Tag: لبنان

  • لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    لبنان: مرکزی بینک نے حزب اللہ کے مالی ادارے پر پابندی لگا دی

    بیروت: لبنان میں مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے مالی ادارے القرض الحسن پر لبنان کے مرکزی بینک نے پابندی لگا دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے تمام بینکوں کو القرض الحسن سے معاملات سے روک دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن پہلے ہی لبنان کو منی لانڈرنگ کے خطرے والے ممالک میں شامل کرچکا ہے جبکہ فیٹف نے بھی بیروت کو ’گرے لسٹ‘ میں شامل کرلیا ہے۔

    حزب اللہ کا مالی ادارہ القرض الحسن 1983 میں قائم ہوا جو خود کو فلاحی تنظیم قرار دیتا ہے۔ مذکورہ ادارے پر امریکی پابندیاں 2007 سے عائد کردی گئی تھی۔

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    واضح رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ روز لبنان میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو اور کیمپس پر حملہ کیا تھا، جس کے باعث 12 افراد شہید ہوگئے تھے جس میں 5 حزب اللہ کے ارکان بھی شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع نے حزب اللہ کو ایران کا ساتھ دینے کے نتائج سے خبردار کر دیا

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ سال القرض الحسن کی کئی شاخوں کو بمباری کرکے تباہ کردیا تھا۔

  • متحدہ عرب امارات کا لبنان پر سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان

    متحدہ عرب امارات کا لبنان پر سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان

    متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں پر لبنان کا سفر کرنے پر عائد پابندی 7 مئی 2025 سے ختم کر دے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے وام نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یہ اعلان لبنانی صدرِ مملکت کے گزشتہ ہفتے کے دورہ متحدہ عرب امارات کے بعد کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ فیصلہ جمعرات کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے بعد سامنے آیا، جس میں لبنانی صدر جوزف عون اور اماراتی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان سفر کو آسان بنانے اور نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا۔

    امارات کی جانب سے 2021 میں اپنے شہریوں کے لبنان کا سفر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم، لبنانی شہریوں پر امارات آنے کی کوئی پابندی نہیں تھی۔

    اس سے قبل لبنان نے حماس کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے حملوں کے خلاف خبردار کیا بھی کیا تھا۔

    لبنان کے اعلیٰ سکیورٹی ادارے نے فلسطینی گروپ حماس کو خبردار کیا تھا کہ وہ ملک کی سرزمین کو ایسی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے سے روکیں جو قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔یہ بیان اسرائیل کی جانب سے راکٹ فائر کے جوابی حملوں کے بعد سامنے آیا تھا۔

    ہائر ڈیفنس کونسل نے یہ انتباہ جاری کیا جب لبنان کو ریاستی کنٹرول سے باہر گروپوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے امریکی دباؤ کا سامنا ہے۔

    اسرائیل اور حماس کے اتحادی مسلح لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان 14 ماہ کی جنگ کے بعد امریکا اور دیگر ممالک نے لبنان پر زور دیا ہے کہ وہ مسلح گروپوں کو کنٹرول کرے۔

    سعودی ایئر لائن نے عالمی اعزاز اپنے نام کر لیا

    خود لبنان نے حزب اللہ سے غیرمسلح ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور زور دیا ہے کہ وہ ملکی خودمختاری اور سلامتی کو کمزور کرنے والی کسی بھی مسلح کارروائی سے باز رہے۔

  • لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    بیروت: لبنان کے صدر نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے پیر کے روز مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا تنظیم کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔

    جوزف عون نے کہا ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لبنان میں تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں آئیں، ریاستی کنٹرول سے باہر ہتھیاروں کی موجودگی ناقابل قبول ہے، ہتھیاروں کی تحویل سے متعلق حزب اللہ سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا حزب نئی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، تنظیم کے جنگجوؤں کو فوج میں علیحدہ یونٹ کے طور پر شامل نہیں کیا جائے گا، تاہم حزب اللہ کے ارکان فوج میں شامل ہو کر مختلف کورسز کا حصہ بن سکتے ہیں۔


    نیتن یاہو غزہ پہنچ گئے، حماس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی


    تاہم، ملک کے صدر نے واضح کیا ہے کہ عسکریت پسند گروپ کو غیر مسلح کرنے کا عمل ’’طاقت‘‘ کے ذریعے نہیں بلکہ قومی دفاعی حکمت عملی کے تحت مذاکرات کے ذریعے ممکن بنایا جائے گا۔

