Tag: لمبی گردن

  • زرافے کی گردن لمبی کیوں ہوتی ہے؟

    زرافے کی گردن لمبی کیوں ہوتی ہے؟

    ہم نے اسکول میں پڑھا ہے کہ دنیا کا لمبا ترین اور لمبی گردن رکھنے والا جانور زرافہ دراصل اپنی غذائی عادات کے باعث اس قد تک پہنچا۔ درختوں کی اونچی شاخوں سے پتے کھانے کے لیے زرافے نے خود کو اونچا کرنا شروع کیا اور ہر نسل پچھلی نسل سے لمبی ہوتی گئی۔ یوں زرافہ دنیا کا لمبا ترین جانور بن گیا۔ لیکن سائنسدانوں کے مطابق ممکنہ طور پر یہ نظریہ غلط ہے۔

    حال ہی میں شائع کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق زرافے کی گردن ممکنہ طور پر جنسی وجوہات کے باعث لمبی ہوئی۔

    زرافہ دنیا کا لمبا ترین ممالیہ ہے۔ نر زرافوں کی لمبائی عموماً 5.5 میٹر ہوتی ہے جبکہ مادہ زرافہ اس سے ذرا سی ہی چھوٹی ہوتی ہے۔

    g3

    ڈارون کے نظریہ ارتقا کے تحت زرافے کی لمبی گردن کا نظریہ یوں پیش کیا گیا کہ دیگر جانوروں سے غذا کے حصول کے لیے لڑائی کے باعث زرافوں نے ان جگہوں پر پہنچنے کی کوشش کی جہاں دوسرے جانور نہیں پہنچ سکتے تھے یعنی درختوں کی اونچی شاخوں تک۔

    جب زرافوں نے اس عادت کو اپنا معمول بنا لیا تو ان کے جسم نے آہستہ آہستہ اس عادت سے مطابقت شروع کردی۔

    ہر نئے پیدا ہونے والے زرافے میں گردن اور ٹانگوں کی لمبائی میں اضافہ ہوتا گیا۔ اس سے قبل زرافے دیگر جانداروں کی طرح اوسط قد کے تھے اور ان کی ٹانگیں اور گردن بھی عام لمبائی کی حامل تھی۔

    یہ ارتقا کئی نسلوں (اندازاً 10 لاکھ سال) تک چلا یہاں تک یہ خصوصیات زرافے کی نسل میں مستقلاً آگئیں۔ یوں کئی نسلوں کا فرق رکھنے والوں زرافوں میں زمین آسمان کا فرق آگیا اور زرافہ دنیا کا لمبا ترین جانور بن گیا۔

    g2

    مگر ایک امریکی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مطابق زرافے کے جسمانی ارتقا کی وجہ یہ نہیں ہے۔

    اس رپورٹ میں ایک ماہر حیوانیات رابرٹ سمنز کا ذکر کیا گیا جس نے 1996 میں ایک تحقیق پیش کی تھی۔ تحقیق کے مطابق زرافے تمام وقت اونچی شاخوں سے نہیں کھاتے تھے۔ جب موسم خشک ہوتا تھا اس دوران وہ زمین پر لگے نباتات سے اپنی بھوک مٹاتے تھے۔

    اس تحقیق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ نظریہ پیش کیا گیا کہ ممکن ہے زرافے مادہ زرافوں کے حصول کے لیے آپس میں لڑتے ہوں، لڑنے کے دوران وہ اپنی گردنیں آپس میں بھڑاتے ہوں اور اسی وجہ سے ان کی گردنیں لمبی ہوگئیں۔

    رپورٹ میں 1968 میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نر زرافوں کے سینے سے اوپر کے حصہ کی عجیب ساخت ان کے کسی خاص قسم کی لڑائی میں ملوث ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔

    g1

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ممکن ہے جن زرافوں کی گردن لمبی ہوتی ہو وہ لڑائی میں جیت جاتے ہوں۔ ایک مشاہدہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ مادہ زرافہ بھی ان زرافوں کی جانب زیادہ متوجہ ہوتی ہیں جن کی گردن دوسرے زرافوں سے لمبی ہوتی ہے۔

    سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق تو نہیں کی کہ زرافوں کی آپس کی لڑائی صرف مادہ کے حصول کے لیے ہی ہوتی تھی، تاہم وہ اس بات پر متفق ہیں کہ ان کے بیچ کوئی وجہ تنازعہ تھا جس کے باعث یہ آپس میں لڑتے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زرافوں کے ساتھ ناشتہ کرنا چاہیں گے؟

    زرافوں کے ساتھ ناشتہ کرنا چاہیں گے؟

    دنیا کے مختلف ممالک اپنی سیاحت میں اضافہ کے لیے سیاحوں کو انوکھے اور عجیب و غریب تجربات سے روشناس ہونے کا موقع دیتے ہیں۔ بعض سیاحتی مقامات پر ایسے ریستوران بنائے جاتے ہیں جو برف سے، غار کے اندر، زیر سمندر یا کسی پہاڑ کی اونچی چوٹی پر بنے ہوتے ہیں۔

    مہم جو افراد ان مقامات پر جا کر انوکھے تجربات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی تصور کیا ہے کہ آپ کسی ریستوران میں جائیں اور وہاں ناشتے میں آپ کے ساتھ جانور بھی شریک ہوں؟

    اور جانور بھی کوئی اور نہیں بلکہ زرافہ جو کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔

    اس انوکھے ناشتے سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ کو افریقی ملک کینیا کے دارالحکومت نیروبی کا سفر اختیار کرنا پڑے گا۔

    giraffe-2

    giraffe-3

    نیروبی کے اس ریستوران میں جس کا نام ’زرافوں کی جائیداد‘ ہے، آپ اپنے ناشتے کے دوران زرافوں سے ملاقات کا موقع حاصل کرسکتے ہیں۔

    giraffe-7

    giraffe-4

    ایک نجی زمین پر قائم اس ریستوران کی مالکہ نے کئی سال قبل کچھ ننھے زرافے یہاں پالے تھے۔

    جب یہ زرافے بڑے ہوگئے اور ان کی آبادی میں بھی اضافہ ہوگیا تو اس خاتون نے جسے اب ’جراف لیڈی‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، زرافوں کے رہنے کے لیے ایک باقاعدہ سینٹر قائم کرلیا جو ریستوران کے برابر میں ہی واقع ہے۔

    giraffe-5

    اب یہ زرافے اس ریستوران میں بھی آتے ہیں اور کھڑکیوں سے اپنی لمبی گردن ڈال کر سیاحوں کے ناشتہ میں ان کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔

    giraffe-8

    giraffe-6

    یہاں کا عملہ سیاحوں کو ہدایت دیتا ہے کہ اگر وہ زرافوں کے ساتھ ناشتے جیسے انوکھے تجربے سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو انہیں ٹھیک 7 بجے ناشتے کی میز پر موجود ہونا چاہیئے کیونکہ زرافے جلدی اٹھتے ہیں اور ناشتہ کے بعد واپس چلے جاتے ہیں۔