Tag: لاہور ہائی کورٹ

  • لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور: ہائی کورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کرتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ حکم پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مختلف ٹی وی چینلز پر جادو ٹونے کے اشتہارات چلائے جارہے اور اس سے عوا م کو گمراہ کیاجارہا ہے ان اشتہارات سے معاشرتی اور اخلاقی برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایسے اشتہارات مذہبی تعلیمات کے خلاف ہیں جن کی وجہ سے گھریلو لڑائی جھگڑوں اور قتل کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    میاں محمودالرشید کے مطابق پیمرا قوانین ایسے اشتہارات کی اجازت نہیں دیتا مگر اس کے باوجود ایسے اشتہارات کھلے عام چلائے جا رہے ہیں اس حوالے سے پیمرا کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی لہذا ایسے اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیے کہ جادو ٹونے کے اشتہارات چلانے والے چینلز اور کیبل آپریٹر کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جادوٹونے کے اشتہارات پرپابندی لگاتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت کو فوری عمل درآمد کرنے کاحکم دے دیا۔

  • دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششیں کرنا ہونگی،  جسٹس اعجاز الحسن

    دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششیں کرنا ہونگی،  جسٹس اعجاز الحسن

    لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس اعجازالحسن نے کہا ہے کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ بن چکا ہے،اس سے نمٹنا تمام اقوام کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ججز کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کےلیے پوری دنیا سر جوڑ کر بیٹھی ہے ۔ پاکستان میں بھی اس حوالے سے مؤثر قانون سازی اور انسداد دہشت گردی قوانین کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا تاکہ معاشرے سے اس ناسور کو ختم کیا جا سکے۔

    دہشت گردی پاکستان سمیت بہت سی اقوام کی خود مختاری اورسالمیت کےلیے خطرہ بن چکی ہے، دہشت گرد معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر اقوام عالم میں امن ممکن نہیں، پاکستانی عوام کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت عدالتوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    قانون کے نفاذ کو یقینی بنانا پولیس اور متعلقہ محکموں جبکہ مجرموں کو قرار واقعی سزائیں دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے اپنے تفتیشی نظام اور پراسیکیوشن سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔

     

  • لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے سرکاری خرچ پرعلاج کےلیے بیرون ملک دوروں اور اشتہاری مہم چلانے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے سرکاری خرچ پر علاج کیلئے بیرون ملک دوروں اور اشتہاری مہم چلانے کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی.

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ وزیراعظم نواز شریف پاکستان کی بجائے بیرون ملک علاج کو ترجیح دیتے ہیں،ان کا بیرون ملک علاج کیلئے دورے کرنا قومی خزانے پر بوجھ ہے.

    پاکستان میں علاج کی بہترین سہولیات ہونے کے باوجود بیرون ملک جا کر علاج کروانا آئین کی خلاف ورزی ہے.

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت وزیراعظم کو بیرون ملک علاج پر اٹھنے والے اخراجات خود برداشت کرنے کا حکم دے.

    لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا.

  • لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: وزیراعظم نوازشریف اور ان کی خاندان کے خلاف نیب سے تحقیقات کرانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی گئی.

    تفصیلات کےمطابق پاناماپیپرز پر جوڈیشل کمیشن کے قیام پر چیف جسٹس آف پاکستان کے انکار کے بعد لاہورکے شہری شبیر اسماعیل کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی گئی.

    درخواست کے اندر کہا گیا ہے کہ پاناما پیپرز کے انکشافات ایک اہم نوعیت کا معاملہ ہے،پاناما پیپرز میں وزیر اعظم کا نام آنے سے ملک کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی اور قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچا ہے.

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اس معاملے کی نیب میں تحقیقات کرانے کے احکامات صادر کئے جائیں تاکہ اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جا سکیں۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کے بعد وزیراعظم اور ان کے خاندان کو اپوزیشن کی جانب سے شدید دباؤ کا سامنا ہے.

  • لاہور ہائی کورٹ کے کمرہ عدالت میں درخواست گزار کی فائرنگ

    لاہور ہائی کورٹ کے کمرہ عدالت میں درخواست گزار کی فائرنگ

    لاہور: درخواست گذار بلال نے اپنی مبینہ بیوی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔درخواست خارج ہونے پر ملزم نے طیش میں آکر اپنے ہی وکلاء پر فائرنگ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے رہائشی بلال نے اپنی مبینہ بیوی کی بازیابی کے لیے درخواست جمع تھی۔دورانِ سماعت بلال اُس لڑکی سے اپنی شادی کے کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔جس پہ لاہور ہائی کورٹ نےدرخواست خارج کردی۔فیصلہ سنتے ہی درخواست گذار بلال غصے میں آگیا۔اور بھری عدالت میں اپنے ہی وکلاء پہ فائرنگ کردی۔

    بلال نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر وکلاء کے ساتھ ہاتھاپائی بھی کی۔اس موقع پر دیگر وکلاء بھی اکھٹے ہوگئے جنہوں نے بلال کو ساتھیوں سمیت پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس کے مطابق بلال سے پستول اور ایک خنجر برآمد ہوا۔

    چیف جسٹس ہائی کورٹ نے واقہ کانوٹس لیتے ہوئے سخت سرزش کی اور فوری تحقیقات کا حکم دیا۔کہ کیسے ایک مسلح شخص نہ صرف ہائی کورٹ میں بآسانی داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا بلکہ مسلح حالت میں سماعت کے دوران پورا وقت کمرہ عدالت میں موجود بھی رہا۔

