Tag: لاہور ہائی کورٹ

  • گورنرکا عہدہ زیادہ عرصہ خالی نہیں رکھا جا سکتا،لاہور ہائیکورٹ

    گورنرکا عہدہ زیادہ عرصہ خالی نہیں رکھا جا سکتا،لاہور ہائیکورٹ

    لاہور: پنجاب کے گورنر کی تعیناتی کے لئے ہونے والی پیش رفت کی رپورٹ لاہور ہائی کورٹ نے طلب کر لی ۔ عدالت نے قرار دیا کہ گورنر آئینی عہد ہ ہے، اس کو خالی نہیں رکھا جا سکتا۔

    جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صوبے کا منصب سیاسی نوعیت کا ہے اس پر نئے تقرر کے لئے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں گورنر کے عہدے پر تقرر چھ ماہ تک کیا جاسکتا ہے۔ درخواست گزار نے دلائل دیئے کہ آئین پاکستان میں اس قسم کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گورنر کا عہدہ آئینی ہے، اسے خالی نہیں رکھا جا سکتا ۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی کہ پنجاب کے نئے گورنر کی تعیناتی کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ۔

    کیس کی مزید سماعت ستائیس فروری تک ملتو ی کردی گئی ہے ۔

  • لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل

    لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے قتل کے الزام میں پھانسی پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی جبکہ اغوا برائے تاوان میں عمر قید پانے والے دو ملزموں کو بری کر دیا۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، سزائے موت پانے والے پرویز کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ماتحت عدالت نے ناکافی ثبوتوں اور کمزور شہادتوں کے باوجود پھانسی کی سزا سنائی، جو انصاف کے منافی ہے لہذا سز اکو کالعدم قرار دیا جائے ۔

    عدالت نے اپیل کی سماعت کے بعد پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔

    ملزم پر الزام ہے کہ اس نے ننکانہ صاحب میں ہنگامہ آرائی کے دوران ایک شخص کو قتل کر دیا تھا۔

    عدالت نے اغوا برائے تاوان کے چار ملزمان سلطان ، مجاہد ، عبدالمتین اور سلیم کی اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے مجاہد اور سلیم کو بری کر دیا جبکہ سلطان اور عبدالمتین کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی۔

    ملزمان کو دوہزار نو میں اظہر نامی شہری کو اغواء کر کے آٹھ لاکھ تاوان لینے کے الزام میں عمر قید کی سزا ہوئی تھی۔

  • لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے2 افراد کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

    لاہور ہائی کورٹ: پھانسی پانے والے2 افراد کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سات افراد کے قتل میں پھانسی پانے والے دو افراد کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا بحال رکھی۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پھانسی کے سزا یافتہ ذوالفقار اور فدا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ کمزور شہادتوں اور ناکافی ثبوتوں کے باوجود انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی، جو انصاف کے خلاف ہے، لہذا سزا کالعدم قرار دی جائے۔

    سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں افراد کے خلاف ٹھوس شواہد اور گواہیاں موجود ہیں، عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپیل مسترد کردی۔

    ذوالفقار، فدا اور عباد علی نے 2009 میں شیخوپورہ سے گوجرانوالہ زیورات لے جانے والے آٹھ افراد پر فائرنگ کرکے سات افراد یعقوب، اصغر، محمد رفیع اور امجد سمیت سات افراد کو قتل کردیا تھا۔

    جس پر انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 2010 میں تینوں مجرموں کو سات سات بار پھانسی کی سزا سنائی تھی، مقدمے کا ایک ملزم عباد علی پہلے ہی جیل میں انتقال کرچکا ہے۔

    سانحہ پشاور کے بعد وزیرِاعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی، جس کے بعد اب تک بائیس مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا یا جا چکا ہے، پنجاب میں چودہ ، سندھ میں سات اور کے پی کے میں ایک دہشتگرد کو پھانسی دی گئی ہے۔

  • لاہور ہائی کورٹ : پھانسی کے قیدی کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد

    لاہور ہائی کورٹ : پھانسی کے قیدی کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پھانسی کے قیدی کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی ہے۔

    ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے عمران نامی قیدی کی جانب سے اپیل کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ماتحت عدالت نے ناکافی شواہد کے باوجود پھانسی کی سزا دی جسے کالعدم قرار دیا جائے ۔

    عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد اپیل مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی جانب سے دی گئی پھانسی کی سزا برقرار رکھی۔

    عمران نامی شخص کو 2010 میں دو افراد کے قتل کے الزام میں گوجرانوالہ کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے دہشتگردوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کے اعلان کے بعد ملک میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    حالیہ دنوں میں سزائے موت پانے والے مجرمان کی تعداد20ہوگئی ہے۔

  • عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کا کہناہے کہ عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کےخلاف سازش کی ہے۔

    لاہورمیں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیصل آباد واقعہ کی فوٹیج تمام چینلزپرموجود ہے فائرنگ کا ملزم بھی گرفتار ہوچکا ہے‘ اب کس بات کا شورہے؟ ملزم کو ن لیگی کارکن ثابت کرنے کی ناکام کوشش پر پی ٹی آئی معافی مانگے۔

     انہوں نے کہا کہ عمران خان شاید اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں اس لئے من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نےرانا ثنااللہ کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی گفتگو سے لگتا ہے کہ وہ فیصل آباد سانحے میں ملوث تھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے باعث ان کی وزارت بھی واپس لی گئی۔

     شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف رانا ثناءاللہ کو ان کےمنطقی انجام تک پہنچائے گی اوروہ جلد ہی خود کو سلاخوں کے پیچھے پائیں گے۔

  • عمران خان نے سول نافرمانی ختم کردی

    عمران خان نے سول نافرمانی ختم کردی

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سول نافرمانی ختم کرکے اپنی رہائش گاہ کے بجلی کے بل ادا کردیے۔

    آئیسکو حکام نے تصدیق کی ہے کہ عمران خان نے اپنی رہائش گاہ کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کردی ہے جس کے بعد ان کی بنی گالہ رہائش گاہ کی بجلی بحال کر دی گئی۔ عمران خان نے بجلی کے دو بلوں کی مد میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 36 ہزار745روپے ادا کیے۔

    آزادی مارچ اور دھرنے کے دوران عمران خان نے سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہوئے بجلی کے بلوں کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ان کی رہائش گاہ کی بجلی منقطع کردی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ سول نا فرمانی کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج سے نہ بجلی کے بل دیں گے نہ ٹیکس دیں گے،سول نافرمانی کی کال عوام کے لئے دے رہا ہوں۔ جبکہ عمران خان کے جانب سے سول نافرمانی کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج بھی کیا گیا تھا۔

  • لاہور:عمر اورآمنہ کی حوالگی کا فیصلہ ماں کے حق میں

    لاہور:عمر اورآمنہ کی حوالگی کا فیصلہ ماں کے حق میں

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں دو بچوں کی جانب سے دائرکی گئی درخواست کا فیصلہ ماں کے حق میں ہوگیا، ماں کا کہنا ہے کہ اُسے بچوں کے سوا کچھ نہیں چاہیئے۔

    لاہور ایسا واقعہ پیش آیا، جہاں باپ کی سخت گیری تو بچوں کے آنسو نہ تھما سکی، البتہ ماں نے بچوں کے روتے زخموں پر مرہم رکھ دیا ۔

    واقعہ کے مطابق آمنہ اورعمر نامی دو کمسن بچوں نے لاہورہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ اُن کی ماں اور باپ دونوں انہیں رکھنے کو تیار نہیں لیکن جب ماں کورٹ میں آئی تو اصل حقائق سے پردہ اُٹھا۔

    اُس کا کہنا تھا کہ اُس کے شوہر اور سسر نے اُس سے بچے چھین کر رابطہ منقطع کردیا تھا۔

    بچوں کے وکیل کا کہنا ہے کہ پہلے بچوں کو اپنے پاس رکھنے سے متعلق ماں کا موقف کچھ اور تھا تاہم کورٹ نے تمام بیانات اورحقائق کودیکھتے ہوئے فیصلہ ماں کے حق میں دیا اور بچے ماں کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔

    عدالت نے اگلی پیشی پر بچوں کے والد کو طلب کرلیا ہے۔

  • عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    عمران خان الیکشن کمیشن کے فیصلے کو قبول کریں ، سردارعلی محمد

