Tag: لاہور پولیس

  • لاہور: پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، رواں سال 858 ملزمان گرفتار

    لاہور: پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، رواں سال 858 ملزمان گرفتار

    لاہور: پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاﺅ ن جاری ہے، رواں سال کے دوران شہر بھر سے 1858 ملزمان گرفتار کیا گیا، ملزموں کے خلاف متعلقہ تھانوں میں ایک ہزار 833 مقدمات درج کیے گئے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے 4 کلو گرام آئس، 22 کلو گرام ہیروئن، 756 کلو گرام چرس، 80 کلو گرام افیون بر آمد کیا گیا۔

    ملزمان سے 60 کلو گرام بھنگ، 19 ہزار 149 بوتلیں شراب، 1300 نشہ آور گولیاں بھی برآمد کی گئیں، گرفتار ملزموں میں تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کرنے والے بھی شامل ہیں۔

    پولیس نے تعلیمی اداروں میں بھی نوجوان نسل کو آئس نشے کا شکار بنانے والے مختلف عناصر کے خلاف کارروائیوں کے دوران 138 ملزم گرفتار کیے۔

    رواں سال 8 ملزمان کے قبضے سے 4 کلو گرام سے زائد آئس برآمد کی گئی، ترجمان لاہور پولیس کے مطابق آئس فروخت کرنے والے ملزمان سے 17 کلو گرام سے زائد چرس برآمد کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی : آن لائن منشیات فروشی میں ملوث ملزم گرفتار، مقدمہ درج

    تعلیمی اداروں میں منشیات کا دھندہ کرنے والے مجموعی طور پر 138 منشیات فروش گرفتار کیے گئے، جن کے خلاف 136 مقدمات درج کیے گئے۔

    بین الاقوامی منشیات فروش گروہ کا سرغنہ نائجیرین باشندہ مکاوا، فیمی اور پال کو دورانِ کارروائی رنگے ہاتھوں گرفتارکیا گیا۔ تیار شدہ کرسٹل (میتھ ایمفیٹامین) فروخت کرنے والے غیر ملکی منشیات فروش روجر، مارٹن اور اس کی مقامی بیوی کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور محمد وقاص نذیر نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور اقدامات عمل میں لا رہے ہیں، نئی نسل کو منشیات سے محفوظ رکھنا لاہور پولیس سمیت ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔

  • لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن میں 42 بھکاری گرفتار کر لیے

    لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن میں 42 بھکاری گرفتار کر لیے

    لاہور: پولیس کی جانب سے گداگری ایکٹ کی خلاف ورزی پر لاہور میں کریک ڈاﺅن جاری ہے، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 42 بھکاری گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں گداگری ایکٹ کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس نے گزشتہ روز بھکاری مافیا کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے مختلف مقامات سے 42 گداگروں کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بھکاریوں کے خلاف متعلقہ تھانوں میں 42 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    ترجمان پولیس کے مطابق صدر ڈویژن سے 16، سٹی سے 06، اقبال ٹاؤن سے 02، کینٹ سے 06، سول لائنز سے 01 جب کہ ماڈل ٹاؤن ڈویژن سے 11 گداگروں کو گرفتار کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چابی گم ہونے پر پولیس کو ہتھکڑی کھلوانے کے لیے ملزم کو لاک ماسٹر کے پاس لے جانا پڑا

    مقدمات تھانہ رنگ محل، لوہاری گیٹ، داتا دربار، لاری اڈہ، شمالی چھاؤنی، ہیئر، قلعہ گجر سنگھ، وحدت کالونی، گلشنِ راوی میں درج کیے گئے۔

    دیگر تھانوں میں تھانہ سبزہ زار، چوہنگ، مانگا منڈی، سندر، ٹاؤن شپ، گرین ٹاؤن، تھانہ اچھرہ، غالب مارکیٹ ،گارڈن ٹاؤن، فیصل ٹاؤن اور تھانہ نشتر کالونی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہور میں بھکاریوں کی بڑھتی تعداد ماضی میں بھی ایک مسئلہ رہا ہے، جس کے تدارک کے لیے انتظامیہ متعدد بار کارروائی کر چکی ہے تاہم خاطرِ خواہ نتائج بر آمد نہیں ہوئے۔

