Tag: لاہور کی خبریں

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی: ڈاکٹر طاہر القادری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی: ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ تا حال سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہر القادری نے مرکزی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی قاتل کو سزا نہیں ملی، ہم فیصلہ چیلنج کریں گے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ قاتل آزاد ہیں، فیصلہ چیلنج کر کے کارکنوں کو انصاف دلوائیں گے۔

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افسروں کو محکمانہ انکوائری کی تکلیف سے بھی بچایا گیا، ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نظام نے قیدی بنا دیا ہے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شہدا کے ورثا کو 5 سال سے غیر جانب دار تفتیش کا حق نہیں ملا، تا حال کسی قاتل کو سزا نہیں ملی، فیصلہ چیلنج کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، طاہر القادری

    یاد رہے کہ طاہر القادری گزشتہ سال ستمبر میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سے کہہ رہے ہیں کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    26 ستمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت 9 سیاست دانوں اور تین بیورو کریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    واضح رہے کہ 17 جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہایش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے

    معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 8 برس بیت گئے

    لاہور: معروف مزاحیہ اداکار ببو برال کی آج 8 ویں برسی ہے، اسٹیج کے ور اسٹائل کامیڈین ایوب اختر المعروف ببو برال نے اپنا فنی سفر 1982 میں گوجرانوالہ سے شروع کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق تیس سال تک سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے لیجنڈ ببو برال کو بچھڑے آج آٹھ سال بیت گئے ہیں۔

    1982 میں گوجرانوالہ سے فنی سفر شروع کرنے والے ببو برال نے بہت جلد شائقین کے دلوں میں جگہ بنا لی اورجلد ہی لاہور منتقل ہو گئے جہاں انھوں نے اسٹیج کی دنیا کا 30 سالہ ہنستا مسکراتا سفرشروع کیا۔

    انھیں مداحوں میں بے پناہ مقبولیت لاہور لے آئی تھی، ببو برال نے بہ طور گلو کار البم بھی ریکارڈ کرایا، ان کے اسٹیج شو شرطیہ مٹھے نے بہت شہرت حاصل کی۔

    اپنی فنی زندگی میں ببو برال نے اداکاری کے علاوہ اسٹیج ڈرامے بھی لکھے اور ہدایات کاری بھی کی، ان کی آخری فلم 2010 میں ریلیز ہونے والی پنجابی فلم چناں سچی مچی تھی۔

    گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اسٹیج کے یہ عظیم فن کار اپنے منفرد اسٹائل کے باعث شہرت کی بلندیوں تک پہنچے، ببو برال اسکرپٹ رائٹر اور ہدایت کار بھی تھے۔

    ببو برال نے ٹوپی ڈراما، شرطیہ مٹھے اور عاشقوں غم نہ کرنا جیسے بے شمار ہٹ ڈراموں میں فن کے جوہر دکھائے، ببو برال نے پچاس کے قریب فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

    انھوں نے انڈسٹری کو مجھے چاند چاہیے، نو پیسا نو پرابلم، کڑیوں کو ڈالے دانا، نکی جئی ہاں سمیت کئی ہٹ فلمیں دیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات طلب

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات طلب

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن مقدمے میں نامزد 7 سیاسی شخصیات کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کے لیے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن پر تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے کل سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے حمزہ شہباز کو طلب کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جے آئی ٹی نے نواز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو طلب نہیں کیا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    جے آئی ٹی نے رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف، پرویز رشید اور عابد شیر علی کو بھی طلب کیا ہے۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر ماڈل ٹاؤن سانحہ کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، جس نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ملزمان کو طلب کیا۔

    یاد رہے کہ عوامی تحریک کی جانب سے درج مقدمے میں نواز شریف، خواجہ سعد بھی ملزم تھے تاہم جے آئی ٹی نے نواز شریف اور خواجہ سعد رفیق کو طلب نہیں کیا۔

    جے آئی ٹی نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے پرسنل سیکریٹری امداد اللہ بوسال کو بھی طلب کر لیا ہے، سیکریٹری قانون نواز گوندل اور اے ڈی ریونیو عرفان نواز بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق ادوارمیں‌ ترقی کے نام پرجنوبی پنجاب کے ساتھ دھوکا دیا گیا، عثمان بزدار

    جے آئی ٹی نے جاری نوٹس میں کہا ہے کہ تمام افراد پیش ہو کر اپنے بیانات ریکارڈ کروائیں۔

