Tag: لاہور ہائی کورٹ

  • غلط جگہ گاڑیاں پارک کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم

    غلط جگہ گاڑیاں پارک کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے غلط جگہ گاڑیاں پارک کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دے دیا جبکہ گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں پر بھی جرمانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کےلئے درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے شہر میں غلط جگہ گاڑیاں پارک کرنے پر 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 3 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ جرمانہ واسا کے خزانے میں جائے گا، ملک میں پانی کا ایشو انتہائی سنجیدہ ہوتا جارہا ہے۔

    جوڈیشل واٹرکمیشن نے استدعا کی کہ ہیلمٹ نہ پہننےوالوں کو 2ہزار روپے جرمانہ بڑھانے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت کا شہر میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر ایل ڈی اے پر اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ اسموگ کا سیزن شروع ہوچکا ہے اس کے لیے چھ ماہ پہلے تیاری کرنی پڑتی ہے۔

    نگران حکومت کوترقیاتی منصوبےشروع کرنے میں پتہ نہیں اتنی کیا جلدی ہے، منصوبے 4ماہ روک نہیں سکتے تھے۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے نگراں وزیراعظم کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور ہائی کورٹ نے نگراں وزیراعظم کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا پر توہین آمیزمواد کی اشاعت کے کیس میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو 15 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر توہین آمیزمواد کی اشاعت کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی ، لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے بشارت علی سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    عدالت نے اپنے حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا، عدالت نے سرکاری وکیل کے جواب پر استفسار کیا آپ یہاں سیرکرنے آئے ہیں، اگر آپ جواب نہیں دے سکتے تو وزیر اعظم کو بلالیتے ہیں، یہ ہم سب کا کیس ہے اور اس میں اتنی لاپرواہی کیوں؟

    عدالت کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم کےعلم میں لانے کا بتایا گیا، نگران وزیراعظم کے علم میں یہ بات کیوں نہیں لائی گئی، وفاقی حکومت کے اداروں کا کوئی افسر آج پیش نہیں ہوا، اگرعدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کرنا توبتادیں، حکومت پنجاب بھی اس معاملے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔

    عدالت نے ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی اپنی حد تک کیس میں سنجیدہ نظر نہیں آتے، جس پر ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ ملزمان کے چالان جمع کرا دیئے گئے ہیں۔

    عدالت نے پوچھا کہ اب تک کی پیشرفت رپورٹ کیوں نہیں پیش کی، لگتا ہے آپ لوگوں کا اس عدالتی حکم پر عملدرآمد کا ارادہ نہیں، آپ عمل درآمد کریں یا نہ کریں عدالت عمل کرائے گی، عدالت اس معاملے پر ایک لائن کھینچ دے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے 15 اکتوبر کو نگران وزیراعظم کو ذاتی حیثیت میں وضاحت کیلئےطلب کرلیا اور حکم دیا کہ اٹارنی جنرل بھی معاونت کیلئے پیش ہوں۔

    عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا یہ ذمہ داران پیش ہوکر بتائیں کہ فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہے یا نہیں۔

  • صحافی عمران ریاض  کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو آخری مہلت

    صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو آخری مہلت

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے صحافی عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آئی جی پنجاب کو 26 ستمبر تک مہلت دے دی اور کہا یہ آخری مہلت ہے، عمران ریاض کو پیش نہ کیا تو حکم جاری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض کی بازیابی کےلئے درخواست پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی۔

    آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آٸی جی سے استفسار کیا کہ عمران ریاض کدھر ہے؟ ہمارے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہوچکا ہے، یہ عدالتی حکم کی توہین ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اُن کے موکل کا صبر بھی جواب دے چکا ہے، اگر مہلت دینا ہے تو صرف چوبیس گھنٹے کی دیں، جس پر آئی جی پولیس پنجاب نے استدعا کی کہ انہیں کم از کم اتنا وقت دیا جائے کہ عدالتی حکم کی تعمیل ہوجائے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ آئی جی صاحب پانچ ماہ ہو گئے ہیں اب تک بہت وقت دیا گیا ہے تو آئی جی پولیس پنجاب نے بتایا کہ ورکنگ گروپ سے درخواست گزار کی ملاقات کرائی ہے۔

    عدالت نے آٸی جی پنجاب کی استدعا پر عمران ریاض کی بازیابی کیلئے 26 ستمبر تک مہلت دیتے ہوئے کہا یہ آپ کو عمران ریاض کی بازیابی کیلئے آخری مہلت ہے، آپ نےعمران ریاض کو پیش نہ کیا تو حکم جاری کریں گے۔

  • صحافی عمران ریاض کو بازیاب کرانے کیلئے 13 دن کی مہلت

    صحافی عمران ریاض کو بازیاب کرانے کیلئے 13 دن کی مہلت

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو صحافی عمران ریاض کو بازیاب کرانے کیلئے تیرہ دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس ہائیکورٹ امیر بھٹی نے عمران ریاض کےوالد کی درخواست پر سماعت کی۔

    آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ عمران ریاض کی بازیابی میں کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے ، آئندہ 10سے 15دنوں میں خوشخبری دیں گ، عدالت ہمیں مہلت فراہم کرے۔

    جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے مزید مہلت مانگی جارہی ہے ، جس پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ چلیں ہمیں 10دن کی مہلت دےدیں ہم خوشخبری دیں گے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ کوئی پیش رفت بھی ہونی چاہیے ، وکیل عمران ریاض نے استدعا کی ہمیں آئی جی پنجاب ایک گھنٹہ کی میٹنگ کا وقت دیں توچیف جسٹس نے ہدایت کی آئی جی پنجاب آج شام 5بجے عمران ریاض کے والد ،لیگل ٹیم سے ملاقات کریں۔

    لاہورہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کوعمران ریاض کو بازیاب کرانے کیلئے13 دن کی مہلت

  • رات 10  بجے مارکیٹس بند نہ کروانے پر عدالت برہم

    رات 10 بجے مارکیٹس بند نہ کروانے پر عدالت برہم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رات دس بجے مارکیٹس بند نہ کروانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریسٹورینٹس کی ہوم ڈیلیوری کا وقت بڑھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگرز افسران پیش ہوئے، ماحولیاتی کمیشن کے ممبران نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    لاہور:ممبر ماحولیاتی کمیشن نے رات کو بروقت مارکیٹس بند نہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا مگر عملدرآمد نہیں ہورہا، استدعا ہے عدالت ریسٹورنٹس میں ہوم ڈیلیوری کا وقت ختم کردیں۔

    لاہور ہائیکورٹ نے میچز کیلئےگرین بیلٹس پر بیریئرز اور جنریٹرز لگانے سمیت رات دس بجے مارکیٹس بند نہ کروانے پر اظہار برہمی کیا۔

    عدالت نے ماڈل ٹاؤن لنک روڈ پر درخت کاٹنے پر ڈی جی پی ایچ اے کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس کرتے ہوئے ڈی جی پی ایچ اے کو پیر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ڈی جی پی ایچ اے کام نہیں کرسکتے تو کسی اور جگہ چلیں جائیں یا کوئی اورکام کرلیں، یہ سب لوگ اپنی ڈیوٹی مکمل کرنےمیں ناکام رہےہیں ،ان آفیسرز کے خلاف آج ہی مقدمہ درج ہوگا اور ڈی جی پی ایچ اے کو نوکری سے برخاستگی کی کارروائی ہوگی۔

    عدالت نے ریسٹورینٹس کی ہوم ڈیلیوری رات 2 بجے تک بڑھاتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

  • عام انتخابات 90 دن میں ہی کرانے ہوں گے، لاہور ہائی کورٹ

    عام انتخابات 90 دن میں ہی کرانے ہوں گے، لاہور ہائی کورٹ

    لاہور : لاہور پائیکورٹ نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی درخواست پر صدر کے پرنسپل سیکرٹری ، الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عام انتخابات نوے دن میں ہی کرانے ہوں گے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے مقسط سلیم ایڈووکیٹ کی صدرمملکت کوعام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کےاحکامات کیلئے درخواست پر سماعت کی۔

    جس میں انتخابات کیلئے تاریخ نہ مقرر کرنے کے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا، سماعت کے دوران ایڈیشل اٹارنی جنرل نے کہا کی کہ نئی حلقہ بندیوں کیلئے مختلف ٹائم لائنز ہیں اور ان ٹائم لائنز کو کم کرنا الیکشن کمیشن کےلئے ممکن نہیں، ٹائم لائن کےمطابق نئی حلقہ بندیوں کےلئےکم از کم چار ماہ چاہیں ہیں۔

    عدالتی استفسار پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ مردم شماری 2022 میں ہوئی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ سوال یہ ہے کہ جون میں مردم شماری کا پراسس مکمل ہوگیا تو سی سی آئی نے اس وقت منظوری کیوں نہیں دی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن تو آئین کے تحت نوے دنوں میں ہونا چاہئے، الیکشن کمیشن آئینی مدت نوے دنوں میں تمام انتظامات کرسکتا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کو اپنی تیاری ہرصورت مکمل رکھنی چاہیےتھی ، الیکشن اچانک تو نہیں ہورہے سب کو پہلے سے علم تھا کہ اسمبلیاں تحلیل ہو رہی ہیں، سب کو معلوم ہے کہ الیکشن نوے روز کی آئینی مدت میں ہونا ہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ جون میں مردم شماری ہوگئی تھی تومنظوری کیوں نہیں دی گئی۔۔ جو بھی ٹائم لائن بنتی ہے اسے نوے دن کے اندر اندر لانا چاہیے۔

    عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوٸے اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کرلیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،  وفاقی حکومت اور اوگرا  کو نوٹسز جاری

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت اور اوگرا کو نوٹسز جاری

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت ،اوگرا سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس سلطان تنویر احمد نے سماعت کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف میں کہا کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، عالمی مارکیٹ کےمقابلےقیمتوں میں بےتحاشااضافہ ہوا۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہو گا، استدعا ہے عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے۔

