Tag: لباس

  • خواتین کی جنسی ہراسگی کی نشاندہی کرنے والا لباس

    خواتین کی جنسی ہراسگی کی نشاندہی کرنے والا لباس

    دنیا بھر میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف زور و شور سے آوازیں اٹھ رہی ہیں اور اب اس بارے میں ایسے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں جس سے خواتین کو ہراساں کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو۔

    حال ہی میں ایک ایسا لباس تیار کیا گیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ خواتین کو دن میں کتنی بار جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔

    اوگلیوی نامی برطانوی تشہیری کمپنی نے اس بات کو جاننے کی کوشش کی کہ خواتین کو دن میں کتنی بار ہراساں ہونے کی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے، اور حاصل ہونے والے نتائج نہایت ہوشربا تھے۔

    کمپنی نے ایک ایسا لباس تیار کیا جس میں سینسرز لگے ہوئے تھے۔ یہ سنسرز اس وقت فعال ہوجاتے ہیں جب لباس پہننے والے کو چھوا جاتا، اور ان تمام حرکات کو ایک ڈیٹا کی شکل میں پیش کردیتا۔

    یہ لباس 3 خواتین کو پہنایا گیا جنہوں نے برازیل میں ایک پارٹی میں وقت گزارا، اور حاصل شدہ ڈیٹا کے مطابق ان خواتین کو 3 گھنٹے اور 57 منٹس کے دوران 157 بار چھوا گیا۔

    خواتین کا کہنا تھا کہ پارٹیز میں مردوں کی جانب سے خواتین کو چھونا ایک نہایت عام بات ہے، اور اگر انہیں اس سے منع کیا جائے، یا کہا جائے کہ وہ اپنے ہاتھوں کو اپنے تک رکھیں تو وہ اسے ذرا خاطر میں نہیں لاتے۔

    بعض مرد اس میں کوئی برائی بھی نہیں سمجھتے اور خواتین کو چھوئے بغیر ان سے بات نہیں کرسکتے۔

    تشہیری کمپنی کا کہنا ہے کہ اس لباس کو انہوں نے ’لباس برائے تکریم ۔ ڈریس فار رسپیکٹ‘ کا نام دیا ہے اور یہ اس بات کی طرف توجہ دلائے گا کہ مردوں کا ایک عام عمل خواتین کو کس قدر ذہنی اذیت میں مبتلا کردیتا ہے۔

  • گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    واشنگٹن: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا کم قیمت لباس تیار کیا ہے جو پلاسٹک بیس سے تیار کیا گیا ہے اور یہ پہننے کے بعد ٹھنڈک فراہم کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ لباس ان افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جو گرم خطوں میں رہتے ہیں اور گرم موسم کا مقابلہ کرتے ہیں۔

    اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر یی کوئی کا کہنا ہے کہ گرم موسموں سے لڑنے کے لیے عمارتوں کو ٹھنڈا رکھنے کے بجائے افراد کو ٹھنڈک پہنچانے پر کام کیا جائے۔

    clothes-1

    پلاسٹک کی آمیزش سے تیار کردہ یہ لباس کاٹن کی طرح نہ صرف جسم سے پسینہ کو خارج کرے گا بلکہ جسم سے نکلنے والی حرارت کو بھی خارج کرے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم سمیت تمام اشیا حرارت کو خارج کرتی ہیں اور یہ حرارت روشنی کی نادیدہ لہروں کی صورت میں ہوتی ہے۔ جسم پر پہنے ہوئے کپڑے اس حرارت کو باہر نہیں جانے دیتے لیکن ان پلاسٹک کے کپڑوں کے ساتھ معاملہ برعکس ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ کپڑے زیب تن کرنے کے بعد لوگوں کو پنکھے یا ایئر کنڈیشن چلانے کی ضرورت کم پڑے گی جس سے توانائی کی بھی بچت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مردانہ لباس میں ان غلطیوں سے بچیں

