Tag: لاہور ہائی کورٹ

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے وکلا کو دلائل کے لیے آج طلب کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت ہوئی تھی۔

    خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 16 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 8 مئی تک توسیع

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے اثاثہ جات، صاف پانی انکوائری اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی توسیع میں درخواستوں پر سماعت کی۔

    حمزہ شہبازکے وکیل نے کہا کہ نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا چاہتا ہے مگر وجوہات بیان نہیں کی جارہیں، نیب کی جانب سے دستاویزات خفیہ رکھی جا رہی ہیں، منی لانڈرنگ قانون کے تحت تفتیش کرنا فنانشنل ایجنسی کا کام ہے، نیب کو اس حوالےسے تحقیقات اور گرفتار کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا حمزہ شہباز سے بیرون ممالک سے آنے والی رقوم اور آفشور کمپنیوں کے متعلق تفتیش کرنی ہے، بعض معلومات حساس ہیں، جنہیں منظرعام پر نہیں لایا جاسکتا، وقت آنے پران دستاویزات کو بطور ثبوت پیش کیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے حمزہ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع کردی۔

    عدالت نےخفیہ رکھی گئی دستاویزات کومنظرعام پرلانے کے لئے آئندہ سماعت پرنیب پراسیکیوٹر کوہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

    مزید پڑھیں :  شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف آمدن سے زاید اثاثہ کیس میں اہم پیش رفت

    دوسری جانب ڈی جی نیب لاہور کی جانب سے توہین عدالت کیس میں جواب عدالت میں جمع کرا دیا گیا، حمزہ شہباز شریف نے ڈی جی نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکررکھی ہے۔

    حمزہ شہباز کی پیشی کےموقع ہرہائیکورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سماعت سے قبل کمرہ عدالت سے غیرمتعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیاتھا۔

    واضح رہے کہ  6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا تھا۔

    حمزہ شہباز نے گرفتاری کے ڈر سےرمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں بھی لاہورہائی کورٹ سے سترہ اپریل تک عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی۔

  • سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر کا ازخود اختیار غیر قانونی قرار

    سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر کا ازخود اختیار غیر قانونی قرار

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری افراد کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے سیلز ٹیکس وصولی کیلئےایف بی آرکاازخود اختیار غیرقانونی قرار دے دیا، حکم نامےمیں کہاگیا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آرکو پہلے غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹرکرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ساجدکی سربراہی میں دورکنی بینچ نے مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کی وکیل اجمل خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایف بی آر سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ازخود رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افراد سے سیلز ٹیکس وصول کر رہا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا سیلز ٹیکس قانون کے مطابق رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ افراد الگ الگ ہیں، غیررجسٹرڈ افراد کو رجسٹر کرنے کے بعد ہی سیلز ٹیکس وصولی ہو سکتی ہے، ایف بی آر گزشتہ 9 برسوں سے کاروباری افراد کو قانون کی غلط تشریح کے تحت ہراساں کر رہا ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ ایف بی آر کو سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ازخود اختیار نہیں ہے، ایف بی آر غیر رجسٹرڈ افراد سے سیلز ٹیکس کی وصولی نہیں کر سکتا۔

    فیصلہ میں کہا گیا سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر پہلے غیر رجسٹرڈ افراد کو رجسٹر کرے، کاروباری افراد کی سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت رجسٹریشن سے قبل ٹیکس وصولی غیرقانونی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے ایف بی آر کو سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے براہ راست بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے روک دیا تھا اور حکم دیا تھا کہ بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے قبل سیلز ٹیکس کے قانون پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

  • سابق آئی جی پنجاب کے تبادلے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    سابق آئی جی پنجاب کے تبادلے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: سابق آئی جی پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی کے تبادلے کا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق آئی جی پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی کے تبادلے کو چیلنج کردیا گیا۔

    درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ پولیس آرڈر 2002 میں آئی جی کی پوسٹنگ کا دورانیہ تین سال ہے۔ سابق آئی جی جاوید سلیمی کا چھ ماہ کے بعد تبادلہ کردیا گیا۔

