Tag: لبنان

  • آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات 407 شہریوں کو نکال لیا

    آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات 407 شہریوں کو نکال لیا

    بیروت: آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات اپنے 407 شہریوں کو نکال لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق آسٹریلوی محکمہ خارجہ اور تجارت نے کہا ہے کہ چار سو سات آسٹریلوی شہریوں اور ان کے خاندان کے افراد کو 2 سرکاری امدادی پروازوں سے بیروت سے روانہ کیا گیا ہے۔

    جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ آج اتوار کو بھی بیروت سے دو مزید پروازیں روانہ ہو رہی ہیں، اور وہ بھی مکمل طور پر بک ہو چکی ہیں، زمینی حالات دیکھتے ہوئے اس طرح کی مزید پروازوں کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے درمیان کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان سے نکال لیا ہے۔ ان میں جاپان، نیدرلینڈز، پولینڈ، رومانیہ، روس، جنوبی کوریا، اسپین، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے ​​زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے ​​زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

    بیروت میں ایک ہی رات میں اسرائیل کے 30 سے زائد حملے

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔

  • بیروت میں ایک ہی رات میں اسرائیل کے 30 سے زائد حملے

    بیروت میں ایک ہی رات میں اسرائیل کے 30 سے زائد حملے

    بیروت: اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے ​​زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے ​​زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔

    اسرائیل نے جن جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری تیز کی ہے، انھیں حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، پچھلے ہفتے یہاں اسرائیل نے ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا تھا اور جمعہ کو ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی حملوں کے بعد حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین لاپتا ہوگئے

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یہ حملوں کی ایک نئی لہرہے، جس میں لبنان کے دارالحکومت کے ارد گرد شعلے آسمان تک پہنچ گئے اور بھیانک آوازیں گونجتی رہیں۔

    اس دوران آسٹریلوی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بڑھتے اسرائیلی حملوں کے دوران 407 آسٹریلوی اور ان کے خاندان کے افراد حکومت کی مدد سے چلنے والی دو پروازوں سے راتوں رات بیروت سے نکل گئے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی ایران، لبنان، غزہ میں بڑے پیمانے پر حملوں کی تیاری

    اسرائیلی فوج کی ایران، لبنان، غزہ میں بڑے پیمانے پر حملوں کی تیاری

    اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ فوج ایران، لبنان اور غزہ میں بڑے پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔

    الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی فوج بیلسٹک میزائل داغنے کے جواب میں ایران پر ایک اہم اور مشکل حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو اس نے ایرانی، لبنانی اور فلسطینی رہنماؤں کی شہادتوں کے بدلے میں کیا گیا تھا۔

    اسرائیلی حکام اپنے مغربی اتحادیوں سے اس حملے میں حصہ لینے کی توقع رکھتے ہیں جو خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کے سخت مخالف ہیں۔

    یہ اطلاعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب خطے میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا آج اس ممکنہ آپریشن پر بات چیت کیلیے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔

    حماس کے ساتھ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اسرائیل فوج غزہ اور خاص طور پر نیٹزارم کوریڈور کے ارد گرد شدید وار کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج لبنان میں جتنا جلدی ہو سکے آپریشن کرے گی، جنوبی لبنان میں یہ محدود آپریشن ہوگا جسے وسعت دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    گزشتہ سال جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 2000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔

  • لبنان میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 2 ہزارسے تجاوز کرگئی

    لبنان میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 2 ہزارسے تجاوز کرگئی

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے اب لبنان میں بھی خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار23 تک پہنچ گئی ہے۔

    لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والوں میں 261 خواتین اور127 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 9 ہزار526 تک پہنچ گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی اور برطانوی طیاروں نے الحدیدہ ایئرپورٹ، صنعا اور دمار شہر کو نشانہ بنایا ہے۔