    لاہورہائیکورٹ نے وفاقی حکومت ،اوگرا سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیئے اور جواب طلب کرلیا۔

  • جن ریسٹورنٹس کی پارکنگ نہیں ہے اس کو سیل کردیں، عدالت کا بڑا حکم

    جن ریسٹورنٹس کی پارکنگ نہیں ہے اس کو سیل کردیں، عدالت کا بڑا حکم

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے شہر میں غیر قانونی پارکنگ فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جن ریسٹورنٹس کی پارکنگ نہیں ہے اس کو سیل کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیس میں شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    عدالت نے شہر میں غیر قانونی پارکنگ فوری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جن ریسٹورنٹس کی پارکنگ نہیں ہے اسکو سیل کردیں، ایل ڈی اےرولزبنائے اور سڑک کی سروس لین پرپارکنگ ختم کی جائے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ غیر قانونی پارکنگ سے ٹریفک جام ہوتی ہے جو آلودگی کا باعث بنتی ہے، پرانے درختوں کو محفوظ کیا جائے ان کو گرنے سے بچایا جائے، ٹریفک رولز کی بہت زیادہ خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پر مختلف محکموں سے عملدرآمد رپورٹس طلب کرلیں، ممبر واٹر کمیشن نے بتایا کہ فوڈ سکیورٹی کے معاملے پر سرکاری حکام غیر سنجیدہ ہیں۔

    عدالت کی معاون خصوصی حنا نے کہا کہ فصلوں پر ٹیکسز لگانے کی تجویز پیش ہوئی ہے، کسان بیچارے کو بجلی، کھادیں ،بیج سمیت دیگر چیزیں بہت مہنگی پڑ رہی ہیں۔

  • موٹرسائیکل سوار ہوشیار! ہیلمٹ نہ پہننے والوں کو کتنا جرمانہ ہوگا؟

    موٹرسائیکل سوار ہوشیار! ہیلمٹ نہ پہننے والوں کو کتنا جرمانہ ہوگا؟

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے موٹرسائیکل پر ہیلمٹ نہ پہننے والوں پر 5 ہزار روپے کا جرمانہ کرنے کا عندیہ دے دیا اور کہا جرمانہ کریں خلاف ورزی کرنے والے شہری خود ٹھیک ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کےخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے موٹرسائیکل پر ہیلمٹ نہ پہننے والوں کو 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    عدالت نے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی کہ رولز بنائیں عدالت اس پر حکم جاری کردےگی ، 5ہزار جرمانہ کریں خلاف ورزی کرنے والے شہری خود ٹھیک ہو جائیں گے ، پہلے 10 دن ہیلمٹ کی تشہیر کریں اور شہریوں کوآگاہی دیں۔

    عدالت نے سی بی ڈی کے انڈر پاس میں بارش کا پانی کھڑا ہونے پر سخت اظہار ناراضگی کرتے ہوئے سی ای او عمران امین اور سیکرٹری ہاؤسنگ سے جواب طلب کرلیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ انڈرپاس پہلی بارش بھی برداشت نہیں کرسکا، چیف انجینئر ایل ڈی اے کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔

    عدالت نے سٹرکوں پر ٹریفک وارڈنز کا جگہ جگہ سٹرک بلاک کرکے چالان کرنےپراظہارناراضگی کرتے ہوئے کہا آدھی سٹرک بلاک کرکےوارڈنز چالان کررہےہوتے ہیں جس سے ٹریفک جام ہوتی ہے۔

  • پرویز الہٰی نے اپنی نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    پرویز الہٰی نے اپنی نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے اپنی نظر بندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ، جس میں کہا کہ غیرقانونی اقدام کو قانونی ظاہر کرنے کے لئے نظر بندی کاحکم جاری کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے تھری ایم پی او کےتحت نظر بندی کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے لاہور ہائیکورٹ نےدرخواست گزارکی دہشتگردی مقدمےمیں حفاظتی ضمانت منظورکی اور کسی بھی نامعلوم،خفیہ مقدمے یا زیر التوا انکوائری میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دیا لیکن جیل حکام نے روبکار ملنے کے باوجود رہائی کی بجائے غیر قانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا ہوا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ غیرقانونی اقدام کو قانونی ظاہر کرنے کےلئے ڈی سی لاہور نے نظر بندی کاحکم جاری کیا جو عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کے مترادف ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ڈی سی لاہور کا پرویزالہٰی کو نظر بند کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔

    پرویزالہٰی کی جانب سے درخواست میں ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن، آئی جی پنجاب،آئی جی جیل اور ڈی سی لاہور کوفریق بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے چوہدری پرویز الہٰی کو تھری ایم پی او کے تحت ایک ماہ کے لیے نظربند کر دیا گیا ہے،اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پرویز الہٰی آئندہ ایک ماہ کیمپ جیل میں رہیں گے، پرویز الہٰی کے خلاف تین مقدمات درج ہیں، وہ پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما ہیں، اس لیے ان سے امن و امان کو نقصان ہو سکتا ہے۔