    درخواست گزار کے مطابق موجودہ حکومت 8 ماہ کے عرصے میں تین آئی جی پنجاب تبدیل کر چکی ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے تحت ٹھوس وجوہات کے بغیر تین سال سے پہلے تبادلہ نہیں کیا جا سکتا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سابق آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کے تبادلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

    یاد رہے کہ 15 اپریل کو آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    امجد سلیمی کو اکتوبر 2018 میں آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ آئی جی سندھ رہے۔ امجد سلیمی سے قبل آئی جی پنجاب طاہر نواز خان کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی آٹھ ماہ کی حکومت میں یہ تیسرے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کا واقعہ ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ : نیب نے حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادیں

    لاہور ہائی کورٹ : نیب نے حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادیں

    لاہور : نیب نے حمزہ شہباز سے متعلق جوابات عدالت میں جمع کرادیئے، رمضان شوگر مل، صاف پانی اور منی لانڈرنگ کیسز سے متعلق جوابات اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز سے متعلق تمام جوابات جمع کرادیئے، اس کے علاوہ حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کرادی گئیں، اے آر وائی نیوز نےحمزہ شہباز سے متعلق جوابات کی کاپی حاصل کرلی۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق حمزہ شہباز نے بغیر کسی عہدے کے صاف پانی کمپنی اجلاس کی صدارت کی حمزہ کی موجودگی سے ٹھیکوں پر اثر انداز ہونے کےشواہد ملے، حمزہ شہباز نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے رمضان شوگر ملز کو فائدہ پہنچانے کے لئے نالہ تعمیر کرایا گیا۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کےاکاؤنٹ میں2005سے2008تک 18کروڑ روپےآئے، حمزہ شہباز کےاکاؤنٹ میں رقم بیرون ملک سےمنتقل ہوئی، حمزہ شہباز 18کروڑ روپے کا جواب نہیں دے سکے۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نیب نے یورپین ایشین ٹریڈنگ کارپوریشن کی تفصیلات بھی جمع کرائیں، یورپین ایشین ٹریڈنگ میں سلمان شہباز، ربیعہ عمران شیئرز ہولڈرز ہیں، میاں ٹریڈنگ پرائیویٹ میں حمزہ شہباز ودیگرکے شیئر کی تفصیلات جمع کرائیں، میاں ٹریڈنگ میں حمزہ،سلمان شہباز،نصرت شہباز، طارق دستگیر، عابد رسول شیئرز ہولڈرز ہیں۔

    اس کے علاوہ شریف فرید ملز میں حمزہ شہباز سمیت دیگر کے اثاثوں کی مکمل رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے، شریف فرید ملز میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز، طارق دستگیر، عابد رسول بھی شیئر ہولڈرز ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق رمضان انرجی لمیٹڈ میں بھی حمزہ شہباز کےحصص کی تفصیلات پر جواب جمع کرایا ہے، رمضان انرجی لمیٹڈ میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز، طارق دستگیر بھی شیئرہولڈر ہیں، علاوہ ازیں نوبل انرجی لمیٹڈ اور شریف فرید ملزبھی رمضان انرجی لمیٹڈ میں شیئرزہولڈرز ہیں۔

    نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اثاثوں کی1999میں مالیت50ملین تھی، حمزہ شہبازنے2001 میں22ملین کے اثاثے ظاہر کئے،2001میں ظاہر کئے گئے اثاثے2017 میں411ملین ہوگئے، حمزہ شہباز کے388ملین روپےکے اثاثے جائز ثابت نہیں کرسکے، حمزہ شہباز نے18کروڑبیرون ملک سےآمدن ظاہرکی جوجعلی ثابت ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا مزید کہنا ہے کہ شہباز شریف فیملی کو وراثت میں صرف رمضان شوگر مل ملی، حمزہ شہباز نے سلمان شہباز اور والدہ نصرت شہباز کے ساتھ مل کر11فیکٹریاں لگائیں، شہباز فیملی کے اثاثے 2008میں683ملین ہوگئے جو ذرائع سے کہیں زیادہ ہیں۔