    مردانہ لباس میں ان غلطیوں سے بچیں

    کسی شخص سے ملتے ہوئے پہلا تاثر اس کی ظاہری شخصیت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ ابتدا میں کسی شخص کو دیکھ کر ہی اس کے لیے خوشگوار یا ناگوار تاثر ابھرتا ہے اور اس میں سب سے بڑا ہاتھ لباس اور حلیے کا ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس کی بات چیت، خیالات، انداز نشست و برخاست کو پرکھنے کا موقع آتا ہے۔

    اس نظریے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کا لباس اور ظاہری حلیہ آپ کی شخصیت کا تاثر بہتر یا بدتر بنائیں گے۔

    ایسا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بعض جگہوں پر جانے یا بعض شخصیات سے ملنے کا موقعہ بار بار نہیں ملتا اور پہلا موقعہ ہی آخری موقع ہوتا ہے۔ تو اس پہلے موقعہ پر جو تاثر قائم ہوگا وہ ساری عمر رہے گا، لہٰذا شخصیت پر کام کرنے والے ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پہلے تاثر کو خوشگوار ہونا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    لیکن بعض مرد حضرات اپنا پہلا تاثر نہایت خراب قائم کرتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے لباس کے چناؤ یا اسے پہننے کے ڈھنگ میں ایسی غلطی کرجاتے ہیں جو ان کے بد تہذیب یا کم علم ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

    آپ جب بھی کسی خاص موقعہ یا کسی اہم شخصیت سے ملاقات کے لیے جائیں، یا عام زندگی میں بھی اپنی ظاہری شخصیت کو بہتر طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں تو لباس کی ان غلطیوں سے بچیں۔


    ٹائی

    ٹائی کی لمبائی ہمیشہ اتنی ہو کہ وہ بیلٹ کو چھوئے۔ بیلٹ سے بہت اونچی یا نیچی ٹائی پہننا مردانہ فیشن کی دنیا میں مناسب خیال نہیں کیا جاتا۔

    11


    کوٹ کا تیسرا بٹن

    کوٹ کا تیسرا بٹن ہمیشہ کھلا رکھیں۔ تیسرا اور آخری بٹن بند رکھنا آپ کو تہذیب سے نا واقف ظاہر کرسکتا ہے۔

    22


    آستین پر برانڈز کا لیبل

    اکثر برانڈز آستین پر اپنا لیبل لگاتے ہیں۔ یہ لیبل بآسانی ہٹایا جاسکتا ہے۔ لباس پہننے سے پہلے اسے ہٹانا مت بھولیں، ورنہ اس سے ظاہر ہوگا کہ آپ نے زندگی میں پہلی بار کوئی برانڈڈ سوٹ پہنا ہے۔

    33


    پینٹ کی لمبائی

    ایک پروفیشنل اور تہذیب یافتہ رکھ رکھاؤ ظاہر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی پینٹ سیدھے انداز سے جوتوں کو چھو رہی ہو۔ نہ یہ زیادہ اونچی ہو جو ٹخنے نظر آئیں اور نہ یہ زیادہ لمبی ہو جو جوتے کی ایڑھیوں میں پھنسے۔

    دونوں صورتوں میں یہ آپ کو لباس کے آداب سے ناواقف شخص ظاہر کرے گی۔

    55


    کوٹ کی فٹنگ

    کوٹ کی فٹنگ آپ کی جسامت کے لحاظ سے مناسب ہونی چاہیئے۔ نہ یہ زیادہ تنگ ہو کہ کوٹ پھنسا ہوا محسوس ہو، اور نہ یہ زیادہ ڈھیلا ہو جو یہ جسم سے گرتا ہوا محسوس ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فطرت کے رنگ اجاگر کرتے لباس

    فطرت کے رنگ اجاگر کرتے لباس

    تخلیقی ذہن کے افراد ہر چیز کا مشاہدہ کرتے ہیں اور اسے اپنی تخلیق میں شامل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کہانی کار اور مصنف روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی باتوں سے کہانی تخلیق کرتے ہیں۔ مصور روزمرہ کی چیزوں کو دیکھ کر انہیں اپنے خیالات اور رنگوں میں ڈھال کر پیش کرتا ہے۔