    صدر جوزف عون نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی حکومت نے ایک فیصلہ کیا ہے کہ ’’ہتھیار صرف ریاست کے ہاتھ میں ہوں گے‘‘ لیکن ’’اس فیصلے پر عمل درآمد کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ یہ بات چیت ایوان صدر اور حزب اللہ کے درمیان ’’دوطرفہ مکالمے‘‘ کی شکل میں ہے۔

    واضح رہے کہ لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے امریکا کا دباؤ ہے، لیکن ملک کے اندر یہ خدشہ موجود ہے کہ اس معاملے کو زبردستی حل کرنے سے خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔

  • لبنان کا ایران کی پروازوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    لبنان کا ایران کی پروازوں سے متعلق بڑا فیصلہ

    لبنان کی جانب سے ایرانی پروازوں پر پابندی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی گئی ہے، جس کے بدلے میں ایران نے بھی لبنان کی پروازوں کے ایران آنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران سے لبنان آنے اور جانے والی پروازوں پر پابندی میں توسیع کی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ابھی تک یہ آگاہ نہیں کیا گیا کہ پابندی کی مدت کتنی ہے، لبنان نے اسرائیلی الزام کے بعد ایرانی پروازوں پر گذشتہ ہفتے پابندی عائد کی تھی۔

    اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران مسافر طیاروں کے ذریعے حزب کے لیے رقوم اسمگل کر رہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ تمام قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو‘جہنم کے دروازے’کھل جائیں گے۔

    بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جب اسرائیل غزہ کے حوالے سے اپنی پالیسی کی بات کرتا ہے تو اسرائیل امریکا کے ساتھ ”مکمل”تعاون کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک مشترکہ حکمت عملی ہے اور ہم ہمیشہ اس حکمت عملی کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے، یقینی طور پر اگر ہمارے تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو جہنم کے دروازے کھولے جائیں گے۔

    نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کی بازگشت سنائی جنہوں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ”جہنم کے دروازے کھلے ہوں گے”اگر حماس نے جنگ سے پہلے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں اغوا کیے گئے درجنوں باقی ماندہ قیدیوں کو رہا نہ کیا۔

    امریکا: برفانی طوفان سے 14 ہلاک، پارہ منفی 51 ہونے کا امکان

    انہوں نے غزہ کی نسلی تطہیر سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو پٹی اور اس کے مستقبل کے لیے ایک جرات مندانہ وژن بھی قرار دیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ بات چیت کی کہ ”اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مستقبل ایک حقیقت بن جائے“۔

  • پروازوں کی بحالی، ایران اور لبنان رضامند ہوگئے

    پروازوں کی بحالی، ایران اور لبنان رضامند ہوگئے

    ایران کا کہنا ہے کہ پروازوں کی معطلی کے سلسلے میں لبنان سے بامعنی گفتگو کے لیے تیار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ اور لبنان میں اُن کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، اس دوران ایرانی وزیرِ خارجہ نے کشیدگی کے خاتمے کے حوالے سے تعمیری بات چیت کرنے کے لیے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لبنان کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور تعمیرات کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ لبنانی حکام ایران میں موجود لبنانی شہریوں کی واپسی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    اس حوالے سے مشرقِ وسطیٰ کی ایک ایئر لائن نے اپنے 3 طیارے فراہم کرنے کے لیے تیاری کی تھی مگر ایران کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے لبنان میں ایرانی طیاروں کو مار گرانے کے بیان کے بعد لبنان نے ایرانی پروازوں پر اپنے ملک میں اترنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    نیتن یاہو نے ایال ضمیر کونیا آرمی چیف مقرر کردیا

    رپورٹس کے مطابق تہران کی جانب سے جوابی اقدام کے طور پر لبنانی پروازوں پر اپنے ملک میں لینڈنگ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    ایران میں موجود درجنوں لبنانی زائرین اس صورتِ حال کے بعد اپنے ملک واپس نہیں پہنچ سکے تھے۔

  • لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر اسرائیل کی بمباری

    لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر اسرائیل کی بمباری

    لبنان کے مشرقی شہر ‘بعلبک’ کے دیہی علاقے پر اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے بعلبک کے قصبے جنّہ کے جوار پر فضائی بمباری کی ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق خفیہ معلومات موصول ہونے کے بعد لبنان میں حزب اللہ کے بعض اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی سمجھوتہ، 27 نومبر 2024 بروز بدھ بمطابق مقامی وقت شام 4 بجے، نافذالعمل ہو گیا تھا۔