    لاہور:سردار ایاز صادق کے صاحبزادے سردار علی محمد نے کہا ہے کہ عمران خان دھاندلی کا شور مچانے کے بجائے الیکشن کمیشن کے فیصلےکا انتظار کریں۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں سردارعلی محمد نے کہا کہ حلقہ این اے ایک سو بائیس میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست عمران خان نے دی تھی، اب ان کی درخواست پر ووٹوں کے تھیلے کھل رہے ہیں تو انہیں کمیشن کی طرف سے آنے والی رپورٹیں بھی خوش دلی سے قبول کرنی چاہئیں۔تیس ہزار ووٹ بوگس قرار دینے کا الزام حقیقت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالت کو دباؤ میں لانا چھوڑ دیں۔ دھاندلی کے الزامات بے بنیاد ثابت ہو چکے ہیں۔

  • لاہور ہائیکورٹ: سردار ایاز صادق نے 122 میں ووٹوں کے تھیلوں کی جانچ پڑتال کو چیلنج کردیا

    لاہور ہائیکورٹ: سردار ایاز صادق نے 122 میں ووٹوں کے تھیلوں کی جانچ پڑتال کو چیلنج کردیا

    لاہور: قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کے تھیلے کھول کر جانچ پڑتال کرنے کے الیکشن ٹریبونل کے حکم کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

    اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ٹریبونل کو کسی بھی درخواست کے خلاف اعتراضات پر پہلے فیصلہ سنانا چاہیے تاہم ٹریبونل نے حلقہ این اے 122 کے متعلق درخواست اعتراضات سننے کی بجائے تھیلے کھول کر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے جو قوانین کے خلاف ہے لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

    سردار ایاز صادق کی جانب سے درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حلقے سے ن لیگ کے امیدوار تیرانوےہزارتین سو نواسی ووٹ لیکر کامیاب قرارپائے تھے جبکہ عمران خان چوراسی ہزارپانچ سو سترہ ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے تھے۔

    سردار ایاز صادق کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک کے خلاف توہین عدالت کی دارخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ٹریبونل کسی بھی درخواست پر پہلے اعتراضات کا فیصلہ کرے جس کے بعد کارروائی آگے بڑھائی جائے تاہم کاظم ملک نے عدالتی احکامات کے خلاف ووٹوں کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے، جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے لہذا ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    اس قبل الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کی درخواست پر حلقہ این اے 122 میں ووٹوں کے تھیلے کھول کر ریکارڈ کی جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔

  • وزیراعظم کا دورۂ امریکا، 3کروڑ17لاکھ خرچ ہوئے، رپورٹ جمع

    وزیراعظم کا دورۂ امریکا، 3کروڑ17لاکھ خرچ ہوئے، رپورٹ جمع

    لاہور: وزیرِاعظم کے دورۂ امریکا پر تین کروڑ سترہ لاکھ روپے لاگت آئی، لاہور ہائی کورٹ میں اخراجات کی رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔

    لاہورہائی کورٹ میں وزیرِاعظم کے بیرون ملک دوروں کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس سید منصور علی شاہ نے کی،عدالت میں دورہ امریکا پر اٹھنے والے اخراجات سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی، سرکاری وکیل نے وزیرِاعظم کے دورۂ امریکا کی تفصیل پیش کی، جس میں بتایا گیا کہ وزیرِاعظم کے ساتھ تئیس رکنی وفد امریکا گیا، جس پر تین کروڑ سترہ لاکھ روپے لاگت آئی، وزیرِاعظم کے دوروں کے لیے باقاعدہ رقم مختص کی جاتی ہے۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم کے بیرون ملک دوروں کے اخراجات کے لیے پارلیمنٹ نے منظوری دے رکھی ہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔

    دوسری جانب درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیرِاعظم  مسلسل بیرون ملک دورے کررہے ہیں، جس پر قومی خزانے سے اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، ترکی ، چائنہ اور انگلینڈ میں وزیرِاعظم نجی کاروباری دورے کرتے ہیں مگر اس پر سرکاری خرچ کیا جاتا ہے، وزیرِاعظم فیملی کے ہمراہ جاتے ہیں اور مہنگے اور پرتعیش ہوٹلوں میں ٹھہرتے ہیں، لہذا عدالت سرکاری خرچ پر وزیرِاعظم کو بیرون ملک دوروں سے روکنے کا حکم دے۔