    روس کی ایسی ہی ایک ڈیزائنر لیلیا ہڈیاکووا نے ایسے لباس تخلیق کیے جو فطرت سے متاثر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں فطرت سے قریب رہنا پسند ہے اور اسی لیے انہوں نے اپنے ڈیزائن کردہ لباسوں میں فطرت کو اجاگر کیا۔

    گو کہ کسی قدرتی منظر کو انسانی تخلیق میں ڈھالنے میں کچھ تبدیلیاں آجاتی ہیں لیکن لیلیا نے حیرت انگیز طور پر فطرت کا رنگ برقرار رکھا ہے۔

    ان کے لباسوں میں قدرتی مناظر، پھول، باغ، پہاڑ اور تاریخی عمارتوں کا خوبصورت اور حیرت انگیز اظہار دیکھ کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔

    8

    4

    5

    1

    6

    7

    11

    12

    17

    18

    19

    20

    21

    22


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ظاہری شخصیت تباہ کرنے والی مردانہ لباس میں غلطیاں

    ظاہری شخصیت تباہ کرنے والی مردانہ لباس میں غلطیاں

    کسی شخص سے ملتے ہوئے پہلا تاثر اس کی ظاہری شخصیت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ ابتدا میں کسی شخص کو دیکھ کر ہی اس کے لیے خوشگوار یا ناگوار تاثر ابھرتا ہے اور اس میں سب سے بڑا ہاتھ لباس اور حلیے کا ہوتا ہے۔ اس کے بعد اس کی بات چیت، خیالات، انداز نشست و برخاست کو پرکھنے کا موقع آتا ہے۔

    اس نظریے کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کا لباس اور ظاہری حلیہ آپ کی شخصیت کا تاثر بہتر یا بدتر بنائیں گے۔ ایسا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بعض جگہوں پر جانے یا بعض شخصیات سے ملنے کا موقع بار بار نہیں ملتا اور پہلا موقع ہی آخری موقع ہوتا ہے۔ تو اس پہلے موقع پر جو تاثر قائم ہوگا وہ ساری عمر رہے گا، لہٰذاٰ شخصیت پر کام کرنے والے ماہرین اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پہلے تاثر کو خوشگوار ہونا چاہیئے۔

    لیکن بعض مرد حضرات اپنا پہلا تاثر نہایت خراب قائم کرتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے لباس کے چناؤ یا اسے پہننے کے ڈھنگ میں ایسی غلطی کرجاتے ہیں جو ان کے بد تہذیب یا کم علم ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

    آپ جب بھی کسی خاص موقع یا کسی اہم شخصیت سے ملاقات کے لیے جائیں، یا عام زندگی میں بھی اپنی ظاہری شخصیت کو بہتر طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں تو لباس کی ان غلطیوں سے بچیں۔

    :ٹائی

    ٹائی کی لمبائی ہمیشہ اتنی ہو کہ وہ بیلٹ کو چھوئے۔ بیلٹ سے بہت اونچی یا نیچی ٹائی پہننا مردانہ فیشن کی دنیا میں مناسب خیال نہیں کیا جاتا۔

    11

    :کوٹ کا تیسرا بٹن

    کوٹ کا تیسرا بٹن ہمیشہ کھلا رکھیں۔ تیسرا اور آخری بٹن بند رکھنا آپ کو تہذیب سے نا واقف ظاہر کرسکتا ہے۔

    22

    :آستین پر برانڈز کا لیبل

    اکثر برانڈز آستین پر اپنا لیبل لگاتے ہیں۔ یہ لیبل بآسانی ہٹایا جاسکتا ہے۔ لباس پہننے سے پہلے اسے ہٹانا مت بھولیں، ورنہ اس سے ظاہر ہوگا کہ آپ نے زندگی میں پہلی بار کوئی برانڈڈ سوٹ پہنا ہے۔

    33

    :پینٹ کی لمبائی

    ایک پروفیشنل اور تہذیب یافتہ رکھ رکھاؤ ظاہر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی پینٹ سیدھے انداز سے جوتوں کو چھو رہی ہو۔ نہ یہ زیادہ اونچی ہو جو ٹخنے نظر آئیں اور نہ یہ زیادہ لمبی ہو جو جوتے کی ایڑھیوں میں پھنسے۔ دونوں صورتوں میں یہ آپ کو لباس کے آداب سے ناواقف شخص ظاہر کرے گی۔

