Tag: لبنان

  • لبنان: ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین کار ریلی

    لبنان: ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین کار ریلی

    بیروت: لبنان کی ملکی تاریخ میں پہلی بار خواتین کے لیے پہلی بار کلاسک کار ریلی کا انعقاد کیاگیا جس میں مقامی اور غیر ملکی خواتین ڈرائیورز نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور  پرانے ماڈلز کی گاڑیاں خود چلائیں۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں منعقد ہونے والی پہلی کار ریلی میں فرانس، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، چین اور الگیریا کی خواتین ڈرائیورز اور ماڈلز نے شرکت کی اور پچاس برس سے پرانے ماڈل کی گاڑیوں کو ڈرائیو کر کے حاضرین کو حیران کردیا۔ وینٹیج کار ریلی میں شامل گاڑیوں کی چمک دمک نے نہ صرف حاضرین کو ورطہ حیرت میں مبتلا کیا بلکہ خواتین کا بھرپور اعتماد بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا۔

    ریلی کا انعقاد ہفتے کے رو آٹو موبائل سیاحتی کلب کی جانب سے کیا گیا تھا، کار سوار خواتین نے پورے ملک کی اہم شاہراؤں پر اپنی گاڑیاں گھمائیں اور اس کا اختتام شام سے ملحقہ سرحد کے قریب ہوا۔

    منتظمین کا غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ کی طرز پر اب لبنان میں بھی خواتین کے لیے کار ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ یہاں کے لوگ بھی ایونٹ سے محظوظ ہوسکیں۔

    ریلی میں شریک ڈرائیور کا کہنا تھاکہ ’میرے لیے یہ بہت خوشی کا موقع ہے کہ اس ایونٹ کا حصہ بنی اور سڑک پر اپنی مرضی سے گاڑی چلائی‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ اب میری خواہش ہے کہ پرانی گاڑی میں ساری دنیا کا چکر لگاؤں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • توہین مذہب کیس، ملزم کو پانچ لاکھ درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا

    توہین مذہب کیس، ملزم کو پانچ لاکھ درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا

    دبئی : عدالت نے توہین مذہب کرنے والے ملزم کو پانچ لاکھ درہم کا جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کے مقدمات دوسری عدالت کو منتقل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی عدالت نے 29 سالہ لبنانی شخص کو توہینِ مذہب کا مرتکب ہونے پر تین ماہ قید اور پانچ لاکھ درہم کا جرمانہ عائد کیا ہے جرمانے کی ادائیگی نہ کرنے پر مزید قید کاٹنا ہو گی۔

    پبلک پراسیکیوشن کے ریکارڈ کے مطابق اہانت مذہب کا واقعہ 5 اپریل 2017 کو البشرہ کے نائٹ کلب میں پیش آیا جب ایک لبنانی شخص نے دو بہنوں سے گفتگو کے دوران مذہب کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا کیے اور خواتین کی جانب سے انتباہ کے باوجود وہ نازیبا الفاظ استعمال کرتا رہا۔

    دونوں بہنوں کی شکایت پر پولیس نے 6 جولائی 2017 کو لبنانی شخص کو حراست میں لے کر اہانت مذہب، شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے تاہم عدالت نے صرف اہانت مذہب کے جرم میں سنائی ہے اور بقیہ مقدمات جرم کی سزا پوری ہونے کے بعد ازسر نو چلانے کا حکم دیا۔

    عدالت کے حکم کے تحت لبنانی شخص پر شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کے مقدمات کو اخلاقی جرائم کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالت منتقل کردیا گیا جہاں اہانت مذہب کے جرم کی سزا پوری ہونے کے بعد سماعت کا آغاز ہوگا۔

    شکایت کنندہ خواتین کا تعلق بھی لبنان سے ہے جن کا کہنا تھا کہ وقوعہ کے روز یہ شخص شراب کے نشے میں دھت ہو کر ہماری جانب آیا اور دست درازی کی جب کہ اس دوران وہ مسلسل مذہب کے بارے میں نازیبا الفاظ ادا کرتا رہا جس کے گواہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر افراد بھی ہیں۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ خواتین کی شکایت کے بعد ہم نے ملزم کو کئی فون کیے تاہم وہ حاضر نہیں ہوا جس کے بعد اسے حراست میں لیا گیا اور اپنے ابتدائی بیان میں ملزم نے شراب نوشی اور خواتین سے دست برداری کا اقرار کیا تھا تاہم اہانت مذہب کا الزام سی سی ٹی وی فوٹیجز اور ریسٹورینٹ کے عملے کی گواہی سے ثابت ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مفکر و شاعر خلیل جبران کا 135 واں یوم پیدائش