    نوٹس جے آئی ٹی کے کنوینر ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کی جانب سے جاری کیا گیا۔

  • کراچی: پتنگ کی ڈور سے دو گلے کٹ گئے، ایک شخص جاں بحق

    کراچی: پتنگ کی ڈور سے دو گلے کٹ گئے، ایک شخص جاں بحق

    کراچی: شہرِ قائد میں ایک گھنٹے کے دورا ن پتنگ کی ڈور پھرنے کے 2 واقعات پیش آ گئے، ایک شخص گلے پر ڈور پھرنے سے جان سے محروم ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پتنگ کی قاتل ڈور سے کراچی میں دو گلے کٹ گئے، دو واقعات میں ایک شخص جاں بحق جب کہ ایک شدید زخمی ہو گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”لاہور میں پتنگ بازوں کے خلاف مقدمات درج” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے سعدی ٹاؤن میں پتنگ کی ڈور پھرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر روڈ پر بھی پتنگ کی ڈور پھرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا ہے، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال پہنچا دیا گیا۔

    دوسری طرف پنجاب کے شہر لاہور میں پولیس نے مختلف علاقوں میں پتنگ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، جس میں 180 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گلے پر پتنگ کی ڈور پھرنے سے بچہ جاں بحق

    ترجمان لاہور پولیس نے بتایا کہ گرفتار افراد پتنگ بازی میں مصروف تھے، ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، ان سے سیکڑوں پتنگیں، چرخیاں، ڈور پنی اور دیگر سامان برآ مد کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق سٹی ڈویژن سے 23، کینٹ سے 68، ماڈل ٹاؤن سے 30، اقبال ٹاؤن سے 36، سول لائن سے 10 اور صدر ڈویژن سے 13 پتنگ باز گرفتار کیے گئے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پرلاہورپہنچ گئے

    وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پرلاہورپہنچ گئے

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے جہاں وہ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان آج ایوان وزیرِاعلیٰ میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    [bs-quote quote=”وزیر اعظم کو پولیس اصلاحات اور سانحہ ساہیوال کی تحقیقات پر بریفنگ دی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ اعظم گورنر پنجاب اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    لاہور دورے میں وزیرِ اعظم عمران خان کو پولیس اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، وزیرِ اعظم سے صوبائی پارٹی رہنما بھی ملاقات کریں گے۔

    سانحہ ساہیوال کے سلسلے میں کیا تحقیقات ہوئی ہیں، اس پر بھی وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:   سرگودھا: پی ٹی آئی امیدوار 12028 ووٹ لے کر کام یاب، غیر سرکاری نتائج

    خیال رہے کہ سی ٹی ڈی اہل کاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہری خلیل کے بھائی جلیل نے دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں وفاق، وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو فریق بنا کر عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب حکومت کی جے آئی ٹی کالعدم قرار دیتے ہوئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ آئی جی پنجاب اہل کاروں اور سی ٹی ڈی حکام کی بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی جی پنجاب نے اختیارنہ ہونے کے باوجود جے آئی ٹی تشکیل دی۔

  • شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈی جی نے کہا ہے کہ شہباز شریف سے سوال گندم کا ہو تو جواب چنا ہوتا ہے، سوال کریں تو کہتے ہیں میں نے بڑی خدمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ نیب کے سوال کا جواب نہ ہو تو شہباز شریف چپ رہتے ہیں۔ آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے۔

    [bs-quote quote=”آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں انکشافات سے بھرپور گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’میرا خیال ہے شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی۔‘

    ڈی جی نیب لاہور نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، 14 نومبر کو عدالت کو وارنٹ گرفتاری کا بتا دیں گے، سعد رفیق اور سلمان رفیق کو عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں جس کو بھی گواہی کے لیے بلاتے ہیں وہ غائب ہو جاتا ہے، بہانے بنانے لگ جاتا ہے، پیراگون کیس میں نیب نے بڑے ثبوت اکھٹے کر لیے ہیں۔

    شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ پیراگون کیس میں خواجہ برادران کے خلاف انکوائری جاری ہے، نیب کے ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت نہیں لے سکتے، نیب انکوائری کے دوران گرفتاری کا فیصلہ ایک اسٹیج پر پہنچ کر کرتا ہے۔ نیب ایک تحقیقاتی ایجنسی ہے، دیکھتا ہے کس ملزم کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے، کتنا با اثر ہے، کیا کیا کر سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_job=”ڈی جی نیب لاہور”][/bs-quote]

