Tag: لاہور ہائی کورٹ

  • لاہور ہائی کورٹ میں مہنگے پیٹرول اور زائد سیلز ٹیکس کے خلاف سماعت

    لاہور ہائی کورٹ میں مہنگے پیٹرول اور زائد سیلز ٹیکس کے خلاف سماعت

    لاہور: پیٹرولیم مصنوعات کی زائد قیمتیں اور زائد سیلز ٹیکس کی وصولی کے معاملے پر لاہورہائی کورٹ نے حکومت، وزارت پیٹرولیم اور اوگرا کو نوٹس جاری کردیا، حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر ساڑھے پینتس فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور زائد سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں دائر درخواست میں درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں مہنگا پیٹرول فروخت کیا جا رہا ہے، حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔

    درخواست گزار نے عدالت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کیلئے احکامات جاری کرنے کی درخواست بھی کی، حکومت پیٹرول پر بیس فیصد جبکہ ڈیزل پر ساڑھے پینتیس فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے تاہم  ہائی اوکٹین پر سیلز ٹیکس کی شرح ساڑھے اکیس فیصد ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں  حکومت نے آئندہ ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے سیلز ٹیکس بڑھا دیا تھا۔

  • جنرل راحیل کی توہین آمیز تصویر، بھارتی میگزین پر پابندی کیلئے درخواست دائر

    جنرل راحیل کی توہین آمیز تصویر، بھارتی میگزین پر پابندی کیلئے درخواست دائر

    لاہور: بھارتی میگزین میں پاکستانی چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی توہین آمیز تصویر شائع کرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بھارت پاک فوج کو بدنام کرنے کے لیے مسلسل سازشیں کر رہا ہے، بھارتی میگزین میں چیف آف آرمی اسٹاف کی توہین آمیز تصویر شائع کرنا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی پر انڈیا ٹو ڈے کی پاکستان میں ویب سائیٹ بلاک اور پاکستان میں انڈیا ٹو ڈے کے اخبارات اور لٹریچر پر پابندی عائد کی جائے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت حکومت کو ہدایت کرے کہ وہ بھارت سے اس معاملے پر احتجاج کرے۔  کیس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ 2 ستمبر کو سماعت کریں گے۔

  • سعد رفیق پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست، دلائل مکمل کرنے کا حکم

    سعد رفیق پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست، دلائل مکمل کرنے کا حکم

    لاہور: ہائی کورٹ نے رائل پام کلب پر قبضہ کرنے کے الزام میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر حکام کےخلاف مقدمہ کے اندراج اور کلب کی بندش کے خلاف درخواستوں پر وکلا کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے رائل پام کلب کی انتظامیہ کی درخواست پر سماعت کی۔ کلب انتظامیہ کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیے کہ کلب انتظامیہ نے قانون کے مطابق رائل پام کی زمین لیز پر حاصل کی اور قانون کے مطابق ہی تمام تر واجبات ادا کیے تاہم ریلوے انتظامیہ نے بلا جواز کلب کو بند کر کے اس پر قبضہ کیا، املاک کو نقصان پہنچایا اور اہم دستاویزات اپنے قبضے میں لے لیں۔

    وکیل علی ظفر نے مزید کہا کہ حالانکہ کلب اور ریلوے انتظامیہ کا تنازع سول کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اس حوالے سے سول کورٹ نے حکم امتناع بھی جاری کیا مگر اس کے باوجود ریلوے انتظامیہ کلب پر قابض ہے۔

    کلب انتظامیہ کی جانب سے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد اور ریلوے حکام کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی لیکن ماتحت عدالت نے درخواست خارج کر دی۔

    رائل پام کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کلب پر قبضہ کرنے اور اس کی املاک کو نقصان پہنچانے پر خواجہ سعد رفیق اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور قبضہ فوری ختم کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے درخواست گزار کلب کے وکلا کو دو ستمبر تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

  • پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

    پولیس اہلکاروں کی مبینہ زیادتی کے خلاف خواجہ سرا کی عدالت میں عرضی

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ سراء سے مبینہ زیادتی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست نمٹا کرخواجہ سرا کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی،عدالت کو درخواست گزارخواجہ سراء ریشم نے بتایا کہ تھانہ نصیر آباد کے اہلکاروں نے اسےغیرقانونی طورپر حراست میں لے کرتھانے لے جا کر پیسے چھین لیے اور مزاحمت کرنے پرمجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    خواجہ سرا ریشم نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر کا اندارج کروانا چاہا لیکن پولیس اہلکاراپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے مقدمہ درج نہیں کر رہے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں :  فائرنگ سے 2 خواجہ سرا جاں بحق،3 زخمی

    جس پر سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزارنے جسٹس آف پیس سے رجوع نہیں کیا لہذا ہائی کورٹ میں درج کرائی گئی یہ درخواست ناقابل سماعت ہے متاثرہ خواجہ سرا کو قانونی طور پر پہلے جسٹس آف پیس سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔

    دو طرفہ دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالسمیع نے درخواست گزار خواجہ سرا ریشم کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