    مفکر و شاعر خلیل جبران کا 135 واں یوم پیدائش

    معروف مفکر، شاعر، اور مصور خلیل جبران کا آج 135 واں یوم پیدائش ہے۔ خلیل جبران شیکسپیئر کے بعد سب سے زیادہ پڑھے جانے والے شاعر ہیں۔

    لبنان کے شہر بشری میں پیدا ہونے والے خلیل جبران نے اپنے خاندان کے ساتھ بہت کم عمری میں امریکا کی طرف ہجرت کرلی تھی۔ ان کی نصف ابتدائی تعلیم لبنان، جبکہ نصف امریکا میں مکمل ہوئی۔

    خلیل جبران مفکر شاعر ہونے کے ساتھ ایک مصور بھی تھے۔ انہوں نے اپنی مصوری میں قدرت اور انسان کے فطری رنگوں کو پیش کیا۔

    art-1

    جبران کی شہرہ آفاق کتاب ’دا پرافٹ (پیغمبر)‘ ہے جس میں انہوں نے شاعرانہ مضامین تحریر کیے۔ یہ کتاب بے حد متنازعہ بھی رہی۔ بعد ازاں یہ سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب بن گئی۔

    خلیل جبران ایک مفکر بھی تھے۔ انہوں نے اپنے اقوال میں زندگی کے ایسے پہلوؤں کی طرف توجہ دلائی جو عام لوگوں کی نگاہوں سے اوجھل تھے۔

    آئیے ان کے کچھ اقوال سے آپ بھی فیض حاصل کریں۔

    اگر تمہارا دل آتش فشاں ہے، تو تم اس میں سے پھول کھلنے کی توقع کیسے کرسکتے ہو؟

    میں نے باتونی سے خاموشی سیکھی، شدت پسند سے برداشت کرنا سیکھا، نامہربان سے مہربانی سیکھی، اور کتنی حیرانی کی بات ہے کہ میں ان استادوں کا شکر گزار نہیں ہوں۔

    خود محبت بھی اپنی گہرائی کا احساس نہیں کرپاتی جب تک وہ جدائی کا دکھ نہیں سہتی۔

    بے شک وہ ہاتھ جو کانٹوں کے تاج بناتے ہیں، ان ہاتھوں سے بہتر ہیں جو کچھ نہیں کرتے۔

    کیا یہ عجیب بات نہیں کہ جس مخلوق کی کمر میں مہرے نہیں، وہ سیپی کے اندر مہرہ دار مخلوق سے زیادہ پر امن زندگی بسر کرتی ہے۔

    تم جہاں سے چاہو زمین کھود لو، خزانہ تمہیں ضرور مل جائے گا۔ مگر شرط یہ ہے کہ زمین کامیابی کے یقین کے ساتھ کھودو۔

    گزرنے والا کل آج کی یاد ہے، آنے والا کل آج کا خواب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عرب گلوکارہ امل حجازی نے شوبز کو چھوڑ کر روحانیت کا راستہ چُن لیا

    عرب گلوکارہ امل حجازی نے شوبز کو چھوڑ کر روحانیت کا راستہ چُن لیا

    قاہرہ : لبنانی گلوکارہ امل حجازی نے موسیقی کی دنیا کو خیر باد کہہ دیا اور روحانیت کا راستہ منتخب کرتے ہوئے اپنی بقیہ زندگی کو اسلامی شعائر کے مطابق گزارنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز نعتیہ کلام سے کیا.

    اس بات اعلان انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ایک پوسٹ میں کیا جس میں امل حجازی نے اپنے مداحوں کو گلو کاری ترک کر کے بقیہ زندگی اسلام کی تعلیمات کے تحت گذارنے کا فیصلہ کیا ہے.

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں انہوں نے نبی آخری الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی شان میں ایک نعت پڑھ کر اپنے نئی طرز زندگی کا آغاز کیا جسے مداحوں نے خوشگوار تبدیلی کا نام دیا.

     

    امل حجازی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ اللہ نے میری دعاؤں کو قبولیت کی سند بخشی اور میرے دل کو اپنی راہ دکھائی جس سے میرے قلب و ذہن میں جاری انتشار اور بے چینی اب سکون اور اطمینان میں تبدیل ہو چکی ہے جس کی میں عرصے متلاشی بھی تھی.