    فواد حسن فواد کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ فواد حسن فواد نے بیان دیا جو کچھ کیا وزیرِ اعلیٰ کے کہنے پر کیا۔

    ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ مونس الہیٰ اور پرویز الہیٰ کے خلاف بھی کیس پر تیزی سے کام جاری ہے، مسئلہ یہ ہے زیادہ تر لوگوں کی جائیدادیں ملک سے باہر ہیں، شہباز شریف کے فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار تھے مگر وہ غائب ہیں، کوئی پیار محبت سے ٹرے میں رکھ کر نہیں بتائے گا کہ میں نے کرپشن کی ہے، اگر ہم نے گرفتاری غلط کی ہے تو ہم پر تنقید کی بہ جائے عدالت میں ثابت کریں۔

    [bs-quote quote=”فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ شہزاد سلیم” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب کسی کی پگڑی نہیں اچھالتا، ہم ایک دائرے میں رہ کر کام کرتے ہیں، نیب ملزمان سے سوال پوچھتا ہے تو انھیں پسند نہیں آتے، شریف برادرز کے خلاف ایک اسکینڈل رمضان شوگر ملز میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا ہے، گاؤں کے سیوریج کی آڑ میں رمضان شوگر مل کو فائدہ پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”خود مختار ہیں، کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    سرکاری خزانے سے رمضان شوگر ملز کا سیوریج سسٹم بنایا گیا، قانونی وضاحت دی گئی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، رمضان شوگر ملز کے لیے گنا پہنچانے کے لیے بھی سرکاری خزانے سے پل بنایا گیا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو میڈیا پر نہیں بتا سکتے۔

    شہزاد سلیم نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے بعد لاہور کے مقدمات میں تیزی سے پیش رفت ہوئی، اس سے پہلے کے سیٹ اپ میں لاہور کے کیسز کو دبا کر رکھا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے دھمکیاں ملنے کی بات پرانی ہے۔ نیب کو نہیں معلوم کہ حکومت کیا چیز ہوتی ہے، خود مختار ہیں، ہم سے کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔

  • لاہورمیں ڈکیتیوں میں ملوث رام جانے گینگ کے دوارکان گرفتار

    لاہورمیں ڈکیتیوں میں ملوث رام جانے گینگ کے دوارکان گرفتار

    لاہور: پولیس نے شہر میں جاری ڈکیتیوں کی منظم وارداتوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد وارداتوں میں ملوث رام جانے ڈکیت گینگ کے دو ارکان گرفتار کر لئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ کارروائی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اقبال ٹاؤن نے کی جس میں گرفتار کیے جانے والے دو ملزمان کے نام احسان عرف رام جانے اور فیروز پندھو ہیں۔

    ڈی ایس پی اے وی ایل ایس اقبال ٹاؤن عثمان حیدر کے مطابق ملزمان شہر میں ڈکیتی و چوری کی متعدد وارداتیں کر چکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے تھانہ ساندہ کی حدود سے گن پوائنٹ پر شہریوں سے دوموٹرسائیکل بھی چھینی تھی، ملزمان نے گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران سات سنگین وارداتوں کا انکشاف بھی کیا ہے۔

    حراست میں لیے گئے ملزمان کی تحویل سے پولیس نے اسلحہ ،موبائل فونز اور سات موٹرسائیکلیں برآمد کر لی ہیں ،گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں گروہ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔

  • تخت لاہور کس کے نام رہا؟

    تخت لاہور کس کے نام رہا؟

    ملک میں گزشتہ روز گیارہویں عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم یہ نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں۔ حتمی نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔

    اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق صوبہ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ن کو برتری حاصل ہے۔

    پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قومی اسمبلی کے کل 14 حلقے ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں کس حلقے سے کون جیتا۔

    لاہور کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

    لاہور ۔ این اے 123

    حلقہ این اے 123 سے مسلم لیگ ن کے محمد ریاض کو برتری حاصل ہے جبکہ دوسرے نمبر پر تحریک انصاف کے واجد عظیم ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 118 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں شاہدرہ، سگیاں اور سبزی منڈی کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے محمد ریاض ملک سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور۔ این اے 124