    بھکاریوں میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی شامل ہے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ خواتین بچوں کے اغوا میں بھی ملوث رہی ہیں۔

  • لاہور پولیس کا نو سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ذمہ دار افسر کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور پولیس کا نو سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، ذمہ دار افسر کیخلاف مقدمہ درج

    لاہور : پولیس نے نو سالہ بچے کو موبائل فون کی چوری کے الزام میں پکڑ کر سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، گرم استری اور ہیٹر لگا کر بچے کا جسم جلا ڈالا، وزیر اعلیٰ پنجاب کے نوٹس پر ذمہ دار افسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اسٹریٹ کرمنل نے موبائل چوری کے لیے نوسال کے بچے کو پھنسا دیا, دکان سے موبائل فون گھر پر دکھانے کے بہانے لیا اور ضمانت کے طور پر ایک بچے کو دکاندار کے پاس چھوڑ کر چلا گیا۔

    ملزم کے واپس نہ آنے پر دکاندار نے نو سالہ احمد کو تھانہ رائیونڈ پولیس کے حوالے کردیا، پولیس اہلکار تین دن تک بچے تشدد کرتے رہے، بچے پر بدترین تشدد کرتے ہوئے جلتے ہیٹر پر بٹھا کر چور کا پتہ پوچھتے رہے۔

    اس حوالے سے نو سالہ احمد کا کہنا ہے کہ تین روز پہلے ایک لڑکا مجھے یہ کہہ کر ساتھ لے گیا کہ ابو کے پاس چلو، لڑکا مجھے اپنے ساتھ موبائل شاپ پر لے گیا، لڑکے نے دکاندار سے موبائل لیا اور کہا گھر موبائل دکھا کر واپس آرہا ہوں، لڑکے نے دکان دار سے کہا یہ میرا چھوٹا بھائی ہے اسے ساتھ بٹھاؤ، لڑکے کے واپس نہ آنے پر دکاندار نے مجھے پولیس کےحوالےکر دیا۔

    بچے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ احمد کے والد سات سال سے پہلے وفات پاچکے ہیں، اس نے اپنے ابو کو کبھی نہیں دیکھا، ہم نے3روز پہلے تھانہ گرین ٹاؤن میں احمد کی گمشدگی کی درخواست جمع کرائی تھی، آج تھانہ رائیونڈ سے کال آئی کہ اپنے بچے کو لے جاؤ,انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے احمد کو برہنہ کرکے ہیٹر پر بٹھائے رکھا۔

    علاوہ ازیں میڈیا پر خبر چلنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے گرین ٹاؤن تھانے میں بچے پر پولیس اہلکاروں کے تشدد کا سختی سے نوٹس لیا، عثمان بزدار نے بچے کے علاج معالجے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بچے پرپولیس اہلکاروں کی جانب سے تشدد کا واقعہ افسوسناک ہے۔

    وزیراعلیٰ نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور تشدد کے ذمہ داراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا جس کے بعد تشدد کےذمے دار افسر سعید کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی اسپتال منتقلی کے سلسلے میں لاہور پولیس نے مکمل سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو اسپتال منتقل کیے جانے کے لیے لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا، نواز شریف کے کمرے کو سب جیل ڈکلیئر کر دیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی 3 جگہ چیکنگ کی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”پولیس سیکورٹی پلان”][/bs-quote]

    پولیس کے مطابق نواز شریف کے وارڈ کے باہر جیل عملہ تعینات ہوگا، صرف حکومت کے معین کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرے تک رسائی ہوگی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی 3 جگہ چیکنگ کی جائے گی، سیکورٹی کے سربراہ ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے۔

    پولیس کے مطابق اسپتال میں 3 شفٹوں میں اہل کار تعینات کیے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، 2 انسپکٹر اور 80 اہل کار ایک شفٹ میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کوامراض قلب کےاسپتال میں منتقل کیا جائے: میڈیکل بورڈ

    خیال رہے کہ 8 فروری کو میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے سفارش کی تھی کہ نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انھیں ہمہ وقت ماہرامراض قلب کی ضرورت ہے، اس لیے انھیں امراض قلب کے اسپتال منتقل کیا جائے۔

    میڈیکل بورڈ نے تجویز دی تھی کہ نواز شریف کے بلڈ پریشر اور شوگر کے باقاعدہ چارٹ بنائے جائیں، ان کو کم نمک، کم چکنائی، کم پروٹین والی غذا استعمال کرنی چاہیے۔

  • ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی: نیا ایس او پی جاری

    ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی: نیا ایس او پی جاری

    لاہور: سانحہ ساہیوال کے بعد پولیس ناکوں پر کھڑے اہل کاروں کے لیے نیا ایس او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں سی ٹی ڈی اہل کاروں کے ہاتھوں بے گناہ افراد کے قتل کے بعد لاہور میں ناکوں پر کھڑے اہل کاروں کے لیے نیا معیاری طریقہ کار جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”صرف مشکوک گاڑی کو روکا جائے، شہریوں کو غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایس او پی”][/bs-quote]

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایس او پی ایس پی موبائلز لاہور نے جاری کیا۔

    مراسلے کے مطابق ناکے پر نہ رکنے والی گاڑی پر فائرنگ نہیں کی جائے گی، وائرلیس پر پیغام دے کر اسے روکا جائے گا۔

    مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کے دوران مزاحمت نہ کی جائے، اہل کار شہریوں سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں، صرف مشکوک گاڑی کو روکا جائے، شہریوں کو غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ساہیوال واقعہ: سندھ حکومت کا نئے پولیس قوانین بنانے کا فیصلہ

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوران ڈیوٹی گاڑیوں کے کاغذات چیک نہ کیے جائیں، مشکوک گاڑیوں، پیدل افراد کی چیکنگ انڈرائیڈ فون سے کی جائے۔

    یاد رہے کہ پانچ دن قبل ساہیوال میں ایک گاڑی کو روک کر کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے اہل کاروں نے ایک خاندان کے تین افراد اور گاڑی کے ڈرائیور کو گولیوں سے بھون دیا تھا۔

  • لاہور: پولیس کا پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن

    لاہور: پولیس کا پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن

    لاہور: پولیس نے پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے مختلف علاقوں سے 70 پتنگ باز گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج گوجرانوالہ کے علاقے مجاہد پورہ میں پتنگ کی ڈور سے ایک اور بچہ شدید زخمی ہونے کے بعد لاہور میں پولیس پتنگ بازوں کے خلاف متحرک ہو گئی۔

    [bs-quote quote=”پولیس نے 70 پتنگ باز گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    لاہور پولیس نے مختلف علاقوں سے 70 پتنگ باز گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں سے کریک ڈاؤن کے دوران سیکڑوں پتنگیں اور چرخیاں بھی برآمد کی گئیں۔

    پولیس کے ترجمان کے مطابق سٹی ڈویژن سے 15، کینٹ سے 13، ماڈل ٹاؤن سے 17، اقبال ٹاؤن سے 8، سول لائن سے 2، جب کہ صدر ڈویژن سے 15 پتنگ باز گرفتار کیے گئے۔

    خیال رہے کہ آج گوجرانوالہ کے علاقے مجاہد پورہ میں پتنگ کی ڈور سے ایک اور بچے کا گلا کٹ گیا، بچے کو انتہائی تشویش ناک حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال پہنچایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  گوجرانوالہ: پتنگ کی ڈور سے ایک اور بچے کا گلا کٹ گیا

    تین سالہ بچہ ابراہیم اپنے والد کے ساتھ موٹر سائیکل پر مارکیٹ جا رہا تھا کہ پتنگ کی ڈور گلے پر پھرنے سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔

    حکومت کی جانب سے تواتر سے اموات کے باعث پتنگ بازی پر پابندی عائد ہے، تاہم پابندی کے قانون پر پولیس کی جانب سے خاطر خواہ عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔

  • لاہورپولیس کا آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر پر بہیمانہ تشدد

    لاہورپولیس کا آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر پر بہیمانہ تشدد

    لاہور: پنجاب پولیس نے آن لائن ٹیکسی کمپنی کے منیجر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس آن لائن ٹیکسی کے دفتر میں معلومات لینے پہنچی، کمپنی منیجر نے قواعد کے مطابق تھانیدار سے تحریری درخواست طلب کی تو تھانیدار طیش میں آگیا اور کمپنی منیجر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    [bs-quote quote=”رمشا نامی لڑکی کے اغوا میں آن لائن ٹیکسی استعمال ہوئی تھی، تحقیقات کے لیے کمپنی منیجر کو تھانے لایا گیا تھا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”پولیس کا موقف”][/bs-quote]