    شہباز فیملی کے2017میں اثاثے3.3 ارب ہوگئے جن کے ذرائع معلوم نہیں، حمزہ شہباز کے اثاثےاور فیکٹریاں ان کےذرائع آمدن سے زیادہ ہیں، حمزہ شہباز نے ان ذرائع کو چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی۔

  • حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک توسیع

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک توسیع

    لاہور : لاہورہائی کورٹ میں حمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں 25اپریل تک توسیع کردی اور توہین عدالت کی درخواست پر ڈی جی نیب کونوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے رمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کی ، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل حمزہ شہباز کا کہنا تھا نیب نےبہت سارےریکارڈکی کاپی نہیں دی، جوریکارڈدیاگیاوہ بھی کل شام پہنچایاگیا، نیب کی دستاویزات پرجواب کیلئےمہلت دی جائے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹرنیب نے دلائل میں کہا نیب نےحمزہ شہبازسےمختلف سوالات کیے، بتایاگیاحمزہ شہباز نے کہا ہے وہ سب عدالت میں بتائیں گے، حمزہ شہباز گزشتہ روز پیش ہوئےمگرجواب نہیں دیا، ریکارڈ فراہم کرچکے ہیں اب مزید توسیع نہ کی جائے۔

    عدالت نے رمضان شوگر،صاف پانی اور آمدنی سے زائد اثاثہ جات میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں میں پچیس اپریل تک توسیع کر دی۔

    توہین عدالت کی درخواست پر ڈی جی نیب کو نوٹس جاری


    دوسری جانب اعظم نذیر تارڑ نے کہا نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کے گھر پر چھاپہ مار کر عدالتی حکم نظر انداز کئے، اور توہین عدالت کے مرتکب ہوئے . چھاپہ مار کر  نیب ٹیم نے خواتین کو ہراساں کیا لہذ ڈی نیب سلیم شہزاد اور ڈپٹی ڈائریکٹر اصغر چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔

    جس پر عدالت نے حمزہ شہباز کےگھر پر چھاپہ مارنے پر نیب ٹیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے پچیس اپریل کوجواب طلب کر لیا۔

    لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی پیشی کےموقع پرسخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے، 2 دو ایس پی، چھ ایس ڈی پی اور نو انسپکٹر، 49 ماتحت افسران جبکہ 590 اہلکار تعینات تھے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سےزائداثاثہ جات کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش

    خیال رہے اثاثہ جات کیس ، رمضان شوگراورصاف پانی کیس میں عبوری ضمانت آج ختم ہورہی ہیں۔

    گذشتہ روز حمزہ شہباز آمدن سےزائداثاثہ جات کیس میں نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے ، نیب کی دو انویسٹی گیشن ٹیموں نے ان سے آمدن سےزائداثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ پر سوالات کئے، حمزہ شہباز نے نیب ٹیموں کے سوالات پر لیت ولعل سےکام لیا اور نیب کوکل تک کاانتظارکرنےکی تلقین کرتےرہے۔

    مزید پڑھیں : رمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس ، حمزہ شہباز نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    نیب ذرائع کا کہنا تھا حمزہ شہباز سےتفتیش سےمتعلق سینئرافسران کوآگاہ کردیاگیا، نیب حکام کی جانب سے حمزہ شہباز کو دوبارہ طلب کیےجانے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ  6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کوٹ نے حمزہ شہباز کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی اور اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا تھا۔

    حمزہ شہباز نے گرفتاری کے ڈر سےرمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں بھی لاہورہائی کورٹ سے سترہ اپریل تک عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی۔

  • توہین عدالت کیس :  ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیخلاف   فیصلہ محفوظ

    توہین عدالت کیس : ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیخلاف فیصلہ محفوظ

