Tag: لندن جانے کا امکان

  • نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    نواز شریف کا لندن جانے کا امکان، ذرائع

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا لندن جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف لندن میں اپنے معالجین سے روٹین چیک اپ کرائیں گے، ن لیگ کے قائد ستمبر کے اختتام یا اکتوبر کے پہلے ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد لندن میں قیام کے دوران طبی معائنہ،صاحبزادوں کے ساتھ وقت گزاریں گے، واضح رہے کہ میاں سابق وزیر اعظم 21 اکتوبر 2023 کو 4 سال بعد پاکستان واپس آئے تھے۔

    اس سے قبل اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا امتحان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگے بجلی کے بل عوام کے لیے ناقابل برداشت ہیں، ن لیگ نے ہمیشہ مشکلات سے راستہ نکالا ہے۔

    تاجروں کی ملک گیر ہڑتال : کراچی کے بازاروں میں سناٹا ،پٹرول پمپس بھی بند

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تباہی ملک میں مہنگائی اور مہنگے بل لائی تھی، ہم عوام سے عوام ریلیف کی توقع کرتے ہیں، ہماری صلاحیتوں کا امتحان ہے مشکل ترین حالات میں بھی ریلیف کیسے دینا ہے۔

  • نواز شریف کا مریم نواز کے ساتھ دسمبر کے پہلے ہفتے میں لندن جانے کا امکان

    نواز شریف کا مریم نواز کے ساتھ دسمبر کے پہلے ہفتے میں لندن جانے کا امکان

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کا اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ساتھ پانچ دسمبر کو لندن روانہ ہونے کا امکان ہے۔

    اکستان مسلم لیگ نون کے ذرائع کے مطابق نااہل نواز شریف کادسمبر کے پہلے ہفتے میں لندن جانے کا امکان ہے جہاں وہ ایک ہفتہ قیام کرینگے، مریم نواز بھی نواز شریف کے ہمراہ لندن جائیں گی۔

    اس دوران وہ نواز شریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کرینگے۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی3کیمو تھراپی ہوچکی ہیں، دسمبر میں مزید ٹیسٹ ہوں گے۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے لندن نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور محموداچکزئی سے ملاقات میں 2 دسمبر کے جلسے میں شرکت کی دعوت قبول کرلی تھی۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف کا لندن نہ جانے کا فیصلہ


    نواز شریف 2دسمبر کو کوئٹہ میں عوامی جلسہ سے خطاب کریں گے۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو اہلیہ کلثوم نواز کی ناساز طبیعت کے باعث 20 نومبر کو لندن روانہ ہونا تھا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خلاف فیصلہ حقائق کے خلاف تھا، عوام نے اس فیصلے کو قبول نہیں کیا، عوام اور کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عوام اور کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں،نوازشریف


    نواز شریف کا کہنا تھا کہ کبھی وزیراعظم کو ہٹایا، کبھی پھانسی دی گئی، کبھی گرفتار کیاجاتا ہے تو کبھی جلاوطن کر دیا جاتا ہے، آمریت کے دور میں ملک نے کبھی ترقی نہیں کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