  • اورنج لائن منصوبہ: عدالتی فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کا ڈرافٹ تیار

    اورنج لائن منصوبہ: عدالتی فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل کا ڈرافٹ تیار

    لاہور: اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی جانے والی اپیل کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا جسے منظوری کے لیے وزیراعلی پنجاب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث نے اپیل تیار کر لی ہے جو وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں دائر کردی جائے گی۔ اپیل کے مطابق پنجاب حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لیے حاصل کی گئی اراضی کے لیے تمام قواعد و ضوابط پورے کیے گئے،پی سی ون، پی سی ٹو اور پی سی تھری بھی قانون کے مطابق ہی تیار کیے گئے۔

    اپیل میں‌ کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں پی سی ون، پی سی ٹو اور پی سی تھری مسترد قرار دینے کی وجوہات بیان نہیں کیں، پنجاب حکومت کے مطابق عدالت عالیہ کے فیصلے کی وجہ سے چائنیز بینک نے قرضے کی اقساط روک لی ہیں جس کی وجہ سے قرضہ بڑھ رہا ہے اور قرضے کی اقساط بھی واپس کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں،لاہور ہائی کورٹ کے اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق فیصلے میں ابہام پائے جاتے ہیں۔

    مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی معاملات میں عدالتیں مداخلت نہیں کر سکتیں، اورنج لائن ٹرین وسیع تر منصوبہ مفاد عام کا منصوبہ ہے،اورنج لائن ٹرین منصوبہ، مستقبل کے میگا پراجیکٹس کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے، میگا پراجیکٹ، مستقبل کے بڑے منصوبوں کے بارے میں ترجیحات طے کرے گا, اپیل میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

  • لاہور: متحدہ رہنمائوں کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست دائر

    لاہور: متحدہ رہنمائوں کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست دائر

    لاہور: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں فاروق ستار،خواجہ اظہار الحسن اور خالد مقبول صدیقی کا نام ایگزکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل )میں شامل کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست بیرسٹر علی گیلانی کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم کے تینوں رہنما اپنے قائد کے ساتھ پاکستان مخالف تقاریر اور سرگرمیوں میں ملوث ہیں، تینوں رہنماؤں نے اپنی تقاریر میں ایم کیو ایم کے قائد کےبیان کی توثیق کی جو ملکی سالمیت کے خلاف ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ قائد متحدہ سمیت فاروق ستار،خواجہ اظہار الحسن اور خالدمقبول صدیقی سمیت تینوں رہنماؤں کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں مقدمات درج ہوئے اور خدشہ ہے کہ وہ کسی بھی وقت ملک سے فرار ہو سکتے ہیں لہذا تینوں رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کا فیصلہ آنے تک ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

  • پرویزمشرف پرحملے کے ملزم کی سزا پوری ہونے پررہائی کی درخواست

    پرویزمشرف پرحملے کے ملزم کی سزا پوری ہونے پررہائی کی درخواست

    لاہور: لاہورہائیکورٹ نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف پر حملے میں ملوث ملزم کی سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کے لئے درخواست پرسیکرٹری برائے داخلہ کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    آج لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد حمید ڈار نے سابق صدر پر حملے میں ملوث ملزم کی والدہ سائرہ خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ سے جواب طلب کر لیا ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بتایا کہ ان کے موکل عدنان کو 2003 میں جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر حملے کرنے کے الزام میں 10سال قید سزا سنائی گئی تھی جس کی سزا پوری ہونے کے باوجود عدنان کو ابھی تک اٹک جیل سے رہا نہیں کیا گیا ہے جو قانون اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    سزا پوری کرنے والے ملزم عدنان کی والدہ سائرہ بی بی نے سماعت کے موقع پرعدالت کو بتایا کہ عدنان اس کا اکلوتا بیٹا ہے اوروہ اپنے کیے کی سزا بھی پوری کر چکا ہے اس کے باوجود اسے رہا نہیں کیا گیا ہے لہذا اس کے بیٹے کو رہا کیا جائے۔

    اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد سیکرٹری داخلہ اورآئی جی جیل خانہ جات کو جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

  • لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کو 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ

    لاہور : ہائی کورٹ کی جانب سے ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے 1 کروڑ 20 ہزار روپے کا عطیہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج نے جمع کی گئی رقم عبدالستار ایدھی کے پوتے جونیئر ایدھی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ’’چیف جسٹس کے حکم پر پنجاب کی عدالتوں سے عطیات جمع کرکے دیے گیے ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’عبدالستار ایدھی نے بلا رنگ و نسل انسانیت کی خدمت کر کے پوری دنیا میں امن کا پیغام دیا ، اُن کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے‘‘۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ ’’ایدھی صاحب کی موت پوری قوم کا نقصان ہے، اُن کے انتقال سے پُر ہونے والے خلاء کو کبھی پورا نہیں کیا جاسکتا اور اُن کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ایدھی صاحب کے نیک مشن و مقصد کو جاری رکھنے کے لیے ہم سب کو ایدھی فاؤنڈیشن کو مضبوط کرنا ہوگا اور اس کی ہر طرح سے مدد کرنی ہوگی‘‘۔