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس منیجر کو پکڑ کر موبائل میں تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز بابر خان کے مطابق آن لائن ٹیکسی منیجر نے پولیس کو کہا کہ قواعد کے مطابق تحریری درخواست دیں جس پر تھانیدار غصے میں آگئے اور سرعام منیجر کو اٹھا کر وین میں ڈالا مغلظات بکیں اور خوف کی وجہ سے کوئی شہری اس کی مدد کو نہ آیا۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ رمشا نامی لڑکی کے اغوا میں آن لائن ٹیکسی استعمال ہوئی تھی، تحقیقات کے لیے کمپنی منیجر کو تھانے لایا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق کمپنی منیجر کو پوچھ گچھ کے بعد قانونی چارہ جوئی کے بغیر رہا کیا گیا، رمشا کے اغوا کے معاملے کا عدلیہ نے بھی نوٹس لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، آن لائن موٹر سائیکل سروس پر سفر کرنے والے شہری سے لوٹ مار

    ترجمان پولیس کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن معاملے کی انکوائری کررہے ہیں، انکوائری رپورٹ کے بعد ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

  • لاہور: چھاپا کیوں مارا؟ ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو حوالات کی سیر کرا دی

    لاہور: چھاپا کیوں مارا؟ ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو حوالات کی سیر کرا دی

    لاہور: مصطفیٰ آباد تھانے کے ایس ایچ او نے چھاپا مارنے والی اینٹی کرپشن ٹیم اور مجسٹریٹ پر حملہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر مجسٹریٹ کو حوالات میں بند کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مصطفیٰ آباد کے تھانے کے ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو مبینہ طور پر حوالات میں بند کر دیا، ایس ایچ او نے اینٹی کرپشن ٹیم پر حملہ بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”ایس ایس پی آپریشنز نے ایس ایچ او سمیت 5 اہل کاروں کو معطل کر دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    معلوم ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم اور مجسٹریٹ نے تھانے دار سے 10 ہزار سے زائد رشوت کی رقم بر آمد کی۔

    اینٹی کرپشن ٹیم نے مجسٹریٹ کے ساتھ مل کر تھانہ مصطفیٰ آباد پر چھاپا مارا تھا، بر وقت کارروائی میں رشوت کی رقم بھی بر آمد کی گئی۔

    ایس ایس پی آپریشنز نے ایس ایچ او سمیت 5 اہل کاروں کو معطل کر دیا۔ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ رشوت لینے کے معاملے پر اینٹی کرپشن ٹیم نے چھاپہ مارا تھا۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے وزیر ہاؤسنگ محمود الرشید کے بیٹے کے خلاف پولیس کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا بھی ڈراپ سین ہو گیا ہے، انکوائری رپورٹ نے مقدمہ درج کرنے والے تینوں اہل کاروں کو قصور وار ثابت کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: محمود الرشید کے بیٹے پر تشدد کرنے والے3پولیس اہلکار گرفتار، مقدمہ درج


    انکوائری رپورٹ کے بعد غالب مارکیٹ تھانہ پولیس نے ملزمان کانسٹیبل ندیم اقبال، عثمان مشتاق اور عثمان سعید کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    ملزمان پولیس اہل کار دوران ڈیوٹی مختلف جوڑوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے، مذکورہ واقعے میں بھی اہل کاروں نے پچاس ہزار روپے رشوت طلب کی تھی۔

  • لاہور پولیس کی کارروائی‘ مغوی بچہ بازیاب‘ اغوا کار گرفتار

    لاہور پولیس کی کارروائی‘ مغوی بچہ بازیاب‘ اغوا کار گرفتار

    لاہور: لاہورانویسٹی گیشن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مغوی بچے کو خیبرایجنسی سے بازیاب کرکے اغوا کار کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس صدرڈویژن نے خیبرایجنسی میں کارروائی کے دوران مغوی بچہ بازیاب کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق کارروائی کے دوران اغوا کار شاکرکو گرفتارکرلیا گیا، ملزم لاہور سے بچے کو اغوا کرکے خیبرایجنسی لے گیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق بازیاب کیے گئے بچے کو والدین کے حوالے کردیا گیا۔