    سمجھوتے کی دوسری شق کے مطابق ”لبنان حکومت، حزب اللہ اور لبنانی زمین پر موجود دیگر تمام مسلح گروپوں کی طرف سے، اسرائیل کے خلاف ہونے والے حملوں کا سدّباب کرے گی اور اسرائیل بھی لبنان میں شہری، عسکری یا پھر سرکاری اہداف پر برّی، فضائی یا بحری عسکری حملے نہیں کرے گا۔

    سمجھوتے کی رُو سے 60 دن کے اندر اندر، اسرائیل کے زیرِ قبضہ جنوبی لبنانی علاقوں میں، لبنانی فوج کی مرحلہ وار تعیناتی کا امکان ہے۔

    اس سے قبل رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکا مصر سے ملٹری فنڈز کو لبنان منتقل کر رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا نے 95 ملین ڈالر کی فوجی امداد لبنان کی طرف منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو کہ اصل میں مصر کے لیے مختص کی گئی تھی۔

    اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

    یہ اقدام صدر جو بائیڈن کے کچھ ساتھی ڈیموکریٹس کی جانب سے مصر کے انسانی حقوق کے ریکارڈ بالخصوص ہزاروں سیاسی قیدیوں کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

  • اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے ثابت کیا ہے کہ وہ خود کو کسی بھی اخلاقی معاہدے میں باندھے نہیں رکھ سکتا، لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی بھی اب تک وہ شرم ناک طور پر 52 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے وائی نیٹ نیوز نے فرانس کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی 52 بار خلاف ورزی کی ہے، اس میں ہفتے کے روز ہونے والا حملہ بھی شامل ہے، جس میں تین لبنانی شہری مارے گئے تھے۔

    اسرائیلی فوج نے ان حملوں کو جائز قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حزب اللہ کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کیے گئے تھے، تاہم وائی نیٹ نیوز نے فرانسیسی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کی تعمیل کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی کمیٹی سے مشاورت کے بغیر یہ کارروائی کی ہے۔

    میڈیا نے ایک فرانسیسی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ لبنان جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور حزب اللہ کو جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی کو دوبارہ قائم کرنے سے روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، لیکن انھیں خود کو ثابت کرنے کے لیے وقت دیا جانا چاہیے۔

    اقوام متحدہ نے شام میں موجودہ انتشار کی وجہ بتا دی

    دوسری جانب اسرائیلی حکام اپنے شرم ناک اقدامات کا دفاع کرنے پر مصر ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مانیٹرنگ کمیٹی پیر یا منگل سے پہلے مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکے گی، اس لیے وہ اس وقت تک حملے جاری رکھیں گے۔

  • لبنان میں جنگ بندی اسرائیل کی بدترین شکست ہے، جنرل سلامی

    لبنان میں جنگ بندی اسرائیل کی بدترین شکست ہے، جنرل سلامی

    سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے لبنان میں جنگ بندی کو صہیونی حکومت کی اسٹریٹیجک شکست قرار دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل حسین سلامی نے لبنان اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی پر حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کو مبارک باد پیش کی ہے۔

    جنرل سلامی کا کہنا تھا کہ لبنان میں جنگ بندی سے غزہ کی جنگ بھی ختم ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ جنگ بندی صہیونی حکومت کے لئے اسٹریٹیجک اور ہزیمت آمیز شکست ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ عظیم کامیابی شہداء کے پاکیزہ خون، لبنانی عوام کے صبر اور مجاہدین کی شجاعت اور جانثاری کی مرہون منت ہے۔

    جنرل سلامی نے کہا کہ حزب اللہ نے بہادری کے ساتھ مقاومت کرکے جنوبی لبنان میں صہیونی حکومت کی ناک کو زمین پر رگڑ دیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی غزہ جنگ کے خاتمے کا مقدمہ بن سکتی ہے، غاصب صہیونی حکومت جنوبی لبنان میں پوری طرح طاقت استعمال کرنے کے باوجود اپنے اہداف کے نزدیک بھی نہ پہنچ سکی۔