    این اے 124 سے مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز پہلے جبکہ تحریک انصاف کے نعمان قیصر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 119 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں والڈ سٹی، شاد باغ، مصری شاہ اور قلعہ گجر سنگھ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سابق ایم این اے حمزہ شہباز ہی تھے۔

    لاہور ۔ این اے 125

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے وحید عالم پہلے جبکہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد دوسرے نمبر پر ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 120 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں رواض گارڈن، اسلام پورہ، سنت نگر اور موہانی روڈ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سابق ایم این اے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلہ کلثوم نواز تھیں۔

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نا اہل ہونے کے بعد ان کی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخاب پر یاسمین راشد اور کلثوم نواز مدمقابل تھیں اور اس وقت بھی یاسمین راشد کو شکست ہوئی تھی۔

    لاہور ۔ این اے 126

    اس حلقے سے اب تک کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے محمد حماد اظہر آگے اور مسلم لیگ ن کے مہر اشتیاق پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 121 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں سمن آباد، یتیم خانہ، سبزہ زار، بابو صابو، اسلامیہ پارک، سوڈھیال اور شیر کوٹ کے علاقے آتے ہیں۔ اس سے قبل مہر اشتیاق یہاں سے سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 127

    این اے 127 سے مسلم لیگ ن کے علی پرویز آگے اور تحریک انصاف کے جمشید اقبال پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 123 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں باغبان پورہ، کوٹ خواجہ سعید، مہمت بوٹی، یو ای ٹی، دراس بڑا میاں، مجاہد آباد اور پاکستان منٹ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے پرویز ملک سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 128

    این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے روحیل اصغر آگے اور تحریک انصاف کے اعجاز احمد پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 124 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کرول پنڈ، دروغہ والا، دھوبی گھاٹ، فتح گڑھ اور حمید پور کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے روہیل اصغر سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 129

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق آگے اور تحریک انصاف کے علیم خان پیچھے ہیں۔

    یہ نیا حلقہ ہے اور اس کی حدود میں میو گارڈن، میاں میر پنڈ، جیم خانہ، مغل پورہ ڈرائی پورٹ، لال پل، تاج باغ، کینٹ ، غازی آباد، تاج پورہ اور صدر کے علاقے آتے ہیں۔

    لاہور ۔ این اے 130

    اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے شفقت محمود اور آگے اور مسلم لیگ ن کے خواجہ احمد حسان پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 126 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں ماڈل ٹاؤن، گلبرگ، پیکو روڈ، گارڈن ٹاؤن، اقبال ٹاؤن، وحدت روڈ ، اچھرا اور شادمان کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے شفقت محمود سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور۔ این اے 131

    اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اب تک کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے سعد رفیق کو شکست دے دی ہے۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 125 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں آر اے بازار، نشاط کالونی ، کیولری گراؤنڈ، بیدیاں روڈ اور ایئر پورٹ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے خواجہ سعد رفیق سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 132

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آگے اور تحریک انصاف کے چوہدری محمد منشا پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 130 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں برکی، ہدیارہ، ڈی ایچ اے فیز 8 اور کہنہ نوکے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سہیل شوکت بٹ سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 133

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے پرویز ملک آگے اور تحریک انصاف کے اعجاز احمد چوہدری پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 127 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کوٹ لکھپت، دل کشا کالونی، بے گاریاں روڈ، شوکت علی روڈ اوروفاقی کالونی آتے ہیں۔ یہاں سے وحید عالم خان سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 134

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے رانا مبشر اقبال آگے اور تحریک انصاف کے ملک ظہیر عباس پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 129 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کہنہ نو، بے گاریاں اور کچا جیل کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سےشازیہ مبشر سابق ایم این اے تھیں۔

    لاہور ۔ این اے 135

    اس حلقے سے تحریک انصاف کے ملک کرامت علی آگے اور مسلم لیگ ن کے سیف الملک کھوکھر پیچھے ہیں۔

    یہ نیا حلقہ ہے اور اس کی حدود میں ٹھوکر نیاز بیگ، اعوان ٹاؤن، رائیونڈ تحصیل، رکھ کھمبا اور کہنہ نو کے علاقے آتے ہیں۔

    لاہور ۔ این اے 136

    یہ حلقہ پہلے این اے 128 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں چوہنگ، مانگا منڈی، مراکا، پاجن، اور رائیونڈ سٹی کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے ملک افضل کھوکھر سابق ایم این اے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