    55

    :کوٹ کی فٹنگ

    کوٹ کی فٹنگ آپ کی جسامت کے لحاظ سے مناسب ہونی چاہیئے۔ نہ یہ زیادہ تنگ ہو کہ کوٹ پھنسا ہوا محسوس ہو، اور نہ یہ زیادہ ڈھیلا ہو جو یہ جسم سے گرتا ہوا محسوس ہو۔

    44

    تصاویر بشکریہ: کردست کارپوریشن

  • دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں امیر اور کامیاب لوگ ایک جیسے کپڑے کیوں پہنتے ہیں؟

    چلیئے کچھ عرصہ پیچھے چلتے ہیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ اپنے گھر بیٹی کی پیدائش کے باعث ’پیٹرنٹی لیو‘ پر تھے۔ اس سے قبل یہ چھٹیاں صرف ماؤں کو ہی دی جاتی تھیں لیکن پھر لوگوں کو احساس ہوا کہ ایک باپ کو بھی اپنے نومولود بچے کے پاس وقت گزارنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا ماں کو، چنانچہ اس مقصد کے لیے آفسز میں ’پیٹرنل لیو‘ کا قانون متعارف کروایا گیا اور مارک زکر برگ نے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

    دو ماہ کی چھٹیوں کے بعد جب مارک کو آفس جانا تھا تو اس سے ایک دن قبل انہوں نے اپنی ایک تصویر فیس بک پر شیئر کی جس میں وہ اگلے دن پہنے جانے والے لباس کے لیے پریشان تھے۔

    مگر دیکھنے والے حیران رہ گئے کہ الماری میں ان کے پاس صرف دو ہی رنگوں کی کئی ٹی شرٹس تھیں۔ اور وہ دو رنگ بھی ایک دوسرے سے ملتے جلتے تھے۔

    ایسا ہی کچھ معامہ ایپل کے بانی آنجہانی اسٹیو جابز کے ساتھ تھا۔ انہیں کئی عوامی اجتماعات میں کم و بیش ایک ہی سیاہ شرٹ میں دیکھا گیا۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے دنیا کے یہ 2 کامیاب اور دولت مند ترین انسان اس معاملے میں اتنی ’غربت‘ کا مظاہرہ کیوں کرتے ہیں؟

    jobs

    اس کے پیچھے وہ وجہ ہے جس کے باعث یہ لوگ آج اتنے کامیاب اور دولت مند ہیں۔

    کامیاب اور دولت مند افراد عموماً اپنے اوپر سوچ و بچار کرنے میں کم وقت خرچ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سادگی پسند ہوتے ہیں۔

    ان کی نظر بڑے مقاصد پر ہوتی ہے لہٰذا وہ اس سوچ میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتے کہ ’آج کیا پہنا جائے‘۔

    mark

    اس سے انہیں کئی فائدے ہوتے ہیں جو آپ بھی جانیئے۔

    اس عادت سے ان کا وقت بچتا ہے۔ وہ بے مقصد شاپنگ مالز میں گھومنے، شاپنگ کرنے، اور نت نئے لباسوں پر ضائع کیے جانے والے وقت کو نئی تخلیقات  ایجاد کرنے میں صرف کرتے ہیں۔

    اس سے انہیں ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے۔ وہ اس بات سے بالکل آزاد ہوجاتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچیں گے۔

    ان کی توانائی دیگر بامقصد کاموں میں خرچ ہوتی ہے۔

    وہ کبھی بھی برا لباس نہیں پہنتے کیونکہ ایک بار جو لباس ان پر سوٹ کرے وہ اسی کو اپنا ’ٹریڈ مارک‘ بنا لیتے ہیں۔

    اور یہی نہیں، ایک جیسے کپڑے پہننے سے وہ نئے فیشن کو اپنانے کے لیے بے جا پیسہ خرچ کرنے سے بھی بچ جاتے ہیں۔

    آپ کا اس آئیڈیے کو اپنانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