    یمن کے حوثی المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی اور برطانوی فضائی حملوں نے الحدیدہ ایئرپورٹ، صنعا اور دمار شہر پر بمباری کی ہے۔

    جبکہ یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے نواحی شہر‘یافا’کے ایک کلیدی ہدف پر حملے کا دعویٰ سامنے آرہا ہے۔

    آئرلینڈ نے اسرائیلی درخواست مسترد کردی

    حوثیوں کے ترجمان یحییٰ السیری کا ویڈیو پیغام میں کہنا ہے کہ یافا میں ایک کلیدی ہدف کو ڈرون طیاروں کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے اس حملے سے متعلق تا حال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

  • اسرائیلی فوج لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے، امریکا

    اسرائیلی فوج لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔

    واشنگٹن میں مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا لبنان میں عام شہریوں، انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنتے نہیں دیکھنا چاہتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر امریکا کی گہری نظر ہے، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ حماس نے جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں، امن کیلئے مسلسل کوششیں کررہےہیں۔

    اس موقع پر امریکی ترجمان سے سوال کیا گیا کہ ’’بلاول بھٹو نے شہباز شریف پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کا الزام عائد کیا ہے ‘‘ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا امریکا امداد کیلئے دی جانے والی رقم کے غلط استعمال پرنظر رکھتا ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے بتایا کہ امریکا ایسی اطلاعات کو سنجیدگی سے لیتا ہے، دنیا میں جہاں بھی امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالراستعمال ہوتے ہیں سنجیدہ معاملہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کے ذریعے امداد کی فراہمی کی نگرانی کا ایک سخت نظام استعمال کیا جاتا ہے، غلط استعمال ہو تو امریکا امداد بند کردیتا ہے۔

  • لبنان میں اب تک اسرائیل کے کتنے فوجی مار گئے؟

    لبنان میں اب تک اسرائیل کے کتنے فوجی مار گئے؟

    اسرائیل کی جنوبی لبنان میں دراندازی کے بعد اس کے کتنے فوجی مار گئے، اسرائیلی حکام نے اس حوالے سے تفصیلات بتادیں۔

    غیرملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کے مزید 7 اہلکار مارے گئے ہیں، جنوبی لبنان میں مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے یہ بھی اعتراف کیا گیا کہ ایرانی میزائل اسرائیل کے فضائی اڈوں پر گرے ہیں، ایران سے داغے گئے متعدد میزائل اسرائیلی فضائی اڈوں کےاندر گرے۔

    اسرائیل ایران کشیدگی کے بعد برطانوی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ کے لڑاکا طیاروں نے کل رات کشیدگی روکنے کیلئے کردار ادا کیا، 2 برطانوی لڑاکا طیاروں اور ایک وائجر نے کشیدگی روکنے میں اپنا حصہ ڈالا۔

    برطانوی سفیر نے اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جنگ میں نہ کودے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے پر تشویش ہے۔

    اقوام متحدہ میں برطانوی سفیر نے کہا کہ برطانیہ اسرائیل کے اپنے دفاع کےحق کی حمایت کرتا ہے، ایران اور خطے کے دیگر ممالک کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، ہماری کوششیں تشدد کی لہر کو کم کرنے پر مرکوز ہونی چاہئیں۔

  • گاڑیوں میں سفر نہ کریں، اسرائیل کی لبنان کے شہریوں کو وارننگ

    گاڑیوں میں سفر نہ کریں، اسرائیل کی لبنان کے شہریوں کو وارننگ

    تل ابیب: اسرائیل نے لبنان کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنوبی لبنان میں شدید لڑائی کے دوران اسرائیل نے شہریوں کو گاڑیوں میں سفر کرنے پر وارننگ جاری کر دی ہے، اسرائیلی فوج نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں دریائے لیطانی کے شمال سے دریا کے جنوب میں واقع علاقے تک گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔

    فوج کا کہنا تھا کہ لبنان کے جنوب میں اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے، اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ حزب اللہ اپنے حملوں کے لیے شہری ماحول اور شہریوں کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اپنے تحفظ کے لیے شہریوں کو مقررہ علاقے میں گاڑی سے سفر نہیں کرنا چاہیے، اسرائیلی فورسز حزب اللہ کی نقل و حرکت میں خلل ڈالیں گی اور انھیں اپنے حملے کرنے سے روکیں گی۔ اس لیے اگلے نوٹس تک اس انتباہ پر علم کیا جائے۔

    لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد محلوں کے رہائشیوں کے لیے انخلا کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف جنوبی لبنان میں ’’محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ‘‘ زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر لبنان میں ایک اور طویل جنگ میں الجھ سکتا ہے۔

    ادھر لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے آج بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے قصبے عودیسیہ میں دراندازی کرنے والی اسرائیلی افواج کا سامنا کیا، اور انھیں پیچھے دھکیل دیا، ٹیلیگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے حزب اللہ نے کہا کہ اس کی افواج نے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں، انھیں نقصان پہنچایا، اور پسپائی پر مجبور کر دیا۔

  • لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ 2006 میں جب اسرائیلی فوج لبنان میں زمینی جنگ لڑنے کے لیے داخل ہوئی تھی تو اس کا کیا انجام ہوا تھا؟

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق آخری بار جب اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی جنگ لڑی تو یہ ایک عبرت ناک ناکامی پر منتج ہوئی تھی۔

    جولائی 2006 میں شروع ہونے والی اس ایک ماہ طویل جنگ نے اسرائیل کے فوجیوں کو شدید لڑائی میں جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، کیوں کہ حزب اللہ کے جنگ جُوؤں نے یکے بعد دیگرے اسرائیلی ٹینکوں کو گھات لگا کر تباہ کر دیا تھا۔

    2006 لبنان جنگ کو ’’جولائی وار‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور عربی میں اسے حربِ تموز کہا گیا، جب کہ اسرائیل میں اسے دوسری لبنان جنگ کہا گیا، یہ 34 دن طویل جنگ تھی جو لبنان، شمالی اسرائیل اور گولان کی پہاڑیوں پر حزب اللہ پیرا ملٹری فورسز اور اسرائیل ڈیفنس فورسز کے مابین لڑی گئی تھی۔

    اگلا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ ہوگا، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے خبردار کردیا

    یہ 12 جولائی کو شروع ہوئی، اور تب تک جاری رہی جب تک اقوام متحدہ نے بیچ میں پڑ کر جنگ بندی نہیں کرائی، جو کہ 14 اگست کی صبح سے قابل عمل ہوئی، حالاں کہ باضابطہ طور پر یہ جنگ 8 ستمبر کو تب ختم ہوئی جب اسرائیل نے لبنان کی بحری ناکہ بندی اٹھا لی۔

    اس جنگ میں حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں راکٹ داغ داغ کر اسرائیلی فورسز کو سخت مشکل میں ڈالا اور انھیں ایک گوریلا جنگ میں الجھا کر رکھ دیا تھا، اگرچہ اس جنگ میں صرف 165 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ 1,300 تک لبنانی جاں بحق ہوئے تھے، کیوں کہ اس جنگ میں بھی اسرائیل نے شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا تھا، اس کے باوجود یہ جنگ اسرائیل کے لیے سخت مشکل ثابت ہوئی تھی۔

    تقریباً دو دہائیوں کے بعد، اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف جنوبی لبنان میں ’’محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ‘‘ زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر لبنان میں ایک اور طویل جنگ میں الجھ سکتا ہے۔

    لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے آج بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے قصبے عودیسیہ میں دراندازی کرنے والی اسرائیلی افواج کا سامنا کیا، اور انھیں پیچھے دھکیل دیا، ٹیلیگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے حزب اللہ نے کہا کہ اس کی افواج نے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں، انھیں نقصان پہنچایا، اور پسپائی پر مجبور کر دیا۔