     

    معروف عرب گلوکارہ امل حجازی کے اس فیصلے کو مداحوں نے سراہتے ہوئے ان میں آنے والی مثبت تبدیلی کی تعریف کی، نیک خواہشات کا اظہار کیا اور استقامت کی دعا کی.

  • لیبین طیارے کے  ہائی جیکرزنے گرفتاری دے دی

    لیبین طیارے کے ہائی جیکرزنے گرفتاری دے دی

    مالٹا: لیبیا کے طیارے کو ہائی جیک کرنے والے اغوا کاروں نے ہتھیار ڈال دیے اور گرفتاری دے دی، مالٹا کے وزیراعظم نے ہائی جیکرز کو گرفتار کرنے کی تصدیق کردی.

    تفصیلات کے مطابق نامعلوم ہائی جیکرز نے لیبیا میں ڈومیسٹک سطح پر چلنے والے طیارے اغوا کیا تھا،لبنان کی سرکاری ایئر لائن افریقیہ ایئر ویز نے ایئر بس اے 320 کے اغوا کی تصدیق کی۔

    مالٹا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ایئر بس اے 320 لیبیا میں اندرون ملک کے لیے محو پرواز تھی جس میں 118 مسافر سوار تھے، اس کا رخ زبردستی مالٹا کی جانب موڑ دیا گیا، تھوڑی دیر بعد ایئر لائن حکام نے طیارے کے اغوا کی تصدیق کردی۔

    ابتدائی رپورٹس کے مطابق طیارے میں 2 مسلح افراد موجود تھے جنہوں نے جہاز کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی بعدازاں طیارہ مالٹا لے گئے اور وہاں خواتین اور بچوں کو رہا کردیا تاہم عملے کو یرغمال بنالیا۔

    اطلاعات سامنے آئیں کہ ہائی جیکرز نے عملے کے عوض لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کے بیٹے کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    اس ضمن میں مالٹا کے سیکیورٹی اداروں کو صدر کے حکم پر ہائی الرٹ اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار کردیا گیا تھا۔

    مالٹا کے ایئرپورٹ پر پریشان کن صورتحال کے باعث وہاں آنے والی پروازوں کو فی الحال قریبی اطالوی جزیرے سسلی کی جانب موڑنے کی ہدایت بھی دی گئیں۔

    اغوا کے چند گھنٹوں بعد اب مالٹا ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بحال کردیا گیا تھا۔

    مالٹا کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہائی جیکرز نے تمام مسافروں کو نہیں صرف خواتین اور بچوں کو رہا کیا ہے۔

    بعدازاں اچانک اطلاعات آئیں کہ ہائی جیکرز نے ہتھیار ڈال دیے اور مالٹا کے سیکیورٹی اداروں کو گرفتاری دے دی جس کی مالٹا کے وزیراعظم نے ہائی جیکرز کو گرفتار کرنے کی تصدیق کردی۔

    واضح رہے کہ رواں سال مصر سے اندرون ملک جانے والے مصری ایئر لائن کے ایک اور طیارے کو بھی اغوا کر کے قبرص لے جایا گیا تھا تاہم بعد ازاں اغوا کار ایک نفسیاتی مریض نکلا جو اپنی بیوی سے ملاقات کا خواہش مند تھا۔

  • چائے میں بسکٹ ڈبو کر کھانے کا منفرد ترین طریقہ

    چائے میں بسکٹ ڈبو کر کھانے کا منفرد ترین طریقہ

    گزشتہ روز گنیز ورلڈ ریکارڈز کی 12 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جانے والی تقریب میں مختلف ریکارڈز کے حامل ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایک شخص نے دنیا کی سب سے منفرد چھلانگ لگا کر چائے میں بسکٹ ڈبو کر کھانے کا مظاہرہ کیا۔

    dunk

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والے سائمن بیری نے 239 فٹ سے زائد بلندی سے چھلانگ لگاتے ہوئے چائے میں بسکٹ ڈبو کر کھانے کا حیران کن مظاہرہ کیا اور عالمی گنیز ریکارڈز میں اپنا نام درج کروالیا۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈ کی اس تقریب میں لبنانی شہری نبی کرم نے بھی شرکت کی جن کے پاس ننھی منی کاروں کا دنیا کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ اس حوالے سے یہ خود اپنا ہی ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔

    record-2

    car-2

    نبی کرم کے پاس 37 ہزار 777 ننھی منی مختلف اقسام کی گاڑیاں موجود ہیں۔

    record-3

    record-5

    یہی نہیں انہوں نے تاریخ کے کچھ مشہور واقعات کی منظر کشی کرنے والے منی ایچر ماڈلز بھی اپنے گھر میں جمع کر رکھے ہیں جن کی تعداد 577 ہے اور یہ بھی ان کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔

    record-6

    record-7

    ان ماڈلز میں فارمولا ون ریسنگ چیمپئن مائیکل شوماخر کی فتوحات سمیت دنیا بھر میں پیش آنے والی جنگوں کی مناظر کے ماڈل بھی شامل ہیں۔

    record-4

    نبی کرم ایک سابق فارمولا ریسنگ ڈرائیور ہیں اور یہاں سے ریٹائر ہونے کے بعد اپنے شوق کو تسکین پہنچانے کے لیے ہی انہوں نے اس منفرد ذخیرے کو جمع کرنا شروع کیا۔

  • انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی کا دن: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی کا دن: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    نیویارک: ہیومن رائٹس واچ کے مطابق قوانین پر کمزور عمل درآمد کے باعث لبنان میں شامی خواتین کی اسمگلنگ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    انسانی اسمگلنگ کے خلاف تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق شام میں جاری جنگ کے باعث شامی خواتین کو بے شمار خطرات کا سامنا ہے جن میں سرفہرست ان کی اسمگلنگ اور جنسی مقاصد کے لیے استعمال ہے۔

    syria-3

    شام کے پڑوسی ملک لبنان میں بھی شامی خواتین کی بڑی تعداد کو اسمگل کر کے لایا جاچکا ہے۔ رواں برس مارچ کے مہینے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لبنان کے بدنام علاقوں سے 75 شامی خواتین کو بازیاب کیا جو اسمگل کر کے لائی گئی تھیں اور زبردستی جنسی مقاصد کے لیے استعمال کی جارہی تھیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق لبنان میں بڑے بڑے جرائم پیشہ گروہ اور افراد اس جرم میں ملوث ہیں۔ 2015 اور 2016 میں لبنان میں صرف 30 افراد کو گرفتار کیا گیا جو انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

    داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا *

    حکام کے مطابق شام میں جنگ شروع ہونے سے قبل بھی لبنان میں شامی خواتین کی اسمگلنگ جاری تھی لیکن جنگ کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے۔ جرائم پیشہ افراد اس مقصد کے لیے بچوں کو بھی اغوا کر لیتے ہیں۔

    لبنان کا ایک علاقہ شیز موریس جو اس جرم کی پناہ گاہ ہے کو کئی بار بند بھی کیا گیا، لیکن حکام کی ملی بھگت سے دوبارہ کھول لیا گیا۔

    syria-4

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک عراق اور شام کے مختلف حصوں پر داعش کے قبضے کے بعد خواتین کا بری طرح استحصال جاری ہے۔ داعش ہزاروں خواتین کو اغوا کر کے انہیں اپنی نسل میں اضافے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

    ان خواتین کی حیثیت جنسی غلاموں کی ہے جو ان جنگجوؤں کے ہاتھوں کئی کئی بار اجتماعی زیادتی اور بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بن چکی ہیں۔

    انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی *

    اقوام متحدہ کے مطابق داعش نے اب تک 7 ہزار خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنایا ہے جن میں سے زیادہ تر عراق کے یزیدی قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

  • لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    بیروت: لبنان کےعوام نےحکمرانوں کوبدعنوان اور نااہل قرار دے دیا،حکومت کے خلاف احتجاج میں سرکاری عمارتوں کا گھیراو کرکے پرتشدد مظاہرے  کیے گئے۔

    لبنان کےدارالحکومت بیروت میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی ،حکومت مخالف احتجاج میں مظاہرین نےسرکاری عمارتوں کا گھیراوکرکے وہاں کھڑی کی گئی رکاوٹوں کوآگ لگاد ی،مظاہرین کا مطالبہ ہےکہ بدعنوان حکمران مستعفی ہوں جبکہ عوام کو بنیادی ضروریات فراہم کی جائیں۔

    حکومت مخالف مہم گزشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے،کوڑے کرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانا حکومت مخالف مہم کا باعث بنا جس کے بعد پے درپے مظاہرے کیے گئے اس سے قبل ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا گیا جس میں چار سو کے قریب مظاہرین زخمی ہوئے تھے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے شہر لندن میں بھی لبنانی شہریوں نے مظاہرہ کرتےہوئےلبنان میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے شرکاء سے یکجہتی کا اظہار کیاجبکہ وزیرماحولیات سےاستعفے اورعوام کو بنیا دی ضروریات فراہم کرنےکامطالبہ کیا۔