    جنرل سلامی کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام ہمیشہ کی طرح فلسطینی اور لبنانی مقاومت کے ہمراہ ہیں اور اس مقدس راہ میں کسی قسم کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

    ترکیہ غزہ میں جنگ بندی کیلئے ہر ممکنہ تعاون کیلیے تیار ہے: ترک صدر

    اُنہوں نے کہا کہ ہم عظیم فتح اور کامیابی کے اس موقع پر شہید حسن نصراللہ، شہید ہاشم صفی الدین اور مقاومت کے دیگر شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں۔

  • لبنان اور اسرائیل جنگ بندی کن شرائط پر ہوئی؟

    لبنان اور اسرائیل جنگ بندی کن شرائط پر ہوئی؟

    لبنان اور اسرائیل میں جنگ بندی ہو گئی ہے جس کے بعد لبنانی شہریوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے لیکن یہ جنگ بندی کچھ شرائط پر ہوئی ہے۔

    صہیونی ریاست اسرائیل نے غزہ پر جاری حملوں کے دوران گزشتہ ماہ پیجر دھماکے کرنے کے بعد لبنان کی طرف بھی محاذ جنگ کھول دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد شہید اور کئی گنا زخمی ہوئے جب کہ مقامی افراد نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کر دی تھی۔

    تاہم اب اسرائیل اور لبنان میں جنگ بندی ہوچکی ہے جس کے بعد مقامی آبادی نے بھی اپنے علاقوں میں واپسی شروع کر دی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق یہ جنگ بندی 13 نکتی معاہدے پر مبنی ہے اور اس معاہدے میں دونوں فریقین کے درمیان جنگ اور دشمنی کو روکنے کے لیے کئی نکات شامل کیے گئے ہیں۔

    معاہدے کے مطابق لبنانی حکومت اور اسرائیلی فریق دونوں نے اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ اس قرار داد نے 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا خاتمہ کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کی سب سے اہم اور مشکل شرط لبنان میں تمام مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے سے متعلق ہے اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق لبنان میں سرکاری فوج اور سیکیورٹی فورسز کے علاوہ کوئی مسلح گروپ نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ برّی نے اس سے قبل امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین کے ساتھ مذاکرات کے دوران اس بات کی تصدیق کی تھی کہ مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تاہم انہوں نے اپنی حالیہ تقریر میں اشارہ دیا کہ ملک اب ایک نئے دور کا آغاز کر چکا ہے۔ نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے بھی جنوب میں لبنانی فوج کی تعیناتی کو بڑھانے کے لیے اتھارٹی کی تیاری پر زور دیا۔

    حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ حسن فضل اللہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ملک کے جنوب میں فوج کی تعیناتی کو بڑھانے کے لیے لبنانی ریاست کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/ceasefire-displaced-people-return-lebanon/

  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا

    جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا

    بیروت: جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں گزشتہ رات کرفیو نافذ کر دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ دریائے لیطانی کے جنوب میں سفر جمعرات کی شام تک ممنوع ہے۔

    کرفیو کا نفاذ دریائے لیطانی کے جنوبی علاقوں میں ہوگا، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شہری خالی کرائے گئے قصبوں میں ابھی واپس نہیں جا سکتے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جنگ بندی کے بعد ہزاروں لبنانیوں نے جنوب میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کیا تھا، تباہی دیکھ کر شہری پریشان ہیں۔

    دوسری طرف جنگ بندی کے معاہدے کے بعد اپنے پہلے بیان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل پر فتح حاصل کر لی ہے اور اس کے جنگجو تیار ہیں۔ حزب اللّٰہ نے اعلان نے کیا ہے کہ حسن نصراللّٰہ کا جسد خاکی شایان شان انداز میں سپرد خاک کیا جائے گا، جلد تاریخ بتائی جائے گی۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے 2 ماہ بعد نماز جنازہ کا اعلان

    حسن نصراللّٰہ 27 ستمبر کو بیروت کے جنوبی ٹاؤن پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے تھے، ان کا جسد خاکی امانتاً دفن کیا گیا تھا۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی نے لبنان پر اسرائیلی حملوں کے مستقل خاتمے کی امیدیں پیدا کر دی ہیں، اور سرحد پار سے ایک سال سے زیادہ جاری رہنے والی لڑائی بھی اب ختم ہو چکی ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,823 افراد مارے جا چکے ہیں اور 15,859 زخمی ہوئے۔