    ادھر لبنان کے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ یونٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 8 اکتوبر سے ملک میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 1,873 افراد جاں بحق اور 9,134 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت کے شکار علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 155,600 پناہ گاہوں میں رجسٹرڈ ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد محلوں کے رہائشیوں کے لیے انخلا کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

  • اقوام متحدہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے، لبنانی وزیر اعظم کا مطالبہ

    اقوام متحدہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے، لبنانی وزیر اعظم کا مطالبہ

    بیروت: لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی ایک بیان میں کہا کہ لبنان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، اسرائیلی حملوں کے باعث ملک میں دس لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت اقوام متحدہ کی اس قرارداد پر مکمل عمل درآمد کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​روکنے کے معاہدے کے تحت، دریائے لیطانی کے جنوب میں حزب اللہ کی مسلح موجودگی کو ختم کرنا ہے۔

    میقاتی نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کرنے اور دریا کے جنوب میں فوج کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے، جو جنوبی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر (تقریباً 20 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔

    ادھر لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ لبنانی ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوئے ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ لوگ یعنی آبادی کا پانچواں حصہ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

    دمشق پر اسرائیلی حملوں میں خاتون ٹی وی اینکر سمیت 3 شہری جاں بحق، 9 زخمی

    واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل بے قابو ہو گیا ہے، اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان پر دھاوا بول دیا ہے، سرحد سے قریب جنوبی علاقوں میں صہیوںی فورسز ٹینک اور آرٹلری لے کر گھس گئیں، اور اسرائیلی کمانڈو زاور پیراٹروپرز نے اندھا دھند حملے کیے، بیروت ایئرپورٹ کے قریب ایک میزائل لانچرز پیڈ کو نشانہ بنایا، جنوبی علاقے دحیہ میں عربی میں انتباہ جاری کیا گیا کہ علاقہ مکین ان محلوں کو خالی کر دیں۔

    آج صبح جنوبی لبنان میں گھر پر اسرائیلی بمباری سے 10 افراد شہید ہوئے، اسرائیلی طیاروں نے سیدون کے الحلوہ مہاجر کیمپ میں الاقصیٰ بریگیڈ کے کمانڈر منیر المقدہ کے گھر پر بھی بمباری کی، جس میں 5 افراد شہید ہو گئے، گزشتہ روز فضائی حملے میں اموات کی تعداد 95 ہو گئی ہے، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ جواب میں شمالی اسرائیلی کی جانب میزائل داغے گئے ہیں۔

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا اہم بیان

    لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے رہنماء حسن نصر اللہ کی شہادت پر غیر ملکی رہنماؤں کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق لبنان حملوں کے بعد عراق میں 3 روزہ اور ایران میں 5 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے، حسن نصر اللہ کی شہادت پر عراقی رہنما آیت اللہ سیستانی اور مقتدیٰ الصدر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ صیہونی حکومت کے حکمران دہشت گرد گروہ نے غزہ میں جاری مجرمانہ جنگ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، لبنان کے لوگوں اور حزب اللہ کے ساتھ کھڑا ہونا تمام مسلمانوں کا فرض ہے۔

    ایرانی وزارت خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حزب اللہ رہنماء حسن نصر اللہ کا مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کا مشن جاری رہے گا۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران کو پھر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکا تہران سے آنے والے بیانات کو سن رہا ہے اور یہ انتظار کررہا ہے کہ ایران کیا کرے گا۔

    امریکی وزیرِ دفاع الائیڈ آسٹن کہتے ہیں کہ ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے اور تنازع کو بڑھانے سے روکنے کے لیے پُر عزم ہیں، خطے میں اپنے مفادات کو محفوظ بنانے کیے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ایران اور اس کے شراکت داروں پر واضح کر رہے ہیں کہ اگر امریکی اہلکاروں یا خطے میں مفادات کو نشانہ بنایا گیا تو امریکا ہر ممکن ضروری اقدام کرے گا۔