    خوش قسمتی سےناخوشگوار واقعہ میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تاہم کمرہ عدالت میں فائرنگ کے اس واقعہ نے عدالت کی سیکیورٹی کی قلعی کھول دی ہے۔یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں کئی ہائی پروفائل کیس زیرِ سماعت ہیں ۔جہاں خطرناک دہشت گردوں کو پیشی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔

  • برطرف کئے گئے سات سول جج اپنے عہدوں پربحال

    برطرف کئے گئے سات سول جج اپنے عہدوں پربحال

    لاہور : برطرف کئے گئے سات سول ججوں کو لاہور ہائی کورٹ نے ان کے عہدے پر بحال کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے برطرف سول ججوں کی اپیلوں کی سماعت کی۔

    ساتوں سول ججوں کو مس کنڈیکٹ کے الزام میں 2014 میں لاہور ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی نے برطرف کیا گیا تھا،۔

    جس کے خلاف اپیل میں سول ججوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انھیں اپنی صفائی کا موقع نہیں دیا گیا اور سنے بغیر ہی برطرف کر دیا گیا۔

    ہائی کورٹ کی تین رکنی کمیٹی نے اپیلوں کی سماعت کے بعد ساتوں سول ججوں کو ان کے عہدوں پر بحال کر دیا ۔

    بحال ہونے والے سول ججوں میں ندیم اصغر ندیم، مظفر حسین، امجد علی، بشری فرید ، ظل ہما، صائمہ آصف اور قمر زمان تارڑ شامل ہیں۔

  • لاہور ہائی کورٹ: ایچیسن کالج کے پرنسپل کی برطرفی کا فیصلہ منسوخ

    لاہور ہائی کورٹ: ایچیسن کالج کے پرنسپل کی برطرفی کا فیصلہ منسوخ

    لاہور: ہائی کورٹ نے ایچی سن کالج کے پرنسپل آغاغضنفر کی برطرفی کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے فریقین کونوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایچی سن کالج کے پرنسپل آغا غضنفر چھٹیوں پر تھے کہ ان کی غیرموجودگی میں انتظامیہ نے اٹھائیس جولائی کو برطرف کردیا تھا۔

    مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اہم شخصیات کی سفارش نہ سننے پر پرنسپل کو برطرف کیا گیاتھا، جس پرلاہور ہائی کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں برطرفی کا نوٹفیکشن منسوخ کرتے ہوئے فریقین کو تیس ستمبر کو طلب کرلیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بورڈ آف گورنرز کے ممبران میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

  • میرشکیل کےخلاف غداری کامقدمہ درج کرنےکی درخواست دائر

    میرشکیل کےخلاف غداری کامقدمہ درج کرنےکی درخواست دائر

    لاہور : جیوجنگ کے مالک میر شکیل کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست سردار آفتاب ورک ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔ درخواست میں کہا گیا کہ جیو نے حساس ادارے اور اس کے سربراہ کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے ملک کے خلاف سازش کی ۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ قومی سلامتی کے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی ۔ پیمرا نے اس پر کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی۔

    چیئرمین پیمرا بھی اس پورے معاملے میں قصوروار ہیں۔ عدالت میر شکیل الرحمان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے اور چیئرمین پیمرا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے ۔ درخواست کی سماعت پانچ جون کوہوگی ۔

  • چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کوعدم ثبوت کی بناء پر بری

    چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کوعدم ثبوت کی بناء پر بری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے بارہ افراد کے قتل میں چوبیس بار پھانسی کی سزا پانے والے ملزم کو عدم ثبوت کی بناء پربری کردیا ہے۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پھانسی کے سزا یافتہ یوسف کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اس کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ موقع پر موجود تھا۔ اس کی موجودگی کے حوالے سے گواہی اور ثبوت نہیں لیکن ذاتی رنجش کی بناء پراسے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔

    عدالت نے فیصلے میں قراردیا کہ ملزم کی موقع پرموجودگی ثابت نہیں ہوئی جبکہ دیگر شہادتیں بھی کمزورہیں۔

    ہائی کورٹ نے ماتحت عدالت کی جانب سے چوبیس بارپھانسی کی سزا کالعدم قراردیتے ہوئے اسے بری کردیا۔

    یوسف کو انیس سواٹھانوے میں گوجرانوالہ میں بارات پرحملہ کرکے بارہ افراد کو قتل کرنے کے الزام میں چوبیس بارسزائے موت کی سزا سنائی دی تھی۔

  • سکھر: سزائے موت کے 3قیدیوں کی رحم کی اپیل مسترد

    سکھر: سزائے موت کے 3قیدیوں کی رحم کی اپیل مسترد

    سکھر: سینٹرل جیل میں سزائے موت کے تین قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں، تینوں قیدیوں کوانسداد دہشتگردی کی عدالت نے دوہزار ایک میں موت کی سزا سُنائی تھی۔

    سینٹرل جیل سکھر میں سزائے موت کے تین قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد ہو گئی ہیں، عبدالعزیز ناریجو ، آچر ناریجو اور بشیر بھٹو دوہزار ایک میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

     جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ تینوں قیدیوں کے بلیک وارنٹ موصول ہونے پر انہیں پھانسی دے دی جائے گی۔

     دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کو دو مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کرنےکی درخواست بھجوا دی ہے۔

    محمدفیصل اورمحمدفضل نےانیس سواٹھانوےمیں ڈکیتی مزاحمت پرقتل کیاتھا۔دونوں مجرموں کی رحم کی اپیل صدرمملکت مستردکرچکےہیں۔