    لاہور پولیس کی کارروائی‘ مغوی بچہ بازیاب‘ اغواکار ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 25 اکتوبر کو گلشن راوی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 11 سالہ بچے کو بازیاب کروا لیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک اغوا کار ہلاک جبکہ دو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    لاہور: جناح اسپتال سے اغوا ہونے والا بچہ پولیس نے بازیاب کرلیا

    واضح رہے کہ رواں سال 25 اگست کو لاہور کے جناح اسپتال سے اغوا ہونے والا بچہ پولیس نے بازیاب کرا لیا تھا، پولیس نے اغوا کار خاتون اور بچہ خریدنے والے نائیجیرین جوڑے کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

  • لاہور کے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر نے شہباز شریف کا چیلنج قبول کر لیا

    لاہور کے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر نے شہباز شریف کا چیلنج قبول کر لیا

    لاہور: پولیس کے سابق انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں مناظرے کا چیلنج قبول ہے۔

    جعلی پولیس مقابلوں میں بے گناہوں کو مارنے والے لاہور کے سابق پولیس افسر عابد باکسر نے کہا ’شہباز شریف کا چیلنج قبول کرتا ہوں، ثبوت نہ دے سکا تو بچوں کو لے کر ملک چھوڑ دوں گا۔‘

    عابد باکسر نے کہا ’شہباز شریف جگہ بتائیں میں ثبوت دینے کو تیار ہوں، وہ بتائیں کہ حمزہ شہباز کا خط اصلی تھا یا جعلی؟‘ خیال رہے کہ عابد باکسر دعویٰ کر چکے ہیں کہ حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔

    قاتل پولیس افسر کا کہنا تھا کہ وہ 12 سال سے در بہ در ہیں، انھیں صفائی کا پورا موقع ملنا چاہیے، شہباز شریف سے متعلق ثبوت جے آئی ٹی کو دیں گے۔

    انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کے شریف بردارن سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات

    واضح رہے کہ عابد باکسر نے دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف اپنے مخالفین کو مروانے کا عادی ہے، ان کے پاس ثبوت ہیں کہ کہاں کہاں شہباز کے کہنے پر جعلی پولیس مقابلے کیے اور کس کس کو جان سے مارا۔

    دوسری طرف شہباز شریف نے کہا تھا کہ وہ کسی عابد باکسر کو نہیں جانتے، انھوں نے چیلنج کیا تھا کہ عابد باکسر کسی بھی جگہ آکر مجھ سے بات کرے۔

    عابد باکسر نے کہا کہ شہباز شریف جان نہیں چھڑا سکتے، جے آئی ٹی بنے گی، آصف اشرف ٹاؤن شپ میں قتل ہوا، مجھے اس میں نامزد کیا گیا، دو سال بعد مجھے اس کیس میں مجبوراً بے گناہ لکھ دیا گیا، خاتون کو 13 سال شوہر کا پتا نہیں چلا کہ ان کا شوہرکہاں ہے۔

    انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کا تمام حقائق ثبوت کے ساتھ سامنے لانے کا اعلان

    سابقہ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق سکھیرا اور عمر ورک نے خاتون کو امریکا سے پاکستان بلوایا، خاتون نے پاکستان آ کر بیان دیا کہ ان کے شوہر کو عابد باکسر نے قتل کیا، میں نے کئی سالوں سے اس عورت کی شکل بھی نہیں دیکھی، سب جعلی مقابلے دوپہر کے ہیں اور میں اس وقت انسپکٹر تھا۔

    انھوں نے کہا کہ ایک لٹیر جاری ہوا ’ڈیئر انکل فواد حسن فواد عابد باکسر کو گرفتار کریں۔‘ اس کے بعد فواد حسن نے مجھے نظر بند کر دیا، میں ملک سے باہر چلا گیا، اس وقت مجھ پر 4 مقدمات تھے، میں شہباز شریف کے کہنے کے بر عکس کبھی گلبرگ کا ایس ایچ او نہیں رہا، وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔

    جب 2200 کنال شہباز شریف کو نہیں ملی تو انہیں برا لگا اور وہ میرے پیچھے پڑ گئے، زینب اور نقیب اللہ نے بھی تو جے آئی ٹی کی درخواست نہیں دی تھی، ان کا سوموٹو ہوا تھا، میرا بھی ہونا چاہیے، میرے پاس تمام ثبوت ہیں بس تھوڑا وقت چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