمجھے جانے والے 10 افراد کی فہرست تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے ٹاپ 10 افراد کی نئی فہرست تیار کر لی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کو تقریباً 30 افراد کو ترجیحی طور پر گرفتار کرنے کا ٹارگٹ ملا ہے۔

    پولیس ذرایع کے مطابق 30 افراد کی گرفتاری کا ٹاسک ایک اہم اجلاس میں دیا گیا ہے، اس فہرست میں شامل درجنوں افراد کی گرفتاری کے لیے پولیس کو ٹاسک ملنے کے بعد خوف کی علامت سمجھے جانے والے مجرموں کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے شروع کر دیے گئے ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ جن گروہوں میں پرانی دشمنیاں چل رہی ہیں، ان کی گرفتاری بھی ہوگی، فہرست میں شامل بد معاش، قبضہ گروپ، بھتہ خور بھی اب نہیں بچیں گے۔

    وزیراعظم کے بھانجے کے گھر ڈکیتی کرنے والے 3 ڈاکو گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور پولیس نے ڈکیتی اور قتل سمیت دو اہم وارداتوں میں ملوث 6 ڈاکو گرفتار کر کے ان سے مال برآمد کر لیا تھا، سی سی پی او لاہور ذو الفقار حمید کا کہنا تھا کہ ملزمان وزیر اعظم کے بھانجے کے گھر میں ڈکیتی کی واردات اور ملٹی نیشنل کمپنی کے دفتر میں دوران ڈکیتی سیکورٹی گارڈ کو قتل کرنے میں ملوث ہیں۔ یہ کارنامہ انجام دینے پر پولیس ٹیموں کے لیے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا بھی اعلان کیا گیا۔

  • افسران کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ پولیس کانسٹیبل نے خود کشی کر لی

    افسران کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ پولیس کانسٹیبل نے خود کشی کر لی

    لاہور: افسران کی ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ پولیس کانسٹیبل نے خود کشی کر لی ہے، کانسٹیبل عاشق حسین پولیس لائن میں چھت پر ڈیوٹی پر مامور تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایک پولیس کانسٹیبل نے خود کشی کر لی ہے، معلوم ہوا ہے کہ پولیس اہل کار عاشق حسین افسران کی مستقل ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ عاشق حسین حادثاتی طور پر چھت سے گر کر جاں بحق ہوا، واقعے کے بعد کانسٹیبل عاشق حسین کو اسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جاں بر نہ ہو سکا، اہل کار افسران کے رویے سے تنگ تھا، اور وہ روزانہ چھت پر ڈیوٹی کرنا نہیں چاہتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، دفتری پریشانی سے تنگ شخص نے پانچویں‌ منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی

    خیال رہے کہ دفاتر اور محکمہ جات میں افسران کی جانب سے دباؤ بعض اوقات نچلے درجے کے ملازمین کے لیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے، رواں برس کراچی کے علاقے کھارادر میں بھی ایک شخص نے دفتری پریشانی سے تنگ آ کر خود کشی کر لی تھی۔

    46 سالہ قمر رضا نے عمارت کی پانچویں منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کی تھی، قمر رضا گلشن اقبال کا رہایشی تھا اور ای ایف یو کی مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا تھا، انھیں افسران بالا کی جانب سے چارج شیٹ ملی تھی جس کا جواب مانگا گیا تھا۔

  • لاہور میں ٹریفک اسسٹنٹ نے بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنادی

    لاہور میں ٹریفک اسسٹنٹ نے بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنادی

    لاہور: لاہور میں ٹریفک اسسٹنٹ نے 2سال کےبچےکےاغواکی واردات ناکام بنادی، ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق ایک خاتون اپنے پوتے کے ہمراہ نارووال سے لاہور آرہی تھی کہ اس دوران بس میں سوار ایک شخص نے بچے کو چھین کر فرار ہونے کی کوشش کی ۔

    بس میں ٹریفک اسسٹنٹ بھی سفر کررہا تھا جو کہ ڈیوٹی کے لیے لاہور آرہا تھا، ٹریفک اسسٹنٹ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو دھر لیا اور بچے کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی۔

    واقعے سے متعلق ٹریفک اسسٹنٹ نے پولیس کو اطلاع دی جس پر مقامی تھانے کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن منتقل کردیا۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی ہے جب کہ واردات ناکام بنانے پر خاتون نے ٹریفک اسسٹنٹ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خاتون نے مقامی پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے پوتے کے ساتھ لاہور آرہی تھی کہ راستے میں مذکورہ ملزم نے اس سے بچہ چھین لیا اور فرار ہونے لگا تو بس میں سوار ایک نوجوان نے اسے گریبان سے پکڑ کر اپنی گرفت میں لے لیا جب کہ واقعے کا علم ہونے پر بس میں سوار دیگر لوگ بھی مدد کو آگئے۔