    لاہور : توہین عدالت کیس میں اے جی پنجاب کیخلاف لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جےآئی ٹی کیس سے متعلق سماعت19اپریل تک ملتوی کردی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہورہائی کورٹ میں پیش ہوکر بتایا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےاستعفیٰ دے دیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس محمدقاسم خان کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمداویس کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، عدالت نے وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر قانون اور چیف سیکرٹری پنجاب کو 3 بجے طلب کرلیا اور رجسٹرارلاہورہائیکورٹ کو عدالتی حکم  پر عملدرآمدکرانے کاحکم دیا۔

    جسٹس قاسم خان نے ریمارکس میں کہا توہین عدالت کامعاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا، جس پر حامد خان نے کہا اگرکسی کی آواز قدرتی اونچی ہوتو ججز نظر انداز کر دیتے ہیں، تو جسٹس قاسم خان کا کہنا تھا اگرکوئی گالیاں نکالناشروع کردےتوپھرکیاکیاجائے۔

    حامدخان نے کہا ایسےشخص کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہونی چاہیے، عدالت کی عزت واحترام کونظرانداز نہیں کرناچاہیے، ہماری گزارش ہے جناب  اس معاملےکودرگزرکیاجائے، عدالت کی مہربانی کرنے سے عدالت کے وقارمیں اضافہ ہوتاہے۔

    احمداویس کا کہنا تھا عدالت کی توہین کرناقطعی مقصدنہیں تھا۔

    عدالتی حکم پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارلاہورہائی عدالت میں پیش ہوئے ، وزیرقانون پنجاب،چیف سیکریٹری اورسیکریٹری قانون بھی ان کے ساتھ ہیں۔

    جسٹس محمدقاسم خان نے وزیراعلیٰ سےاستفسار کیا کیا آپ کوبتایاگیاہےکہ آپ کوکیوں بلایاہے، اے جی پنجاب معز زعہدہ ہے، جس کاسب احترام کرتےہیں، دیکھ لیں یہاں کیاحال ہوگیاہے، جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا خود بھی وکیل ہوں اورعدالتوں کااحترام کرتاہوں، میرے والدفوت ہوگئے تھے، آج ہی وہاں سےواپس آیا ہوں۔

    عثمان بزدار نے کہا ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کوبلایاانہوں نےمستعفی ہونےکی پیشکش ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےاستعفیٰ دےدیاہے ، جس پر عدالت کا کہنا تھا جب کوئی لاافسر بنتاہےتواس کاتعلق سیاسی جماعت سے نہیں رہ جاتا تو وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا آئندہ ایساہرگز نہیں ہوگا، ہم عدلیہ کامکمل احترام کرتےہیں۔

    لاافسران کی تعیناتی میں پہلے چیف جسٹس ہائیکورٹ سےمشاورت ہوتی تھی، اس بارحکومت نےمشاورت نہیں کی، عدالت

    عدالت نے ریمارکس میں کہا لاافسران کی تعیناتی میں پہلے چیف جسٹس ہائیکورٹ سےمشاورت ہوتی تھی، اس بارحکومت نےمشاورت نہیں کی، احمد اویس  ایک بہت قابل وکیل ہیں افسوس ہےاحمد اویس ملزم کی حیثیت سےیہاں موجودہیں، جس طرح کارویہ اپنایاگیاوہ انتہائی قابل افسوس ہے۔

    حسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا عدالتوں میں صرف قانون کی بات ہوگی، کسی کیس میں وکلاکی تعداددیکھ کرفیصلےنہیں ہوتے ، جس پروزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا   ہمارےنئےوکیل عدالت میں پیش ہوں گے، ہمارے نئےوکیل ماڈل ٹاؤن جےآئی ٹی میں پیش ہوں گے۔

    توہین عدالت کیس میں اے جی پنجاب کیخلاف لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور  سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کیس سے متعلق سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے عدالت نے ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کیس میں بدتمیزی پرتوہین عدالت نوٹس دیا تھا۔

  • لاہورہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہرکے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی

    لاہورہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہرکے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی

    لاہور: ہائی کورٹ نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کےساتھ جانے کی اجازت دے دی، لڑکی نے بیان میں کہا کہ وہ بالغ ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق عدالت عالیہ کے روبر حویلی لکھا کی امائمہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی گئی ۔درخواست گزار لڑکی نے موقف اپنایا کہ مجھے کسی نے اغواءنہیں کیا بلکہ میں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

    عدالت میں دائر کردہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ گھر والوں نے میرے شوہر پر اغواءکا مقدمہ درج کروا رکھا ہے، جبکہ وہ اپنی رضامندی سے اپنے شوہر کے ساتھ ہے اور اپنے گھرو الوں کے بجائے اسی کےساتھ جانا چاہتی ہے۔

    معزز عدالت سے استدعا ہے کہ شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں ،جانے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سنے ، شواہد کا جائزہ لیا اور اس کے بعد منطقی نتیجے پر پہنچتے ہوئے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اسے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیدی ۔

    دوسری جانب والدین نے عدالتی فیصلے کے بعد احاطہ عدالت میں چیخ و پکار کی ۔ا س موقع پر لڑکی کی والدہ کا کہنا تھا کہ میری بیٹی کی عمر تیرا سال ہے، وہ کم عمر ہے اور اسے اس طرح کسی کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

  • ماڈل ٹریزا نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    ماڈل ٹریزا نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    لاہور: ہیروئن اسمگلنگ کیس میں چیک ریپلک کی ماڈل ٹیریزا ہلسکوا نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیک ریپلک کی ماڈل ٹیریزا ہلسکوا نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے حقائق کے برعکس منشیات کیس میں سزا کا فیصلہ سنایا، بے قصورہوں منشیات کا الزام کسٹم حکام نے لگایا۔

    غیرملکی ماڈل نے درخواست میں کہا کہ پاکستان میں اسلامک اسٹڈیزکے لیے آئی تھی۔ انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالت 8 سال سزا کا فیصلہ کالعدم قراردے کررہا کرنے کا حکم دے۔

    لاہور: ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث جمہوریہ چیک کی ماڈل کو آٹھ سال کی سزا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹیریزا کولاہور کی مقامی عدالت نے بے گناہی ثابت نہ ہونے پر آٹھ برس آٹھ ماہ قیداورایک لاکھ تیرہ ہزار جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے اس مقدمے میں شریک ملزم شعیب حفیظ کوناکافی ثبوتوں کی بناء پربری کیا تھا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد ماڈل ٹیریزا آبدیدہ ہو گئیں تھی،ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ میرے لیے مشکل وقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے جرم کے الزام میں پندرہ مہینے جیل کاٹی جو کیا ہی نہیں تھا۔

    واضح رہے کہ ماڈل ٹیریزا کی رہائی کے لیے پاکستانی ٹی وی چینل اور ویب سائٹ کو دھمکی آمیز ای میل بھیجنے پر چیک میں قیام پذیر21 سالہ بلغارین نوجوان نکولائی سموئنوف ایوانوف کو چیک کی عدالت نے 40 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں کہا گیا قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان اٹھ کھڑا ہوگا قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا پوری دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھا دی گئیں، استدعا ہے کہ عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چھ چھ روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، نئے نرخوں کے بعد پیٹرول اٹھانوے روپےنواسی پیسےاور ڈیزل ایک سو سترہ روپے تینتالیس پیسے کا ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کر دیا

    مٹی کےتیل کی قیمت تین روپے فی لیٹر بڑھ گئی، اب مٹی کا تیل نواسی روپےاکتیس پیسے اور لائٹ ڈیزل اسی روپے چون پیسے فی لیٹر ملےگا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی تین روپے بڑھادی گئی۔

    اوگرا نے پٹرول گیارہ روپے اکیانوے پیسے اورہائی اسپیڈ ڈیزل گیارہ روپے سترہ پیسے بڑھانے جبکہ مٹی کا تیل چھ روپے پینسٹھ پیسےاور لائٹ ڈیزل چھ روپے انچاس پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