    یاد رہے عبدالستار ایدھی طویل علالت کے بعد 8 جولائی کو انتقال کر گیے تھے، اُن کے اتنقال پر دنیا بھر سے اظہار افسوس کیا گیا، عبدالستار ایدھی کی وصیت کے مطابق انہیں ایدھی ولیج قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ اُن کی آنکھیں دو مریضوں کو عطیہ کیا ، انتقال سے 25 سال قبل اپنی قبر مقررہ جگہ پر اُن کی تدفین کی گئی۔

    ضرور پڑھیں : عبدالستار ایدھی کی آنکھیں دو نابینا مریضوں کو لگا دی گئیں

     وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ایدھی کو انسانی خدمات کے عوض نشان امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اُن کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، جس کے ڈیزائن پر تیزی کے کام جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

     اے آر وائی نیوز کی جانب سے عبدالستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 8 جولائی کو ورلڈ چیرٹی ڈے منانے کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں ملک بھر سے عوام کی بڑی تعداد نے حصہ لیا، عوامی کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے ایوانِ بالا میں پیش کی گئی قرارداد مشترکہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : سینیٹ نے آٹھ جو لائی کو ایدھی ڈے کے طور پر منانے کی قرار داد منظور کرلی

     قبل ازیں ڈی ایچ اے کی جانب سے عبدالستار ایدھی کی خدمات کو یاد رکھنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے 5 کلومیٹر طویل سڑک بیچ ایونیو کو عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا جبکہ لاہور ہاکی اسٹیڈیم عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا۔

    پڑھیں : کراچی: بیچ ایونیو روڈ عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب

     وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے بھی پنجاب کی ایک سڑک کو معروف سماجی رہنماء کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے صوبے کے 8 اضلاع میں ایدھی فاؤنڈیشن کو مفت اراضی فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

     

  • بدعنوان، نااہل افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

    بدعنوان، نااہل افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل سسٹم کو مثالی بنانے اور عوام کا بھروسہ قائم رکھنے کے لیے احتسابی کا عمل شروع کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس سید منصور نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں بار کونسل سے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بد عنوان، نااہل اور منفی روئیے والے افسران کی عدلیہ میں موجودگی سے عوام میں منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانی ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ کچھ عرصے میں عدلیہ میں خوداحستابی کا عمل مکمل ہوجائے گا اور ایسے افراد کو عدلیہ میں کسی صورت داخل نہیں ہونے دیا جائے گا جس سے عدالت کا غلط تاثر قائم ہو۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ پنجاب کے عدالتی نظام کو مثالی بنانا چاہیے تاکہ آنے والی نسلوں کو بہترین نظام عدل مہیا کیا جائے، یہ اصلاحات وکلاء کی مدد اور تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

    اس تقریب میں سنیئر جج جسٹس شاہد حمید ڈار، جسٹس محمد یاور علی، جسٹس سردار محمد شمیم احمد خان، ڈائریکٹر جنرل پنجاب جوڈیشل اکیڈمی عظمیٰ چغتائی اور رجسٹرار سید خورشید انور رضوی سمیت پنجاب بار کونسل کی وائس چیئرپرسن فرح اعجاز بیگ اور ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔

  • چونتیس افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم

    چونتیس افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم

    لاہور ہائي کورٹ نے پاکستان ميں غير قانونی طور پر مقیم 34 افغان باشندوں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے ديا، ملزمان غیر قانونی طریقے سے نہ صرف ملک میں داخل ہوئے بلکہ غیر قانونی کاموں میں‌ بھی ملوث تھے۔

    لاہور ہائي کورٹ میں مقدمے کی سماعت جسٹس ارم سجاد گل نے ۔ ملزمان کی جانب سے سیشن کورٹ کی جانب سے دو سال قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔

    ملزمان کے وکيل نے عدالت کو بتايا کہ وہ افغانستان کے حالات کی وجہ سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوئے جہاں گجرات کے علاقے میں انھیں گرفتار کر لیا گیا اور عدالت نے دو سال قيد کي سزا بھی سنا دی۔

    ملزمان کے مطابق وہ پاکستان میں قانونی تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کر رہے تھے تاہم انھیں گرفتار کر کے سزا سنا دی گئی جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    سرکاری وکيل نے عدالت کو بتايا کہ ملزم رحيم اللہ،نسيم خان،ولی گل اور سحر گل سميت پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 34 افغانيوں کو گجرات کے علاقہ سے گرفتار کيا گيا، یہ لوگ نہ صرف پاکستان میں بغیر دستاویزات کے داخل ہوئے بلکہ کئی غیر قانونی کاموں میں بھی ملوث ہیں جس پر انھیں مقامي عدالت نے 2015ء ميں دو سال قيد کي سزا سنائی ،ملزمان نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی مگر ڈسٹرکٹ اينڈ سيشن جج نے درخواست مسترد کر دی تھی۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سیشن عدالت کی جانب سے دی جانے والی سزا برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو سزا مکمل ہونے کے بعد فوری طور پر ملک بدر کر دیا جائے۔