  • لاہور میں پولیس کو مطلوب برقع پوش ڈاکو گرفتار

    لاہور میں پولیس کو مطلوب برقع پوش ڈاکو گرفتار

    لاہور: پنجاب کے صوبائی دارالحکومت کے علاقے ایل ڈی اے نواب ٹاؤن سے ایک برقع پوش ڈاکو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈولفن اسکواڈ نے برقع پوش ڈاکو کو گرفتار کر لیا، ملزم مختلف روپ دھار کر اور برقع پہن کر دیگر ساتھیوں کے ہم راہ وارداتیں کرتا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم برقع میں ایک اور واردات کرنے والا تھا کہ اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا، ملزم کے دیگر ساتھی فرار ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ڈاکو کا کریمنل ریکارڈ بھی موجود ہے، ملزم سے مختلف وارداتوں سے متعلق تفتیش جاری ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ میں کراچی میں بھی برقع پہن کر واردات کرنے والے دو ڈاکو پولیس نے دھر لیے تھے، نعمان اور فیاض نامی ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیس نے برقع پوش ڈاکوؤں کو دھر لیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ گرفتار اسٹریٹ کرمنلز خواتین کا روپ دھار کر ڈکیتیاں کرتے تھے، برقع پوش ملزم موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھا کرتا تھا۔

    کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ایسے واقعات نئے نہیں، اس سے قبل بھی برقع پوش ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں بھی کراچی میں پولیس نے 2 ملزمان انیس اور بابر حسین کو گرفتار کر کے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد کی تھی، ملزمان موٹر سائیکل پر برقع پہن کر مختلف علاقوں میں شہریوں کو ایڈریس پوچھنے کے بہانے روکتے اور اسلحہ دکھا کر لوٹ لیتے تھے۔

  • لاہور میں چار سال کا بچہ اغوا، لودھراں میں لڑکی کی اغوا کی کوشش ناکام

    لاہور میں چار سال کا بچہ اغوا، لودھراں میں لڑکی کی اغوا کی کوشش ناکام

    لاہور/ لودھراں: لاہور کے علاقے تھانہ غازی آباد کی حدود میں 4 سال کے عمیر عامر کو اغوا کر لیا گیا، اغوا کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے تھانہ غازی آباد میں چار سال کے ایک بچے کو اغوا کر لیا گیا، واردات کی فوٹیج میں 2 ملزمان نظر آ رہے ہیں جو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل پر سوار ہیں۔

    فوٹیج کے مطابق ایک ملزم نے سفید شرٹ پہنی ہے، اس نے گھر کے باہر سے بچے کو موٹر سائیکل پر بٹھایا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اغوا کاروں کی شکلیں واضح دیکھی جا سکتی ہیں۔

    غازی آباد پولیس نے اغوا کا مقدمہ بچے کے والد عامر لطیف کی مدعیت میں درج کر لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولپنڈی: کم سن بچیوں کے اغوا، زیادتی، قتل میں ملوث ملزم گرفتار

    دوسری طرف پنجاب کے ضلع لودھراں میں 4 ماہ پہلے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بھائیوں نے اغوا میں ناکامی پر اپنی بہن پر فائرنگ کی جس سے بہن اور ایک قریبی رشتہ دار زخمی ہو گئے۔

    پولیس نے 3 بھائیوں سمیت 7 افراد کے خلاف ماڈل تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کر لیا، مقدمہ لڑکی کے شوہر غلام مصطفیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں کم سن بچیوں کے اغوا، زیادتی اور قتل میں ملوث 55 سالہ ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم نے ابتدائی تفتیش میں 22 بچیوں سے زیادتی کا اعتراف کیا۔

  • حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج

    لاہور: مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کی گرفتاری کے دوران ہنگامہ آرائی پر لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، لیگی کارکنوں کے خلاف مقدمہ تھانہ پرانی انار کلی میں درج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر لیگی کارکنوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر تھانہ پرانی انار کلی میں ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے عدالت پہنچتے ہی کارکنوں نے نعرے بازی کی، انھیں احاطۂ عدالت میں نعرے بازی سے روکا گیا تو وہ پُر امن نہ رہے اور مشتعل ہو گئے، لیگی کارکن فرزانہ بٹ نے کانسٹیبل علی رضا کو تھپڑ مارا۔

    ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیب ٹیم حمزہ کو لے کر نکلی تو کارکنوں نے نیب کی گاڑی روکنے کی کوشش کی، منع کرنے پر انھوں نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو نشانہ بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے پر نیب کے ہاتھوں حمزہ شہباز کی گرفتاری کے موقع پر ن لیگی خواتین ارکان کی جانب سے پر تشدد احتجاج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرزانہ بٹ سمیت دیگر خواتین نے اینٹی رائٹ فورس کے اہل کاروں کو دھکے دیے، سیاسی خواتین کے تشدد کے نتیجے میں اہل کار عمار احمد کا بازو زخمی ہوا، سب انسپکٹر محمد اقبال خواتین کے دھکے دیے جانے سے بے ہوش ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق کانسٹیبل علی رضا اور عبد الرحمان سے بھی ناروا سلوک اور گالم گلوچ کی گئی، اہل کاروں نے قیام امن کے لیے تحمل، برد باری، پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا، پولیس جوانوں نے ناروا رویے کے باوجود خواتین کا احترام ملحوظ خاطر رکھا۔